540 ملین روپے کی خرد برد، اداکارہ نادیہ حسین نے ایف آئی اے سے معافی مانگ لی

بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی خرد برد معاملے میں بنا تصدیق کیے ایف آئی اے آفیسر پر رشوت کا الزام لگانے والی اداکارہ نادیہ حسین نے کہا ہے کہ میرے وڈیو بیان کا مطلب کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا، میری کوشش تھی فراڈ کرنے والوں کو بے نقاب کروں۔ نجی نشریاتی ادارے سماء نیوز کے مطابق نادیہ حسین نے کہا ہے کہ اعلی حکام سے التماس ہے کہ جعلسازوں سے لوگوں کو بچایا جائے، لوگوں کی پریشانیاں ان جعلساز کالرز کی وجہ سے دوہری ہو جاتی ہیں۔ عوام کے حق میں جعلساز کو بے نقاب کرنا چاہتی ہوں، ایف آئی اے جعلساز کے خلاف میری شکایت پر کام کرے۔ اداکارہ نادیہ حسین کا کہنا تھا کہ لوگ جعلی کالز سے پریشان ہو جاتے ہیں، جعلساز کے خلاف ایف آئی اے پورٹل پر درخواست دی ہے، میری کوشش تھی فراڈ کرنے والوں کو بے نقاب کروں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے واٹس ایپ پر پیغام بھیجا گیا تھا، ایف آئی اے میں بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، ایف آئی اے سائبر کرائم میرے موبائل فون کی فرانزک کر رہا ہے، میرے وڈیو بیان کا مطلب کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔ اداکارہ نادیہ حسین کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ میرے بیان سے ایف آئی اے افسر کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہوں، ایف آئی اے حکام کو جعلساز کے حوالے سے معلومات فراہم کر دی ہیں۔ مزید پڑھیں: 540 ملین روپے کی خرد برد، اداکارہ نادیہ حسین مشکل میں پھنس گئیں واضح رہے کہ ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے بینک الفلاح سیکیورٹیز میں 540 ملین روپے کی مبینہ خرد برد کے معاملے پر کارروائی کرتے ہوئے سابق سی ای او عاطف محمد خان کو گرفتار کیا، ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم عاطف محمد خان نے بطور سی ای او اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور مالیاتی دھوکہ دہی میں ملوث پایا گیا۔ ملزم کو 8 مارچ 2025 کو کراچی سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم کی گرفتاری کے بعد اس کی اہلیہ اداکارہ نادیہ حسین کو ایک نامعلوم جعلساز کی جانب سے واٹس ایپ پر کال موصول ہوئی، جس میں ایف آئی اے کے ایک سینئر افسر کی تصویر بطور ڈی پی استعمال کی گئی۔ جعلساز نے مبینہ طور پر رشوت طلب کی۔ نادیہ حسین نے فوری طور پر ایف آئی اے کراچی سے رابطہ کیا، جس پر انہیں آگاہ کیا گیا کہ یہ ایک جعلی کال ہے اور انہیں سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر میں باضابطہ شکایت درج کروانے کی ہدایت کی گئی۔ تاہم، نادیہ حسین نے شکایت درج کروانے کے بجائے سوشل میڈیا پر ایف آئی اے کے خلاف الزامات لگانا شروع کر دیے۔ ایف آئی اے حکام نے نادیہ حسین کے سوشل میڈیا پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا اور واضح کیا کہ بغیر ثبوت کسی ادارے پر الزامات لگانا قانونی جرم ہے۔ سائبر کرائم ونگ کراچی اداکارہ کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت تحقیقات کر رہی ہے۔

