سری نگر میں انڈین فورسز کا جابرانہ اقدام، میر واعظ عمر فاروق دوبارہ نظر بند

حریت رہنما اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر گھر میں نظر بند کر دیا گیا، سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔ نجی نشریاتی ادارے اے آر وائی نیوز کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر نے میر واعظ کی مسلسل نظر بندی پر شدید افسوس اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بلاجواز اور من مانی کارروائی قرار دیا ہے۔ انجمن کا کہنا ہے کہ میر واعظ کو جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی اور خطاب سے روکنا عوام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔ انجمن اوقاف کے مطابق حکام کی یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب رمضان کے مقدس ایام جاری ہیں اور ہزاروں عقیدت مند جامع مسجد میں روحانی فیض کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ میر واعظ کی غیر موجودگی سے لوگ دینی رہنمائی سے محروم ہو رہے ہیں، جو کہ مذہبی آزادی کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ مزید پڑھیں: آٹھ سالہ بچی سے زیادتی اور موت پر بنگلہ دیش میں شدید احتجاج انجمن اوقاف نے میر واعظ عمر فاروق کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے مذہبی فرائض ادا کرنے دیے جائیں تاکہ وہ عوام کی رہنمائی کر سکیں۔ واضح رہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں دو بڑی سیاسی جماعتوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، جس سے وادی میں سیاسی اور مذہبی آزادی مزید محدود ہو گئی ہے۔ یاد رہے کہ میر واعظ عمر فاروق نہ صرف جامع مسجد سری نگر کے خطیب ہیں، بلکہ وہ اپنے والد کے قتل کے بعد میر واعظ کشمیر کے منصب پر فائز کیے گئے تھے اور تب سے وہ مسلسل جمعہ کے خطبات دیتے آ رہے ہیں۔
مداحوں کی تنقید حد سے بڑھی تو مانچسٹر یونائیٹڈ چھوڑ دوں گا، سر جم ریٹکلف

مانچسٹر یونائیٹڈ کے شریک مالک سر جِم ریٹکلف نے کہا ہے کہ اگر انہیں گلیزر فیملی کی طرح مداحوں کی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا تو وہ کلب چھوڑ دیں گے۔ عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق برطانوی اخبار ‘سنڈے ٹائمز’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سر جِم ریٹکلف کا کہنا تھا کہ وہ ناپسندیدہ ہونے سے نہیں گھبراتے، لیکن اگر بدسلوکی حد سے بڑھ گئی تو وہ مزید اس صورتحال کو برداشت نہیں کریں گے۔ ریٹکلف نے گزشتہ سال £1.3 بلین میں مانچسٹر یونائیٹڈ کا 28.94 فیصد حصہ خریدا تھا، جس کے بعد ان کی کمپنی Ineos نے کلب کے فٹبال آپریشنز کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں کلب کو شدید مالی بحران کا سامنا رہا ہے، جس کے باعث اخراجات میں کمی کے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ حال ہی میں کلب میں دوسری مرتبہ چھانٹی کا اعلان کیا گیا ہے، جس سے مزید 200 ملازمین متاثر ہوں گے۔ اس سے قبل 250 افراد کو نوکریوں سے فارغ کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ کلب نے کچھ ٹکٹوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے، جس کا زیادہ اثر بچوں اور بزرگ افراد پر پڑے گا۔ بی بی سی کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں سر جِم ریٹکلف نے مانچسٹر یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کچھ کھلاڑی نہ صرف نالائق ہیں، بلکہ انہیں ضرورت سے زیادہ ادائیگیاں کی جا رہی ہیں۔ منگل کے روز ریٹکلف نے مانچسٹر یونائیٹڈ کے لیے 100,000 گنجائش والے ایک نئے اسٹیڈیم کی تعمیر کا اعلان کیا، جس پر £2 بلین لاگت آئے گی۔ دوسری جانب مداحوں کی ناراضگی میں اضافہ ہو رہا ہے، حالیہ احتجاج میں بینرز اٹھائے گئے، جن پر ‘ہمیں اپنا کلب واپس چاہیے’ اور ‘£1 بلین چوری ہوا’ جیسے نعرے درج تھے۔ خیال رہے کہ مانچسٹر یونائیٹڈ کا مجموعی قرض £1 بلین سے تجاوز کر چکا ہے، جس میں £300 ملین کی بقایا ٹرانسفر فیس بھی شامل ہے۔ کلب نے گزشتہ مالی سال میں £37 ملین سود کی مد میں ادا کیے۔ سر جم ریٹکلف کا کہنا تھا کہ وہ تھوڑی بہت تنقید برداشت کر سکتے ہیں، لیکن اگر مداحوں کا رویہ گلیزر فیملی جیسا ہی ہو گیا، تو پھر ان کے لیے مزید کام کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلیزر فیملی اب منظر سے غائب ہو چکی ہے اور ساری تنقید کا سامنا اب انھیں کرنا پڑ رہا ہے۔ یاد رہے کہ مداحوں نے شروع میں ریٹکلف کا خیرمقدم کیا تھا، لیکن اب ایک سال بعد حالات مختلف نظر آ رہے ہیں۔
افغان کرکٹر حضرت اللہ زازئی کی بیٹی انتقال کر گئیں

افغانستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر حضرت اللہ زازئی کی نومولود بیٹی انتقال کر گئیں، جس کا اعلان ان کے ساتھی کرکٹر کریم جنت نے سوشل میڈیا کے ذریعے کیا۔ کریم جنت نے انسٹاگرام پر حضرت اللہ زازئی کی بیٹی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا۔ اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ مجھے آپ سب کو یہ بتاتے ہوئے بہت دکھ ہو رہا ہے کہ میرے بھائی جیسے قریبی دوست حضرت اللہ زازئی اپنی بیٹی سے محروم ہو گئے۔ اس ناقابل یقین حد تک مشکل وقت میں میرا دل ان کے اور ان کے خاندان کے لیے تکلیف محسوس کر رہا ہے، حضرت اللہ زازئی اور ان کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت ہے، انھیں اپنی دعائیں میں یاد رکھیے گا۔ View this post on Instagram A post shared by Karim Janat (@karimjanat_11) کرکٹ کمیونٹی اور مداحوں کی جانب سے زازئی اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے، جب کہ حضرت اللہ زازئی کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ بچی کے انتقال کی وجہ کے بارے میں بھی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ یاد رہے کہ حضرت اللہ زازئی کو آخری مرتبہ تین ماہ قبل زمبابوے کے خلاف ٹی 20 سیریز میں ایکشن میں دیکھا گیا تھا، جبکہ وہ چیمپئنز ٹرافی میں افغان ٹیم کا حصہ نہیں تھے۔ حضرت اللہ زازئی نے 2016 میں یو اے ای کے خلاف ون ڈے ڈیبیو کیا تھا اور اب تک 16 ون ڈے اور 45 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں۔
یوکرین کو شمالی مشرقی علاقےسومی پر ممکنہ روسی حملے کا خطرہ،صدر زیلنسکی نے خبر دار کر دیا

یوکرینی صدرزیلنسکی نے خبردار کیا ہےکہ یوکرینی فوجی اب بھی روس کے کورسک علاقے میں روسی اور شمالی کورئین افواج کا مقابلہ کر رہے ہیں، لیکن انہیں یوکرین کے شمال مشرقی علاقے سومی پر ممکنہ نئے حملے کا سامنا ہو سکتا ہے۔ عالمی خبر ارساں ادارے رائٹرز کے مطابق فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس یوکرینی افواج کو مغربی روسی علاقے میں ان کے مہینوں پرانے گڑھ سے نکالنے کے قریب ہے، جس کی وجہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ ہزاروں فوجی مکمل طور پر گھیرے میں آ چکے ہیں۔ زیلنسکی نے اپنی اعلیٰ عسکری قیادت سے بریفنگ لینے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا کہ کیف کی فوجیں کورسک میں محصور نہیں ہیں، لیکن ماسکو وہاں قریبی علاقوں میں اپنی افواج کو اکٹھا کر رہا ہے تاکہ ایک الگ حملہ کیا جا سکے۔ یہ سومی کے علاقے پر حملہ کرنے کے ارادے کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہم اس سے آگاہ ہیں اور اس کا بھرپور جواب دیں گے۔ میں چاہوں گا کہ ہمارے تمام شراکت دار یہ بالکل سمجھیں کہ پیوٹن کیا منصوبہ بندی کر رہے ہیں، وہ کس چیز کی تیاری کر رہے ہیں اور کس چیز کو نظرانداز کریں گے۔ روسی پیوٹن نے جمعرات کو کہا تھا کہ وہ اصولی طور پر ٹرمپ کی جانب سے یوکرین کے ساتھ 30 دن کی جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں، لیکن وہ اس وقت تک جنگ جاری رکھیں گے جب تک کہ کئی اہم شرائط پر کام نہیں کر لیا جاتا۔ ہفتے کے روز برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے تقریباً 25 یورپی رہنماؤں اور دیگر اتحادیوں کے اجلاس میں کہا کہ پیوٹن کو جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور کرنے کے لیے دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہوگی۔ زیلنسکی نے مزید کہا، روسی افواج کی نقل و حرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماسکو سفارت کاری کو نظرانداز کرنا چاہتا ہے۔ یہ واضح ہے کہ روس جنگ کو طول دے رہا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ مشرقی یوکرین کے اسٹریٹیجک شہر پوکرووسک کے قریب میدانِ جنگ کی صورتحال مستحکم ہو گئی ہے اور یوکرین نے پہلی بار ایک نئے مقامی طور پر تیار کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کو کامیابی سے استعمال کیا ہے۔ کیف اپنی دفاعی صنعت کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ مغربی اتحادیوں پر انحصار کم کر سکے، جنہوں نے اہم توپ خانے، فضائی دفاع اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار فراہم کیے ہیں۔ زیلنسکی نے مزیدکہا کہ یوکرین کے نئے لانگ نیپچون میزائل کی رینج 1,000 کلومیٹر (621 میل) تک ہے۔
ٹک ٹاکر صاحبہ کالج ڈراپ آؤٹ کا بدلہ ہیلتھ یونٹس سے لے رہی ہیں، عالیہ حمزہ

