پشاور میں دھماکا، مفتی منیر شاکر جاں بحق ہوگئے

پشاور کے نواحی علاقے ارمڑ میں بم دھماکے کے نتیجے میں کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے بانی مفتی منیر شاکر جاں بحق ہوگئے، جبکہ مسجد میں موجود دیگر تین افراد شدید زخمی ہوگئے، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ نجی نشریاتی ادارے سماء نیوز کے مطابق مفتی منیر شاکر تحصیل باڑہ ضلع خیبر سے تعلق رکھتے تھے اور عصر کی نماز کے بعد مسجد سے باہر نکل رہے تھے کہ اچانک زوردار دھماکہ ہوگیا۔ دھماکے میں وہ شدید زخمی ہوئے اور اسپتال منتقل کیے گئے، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مفتی منیر شاکر کو تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا، مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔ رپورٹس کے مطابق مفتی منیر شاکر اپنے انتہاپسند نظریات کی وجہ سے مشہور تھے، جن کا اظہار وہ ابتدائی طور پر اپنے ایف ایم ریڈیو کے ذریعے کرتے رہے، انہوں نے سوشل میڈیا پر بھی اپنے نظریات کا کھل کر اظہار اور مخالفین کو نشانہ بنانا شروع کیا تھا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشاور میں مسجد کے باہر دھماکےکی مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام سے واقعےکی رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ نے دھماکے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرمحمدعلی سیف نے بم دھماکے میں مفتی منیرشاکرکی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ علماء کرام پر حملے انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہیں، معصوم جانوں کے قاتل انسانیت کے دشمن ہیں۔ خیال رہے کہ کالعدم لشکر اسلام کے موجودہ سربراہ منگل باغ ان کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے۔

ہمیں بھی جیلیں ہوئی مگر ہم نے کسی ادارے کو برا بھلا نہیں کہا، وفاقی وزیر ریلوے

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس کا اندوہناک واقعہ ہوا، کچھ لوگوں نے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔ اس واقعے کی مذمت تو امریکا اور اقوام متحدہ نے بھی کی، لیکن ہمارے دشمنوں نے نہیں کی، اس سازش کو ہم سب نے مل کر ناکام بنانا ہے، ہمیں بھی جیلیں ہوئیں، ہم نے کسی ادارے کو برا بھلا نہیں کہا۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا ریلوے کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں، اسٹیشنزکی اپ گریڈیشن کو بھی ہم دیکھ رہے ہیں، ریلوے پولیس کا اسکیل پنجاب پولیس کے برابر کر دیا ہے۔ حنیف عباسی  نے کہا ہے کہ ہمیں سوچنا ہوگا ملک میں دہشتگردی نے دوبارہ سر کیوں اٹھایا؟، پوری دنیا کو سی پیک کھٹک رہا ہے، کوشش یہی کی جارہی ہے پایہ تکمیل تک نہ پہنچے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ دہشتگرد جہاں بھی ہوں گے ان کو نہیں چھوڑا جائے گا، جتنے دہشت گرد پاکستان میں موجود ہیں انہیں نہیں چھوڑا جائےگا، یہ دہشت گرد اگر بھاگ کر افغانستان یا جہاں بھی جائیں گے تو ان کا پیچھا کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس کا اندوہناک واقعہ ہوا، کچھ لوگوں نے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔ اس واقعے کی مذمت تو امریکا اور اقوام متحدہ نے بھی کی، لیکن ہمارے دشمنوں نے نہیں کی، اس سازش کو ہم سب نے مل کر ناکام بنانا ہے، ہمیں بھی جیلیں ہوئیں، ہم نے کسی ادارے کو برا بھلا نہیں کہا۔