جعفر ایکسپریس حملہ، اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم چلانے والا ملزم بنی گالہ سے گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم سرکل نے جعفر ایکسپریس حملے کے بعد ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والےشخص کو گرفتار کرلیا۔ نفرت انگیز چلانے والےشخص کی شناخت حیدر سعید کے نام سے ہوئی ہے، جسے بنی گالہ کے علاقے میں ایک چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا۔ ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق سعید جعفر ایکسپریس حملے کے دوران ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے والے توہین آمیز مواد شیئر کرتے ہوئے پایا گیا ہے۔ مزید برآں، ملزم سوشل میڈیا پر کالعدم دہشت گرد تنظیموں کو فروغ دینے، ان گروپس کی حمایت میں اشتعال انگیز مواد شیئر کرنے میں ملوث تھا۔ ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزم نہ صرف ریاست مخالف پروپیگنڈا کر رہا تھا بلکہ انتہا پسندوں کے حق میں اشتعال انگیز بیانات بھی پوسٹ کر رہا تھا۔ ایجنسی نے مزید تفتیش کے لیے اس شخص کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ڈیجیٹل شواہد کو قبضے میں لے لیا ہے۔ ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق سخت قانونی کارروائی کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ  جعفر ایکسپریس، نو بوگیوں میں 400 سے زائد مسافروں کو لے کر کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی کہ منگل کو بولان پاس کے علاقے ڈھادر میں اس پر حملہ ہوا۔ یہ سب اس وقت شروع ہوا جب مسلح بندوق برداروں نے منگل کی سہ پہر صوبے کے ایک دور افتادہ، پہاڑی علاقے میں ٹرین کو روکنے پر مجبور کیا، اس حملے کی ذمہ داری صوبے میں بڑھتے ہوئے تشدد کے پیچھے ایک دہشت گرد گروہ، کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے فوراقبول کی۔۔

رات کی تاریکی میں اچانک روشنی پھیل گئی، ویڈیو میں لمحہ قید

کراچی میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب  رات 2 بج کر 43 منٹ پر  شہاب ثاقب کو گزرتے دیکھا گیا اور اس نظارے کو شہریوں نے کیمرے کی آنکھ میں قید کر لیا، جس کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پھر وائرل ہو گئی۔ نظام شمسی میں مریخ اور مشتری کے مدار کے درمیان چکر لگانے والے خلائی پتھر جنہیں ’’ سیارچے ‘‘کہا جاتا ہے بعض اوقات زمین کی طرٖف آجاتے ہیں اور زمین کی فضا سے رگڑ کھانے سے ان میں اتنی حرارت پیدا ہوجاتی ہے کہ وہ جل کر راکھ ہوجاتے ہیں اور اس کی روشنی ہمیں نظر آتی ہے اس کو ہم تارا ٹوٹنے سے بھی تعبیر کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ شہاب ثاقب سیارچوں کے ٹوٹے ہوئے ذرات ہوتے ہیں جو زمین کے ماحول میں آتے ہوئے آکسیجن اور کشش کے باعث جلتے نظر آتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کےگرد مدارمیں کروڑوں کی تعداد میں شہاب ثاقب ہیں،  اسے عام زبان میں شوٹنگ اسٹار بھی کہا جاتا ہے۔ ماہرین فلکیات کے مطابق شہاب ثاقب کے واقعات سالانہ یا باقاعدگی سے کچھ وقفوں سے ہوتے رہتے ہیں۔ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے مطابق ہر روز زمین پر 100 سے 300 ٹن کے درمیان خلائی مٹی اور پتھروں کی بارش ہوتی ہے مگر ان کا حجم کسی ریت کے ذرے سے زیادہ بڑا نہیں ہوتا۔

فیملی ولاگنگ: سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی بے حیائی اور اس کے منفی اثرات

سوشل میڈیا پر فیملی ولاگنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان نے معاشرتی اقدار کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ لوگ اپنی ذاتی زندگیوں کو عوامی سطح پر لانے کے لیے بے حیائی کی حدود پار کر رہے ہیں، جہاں شادی شدہ جوڑے اور خواتین کو سوشل میڈیا پر دکھایا جا رہا ہے۔ اس رجحان نے نوجوانوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں، جن میں شرم و حیا کا خاتمہ اور دنیاوی آسائشوں کی طرف بڑھتا ہوا رجحان شامل ہے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو فوری طور پر ایسے مواد پر پابندی عائد کرنی چاہیے تاکہ سوشل میڈیا کا مثبت استعمال فروغ پائے اور نوجوان نسل کو صحت مند زندگی گزارنے کی ترغیب دی جا سکے۔

