جنوبی وزیرستان میں دہشتگرد حملہ ناکام، 10 دہشتگرد ہلاک

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں دہشتگر حملہ ناکام بنا دیا گیا، فورسز کی جوابی کارروائی میں 10 دہشتگرد ہلاک کر دیے گئے۔ نجی نشریاتی ادارے سماء نیوز کے مطابق جنوبی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر دہشتگرد نے خودکش حملہ کیا، دہشتگرد نے قلعہ کی دیوار سے بارودی مواد سے بھڑی گاڑی ٹکرائی، ایک دہشتگرد نے خود کو دھماکے سے اڑایا۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ  دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا ہے، سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 10 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے جنڈولہ میں چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین کیا ، انہوں نے کہا کہ بہادر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کر کے 10 خوارج کو ہلاک کیا۔ دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو سلام پیش کرتےہیں، قوم کو سیکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں پر ناز ہے، قوم خارجی دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ دوسری جانب وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اور افواج ایک ہیں، ملک دشمنوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔

قومی اسمبلی نے جعفر ایکسپرس حملے کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کر لی

قومی اسمبلی نے جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کر لی۔ یہ قرارداد وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے پیش کی، جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ قرارداد کے متن میں جعفر ایکسپریس حملے اور دیگر تمام دہشت گرد واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ قومی سلامتی کے خلاف نظریات کو پھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایوان نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے معصوم شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور بہادر سکیورٹی فورسز کی خدمات کو سراہا۔ قرارداد میں یہ عزم بھی دہرایا گیا کہ عوام کو دہشت گردی کے خلاف متحد اور منظم کیا جائے گا، بغیر کسی تفریق کے ملک کے دفاع کو یقینی بنایا جائے گا۔

‘وزیراعظم خان ہی پاکستان کی انشورنس پالیسی ہیں’ عالیہ حمزہ

عالیہ حمزہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ”وزیراعظم خان ہی پاکستان کی انشورنس پالیسی ہیں”۔ چیف آرگنائزر پنجاب پاکستان تحریک انصاف عالیہ حمزہ نے میڈیا سےکوٹ لکھپت جیل کے باہرگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ “ملک میں دہشت گردی کےخاتمے کےلیے وزیراعظم خان کی جیل سے واپسی ضروری ہے۔ ملک میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو بچانے کے لیے ترجیحات یہ ہیں کہ پی ٹی آئی کی بجائےدہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی جائے”۔ ان کا کہنا تھا کہ “حکومت آپریشن کے وقت جگت بازی میں مصروف تھی۔ وزیراعظم خان پنجابیوں،بلوچیوں،پٹھانوں اور سندھ والوں کو ایک کر سکتے ہیں۔ ہم محب وطن پاکستانی ہیں ہم ملک کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم خان کو جیل سے باہر نکالا جائے  تاکہ ملک میں بدامنی ختم کی جاسکے۔معیشیت بہتر کی جاسکے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “وزیراعظم  خان  ہی عوام اوراداروں کو ایک پیج پر لاسکتے ہیں۔ ہم تو سہہ رہے ہیں اور آج فرد جرم بھی لگ گیا ہے۔ آپریشن کے دوران وزرا بریفنگ کی بجائے پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کررہے تھے”۔

‘وہ غزہ میں نسل کشی کے خلاف ہیں’ یاسمین لاری کا اسرائیلی پرائز لینے سے انکار

پاکستان کی مشہور ماہر تعمیرات یاسمین لاری نے اسرائیل کا وولف پرائز 2025 لینے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ ایوارڈ قبول نہیں کر سکتیں کیونکہ وہ غزہ میں جاری جنگ اور نسل کشی کے خلاف ہیں۔ یاسمین لاری نے وولف فاؤنڈیشن سے اظہار تشکر کیا لیکن واضح طور پر کہا کہ وہ اس صورتحال میں یہ ایوارڈ لینا مناسب نہیں سمجھتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر، ایوارڈ قبول کرنا ممکن نہیں ہے۔ وولف پرائز ایک عالمی ایوارڈ ہے جو اسرائیل میں 1978 سے سائنسی اور فنکارانہ کامیابیوں پر دیا جاتا ہے۔ اسے مختلف شعبوں میں دیا جاتا ہے، جیسے کہ زراعت، کیمسٹری، ریاضی، طب، طبیعیات اور فنون لطیفہ، جن میں فن تعمیر، موسیقی، مصوری اور مجسمہ سازی شامل ہیں۔ یاسمین لاری پاکستان میں پسماندہ لوگوں کے لیے ماحول دوست اور سستے مکانات بنانے کے حوالے سے مشہور ہیں۔ انہوں نے 1980 میں ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف پاکستان کی بنیاد رکھی اور اب تک 50,000 سے زائد قدرتی مواد سے بنائی گئی پناہ گاہیں اور 80,000 ماحولیاتی چولہے تیار کیے ہیں۔ وہ ایسی روایتی اور ماحول دوست تعمیرات کو فروغ دیتی ہیں جو زمین کے لیے نقصان دہ نہ ہوں۔ سال 2023 میں، انہیں رائل انسٹی ٹیوٹ آف برٹش آرکیٹیکٹس کی جانب سے رائل گولڈ میڈل دیا گیا تھا، جو فن تعمیر میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر خدمات پر دیا جاتا ہے۔ وولف فاؤنڈیشن نے یاسمین لاری کے اس فیصلے پر کوئی عوامی ردعمل جاری نہیں کیا ہے۔