پاکستان تحریکِ انصاف کی چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ نے کہا ہے ٹک ٹاکر صاحبہ کالج سے ڈراپ آؤٹ کا بدلہ پنجاب بھر کے 1000 سے زائد ہیلتھ یونٹس کو پرائیواٹائز کر کے لے رہی ہیں۔ تحریک انصاف کی چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ نے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ٹک ٹاکر صاحبہ میڈیکل کالج سے ڈراپ آؤٹ کا بدلہ پنجاب بھر کے 1000 سے زائد ہیلتھ یونٹس کو پرائیویٹائز کر کے لے رہی ہیں، پنجاب بھر میں محکمہ صحت کےملازمین سراپا احتجاج ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عالیہ حمزہ نے کہا کہ یہ لوگ خود تو زیادہ پڑھے لکھے ہیں نہیں، اسی لیے پڑھے لکھے اور ہنرمند لوگوں کو بے روزگار کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی پالیسیوں کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بے روزگاری اور غربت عروج پر ہے، ہسپتالوں میں دوائیاں نہیں، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں نہیں اور تقریباً 18 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ عالیہ حمزہ نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کی رپورٹس بھی اقتدار کے قبضہ مافیا کی خوبصورتی کی طرح پلاسٹک کی ہیں۔ انہوں نے تحریک انصاف کے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم ہر پسے ہوئے طبقے کی آواز ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ محکمہ صحت کے ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج مزید شدت اختیار کرے گا، حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ہیلتھ سیکٹر بحران کا شکار ہو چکا ہے۔
لاہور میں گرینڈ سحری: عوامی خدمت یا سیاسی اسٹنٹ؟

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی طرف سے لاہور میں گرینڈ سحری کا انتظام کیا جارہا ہے۔ اکثر کہا جاتا ہے کہ سیاسی جماعتیں سحر و افطار جیسی سیاسی چالیں چلتی ہیں، جن کا مقصد عوامی خدمت نہیں بلکہ سیاسی چال ہوتا ہے۔ لاہور میں پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے گرینڈ سحری کا انتطام آئے روز کسی نہ کسی جگہ پہ ہوتا ہے۔ ‘پاکستان میٹرز’ سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی مسلم لیگ کے ورکروں کا کہنا تھا کہ سحری کا یہ کام انھوں نے کرونا کی دنوں میں شروع کیا تھا اور تب سے ہی فیصلہ کیا کہ ہرسال سحری کروائی جائے گی۔ انھوں نے بتایا کہ جو لوگ سحری نہیں کر پاتے یا تو وہ ہمارے دستر خوان پر آتے ہیں اور بعض اوقات ان ے گھروں پر بھی سحری کا سامان پہنچایا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ انسانیت کی خدمت بھی ہے اور دین کی طرف لوگوں کی ایک ترغیب بھی ہے۔ جو لوگ روزہ اس وجہ سے نہیں رکھ پاتے کہ وہ سحری نہیں کرسکتے، ان کو سحری کروانا ہی ان کا مقصد ہے۔ مرکزی مسلم لیگ کے ورکروں کے مطابق لاہور میں 150 سے زائد کچن ایسے ہیں جہاں پر سحری بنا کر مستحق افراد تک پہنچائی جاتی ہے، تاکہ وہ روزہ رکھ سکیں۔ ورکروں نے بتایا کہ سحری کا خرچہ مقامی سطح پر اکٹھا کیا جاتا ہے اور ہر ٹیم اپنا حصہ جمع کر کے سحری کا پروگرام کرتی ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار،فائدہ عوام کو بجلی کے بلوں میں دیا جائے گا

