یونان میں لاکھوں مظاہرین سڑکوں پرآگئے، معاملہ کیا ہے؟

یہ شہر کبھی علم و فنون کا مرکز ہوا کرتا تھا، اس کی گلیوں میں بچہ بچہ جمہوریت، انسانیت اور اخلاقیات جیسے موضوعات پر بحث کیا کرتا تھا۔ لیکن آج یہاں لاکھوں لوگ سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ جمعہ کے روز ایتھنز میں مظاہرین نے سڑکوں پر پٹرول بم پھینکے اور کوڑے دانوں کو آگ لگا دی۔ یونان بھر میں لاکھوں افراد نے ہڑتال کی اور ملک گیر احتجاج میں سڑکوں پر نکل آئے۔ یہ مظاہرے ملک کی تاریخ کے سب سے خوفناک ٹرین حادثے کی دوسری برسی کے موقع پر کیے گئے۔ یہ حادثہ 28 فروری 2023 کو وسطی یونان میں پیش آیا ، جب طلبہ سے بھری ایک مسافر ٹرین ایک مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں 57 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ سانحہ یونان کے انتظامی ڈھانچے کی مبینہ لاپرواہی کی علامت بن چکا ہے، جسے نہ صرف حادثے سے پہلے بلکہ اس کے بعد کے دو سالوں میں بھی نظرانداز کیا گیا۔ ایتھنز میں ہونے والے مظاہرے میں شریک 57 سالہ موسیقار کرسٹوس مین نے کہا، “حکومت نے انصاف کے لیے کچھ نہیں کیا۔ یہ ایک حادثہ نہیں تھا بلکہ قتل تھا”۔ یہ یونان میں حالیہ برسوں کے سب سے بڑے احتجاج میں سے ایک تھا، جس کی وجہ سے سرکاری خدمات اور کئی نجی کاروبار معطل ہو گئے۔ لوگ شہروں اور قصبوں کی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت پر حادثے کی ذمہ داری عائد کرتے ہوئے “قاتل، قاتل” کے نعرے لگائے۔ حکومتی عہدیداران کسی بھی بددیانتی سے انکار کرتی ہے۔ حکام کے مطابق، صرف ایتھنز میں 80 سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور پانچ افراد زخمی ہوئے۔ ابتدا میں احتجاج پُرامن تھا، لیکن پھر نقاب پوش نوجوانوں کے ایک گروہ نے پولیس پر پٹرول بم پھینکنے شروع کر دیے اور پارلیمنٹ کی رکاوٹیں توڑنے کی کوشش کی۔ فسادات کنٹرول کرنے والی پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا، جس کے بعد جھڑپیں قریبی علاقوں تک پھیل گئیں۔ یونان کے دوسرے بڑے شہر تھیسالونیکی میں بھی جھڑپیں ہوئیں، جہاں ایک بہت بڑے ہجوم نے شہر کے مرکز کو بھر دیا اور مرنے والوں کی یاد میں سیاہ غبارے فضا میں چھوڑے۔
جاپان میں شرح پیدائش 125 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی

جاپان میں شرح پیدائش 125 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، مسلسل 9ویں سال شرح پیدائش میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ 2024 کے مقابلے میں بھی 5 فیصد کم ہے جب 7 لاکھ 20 ہزار 988 بچوں کی پیدائش ریکارڈ کی گئی تھیں۔ شرح پیدائش میں سالہہ سال گراوٹ کے باعث جاپان میں عمر رسیدہ افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے جو کہ ملکی معیشت اور قومی سلامتی پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ جاپان میں گزشتہ برس 16 لاکھ اموات ریکارڈ ہوئیں جس کی وجہ سے آبادی میں تقریباً 9 لاکھ افراد کی کمی ہوئی، اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو جاپان چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے یعنی ہر نئے پیدا ہونے والے بچے کے مقابلے میں دو افراد کی موت واقع ہوئی۔ وزیراعظم شگیرو اشیبا نے شادیوں میں اضافہ ریکارڈ ہونے کے باوجود تسلیم کیا ہے کہ شرح پیدائش میں کمی کو اب تک روکا نہیں جا سکا ہے، ان کا کہنا تھا ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے۔ شادیوں اور پیدائش کی تعداد کے درمیان قریبی تعلق ہے، ہمیں اس پہلو پر توجہ دینی چاہئے۔ عمر رسیدہ آبادی کے بڑھتے ہوئے تناسب نے پالیسی سازوں اور محققین کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے کیونکہ ملک کی تقریباً 30 فیصد آبادی پہلے ہی 65 سال سے زیادہ عمر کی ہے۔ جاپان میں 2024 میں شادیوں کی تعداد 2.2 فیصد بڑھ کر 5 لاکھ تک پہنچ گئی لیکن اس سے پہلے 2020 میں 12.7 فیصد کی نمایاں گراوٹ ریکارڈ ہوئی تھی جو کہ انتہائی مشکل صورتحال ہے۔ سابق وزیراعظم فومیو کشیدا کی حکومت نے شرح پیدائش میں اضافے کے لیے مختلف اقدامات کیے تھے جن میں ٹوکیو میٹروپولیٹن گورنمنٹ کے ملازمین کے لیے تجرباتی طور پر ہفتے میں چار روزہ کام کا منصوبہ بھی متعارف کروایا گیا تھا۔ جاپانی ماہرین کا ماننا ہے کہ جنوبی کوریا کی طرح کام اور خاندانی زندگی میں توازن، بچوں کی دیکھ بھال اور رہائش کی سہولت جیسے اقدامات کر کے جاپان میں بھی شرح پیدائش میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔
2026 میں پاکستان چودہویں ساؤتھ ایشین گیمز کی میزبانی کرے گا

چودہویں ساؤتھ ایشین گیمز 23 سے 31 جنوری 2026 تک پاکستان میں منعقد ہوں گے۔ بین الصوبائی رابطہ کے وزیر رانا ثناء اللہ اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی مشترکہ صدارت میں اجلاس ہوا۔ جس میں چودہویں ساؤتھ ایشین گیمز کے انعقاد کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے شریک ہوئے، جنہوں نے گیمز کے کامیاب انعقاد کے لیے اپنی تجاویز اور انتظامات کا جائزہ پیش کیا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اس ایونٹ میں مجموعی طور پر 27 کھیل شامل ہوں گے، جو لاہور، فیصل آباد، نارووال اور اسلام آباد میں منعقد کیے جائیں گے۔ اجلاس کے اختتام پر تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ انتظامات کو جلد از جلد حتمی شکل دیں تاکہ یہ تاریخی ایونٹ بہترین انداز میں منعقد کیا جا سکے۔ اجلاس میں ارشد ندیم اورنیرج چوپڑا کی پیرس اولمپکس میں میڈلز کا ذکر ہوا۔ شرکا کا کہناتھا کہ ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا نے جنوبی ایشیا کو عالمی سطح پر اجاگر کیا، برصغیر کے یوتھ کو متاثر کیا بلکہ کھیلوں کو امن کا ذریعہ بھی ثابت کیا۔ دوسری جانب سیکرٹری سپورٹس پنجاب کا کہنا ہے کہ 14ویں ساؤتھ ایشین گیمز کیلئے ہم مکمل طور پر تیار ہیں۔ ساؤتھ ایشین گیمز خطے میں سپورٹس کی ترقی کیلئے اہم ہیں۔ ڈی جی خضر افضال کا کہنا تھاکہ پاکستان میں اس وقت کئی انٹرنیشنل ایونٹ کا انعقاد ہو رہا ہے جو ملک کے لیے خوش آئند ہے۔