مہنگی چینی عوام کی پہنچ سے دور: حکومت درآمد کرنے پر مجبور

حکومت کی چینی برآمد کرنے کی خراب پالیسی کی وجہ سے ملک میں چینی کی قیمتیں بڑھنے لگیں۔ اب حکومت قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے چینی درآمد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ مارکیٹ میں چینی کی قیمت 159 روپے فی کلو سے بڑھ کر 170 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال رہی تو قیمت 200 روپے فی کلو تک جا سکتی ہے۔ حکومت نے پہلے چینی کی برآمد کی اجازت دی تھی، لیکن اس فیصلے پر تنقید کی گئی۔ شوگر ملز کے دباؤ کی وجہ سے شوگر ایکسپورٹ مانیٹرنگ کمیٹی کے چیئرمین مصدق ملک کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ کمیٹی کے چیئرمین نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ برآمدی کوٹہ ختم کیا جائے، لیکن قیمتیں بڑھنے لگیں۔ اب حکومت کو اپنے فیصلے کے نتائج کا سامنا ہے، اور وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کی درآمد کے بارے میں غور کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ مارکیٹ میں استحکام لایا جا سکے۔ اس حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو چینی کی درآمد کے طریقہ کار اور اثرات کا جائزہ لے گی۔ بدھ کے روز اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین کی سربراہی میں ایک اجلاس ہوا، جس میں وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر صنعت ہارون اختر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں خام چینی کی درآمد کے فوائد اور چیلنجز پر گفتگو ہوئی۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ “چینی کی درآمد سے قیمتیں مستحکم کرنے میں مدد مل سکتی ہے اور صارفین کو ریلیف ملے گا۔” اجلاس میں دوسرے ممالک کے ماڈلز پر بھی غور کیا گیا تاکہ ملکی پیداوار اور درآمدات میں توازن قائم کیا جا سکے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ چینی کی بڑھتی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

پاکستان میں گوگل والٹ کیا آسانیاں پیدا کرے گا؟

گوگل نے پاکستان میں گوگل والٹ کی باضابطہ دستیابی کا اعلان کر دیا ہے، جس کے ذریعے صارفین اپنے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز، بورڈنگ پاسز اور لائلٹی کارڈز کو اینڈرائیڈ فون اور ویئر او ایس ڈیوائسز پر محفوظ کر سکتے ہیں۔ اس سروس کا مقصد ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینا اور صارفین کے لیے لین دین کو آسان اور محفوظ بنانا ہے۔ پاکستان میں مختلف بینکوں کے صارفین اب اپنے کارڈز کو گوگل والٹ سے جوڑ کر کانٹیکٹ لیس ادائیگیاں، آن لائن خریداری اور ان ایپ ٹرانزیکشنز کر سکتے ہیں، جبکہ مزید بینکوں کو بھی جلد اس سروس میں شامل کیا جائے گا۔ گوگل والٹ نہ صرف ادائیگیوں کے لیے کارآمد ہے بلکہ اس کے ذریعے صارفین اپنے بورڈنگ پاسز اور ٹکٹ بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔ مسافر اپنی منتخب ایئر لائنز کے بورڈنگ پاسز اور آن لائن خریدے گئے ٹکٹ گوگل والٹ میں محفوظ کر کے سفری سہولتوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس سروس میں سیکیورٹی کو بنیادی اہمیت دی گئی ہے، جس کے تحت ٹوکنائزیشن ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے تاکہ مالیاتی ڈیٹا کو محفوظ بنایا جا سکے۔ اگر کسی صارف کا فون گم یا چوری ہو جائے تو “فائنڈ مائی ڈیوائس” فیچر کے ذریعے وہ اپنا ڈیٹا لاک یا مکمل طور پر حذف کر سکتا ہے تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہو۔ گوگل والٹ کی پاکستان میں دستیابی ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس سروس سے نہ صرف صارفین بلکہ کاروباری ادارے بھی تیز، محفوظ اور جدید ڈیجیٹل ادائیگیوں سے مستفید ہو سکیں گے، جو پاکستان میں آن لائن لین دین کو مزید آسان اور قابلِ اعتماد بنانے میں مدد دے گا۔