وزیر اعظم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حالیہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ، بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کرکے عوام کے لیے بڑے ریلیف کی تیاری کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم آفس سے جاری کردہ بیانیے کے مطابق پیٹرولیم کی قیمتیں سابقہ سطح پر براقرار رکھتے ہوئے اس کا پورا مالی فائدہ بجلی کی قیمتوں میں عوام کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،یہ اقدام ان بہت سے دیگر اقدامات میں سے ایک ہے جو بجلی کے نرخوں میں بامعنی کمی کا باعث بنیں گا۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں کمی کے حوالے سے ایک جامع اور مؤثر حکمت عملی کے تحت پیکج تیار کیا جا رہا ہے جس کی تفصیلات کو حتمی شکل دے رہے ہیں، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے فرق سے پیدا ہونے والی مالی گنجائش اور دیگر اقدامات سے بجلی کی قیمتوں میں عوام کو بڑا ریلیف دینے کا پیکج تیار ہے۔ انہوں نے بجلی کے نرخوں میں کمی کے حوالے سے کہا کہ پیکج کا اعلان آئندہ چند ہفتوں میں کیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی عوامی ریلیف کو ترجیح دینے کا عہد کیا تھا۔ جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر اعظم کا اگلے چند ہفتوں میں بجلی کے نرخوں میں کمی کی صورت میں ریلیف اور عوام کے لئے مزید آسانیاں فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ریلیف سے نہ صرف بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی بلکہ اسکا اثر مجموعی طور پر مہنگائی پر پڑے گا اور اس میں مزید کمی واقعہ ہوگی، اس ریلیف کے حوالے سے وزیراعظم بہت جلد قوم کو خود آگاہ کریں گے۔
اسلامو فوبیا کی خطرناک لہر ختم کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی امن اور ہم آہنگی کے لیے تمام مذاہب اور ان کی قابل احترام شخصیات کا احترام ضروری ہے۔ نجی نشریاتی ادارے ہم نیوز کے مطابق اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا کو اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آزادی اظہار کی آڑ میں کسی بھی مذہب یا مقدس علامتوں کی بے حرمتی کا کوئی جواز نہیں ہے۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج 15 مارچ کو ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منا رہے ہیں۔ تین سال قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس دن کو منانے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا، جو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے متحرک عملدرآمد کی ضرورت اور عالمی برادری کی اجتماعی خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ میں اس اقدام کی قیادت کرنے پر فخر ہے اور وہ ان ممالک کے اقدامات کا خیر مقدم کرتا ہے، جنہوں نے قرآن پاک کی بے حرمتی کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے قانون سازی کی ہے۔ مزید پڑھیں: اسلاموفوبیا، نظریاتی جنگ یا خوف کی سیاست؟ وزیراعظم نے زور دیا کہ مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے والے واقعات عالمی برادری کے لیے لمحہ فکریہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر مسلمان کے لیے نبی اکرم﷽ کی عزت کا تحفظ ایک مقدس امانت ہے اور دنیا کو تمام مذاہب اور ان کے مقدس شعائر کا احترام یقینی بنانا ہوگا۔ وزیراعظم نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، قرآن پاک کی بے حرمتی، مساجد پر حملوں اور مسلمانوں کے خلاف مذہبی عدم برداشت کے واقعات کو روکنے کے لیے ٹھوس پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔ واضح رہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
پیوٹن کو یوکرین میں امن کے لیے مذاکرات کے میز پر آنا ہوگا: برطانوی وزیراعظم کا روس کو دو ٹوک پیغام