چیمپئنز ٹرافی، پروٹیز کے ہاتھوں انگلینڈ کو عبرت ناک شکست

چیمپئنز ٹرافی کے 11ویں میچ میں پروٹیز نے انگلینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل میں رسائی حاصل کر لی ہے، پروٹیز نے انگلش کھلاڑیوں کے 180 رنز کے ہدف کا تعاقب محض 29.1 اوورز میں حاصل کر لیا۔ جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے مابین انٹرنیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میچ کھیلا گیا، جہاں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ انگلش ٹیم انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 179 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ پروٹیز بولرز کے سامنے پوری انگلش ٹیم ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور ایک کے بعد ایک کر کے گرتی گئی۔ انگلش ٹیم کی جانب سے فل سالٹ اور بن ڈکٹ اوپننگ کے لیے کریز پر آئے، مگر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے۔ انگلش ٹیم کی پہلی وکٹ محض 9 رنز پر گر گئی اور ‘سالٹ’ 8 رنز بنا کر چلتے بنے، جس کے بعد جے اسمتھ کریز پر تشریف لائے، مگر وہ بھی کریز پر نہ ٹک سکے اور 0 رنز بنا کر چلتے بنے۔ پروٹیز بلے بازوں نے انگلش بلے بازوں کے بیٹنگ لائن اپ کو تہس نہس کر دیا۔ انگلش ٹیم کا ایک کے بعد ایک بلے باز کریز پر آتا اور چند منٹ ٹہرنے کے بعد واپس پویلین لوٹ جاتا۔ یوں پوری ٹیم 179 پر ڈھیر ہو گئی اور پروٹیز کو 180 کا ہدف دیا۔ انگلش بلے بازوں کی جانب سے جو روٹ نے 37، جوفرا آرچر نے 25، جب کہ بن ڈکٹ نے 24 رنز بنائے۔ دوسری جانب مارکو جانسن وایان مولڈر نے 3،3، کیشو مہاراج نے 2، جب کہ نگیڈی اور راباڈا نے 1،1 وکٹ حاصل کی۔ پروٹیز نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 3 وکٹوں کے نقصان پر 29.1 اوورز میں 183 رنز بنائے۔ پروٹیز کی جانب سے ریان ریکیلٹن اور ٹرستان اسٹبس اوپننگ کے لیے آئے، مگر بدقسمتی سے ٹرستان کوئی اسکور نہ بنا سکے۔ پروٹیز کی جانب سے راسی وان ڈیر ڈوسن نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 72 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔ہینرچ کلاسن نے 56 بالوں پہ 64، جب کہ ریکیلٹن نے 27 رنز بنائے۔ واضح رہے کہ سیمی فا ئنل میں کون، کس سے کھیلے گا، اس کا فیصلہ کل بھارت اور نیوزی لینڈ میچ کے بعد ہوگا، نیوزی لینڈ،بھارت،آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ سیمی فائنل میں پہنچ چکے ہیں۔
خاموش انقلاب: کمپیوٹر اسکرین سے عالمی سینما کا خواب