‘ہولی کا تہوار خوشی اور یکجہتی کی علامت کا دن ہے’ شرجیل میمن

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن  نے ہندو برادری کو ہولی کے تہوار پر دلی مبارکباد دی۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ” ہولی کا تہوار خوشی اور یکجہتی کی علامت کا دن ہے”۔ انہوں نے کہا کہ “حکومت سندھ نے ہندو برادری کی خوشیوں کو دگنا کرنے کے لیے ہولی پر ہندو برادری کے لیے دو دن کی تعطیل کا اعلان ہے۔ سندھ ہمیشہ سے امن، رواداری اور مذہبی ہم آہنگی کی سرزمین رہا ہے، جہاں تمام مذاہب کے لوگ باہمی احترام کے ساتھ رہتے ہیں ۔ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سندھ حکومت  چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں متعدد اقدامات اٹھائے ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا کہ” پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پیپلز پارٹی نے ایک اقلیتی رکن انتھونی نوید کو اسپیکر اور کرشنا کولہی کو سینیٹر منتخب کیا۔ سندھ مائنارٹیز کمیشن کا قیام، اقلیتی طلبہ کے لیے مالی معاونت اور اسکالرشپ، مندروں اور دیگر عبادت گاہوں کی تزئین و آرائش کا سہرہ حکومت سندھ کو جاتا ہے۔ حکومت سندھ نے اقلیتی برادریوں کے لیے ملازمتوں میں کوٹہ اور فلاحی منصوبے متعارف کرائے ہیں تاکہ انہیں بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ سندھ حکومت اقلیتوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لیے ٹھوس اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے گی”۔  

سابق آسٹریلوی کرکٹر اسٹورٹ میک گل منشیات سپلائی کیس میں قصوروار قرار

آسٹریلیا کے سابق لیگ اسپن باؤلر اسٹورٹ میک گل کو سڈنی میں کوکین کی سپلائی میں شامل ہونے کا قصوروار پایا گیا ہے۔ 54 سالہ میک گل، جنہوں نے آسٹریلیا کے لیے 44 ٹیسٹ میچز کھیل کر 208 وکٹیں حاصل کیں، ایک جیوری کے فیصلے کے مطابق وہ ممنوعہ ادویات کی سپلائی میں شامل رہے۔ تاہم، انہیں بڑی مقدار میں منشیات کے کاروبار کے الزام سے بری کر دیا گیا۔ میک گل نے عدالت میں خود کو بےقصور قرار دیا تھا، لیکن اب انہیں 9 مئی کو سزا سنائی جائے گی۔ یہ معاملہ اپریل 2021 کا ہے، جب میک گل نے ایک کوکین ڈیلر اور ایک دوسرے شخص کا آپس میں تعارف کرایا تھا۔ عدالت میں بتایا گیا کہ میک گل کی شمولیت صرف تعارف تک محدود تھی، لیکن اس ڈیلر نے مزید دو منشیات کے سودوں میں بھی حصہ لیا تھا۔ آسٹریلین میڈیا کے مطابق، اس معاملے میں ایک کلو کوکین کی غیر قانونی خرید و فروخت ہوئی، جس کی قیمت تقریباً 3,30,000 آسٹریلوی ڈالر تھی۔ یہ سودا ایک نامعلوم شخص، جسے عدالت میں ‘پرسن اے’ کہا گیا، اور میک گل کے ساتھی کے بھائی مارینو سوتیروپولوس کے درمیان ہوا تھا۔ عدالت میں یہ بھی سنا گیا کہ میک گل خود بھی باقاعدگی سے کوکین استعمال کرتے تھے اور وہ کئی سالوں سے اس ڈیلر سے منشیات خرید رہے تھے۔