ایران نے ٹرمپ کے خط کو مسترد کر دیا، مذاکرات کی پیشکش کو پروپیگنڈا قرار دے دیا

ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مذاکرات کی پیشکش کو انتہائی احتیاط کے ساتھ رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم وہ اس کا جواب بعد ازاں دیے جانے والے ڈپلومیٹک چینلز کے ذریعے دے گا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ‘اسماعیل بگہائی’ نے پیر کے روز ایک اہم بیان میں کہا کہ ایران اس خط کا جواب دینے سے پہلے اس کا مکمل جائزہ لے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران کی قیادت، بشمول سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنائی اور صدر مسعود پزشکیاں، ٹرمپ کے خط کو نہ صرف مسترد کر چکی ہے بلکہ اس کو دھوکہ دہی اور دباؤ ڈالنے کی ایک کوشش قرار دے چکی ہے۔ بگہائی کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کے ساتھ ساتھ ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنا ایرانی حکومت کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ بگہائی نے مزید کہا کہ “ہمیں ٹرمپ کے خط کو عوامی طور پر ظاہر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور ہمارا جواب مناسب طریقے سے، تمام پہلوؤں پر غور کے بعد، دیا جائے گا۔” یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں طالب علم کے قتل پر 20 قاتلوں کو سزائے موت ایران نے امریکا پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ واشنگٹن مذاکرات کو صرف سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرتا ہے جبکہ حقیقت میں وہ ایرانی مفادات کو تسلیم کرنے اور اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا کی جانب سے متضاد اشارے اور نئی پابندیوں کا نفاذ ایران کے لیے قابل برداشت نہیں ہے۔ یاد رہے کہ 2018 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے سے یک طرفہ طور پر دستبردار ہو کر ایران کے خلاف نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ اس کے بعد ایران نے جوہری سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں اور یورینیم کی افزودگی کو 60 فیصد تک بڑھا دیا، جسے مغربی طاقتیں جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش سمجھتی ہیں۔ ایران نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی جوہری سرگرمیاں صرف پرامن مقاصد کے لیے ہیں۔ ایران کی یہ مواقف عالمی سطح پر شدید توجہ کا مرکز بن چکے ہیں اور اب دیکھنا یہ ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں کب تک اضافہ ہوتا ہے۔ مزید پڑھیں: جرمنی کا شام کی عوام کے لیے 300 ملین یورو امداد دینے کا اعلان

طورخم سرحد پر پاک افغان مذاکرات کا نیا مرحلہ: 26 رکنی جرگہ تشکیل

پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم سرحد کی بندش کے معاملے پر مذاکرات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔ پاکستانی حکام نے افغان حکام سے رابطے کے لئے ایک نیا 26 رکنی جرگہ تشکیل دے دیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش کرے گا۔ یہ فیصلہ 12 مارچ کو ہونے والی دوسری جرگہ ملاقات کے اچانک التوا کے بعد کیا گیا، جس میں کسی نوع کی غلط فہمی کے باعث بات چیت نہیں ہو سکی تھی۔ ذرائع کے مطابق یہ نیا جرگہ 26 اراکین پر مشتمل ہو گا، جن میں کئی تجربہ کار اور اثرورسوخ رکھنے والے قبائلی مشران اور مقامی تاجر شامل ہیں جن میں زیادہ تر خیبر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اراکین ہوں گے۔ یہ جرگہ نہ صرف سرحد کے کھولنے کی کوشش کرے گا بلکہ دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو بھی فروغ دینے کی کوشش کرے گا۔ یہ بھی پڑھیں: ‘یہ غلط اور غیر انسانی بات ہے کہ افغانوں کو بغیر کسی انتظام کے ان کے ملک واپس بھیجا جائے’ وزیراعلیٰ گنڈاپور پاکستانی حکام نے اس نئے جرگہ کے اراکین کے انتخاب میں انتہائی محتاط رویہ اختیار کیا ہے کیونکہ افغان حکام نے اس سے قبل ان سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے جرگہ اراکین کی فہرست 12 مارچ کو شیئر کریں تاکہ ملاقات کے لئے تیاری کی جا سکے۔ یاد رہے کہ 9 مارچ کو 57 رکنی جرگہ کی پہلی ملاقات طورخم میں افغان جرگہ کے ساتھ ہوئی تھی، جس میں دونوں طرف کے قبائلی مشران، تاجر، ٹرانسپورٹر اور حکومتی نمائندے شامل تھے۔ پاکستانی حکام نے افغان جانب سے سرحد کے قریب ایک حفاظتی چیک پوسٹ کی تعمیر و مرمت پر اعتراض اٹھایا تھا، جس کے بعد پاکستان نے 21 فروری کو طورخم سرحد کو اچانک بند کر دیا تھا۔ پاکستان کا موقف تھا کہ افغانستان نے سرحدی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی ہے اور اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کا آغاز ہونا چاہیے۔ 9 مارچ کی ملاقات میں پاکستانی جرگہ نے افغان حکام کو یہ پیغام دیا کہ سرحد کے کھولنے کے لئے ضروری ہے کہ افغان جانب کسی نئی تعمیرات سے اجتناب کیا جائے۔ طورخم سرحد کی بندش اور اس کے نتیجے میں ہونے والی معاشی مشکلات کے خاتمے کی امیدیں اب ایک نیا رخ اختیار کر چکی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لئے یہ جرگہ ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔ مزید پڑھیں: عدالت نے مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو اشتہاری قرار دے دیا