لاہور کی خاموش رات میں، جب سڑکیں سائیں سائیں کر رہی تھیں اور گلی کے کتے اپنے اپنے ٹھکانوں میں دبکے بیٹھے تھے، فرسٹ ائیر کی طالبہ دعا زہرہ ایک روشن اسکرین کے سامنے بیٹھی تھی۔ اس کے ہاتھ کی بورڈ پر تیزی سے چل رہے تھے، جیسے وہ ہر کلک کے ساتھ ایک نئی دنیا بنا رہی ہو۔ یہ کوئی اسکول پروجیکٹ نہیں تھا یہ پاکستان کی پہلی اے آئی جنریٹڈ اینیمیشن فلم “ہیچی” کی تخلیق تھی، جو نہ صرف ملک کی تخلیقی حدود کو آزما رہی تھی بلکہ دنیا کے سامنے پاکستانی اینیمیشن کا ایک نیا چہرہ پیش کرنے جا رہی تھی۔ ایک لمحہ، ایک چنگاری، ایک انقلاب، یہ سب ایک عام سی شام کو شروع ہوا تھا۔ دعا لاہور کی ایک سڑک سے گزر رہی تھی جب اس نے ایک زخمی بے گھر کتے کو دیکھا، جو کانپ رہا تھا۔ “اس کی آنکھوں میں ایک کہانی تھی، لیکن اسے کوئی سننے والا نہیں تھا،” اسی لمحے دعا کے ذہن میں ایک سوال آیا: “اگر جانور بول سکتے؟ اگر وہ اپنی کہانیاں ہمیں محسوس کرا سکتے؟” یہ وہ لمحہ تھا جب “ہیچی” کا بیج بویا گیا۔ پاکستان میں اینیمیشن کی صنعت نہ ہونے کے برابر ہے کوئی پروڈکشن ہاؤس، کوئی تربیت، کوئی راہنما نہیں ہے۔ لیکن دعا نے فیصلہ کیا کہ اگر مواقع نہیں ہیں تو وہ خود انہیں تخلیق کرے گی۔ اس نے اپنے کمرے کو اسٹوڈیو بنا لیا اور یوٹیوب پر دن رات اے آئی ٹولز کے بارے میں سیکھنا شروع کیا۔: Runway ML اور Pika Labs سے اینیمیٹڈ مناظر تخلیق کیے۔ Midjourney سے کرداروں کے لیے دلکش بیک گراؤنڈز تیار کیے۔ اپنے چھوٹے بھائی کو “کریٹیو ڈائریکٹر” بنا کر ہر سین پر بحث کی۔ “ہم چھت پر کہانیاں سوچتے، بجلی کے جانے کے درمیان خاکے بناتے، اور کمپیوٹر کے اوورلوڈ ہونے پر ہنستے۔” پاکستان میں اینیمیشن انڈسٹری نہ ہونے کے برابر ہے اکثر لوگ اسے صرف اشتہارات یا بچوں کے کارٹونز تک محدود سمجھتے ہیں۔ “لوگ کہتے تھے، ‘یہ سب فضول ہے، پڑھائی پر دھیان دو،’” دعا ہنستے ہوئے کہتی ہے۔ “لیکن میں نے دیکھا کہ دنیا میں لوگ اے آئی کو استعمال کر کے سینما میں انقلاب لا رہے ہیں۔ میں نے سوچا، ‘اگر وہ کر سکتے ہیں، تو میں کیوں نہیں؟’” دعا نے ایک ایسا ہائبرڈ ماڈل تیار کیا جس میں اے آئی کی طاقت اور انسانی تخلیقیت کو ملایا گیا۔ اے آئی جنریٹڈ بیک گراؤنڈز: لاہور کی گلیوں کو افسانوی انداز میں پیش کیا گیا۔ ہاتھ سے بنی اینیمیشن: کرداروں کے تاثرات کو انسانی جذبات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے۔ “ہیچی” صرف فلم نہیں، ایک تحریک ہے دعا صرف ایک اینیمیٹر نہیں، بلکہ ایک نظریہ لے کر آگے بڑھ رہی ہے۔ وہ اس فلم کو پاکستان میں جانوروں کے حقوق کی مہم میں استعمال کرنا چاہتی ہے، اور ساتھ ہی نئی نسل کو اے آئی اینیمیشن سکھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کا منصوبہ: 1. عالمی اسٹریمنگ پلیٹ فارمز: Netflix، Amazon Prime، اور Zee5 پر “ہیچی” کو ریلیز کرنا۔ 2. اے آئی اینیمیشن ٹریننگ: پاکستانی نوجوانوں کو اینیمیشن کے جدید طریقے سکھانے کے لیے ورکشاپس کا آغاز۔ 3. آسکر کا خواب: “کیوں نہیں؟” وہ مسکراتے ہوئے کہتی ہے۔ “اگر دی بوائے اینڈ دی ہیرون جیت سکتی ہے، تو لاہور کی ایک لڑکی بھی آسکر لے جا سکتی ہے۔” دعا زہرہ نے جو کام کیا ہے، وہ صرف اس کی کہانی نہیں یہ پورے پاکستان کے خواب دیکھنے والوں کے لیے ایک پیغام ہے۔ “صلاحیت کسی جغرافیے کی محتاج نہیں۔ اگر لاہور کی ایک لڑکی صرف ایک لیپ ٹاپ اور خواب کے ساتھ یہ کر سکتی ہے، تو تم بھی کر سکتے ہو!”