قومیں امداد سے نہیں بلکہ محنت اور میرٹ سے ترقی کرتی ہیں، شہباز شریف

وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ دانش اسکولوں یتیم اور غریب طلبا کو معیاری تعلیم فراہم کی جا رہی ہے اور یہی ماڈل دانش یونیورسٹی میں بھی اپنایا جائے گا، قومیں امداد سے نہیں بلکہ محنت اور میرٹ سے ترقی کرتی ہیں۔ نجی نشریاتی ادارے سماء نیوز کے مطابق اسلام آباد میں جدید سائنسی تحقیق اور معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے دانش یونیورسٹی آف ایمرجنگ سائنسز کے قیام کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے یونیورسٹی کے سائٹ ریویو کی تقریب میں شرکت کی اور منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد میں دانش یونیورسٹی ناصرف ملک میں ایک ماڈل ہوگی، بلکہ معیاری تعلیم، تحقیق اور اپلائیڈ سائنسز میں ترقی کی بنیاد پر دنیا کے اعلیٰ تعلیمی مراکز میں بھی نمایاں مقام حاصل کرے گی، ہم سب کے لیے یہ خوشی کا لمحہ ہے، آج دانش یونیورسٹی کے قیام کے لیے 100 ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے۔ 190 ملین پاؤنڈ کی خطیر رقم سے تعمیر ہونے والی دانش یونیورسٹی کو چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے طلبا کے لیے کھولا جائے گا، جہاں صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر داخلہ دیا جائے گا۔ وزیرِاعظم نے واضح کیا کہ یہ یونیورسٹی عوام کی ملکیت ہوگی اور اس کے معاملات میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا، بلکہ یہ PKLI کی طرز پر خودمختار ادارے کے طور پر کام کرے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا کہ دانش یونیورسٹی کا پہلا سیکشن 14 اگست 2026ء کو فعال ہو جائے گا۔ اس عظیم تعلیمی منصوبے کے لیے 100 ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے، جب کہ ابتدائی طور پر حکومت 10 ارب روپے سیڈ منی فراہم کرے گی۔ بعد ازاں مالی خود مختاری کے لیے امیر طلبا کی فیسوں سے غریب طلبا کی تعلیم کو سپورٹ کیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دانش یونیورسٹی کو آکسفورڈ، اسٹینفورڈ اور MIT جیسے عالمی شہرت یافتہ اداروں کے ہم پلہ بنایا جائے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک کے مختلف صوبوں میں اچھے تعلیمی مراکز موجود ہیں لیکن جدید اپلائیڈ سائنسز کے لیے کوئی مناسب ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ایجوکیشنل سینٹر موجود نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت، بائیوٹیکنالوجی، روبوٹکس، خلائی سائنس اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز پر تحقیق کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، تاکہ اکیڈمیا اور صنعتوں کے درمیان خلا کو پر کیا جا سکے۔ وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ دانش یونیورسٹی ملک کے تعلیمی شعبے میں ایک گیم چینجر ثابت ہوگی۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اس موقع پر کہا کہ یہ ادارہ پاکستان کے لیے ایک ‘نیکسٹ لیول یونیورسٹی’ ہوگا، جو صنعتی انقلاب کے لیے افرادی قوت تیار کرنے میں مدد دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دانش یونیورسٹی کو جدید ترین طرز پر تعمیر کیا جائے گا، جس کا کیمپس سرخ پتھر سے بنایا جائے گا اور اس میں تمام سہولیات موجود ہوں گی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر پنجاب بھر میں قائم دانش اسکولوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں یتیم اور غریب طلبا کو معیاری تعلیم فراہم کی جا رہی ہے اور یہی ماڈل دانش یونیورسٹی میں بھی اپنایا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب میں جسٹس فائز عیسیٰ اور یحییٰ آفریدی کا شکریہ ادا کیا، جن کی کاوشوں سے 190 ملین پاؤنڈ قومی خزانے میں منتقل ہوئے، جو دانش یونیورسٹی کی تعمیر پر خرچ کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “قومیں امداد سے نہیں، بلکہ محنت اور میرٹ سے ترقی کرتی ہیں”۔