چین نے جگر کے کینسر کی پیش گوئی کرنے والا اے آئی ٹول تیار کرلیا

چینی سائنسدانوں نے جگر کے کینسر کی دوبارہ ظاہری کی پیش گوئی کرنے والا جدید ترین اے آئی ٹول تیار کر لیا ہے جس کی درستگی کا تناسب 82.2 فیصد ہے۔ یہ انکشاف حال ہی میں ‘نیچر’ نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں کیا گیا ہے۔ جگر کا کینسر دنیا بھر میں کینسر سے ہونے والی اموات کا تیسرا بڑا سبب ہے اور اس کی آپریشن کے بعد دوبارہ ظاہری کی شرح 70 فیصد تک پہنچتی ہے جو کہ ایک بڑا چیلنج ہے۔ چینی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محققین کی ٹیم نے ‘ٹائمز’ نامی اسکورنگ سسٹم تیار کیا ہے جو ٹیومر مائیکرو اینوائرنمنٹ میں مدافعتی خلیوں کی تقسیم کے نمونوں کو ماپ کر دوبارہ ظاہری کے امکانات کا اندازہ لگاتا ہے۔ یہ دنیا کا پہلا ایسا ٹول ہے جو مدافعتی خلیوں کی اسپیشل آرگنائزیشن کو مدنظر رکھتا ہے۔ اس جدید طریقہ کار میں اسپیشل ٹرانسکرپٹومکس، پروٹومکس، ملٹی اسپیکٹرل امونہسٹسٹوکیمسٹری اور اے آئی کی مدد سے اسپیشل تجزیہ شامل کیا گیا ہے۔ اس سسٹم کو 61 مریضوں کے جگر کے کینسر کے ٹشو نمونوں پر تربیت دی گئی ہے۔ محققین نے TIMES کا مفت آن لائن ورژن بھی متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے دنیا بھر کے مریض اپنے پیتھولوجیکل اسٹریننگ امیجز اپ لوڈ کرکے فوری طور پر دوبارہ ظاہری کا خطرہ معلوم کر سکتے ہیں۔ یہ انقلابی ٹول ڈاکٹروں کو ذاتی نوعیت کے علاج کی منصوبہ بندی میں مدد فراہم کرے گا، خصوصاً جن علاقوں میں جہاں وسائل کی کمی ہے۔ مزید پڑھیں: صارفین کے لیے خوشخبری: فیس بک نے پیسے کمانے کا آسان طریقہ بتا دیا