بلاول بھٹو وزیر اعظم بننے کے مستحق ہیں، شرجیل میمن

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ” بلاول بھٹو وزیر اعظم بننے کے مستحق ہیں”۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا حیدرآباد ٹنڈوجام میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “2 لاکھ سے زائد گھروں کو میرٹ کی بنیاد پر سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا۔ صرف مستحق افراد کو سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا”۔ سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ” سولر سسٹم ان کو دیا جائے گا جو بل نہیں دے سکتے۔ چیئر مین بلاول بھٹو کے کارناموں کی دنیا گواہ ہے۔ سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھر بنا رہے ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا کہ” غریب عوام کو مالکانہ حقوق سے گھر دے رہے ہیں۔ ناصر شاہ نے بلاول بھٹو کے نظریے پر کام شروع کیا۔ سولر پینل کسی امیر زمیندار کو نہیں بلکہ غریب کسان کو ملے گا۔ پاکستان بنے 75 سال ہوگئے ان غریبوں کے گھروں میں بجلی نہیں”۔
پاکستانی شہریوں کے لیے رمضان پیکج کا اعلان، فی خاندان کتنی رقم ملے گی؟

رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے 40 لاکھ گھرانوں کو فی کس 5 ہزار روپے دینے کا اعلان کر دیا ہے، رقم کی منتقلی ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے کی جائے گی۔ اسلام آباد میں رمضان پیکیج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ایک سال کے دوران 2 کروڑ افراد میں رقم تقسیم کی جائے گی، رمضان پیکیج کے لیے رواں برس 20 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس یہ رقم 7 ارب روپے تھی، جس میں اس سال 200 فی صد اضافہ کر کے 20 ارب روپے مختص کی گئی ہے، ملک بھر کے لیے رمضان پیکیج کو بغیر کسی تفریق متعارف کروایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم کے مطابق رمضان پیکیج 2025ء کی شفافیت کے لیے اسٹیٹ بینک، ٹیک ادارے اور نادرا کی کاوشیں قابل تحسین ہیں، ان اداروں کی محنت کا نتیجہ ہے کہ رمضان پیکیج مستحق افراد تک پہنچے گا۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے قوم اور ادارے پُرعزم ہیں، اس ناسور کے لیے ایسی قبر کھودیں گے کہ اس کا دوبارہ نکلنا ناممکن ہوگا۔ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دہشت گردی کا قلع قمع نہ کردیا جائے۔ شہباز شریف نے خودکش دھماکے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکوڑہ خٹک میں مولانا حامد الحق سمیت دیگر افراد کی شہادت کا واقعہ غمزدہ ہے، جس پر پوری قوم افسردہ ہے۔ ہم اس دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کا خاتمہ 2018ء میں ہو چکا تھا۔ ملک میں قیام امن کے لیے 80 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کھربوں روپے کے محصولات جو حکومت نے وصول کرنے ہیں، وہ عدالتوں اور مختلف فورمز میں التوا کا شکار ہیں۔ 2022-23 تک ڈالر آسمان چھو رہا تھا، تب بینکوں نے ونڈفال پرافٹ بنایا، جس پر ٹیکس لگایا گیا تو انہوں نے اسٹے آرڈرز لے لیے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عدالت عالیہ سندھ نے ایک سٹے آرڈر کو ختم کیا، جس کے نتیجے میں گورنر اسٹیٹ بینک نے ایک ہی دن میں 23 ارب روپے بینکوں سے نکال کر قومی خزانے میں منتقل کیے۔ وزیراعظم کے مطابق ہم اب یوٹیلٹی اسٹورز سے جان چھڑوا رہے ہیں۔ ان کی نجکاری کی جائے گی، جس سے بہتری آئے گی۔ رمضان پیکیج کے تحت اب لوگوں کو قطار میں لگنا نہیں پڑے گا بلکہ باعزت طریقے سے ڈیجیٹل والٹ سے وہ ریلیف حاصل کر سکیں گے۔