کمبوڈیا میں نوکریوں کے جھانسے میں سینکڑوں پاکستانی اسکینڈل کا شکار

کمبوڈیا میں سینکڑوں پاکستانی روزگار کے ایک بڑے اسکینڈل کا شکار ہو گئے ہیں، جہاں انہیں منافع بخش نوکریوں کے وعدوں کا لالچ دیا گیا ہے لیکن اس کے بجائے انہیں یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایف آئی اے کراچی کے ڈائریکٹر نعمان صدیقی کے مطابق، جعلساز سوشل میڈیا کے ذریعے کمبوڈیا میں پرکشش آئی ٹی، کال سینٹرز اور انجینئرنگ کی نوکریوں کا اشتہار دیتے ہیں۔ ہندوستانی ایجنٹ، خاص طور پر مشرق وسطیٰ کے کچھ ممالک میں، پاکستانی نوجوانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جو 1000 سے 2000 ڈالر تک ملازمت کی پیشکش کر رہے ہیں۔ ایف آئی اے ذرائع نے انکشاف کیا کہ لاہور اور کراچی میں بھی بھرتیاں ہو رہی ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں کمبوڈیا سے ایک خاتون سمیت 20 سے زائد پاکستانیوں کو ہنگامی سفری دستاویزات کے ساتھ ملک بدر کیا گیا ہے۔ کراچی کے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل (اے ایچ ٹی سی) نے دو مقدمات درج کیے ہیں اور ملک بدر کیے گئے افراد کی شہادتوں کی بنیاد پر 14 انکوائریاں شروع کی ہیں۔ اے ایچ ٹی سی کراچی کے ایس ایچ او سہیل محمود شیخ نے کہا کہ کمبوڈیا پہنچنے پر متاثرین کے پاسپورٹ ضبط کر لیے جاتے ہیں اور انہیں غیر قانونی کام پر مجبور کیا جاتا ہے، جس میں فراڈ کال سینٹرز اور دور دراز علاقوں میں جبری مشقت بھی شامل ہے۔ بہت سے متاثرین فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور پاکستانی سفارت خانے سے مدد حاصل کر چکے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی وطن واپسی ہوئی ہے۔ پاکستانی مشن کی شکایات کے بعد، کمبوڈین حکام نے دو ہفتے قبل ایک آپریشن شروع کیا، جس میں ان مراکز سے 100 سے زائد پاکستانیوں کو بچایا گیا۔ تاہم، ایک قابل ذکر تعداد دور دراز کے علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں مبینہ طور پر یرغمال بنایا گیا اور جبری مشقت پر مجبور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق زیادہ تر متاثرین کا تعلق پنجاب سے ہے۔ ایف آئی اے حکام نے تصدیق کی کہ کراچی اور لاہور میں مقیم کچھ غیر ملکی شہریوں کے اس نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا شبہ ہے اور فی الحال ان سے تفتیش جاری ہے

طالبان حکومت اختلافات، افغانی وزیرِداخلہ عہدے سے مستعفی ہوگئے

افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں اور اپنا استعفیٰ ملا ہیبت اللہ اخندزادہ کو بھجوا دیا ہے، جسے قبول کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق طالبان قیادت میں اندرونی اختلافات اور حقانی کی عوامی سرگرمیوں سے طویل غیر حاضری کے باعث یہ پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ان کی غیر موجودگی کے دوران وزارت داخلہ کے امور ان کے نائبین ابراہیم صدر اور نبی عمری سنبھال رہے تھے۔ واضح رہے کہ تاحال طالبان کی جانب سے سراج الدین حقانی کے استعفے اور منتقلی پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ دوسری جانب رپورٹس میں حقانی نیٹ ورک اور طالبان کی مرکزی قیادت کے درمیان کشیدگی کی خبریں سامنے آئی ہیں، خاص طور پر خواتین کے حقوق اور طرز حکمرانی کے حوالے سے حقانی کی خوست منتقلی طالبان کے اندر مزید اختلافات کا اشارہ دے سکتی ہے، کیونکہ یہ علاقہ ان کے نیٹ ورک کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔  