کیا ترکیہ یورپ کو درپیش مسائل سے نکال سکتا ہے؟

تجزیہ کاروں اور سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ترکیہ یورپ کی سلامتی کے لیے ایک اہم شراکت دار بن کر سامنے آ رہا ہے۔ یورپ اپنی دفاعی طاقت بڑھانا چاہتا ہے اور امریکا کی تجویز کردہ جنگ بندی کے بعد یوکرین کے لیے ضمانتیں تلاش کر رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یوکرین جنگ کو ختم کرنے کے منصوبے نے یورپی ممالک کو پریشان کر دیا ہے۔ اس منصوبے سے روس کی تنہائی ختم ہو سکتی ہے اور یوکرین پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔ اس صورتحال میں، یورپ کو اپنی سلامتی کی خود ضمانت دینے کی ضرورت ہے، اور اس کے لیے ترکیہ کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنا ایک موقع بن گیا ہے، حالانکہ ترکیہ کے ساتھ یونان اور قبرص کے مسائل اور یورپی یونین میں شمولیت کے تنازعات موجود ہیں۔ ترکیہ کے سابق سفارت کار سنان الگن کا کہنا ہے کہ پہلے یورپ ترکیہ کو نظر انداز کر سکتا تھا، لیکن اب ایسا ممکن نہیں۔ پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے بھی کہا کہ وہ یوکرین میں امن اور خطے میں استحکام کے لیے ترکیہ کے لیے ایک تجویز لے کر آئے ہیں۔ ترکیہ کے صدر طیب اردگان نے یوکرین جنگ کے دوران روس اور یوکرین کے درمیان تعلقات کو متوازن رکھا ہے، اس لیے سفارت کاروں کا ماننا ہے کہ ترکیہ کو بھی ان مذاکرات میں شامل کیا جانا چاہیے۔ ترکیہ نیٹو کا رکن ہے اور اس کے پاس نیٹو کی دوسری سب سے بڑی فوج ہے۔ حالیہ برسوں میں اس نے اپنے جنگی طیارے، ٹینک، بحری جہاز اور مسلح ڈرون بنانا شروع کر دیے ہیں، جو یوکرین سمیت کئی ممالک کو فروخت کیے جا رہے ہیں۔ فرانس نے تجویز دی ہے کہ وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی سکیورٹی “چھتری” اتحادی ممالک کو فراہم کرے۔ اس کے علاوہ، کچھ یورپی ممالک یوکرین کی مدد کے لیے رضامند ممالک کا ایک گروپ بنانے پر غور کر رہے ہیں۔ اردگان اور ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کہا ہے کہ یورپ کو ترکیہ کو اپنے دفاعی نظام میں مستقل طور پر شامل کرنا چاہیے، نہ کہ صرف مخصوص منصوبوں میں وقتی طور پر مدد کے لیے۔ ایک ترک اہلکار کے مطابق، یورپ اور ترکیہ کے درمیان دفاعی تعاون کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح منصوبہ نہیں ہے، لیکن ترکیہ کو “یورپی امن سہولت پروگرام” میں شامل کرنا ایک اچھا آغاز ہو سکتا ہے۔ یہ پروگرام یورپی یونین کا وہ اقدام ہے جو یوکرین کی مدد کے لیے بنایا گیا ہے۔  

پنجاب حکومت کا غیر مسلموں کے لیے خصوصی گرانٹ کا اعلان

پنجاب حکومت نے رمضان نگہبان پروگرام کی طرز پر غیر مسلم شہریوں کے مذہبی تہواروں کے لیے خصوصی گرانٹ پروگرام کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد مستحق خاندانوں کو مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ مارچ اور اپریل میں مختلف مذہبی برادریوں کے اہم تہوار منعقد ہوں گے، جن میں ہندو برادری 13 اور 14 مارچ کو ہولی، سکھ برادری 14 اپریل کو خالصہ جنم دن اور ویساکھی، جبکہ عیسائی برادری 20 اپریل کو ایسٹر منائے گی۔ اس موقع پر پنجاب حکومت نے سکھ، ہندو اور عیسائی خاندانوں کے لیے خصوصی مالی معاونت کا اعلان کیا ہے۔ وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش اروڑہ نے بتایا کہ ان کمیونٹیز کے مستحق خاندانوں کو 15,000 روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنے مذہبی مواقع کو وقار کے ساتھ منا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ اقلیتوں کو صوبے کا لازمی حصہ سمجھتے ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ اقدام اقلیتی برادریوں کے پسماندہ خاندانوں کو اپنے تہوار خوشی اور عزت کے ساتھ منانے میں مدد فراہم کرے گا۔