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کو 30 روز کے لیے بند کرنے کی تجویز پیش کی تھی جس کے جواب میں یوکرین نے اس تجویزکو قبول کر لیا اور روس نے اس تجویز کو نہ مکمل معاہدہ قرار دے دیا ، برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ پیوٹن کو یوکرین میں امن کے لیے مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔ عالمی نشریاتی ادارہ سی این این کے مطابق رضاکاروں کے اتحاد کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسٹارمر نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کے واقعات نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ یوکرین امن کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے غیر مشروط 30 روزہ جنگ بندی کو تسلیم کر لیا ہے،جبکہ پیوٹن اسے طول دینے کی کوشش کر رہے ہیں. اسٹارمر نے واضح کیا کہ اگر پیوٹن واقعی امن کے خواہاں ہیں تو انہیں یوکرین پر اپنے حملے بند کرنا ہوں گے اور جنگ بندی پر متفق ہونا ہوگا،میرا خیال ہے کہ جلد یا بدیر انہیں مذاکرات کی میز پر آنا ہی ہوگا اور سنجیدہ بات چیت میں شامل ہونا ہوگا ۔ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہوا جب یوکرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت یافتہ 30 روزہ جنگ بندی کی تجویز قبول کر لی، جبکہ روس کا ردعمل مبہم رہا۔ پیوٹن نے کہا کہ “ہم تجویز سے اتفاق کرتے ہیں،” لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ یہ معاہدہ مکمل نہیں ہے۔ ڈاؤننگ اسٹریٹ کے مطابق، اسٹارمر نے یورپی اور نیٹو اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ روس پر اقتصادی دباؤ بڑھائیں تاکہ پیوٹن کو مذاکرات کے لیے مجبور کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیوٹن کو جنگ بندی کی تجویز کے ساتھ “چالاکی نہیں کرنے دی جا سکتی۔” اجلاس میں تقریباً 25 ممالک شامل تھے، جن میں یورپی اقوام، یورپی یونین کمیشن، نیٹو، کینیڈا، یوکرین، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل تھے۔ برطانوی وزیراعظم نے اس موقع پر اتحادیوں کو یوکرین میں ایک منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے طویل مدتی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ انہیں روس اور یوکرین کے درمیان ممکنہ جنگ بندی کے حوالے سے کافی اچھی خبریں ملی ہیں، تاہم انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ نے دونوں ممالک کے ساتھ بہت اچھی بات چیت کی ہے اور پیر تک مزید معلومات سامنے آ سکتی ہیں۔ جمعرات کو پیوٹن نے ماسکو میں امریکی خصوصی مندوب اسٹیو وٹکوف سے ملاقات کی، جسے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے محتاط امید قرار دیا۔ تاہم، مبصرین کا خیال ہے کہ پیوٹن جنگ بندی پر مذاکرات میں تاخیر کر رہے ہیں تاکہ مغربی روسی علاقے کورسک پر مکمل کنٹرول حاصل کر سکیں، جو کیف کے پاس واحد علاقائی سودے بازی کا ہتھیار ہے۔ ادھر، جنگ کے دوران فضائی حملے بھی جاری رہے۔ یوکرینی حکام کے مطابق، روس نے رات بھر یوکرین پر 178 ڈرونز اور دو بیلسٹک میزائل داغے، جس کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 44 زخمی ہو گئے۔ روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے رات بھر 126 یوکرینی ڈرونز کو مار گرایا، تاہم یہ نہیں بتایا کہ کتنے ڈرونز دفاعی نظام سے بچ کر اپنے ہدف تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔ یوکرین میں جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان عالمی سفارت کاری تیز ہو رہی ہے، لیکن پیوٹن کے غیر واضح ردعمل نے مذاکرات کے مستقبل پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر اور ان کے اتحادی روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں، جبکہ ٹرمپ انتظامیہ پیر تک مزید پیش رفت کی توقع کر رہی ہے۔ تاہم، زمینی حقائق اور جاری حملے اس تنازع کے فوری حل کے امکانات کو پیچیدہ بنا رہے ہیں۔
تبدیلی کا جھوٹا نعرہ لگانے والے کہاں ہیں؟ وفاقی وزیرِ

وفاقی وزیرِ صنعت و تجارت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ تبدیلی کے نام پر سیاست کرنے والے آج کہاں ہیں؟ نجی نشریاتی ادارے ہم نیوز کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں نواز شریف کے ترقیاتی منصوبوں کو روکا گیا، جب کہ پی ٹی آئی نے ترقیاتی کاموں کو سیاسی مفادات کی نذر کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے انتھک محنت کی اور حکومت آنے والے مہینوں میں بجلی کے نرخوں میں کمی کرے گی۔ رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو پاکستان کے خلاف خط لکھنے والے ملک کے ساتھ غداری کے مرتکب ہوئے، جب کہ ایک سال کے دوران پالیسی ریٹ میں 10 فیصد کمی کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی، پاک فوج اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ملک کا دفاع کر رہی ہے اور اس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