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کا اسلام آباد میں غیر قانونی کال سینٹر پر چھاپہ، پانچ غیر ملکی گرفتار

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ایف-11 میں ایک غیر قانونی کال سینٹر پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے پانچ غیر ملکی باشندوں کو گرفتار کر لیا ہے، جو مبینہ طور پر آن لائن جرائم میں ملوث تھے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کو خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ اسلام آباد کے ایک پوش علاقے میں ایک غیر قانونی کال سینٹر سے آن لائن فراڈ اور دیگر سائبر کرائمز کیے جا رہے ہیں۔ اس اطلاع پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مارا، جہاں سے جدید کمپیوٹر سسٹمز، انٹرنیٹ سرورز، جعلی دستاویزات اور دیگر مشکوک مواد برآمد ہوا۔ چھاپے کے دوران گرفتار کیے گئے پانچ غیر ملکی باشندے مبینہ طور پر آن لائن فراڈ، کریڈٹ کارڈ ہیکنگ اور مالیاتی جعلسازی میں ملوث تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ افراد بین الاقوامی سطح پر سائبر کرائم نیٹ ورک سے منسلک تھے اور پاکستان سے مختلف ممالک میں شہریوں کو نشانہ بنا رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق یہ غیر قانونی کال سینٹر جعلی بینکنگ سروسز، آن لائن لاٹری اور انعامی اسکیموں کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیتا تھا۔ یہ ملزمان جعلی کالز اور ای میلز کے ذریعے شہریوں سے ان کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کر کے انہیں لوٹتے تھے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران برآمد ہونے والے ڈیجیٹل شواہد کا تجزیہ کیا جا رہا ہے اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سائبر کرائمز کی روک تھام کے لیے ایسی کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی اور شہریوں کو آن لائن دھوکہ دہی سے محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق گرفتار افراد کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ اس کیس میں بین الاقوامی اداروں سے بھی تعاون حاصل کیا جا رہا ہے تاکہ اس نیٹ ورک کے دیگر کارندوں تک پہنچا جا سکے۔ یہ کارروائی پاکستان میں بڑھتے ہوئے آن لائن جرائم اور سائبر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کی گئی ہے، اور حکام اس معاملے میں مزید پیشرفت جلد سامنے لانے کا عندیہ دے رہے ہیں۔ دوسری جانب نجی خبررساں ادارے ڈان نیوز کے مطابق چھاپے کے دوران شدید فائرنگ کے بعد ایف آئی اے اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی اور کال سینٹر کے عملے کی گرفتار کرلیا گیا۔ غیر قانونی کال سینٹر چلائے جانے کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا تو ایف آئی اے پر فائرنگ کی گئی، کال سینٹر کے عملے نے الزام عائد کیا ہے کہ ایف آئی اے ٹیم مبینہ طور پر رشوت کا تقاضہ کیا اور رشوت نہ دینے پر چھاپہ مار دیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی میں پی ای سی ایچ ایس اور ڈیفنس فیز فائیو کے علاقوں میں غیر قانونی کال سینٹرز پر چھاپے مار کر متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ گرفتار شدگان پر الزام ہے کہ وہ غیر ملکی بینکوں کے نمائندے بن کر شہریوں سے رقم بٹورتے تھے اور غیر ملکیوں کے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کا ڈیٹا چوری کرنے میں ملوث تھے۔