ٹرمپ اور زیلنسکی کی تلخ کلامی: امریکی تاریخ کے منفرد لمحات

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات بری طرح ناکام ہو گئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان روس کے ساتھ جنگ پر شدید تلخ کلامی ہوئی، جو دنیا بھر کے میڈیا کے سامنے ہوئی۔ زیلنسکی اس ملاقات کو امریکا کو قائل کرنے کا موقع سمجھ رہے تھے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا ساتھ نہ دے، جس نے تین سال پہلے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ لیکن اس کے برعکس، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے زیلنسکی پر سخت تنقید کی اور ان پر بے ادبی کا الزام لگایا۔ اس صورتحال نے یوکرین کے سب سے بڑے اتحادی کے ساتھ اس کے تعلقات کو مزید خراب کر دیا۔ ایک امریکی عہدیدار کے مطابق، زیلنسکی کو ملاقات کے دوران ہی جانے کے لیے کہہ دیا گیا۔ یوکرین اور امریکا کے درمیان ایک معاہدہ طے پانے والا تھا جس کے تحت دونوں ممالک یوکرین کے قدرتی وسائل کو ترقی دینے کے لیے مل کر کام کرتے، لیکن یہ معاہدہ اب معطل ہو گیا ہے۔ یورپی رہنماؤں نے زیلنسکی کی حمایت میں آواز بلند کی۔ جرمنی کے چانسلر کے امیدوار فریڈرک مرز نے کہا کہ ہمیں اس خوفناک جنگ میں جارح اور مظلوم کے درمیان فرق کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ زیلنسکی نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے اور یورپی یونین کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا سے فون پر بات کی۔ یوکرینی وفد کے ایک عہدیدار کے مطابق، برطانیہ اتوار کو یورپی رہنماؤں اور زیلنسکی کے ساتھ ایک اجلاس کی میزبانی کرے گا، جہاں روس اور یوکرین کے درمیان ممکنہ امن معاہدے کے لیے سیکیورٹی انتظامات پر بات ہوگی۔ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد وہ روس کے قریب آ رہے ہیں، جس نے یورپ اور دیگر اتحادیوں کو حیران کر دیا ہے۔ اس تبدیلی نے یوکرین کو مزید غیر محفوظ بنا دیا ہے۔ جمعہ کی ملاقات میں یہ رجحان کھل کر سامنے آیا۔ ملاقات میں تلخی اس وقت بڑھی جب نائب صدر جے ڈی وینس نے اس بات پر زور دیا کہ یورپ میں دوسری جنگ عظیم کے بعد کے سب سے بڑے تنازع کو سفارتی کوششوں سے حل کرنا ضروری ہے۔ زیلنسکی نے سخت ردعمل دیا اور کہا کہ پیوٹن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے وینس کو یاد دلایا کہ وہ کبھی یوکرین گئے ہی نہیں۔ زیلنسکی نے سوال کیا کہ “آپ کس قسم کی سفارت کاری کی بات کر رہے ہیں، جے ڈی؟” وینس نے جواب دیا، “میں ایسی سفارت کاری کی بات کر رہا ہوں جو آپ کے ملک کی تباہی کو روک سکے۔” زیلنسکی نے ٹرمپ کو پیوٹن کے ساتھ نرم رویہ اپنانے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ “ایک قاتل کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔” ٹرمپ نے فوری طور پر اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ “ٹرتھ سوشل” پر زیلنسکی پر بے ادبی کا الزام عائد کیا اور کہا، “میں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ جب تک زیلنسکی امن کے لیے تیار نہیں ہوتے، امریکا اس معاملے میں شامل نہیں ہوگا۔ جب وہ امن کے لیے تیار ہوں، تب وہ دوبارہ آ سکتے ہیں۔” بعد میں جب ٹرمپ فلوریڈا میں اپنے گھر کے لیے روانہ ہو رہے تھے، تو انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ زیلنسکی کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ وہ جنگ ہار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، “انہیں کہنا ہوگا کہ میں امن چاہتا ہوں۔ وہ مسلسل پیوٹن کے خلاف بول رہے ہیں، ہر بات منفی کہہ رہے ہیں۔ انہیں بس کہنا چاہیے کہ میں جنگ نہیں لڑنا چاہتا، میں امن چاہتا ہوں۔” جب فاکس نیوز نے زیلنسکی سے پوچھا کہ کیا وہ ٹرمپ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنا سکتے ہیں، تو انہوں نے کہا، “ہاں، بالکل” اور کچھ افسوس کا اظہار بھی کیا، کہتے ہوئے، “میں اس پر معذرت خواہ ہوں۔” یوکرین کے مسلح افواج کے سربراہ اولیکساندر سرسکی نے ٹیلیگرام پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ان کے فوجی زیلنسکی کے ساتھ کھڑے ہیں اور یوکرین کی طاقت اس کے اتحاد میں ہے۔ یوکرین کے عوام اس صورتحال کو بے چینی سے دیکھ رہے ہیں۔ وہ اپنے صدر کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن انہیں اس بات کی فکر ہے کہ امریکا کی فوجی امداد جاری رہے گی یا نہیں، جس پر یوکرین کا دار و مدار ہے۔ امریکی کانگریس میں اس معاملے پر مختلف آراء دیکھنے کو ملیں۔ ریپبلکن پارٹی میں اس پر ملا جلا ردعمل آیا، جب کہ ڈیموکریٹک پارٹی نے ٹرمپ کے رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ زیلنسکی نے ملاقات کے دوران انگریزی میں گفتگو کی، جو ان کی مادری زبان نہیں ہے۔ جیسے جیسے بات آگے بڑھی، ٹرمپ اور وینس ان کی بات دبا رہے تھے۔ ٹرمپ نے کہا، “آپ اچھی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ آپ کے پاس زیادہ اختیارات نہیں ہیں۔ اگر آپ ہمارے ساتھ ہیں، تو آپ کے پاس اختیارات ہوں گے۔” زیلنسکی نے جواب دیا، “میں کوئی کھیل نہیں کھیل رہا، میں بہت سنجیدہ ہوں، جناب صدر۔” ٹرمپ نے کہا، “آپ کھیل رہے ہیں۔ آپ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ جوا کھیل رہے ہیں، آپ تیسری عالمی جنگ کے ساتھ جوا کھیل رہے ہیں۔” روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے اس صورتحال پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ٹیلیگرام پر لکھا کہ زیلنسکی کو “سخت سرزنش” کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آسٹریلوی بیٹر میتھیو شارٹ کا چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونے کا خدشہ

کینگروز کے جارحانہ بیٹر میتھیو شارٹ کا چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ آسٹریلیا کا چیمپئنز ٹرافی میں سیمی فائنل انڈیا یا نیوزی لینڈ کے خلاف آئندہ ہفتے ہوگا ، انجری کا شکار میتھیو شارٹ چیمپئنز ٹرافی کا سیمی فائنل مس کر سکتے ہیں۔ میتھیو شارٹ افغانستان کے خلاف میچ میں گھٹنے کی انجری کا شکار ہوئے تھے۔آسٹریلیا کے کپتان اسٹیو اسمتھ کا کہنا ہے میرا نہیں خیال میتھیو شارٹ سیمی فائنل کے لیے فٹ ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ میتھیو شارٹ مشکل میں ہیں، وہ زیادہ حرکت نہیں کر سکتے تھے، میتھیو شارٹ کے فٹ ہونے کے لیے وقت کافی نہیں ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میتھیو شارٹ فٹ نہ ہو سکے تو ان کی جگہ جیک فریزر میکگرک کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ گروپ بی کا افغانستان اور آسٹریلیا کا اہم میچ بارش کی وجہ سے ختم کر دیا گیا تھا تاہم آسٹریلیا نے سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔ افغانستان کے 274 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا نے 12.5 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 109 رنز بنائے تھے کہ بارش کے باعث میچ روک دیا گیا تھا۔ دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل گیا اور 4 پوائنٹس ہونے پر آسٹریلیا نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ افغانستان کی جانب سے اننگز کا آغاز مایوس کن رہا اور پہلی وکٹ 3 رنز پر گری۔ اس کے بعد ابراہیم اور صدیق اللہ نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی تاہم ابراہیم زادران 22رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، پھر رحمت شاہ 12 رنز بنا کر پویلین لوٹے، صدیق اللہ بھی 85 رنز بناکر کیچ آؤٹ ہوئے۔ عظمت اللہ عمرزئی کی شاندار بیٹنگ کی بدولت افغان ٹیم آخری اوور کی آخری گیند پر 273 رنز بناکر ڈھیر ہوگئی۔عظمت اللہ عمر زئی67 رنز بناکر نمایاں رہے، آسٹریلیا کی جانب سے بین نے 3، جانسن اور زمپا نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ افغانستان کے 274 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا نے جارحانہ کھیل پیش کیا اور 12.5 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 109 رنز بنائے تھے۔
مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، متعدد اہم شخصیات کی شرکت

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں واقع دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں جمعے کو ہونے والے خودکش حملے میں شہید ہونے والے جے یو آئی (س) کے سربراہ اور مدرسے کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں متعدد اہم اور سرکردہ شخصیات نے شرکت کی اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ سیاسی و مذہبی جماعت جمعیت علما اسلام (س) گروپ کے 57 سالہ رہنما مولانا حامد الحق اپنی پارٹی کے سربراہ اور خیبر پحتونخوا کے ضلع نوشہرہ کے مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم تھے۔ ان کے چچا مولانا انوار الحق اس وقت مدرسہ دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم ہیں۔ مولانا حامد الحق سنہ 2018 میں اپنے والد مولانا سمیع الحق کے اسلام آباد میں قتل کے بعد جماعت کے سربراہ مقرر ہوئے تھے۔ مولانا حامد الحق 1968 میں اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے اور انھوں نے دینی تعلیم دارالعلوم حقانیہ سے حاصل کی تھی۔ انھوں نے پرائیویٹ امیدوار کے طور پر دنیاوی تعلیم میں گریجویشن کر رکھی تھی۔ امریکہ کے افغانستان پر حملے کے بعد پاکستان میں مذہبی و سیاسی جماعتوں نے اس اقدام کی بھرپور مخالفت کی تھی اور سنہ 2002 کے عام انتخابات میں پاکستان کے سابق آمر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی پالیسیوں کے خلاف ایک سیاسی اتحاد متحدہ مجلس عمل قائم کیا گیا۔ مذہبی جماعتوں کے اس سیاسی اتحاد نے 2002 کے عام انتخابات میں بڑی تعداد میں صوبائی و قومی سطح پر نشستیں جیتیں اور پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں حکومت قائم کی تھی۔ مولانا حامد الحق نے سنہ 2002 میں متحدہ مجلس عمل کی ٹکٹ پر انتحابات میں حصہ لیا تھا اور اپنے حلقے اکوڑہ خٹک سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ وہ 2007 تک قومی اسمبلی کے رکن رہے۔ انھوں نے اس کے بعد بھی انتخابات میں حصہ لیا لیکن کامیاب نہیں ہو سکے۔ مولانا حامد الحق اپنے والد مولانا سمیع الحق کے قریب سمجھے جاتے تھے اور انھوں نے سیاسی طور پر ان سے بہت کچھ سیکھا تھا۔ ان کے والد ایک معروف سیاسی اور مذہبی شخصیت تھے۔ حامد الحق اور ان کی جماعت کے دیگر اراکین افغانستان کی طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے وفود میں شامل رہے ہیں اور گذشتہ دنوں صوبائی حکومت کی جانب سے بلائے گئے دینی جماعتوں کے رہنماؤں اور علما کرام کے ایک اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔ اس اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بات چیت ہوئی تھی اور اس میں أفغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے وفود تشکیل دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