نصیبو لال اور ان کے شوہر کے درمیان صلح ہو گئی، گلو کارہ نے مقدمہ واپس لے لیا

نصیبو لال نے اپنے بھائی شاہد لال کے کہنے پر مقدمہ واپس لے لیا اور اپنے شوہر کے ساتھ صلح کر لی۔ نجی نشریاتی ادارہ جیو نیوز کےساتھ گلوکارہ کے بھائی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہنوئی غصے کا تیز ہے جسے سمجھا بجھا کر معاملہ حل کردیا ہے۔ نصیبو لال کے بھائی شاہد لال نے بتایا کہ بہن اور بہنوئی کے درمیان اکثر چھوٹے موٹے جھگڑے ہوجاتے ہیں لیکن اس مرتبہ ہاتھا پائی کی وجہ سے ایف آئی آر درج کروانے کی نوبت آئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں میاں بیوی کے درمیان صلح ہوگئی ہے اور بہنوئی نے آئندہ ایسا نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔ دوسری جانب گلوکارہ نصیبو لال نے شوہر کے خلاف مقدمہ واپس لینے کی تصدیق کی اور کہا کہ شوہر کے خلاف مقدمہ واپس لے لیا۔ نصیبو لال نے ایف آئی آر درج کرائی تھی کہ وہ گھر کے صحن میں بیٹھی تھیں جب ان کے شوہر نے بدزبانی کی اور پھر قریب پڑی اینٹ اٹھا کر ان کے سر پر مار دی، جس سے ان کے چہرے اور ناک پر شدید چوٹیں آئیں۔ گلوکارہ نے مزید کہا کہ ان کا شوہر اکثر ان سے لڑائی جھگڑا کرتا ہے، مگر اس بار اس نے اینٹ مار کر اور گالی گلوچ کرکے زیادتی کی، لہٰذا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔  نصیبو لال پاکستان کی معروف فوک گلوکارہ ہیں، جو اردو، پنجابی، سرائیکی اور مارواڑی زبانوں میں گانے گاتی ہیں۔ انہوں نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن کا ترانہ بھی گایا تھا۔ واضح رہے کہ دسمبر 2024 میں ڈان نیوز  نے ایک سٹوری پبلش کی تھی جس کے مطابق نصیبو لال کے شوہر نے ایک شخص پر فائرنگ کی تھی جس وجہ سے پولیس نے اسے گرفتار کیا تھا۔ گلوکارہ کے شوہر نوید بلوچ کو شاہدرہ ٹاؤن میں اپنے محلے میں فائرنگ کرکے ایک شخص کو زخمی کرنے کے کیس میں گرفتار کیا تھا۔ مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملزم نوید بلوچ اور اہل محلہ کے افراد میں لڑائی جھگڑا ہوا، جس دوران گلوکارہ کے شوہر نے فائرنگ کی۔ لاہور پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر ملزم نوید بلوچ کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کیا تھا، جنہیں رہا کرانے کے لیے نصیبو لال بھی تھانے پہنچی تھی اور پوری رات تھانے میں گزاری۔ خیال رہے کہ اس سے قبل ماڈل و اداکارہ زینب جمیل نے بھی اپنے سابقہ شوہر پر قاتلانہ حملے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد گھریلو تشدد کے واقعات پر ایک بار پھر بحث چھڑ گئی ہے

نیکی کی دعوت دیتی ہوئی ہمہ وقت آپ کی ساتھی: اسلام 360

اسلام 360 ایک جدید اسلامی ایپلی کیشن ہے جو مسلمانوں کو قرآن پاک، احادیث، اور دیگر اسلامی مواد تک آسان رسائی فراہم کرتی ہے۔ یہ ایپ خاص طور پر ان افراد کے لیے مفید ہے جو دینی معلومات کو جلد اور مستند ذرائع سے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اس ایپ کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں قرآن مجید کا مکمل متن عربی، اردو اور دیگر زبانوں میں دستیاب ہے، اور صارفین آیات کو ترجمے اور تفسیر کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، تجوید کے اصولوں کے ساتھ تلاوت سننے کا آپشن بھی موجود ہے، جو قاری حضرات کے لیے نہایت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اسلام 360 میں احادیث کا ایک وسیع ذخیرہ بھی موجود ہے، جس میں صحیح بخاری، صحیح مسلم، ترمذی، ابو داؤد اور دیگر مشہور مجموعے شامل ہیں۔ صارفین کسی بھی حدیث کو عربی متن، اردو ترجمے اور مکمل حوالہ کے ساتھ تلاش کر سکتے ہیں، جو تحقیق کے لیے ایک بہترین سہولت ہے۔ مزید برآں، ایپ میں نماز کے اوقات، قبلہ رخ معلوم کرنے کا آپشن، اور روزمرہ کے اذکار بھی موجود ہیں، جو اسے ایک مکمل اسلامی ایپ بناتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اسلام 360 دین کے علم کو پھیلانے اور عام افراد کو آسانی سے مستند معلومات فراہم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

امریکی سفری پابندیاں لاگو: پاکستانی کن مسائل کا سامنا کریں گے؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پاکستان سمیت 43 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پر غور شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے ان ممالک کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں پہلی کیٹیگری ریڈ لسٹ ہے، جس میں افغانستان، ایران، لیبیا، یمن اور شمالی کوریا سمیت 11 ممالک کو شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ ریڈ لسٹ میں شامل ممالک کے شہریوں کے ویزے مکمل طور پر معطل کر دیے جائیں گے۔ دوسری کیٹیگری اورنج لسٹ ہے، جس میں پاکستان، روس اور سوڈان سمیت 10 ممالک شامل ہیں۔ ان ممالک کے شہریوں کے امیگرینٹ اور سیاحتی ویزے محدود کیے جائیں گے۔ جبکہ تیسری کیٹیگری یلو لسٹ ہے، جس میں 22 ممالک کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ سفری پابندیاں ایسے وقت میں زیر غور آئی ہیں جب 6 مارچ 2025 کو ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکی حکومت افغانستان اور پاکستان کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کر سکتی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس اقدام سے ہزاروں افغان مہاجرین متاثر ہو سکتے ہیں، جو طالبان کی انتقامی کارروائی سے بچنے کے لیے امریکا میں آباد ہونا چاہتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا، جس میں قومی سلامتی کے خطرات کے پیش نظر امریکا میں داخل ہونے والے غیر ملکی شہریوں کی سخت جانچ پڑتال کا حکم دیا گیا تھا۔ اس حکم کے تحت متعلقہ اداروں کو 12 مارچ تک ان ممالک کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی تھی، جن کی اسکریننگ اور جانچ پڑتال کے نظام کو ناکافی سمجھا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق افغانستان کو مکمل سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ پاکستان کو بھی سفری پابندیوں کی سفارش کردہ فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، امریکی محکمہ خارجہ، محکمہ انصاف اور ہوم لینڈ سیکیورٹی نے اس معاملے پر فوری تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ یہ پابندیاں ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران سات مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر عائد کی گئی سفری پابندیوں کی توسیع سمجھی جا رہی ہیں، جنہیں 2018 میں امریکی سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا، مگر سابق صدر جو بائیڈن نے 2021 میں اس پابندی کو ختم کر دیا تھا۔

‘بیرونی سرمایہ کاری پاکستان آرہی ہے’ معاونِ خصوصی وزیر اعظم ہارون اختر خان

وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی ہارون اختر خان نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “وزیر اعظم مقامی سرمایہ کاروں کے لیے کام کر رہے ہیں”۔ لاہور چیمبر آف کامرس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “ماضی کی شدید غلطیوں کی وجہ سے صنعت کو نقصان پہنچا۔ بہتری کے لیے طویل مدتی پالیساں بنا کر عمل کرنا ہوگا۔ بیرونی سرمایہ کاری پاکستان آرہی ہے”۔ ان کا کہنا تھا کہ “وزیر اعظم تاجروں سے سیکٹر وائز ملاقاتیں کر رہے ہیں۔۔ وزیر اعظم کا وژن خوشحال پاکستان ہے۔ ہمیں اپنی شرح نمو میں اضافہ کرنا ہوگا۔ ہمیں سب سے پہلے مقامی سرمایہ کاری پر توجہ دینی ہوگی۔ وزیر اعظم کاروباری افراد کے مسائل کو سمجھتے ہیں جلد بہتری ہوگی۔