جرمنی کا شام کی عوام کے لیے 300 ملین یورو امداد دینے کا اعلان

جرمنی نے شام کے عوام کے لیے 300 ملین یورو (326 ملین ڈالر) کی اضافی امداد کا اعلان کیا ہے جو اقوام متحدہ اور منتخب تنظیموں کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔ یہ اعلان جرمن وزیر خارجہ ‘انالینا بیئرباک’ نے پیر کے روز برسلز میں ہونے والی یورپی یونین کی قیادت میں ہونے والی امدادی کانفرنس سے قبل کیا۔ بیئرباک کے مطابق، اس امداد کا نصف حصہ شام کے اندرونی علاقوں میں فراہم کیا جائے گا جہاں اس کا انتظام شامی عبوری حکومت کے بغیر کیا جائے گا۔ اس امداد کا مقصد خوراک، صحت کے خدمات، ایمرجنسی پناہ گاہیں فراہم کرنا ہے اور خاص طور پر حساس طبقوں کے لیے حفاظتی تدابیر فراہم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ اردن، لبنان، عراق اور ترکی میں مقیم شامی پناہ گزینوں اور میزبان کمیونٹیز کو بھی امداد دی جائے گی۔ جرمن وزیر خارجہ نے ایک بار پھر شام کے لیے ایک جامع سیاسی عمل کی ضرورت پر زور دیا تاکہ شام کے عوام کے لیے ایک پرامن مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ “ہم یورپی باشندے شام کے عوام کے لیے یکجا ہیں، ایک آزاد اور پرامن شام کے لیے کھڑے ہیں۔” بیئرباک نے شامی عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ماہ کے اوائل میں علوی گاؤں میں سینکڑوں شہریوں کے قتل کی تحقیقات کرے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ اس دوران شام کے ساحلی علاقے میں حالیہ دنوں میں ہونے والی خونریز جھڑپوں میں 1,000 سے زائد افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں جب کہ سابق صدر بشار الاسد کے حامیوں اور شام کے نئے اسلامی حکمرانوں کے درمیان شدید جنگ چھڑی تھی۔ مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں طالب علم کے قتل پر 20 قاتلوں کو سزائے موت

عدالت نے مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو اشتہاری قرار دے دیا

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کے دو کیسوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اہم رہنماؤں مراد سعید، حماد اظہر اور سابق رہنما فرخ حبیب کو مسلسل غیر حاضری کی بنا پر اشتہاری قرار دے دیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس کی سماعت جج طاہر عباس سِپرا نے کی۔ عدالت نے غیر حاضری کی وجہ سے مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو اشتہاری قرار دیا۔ اس کے علاوہ عدالت نے واثق قیوم عباسی، راجہ بشارت اور دیگر غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے ہیں۔ اور دستیاب ملزمان کی حاضری کے بعد دونوں کیسز کی مزید سماعت 7 اپریل تک ملتوی کر دی گئی جبکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف تھانہ رمنا میں دو مقدمات درج ہیں۔ یاد رہے کہ یکم مارچ 2023 کو جب عمران خان فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے پہنچے تو پی ٹی آئی کے حامیوں کے ہجوم نے دونوں مقامات پر گھس کر توڑ پھوڑ کی اور املاک کو نقصان پہنچایا۔ پولیس نے پی ٹی آئی قیادت اور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور اس سلسلے میں 29 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا، جن میں خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکار اور نجی گارڈز شامل تھے۔ بعدازاں 18 مارچ کو توشہ خانہ کیس میں پیشی کے دوران جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس اور عمران خان کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 25 افراد زخمی اور 30 گاڑیاں نقصان پہنچا چکی تھیں۔ اسی دوران الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں مزید تین گواہان کو شامل کرنے کی درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر کے کمیشن سے دلائل طلب کیے ہیں۔ مزید پڑھیں: جی ڈی اے کی بلاول بھٹو کو کینال منصوبے کے خلاف جدوجہد میں شامل ہونے کی دعوت

بنگلہ دیش میں طالب علم کے قتل پر 20 قاتلوں کو سزائے موت

بنگلادیش کی عدالت نے 2019 میں ایک طالب علم کے قتل کے معاملے میں 20 سابق یونیورسٹی طلبہ کی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے جنہوں نے اس طالب علم کو اس کے سوشل میڈیا پر ملک کے سابقہ حکومت کے خلاف تنقید کرنے پر قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے نے پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑادی تھی اور اس کے بعد ملک بھر میں احتجاج کی لہر نے جنم لیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق، یہ ہولناک قتل 2019 میں بنگلہ دیش یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (بی یو ای ٹی) کے 21 سالہ طالب علم ابرار فہاد کا تھا۔ فہاد نے ایک فیس بک پوسٹ میں اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت پر شدید تنقید کی تھی، جس میں انہوں نے انڈیا کے ساتھ پانی کے تقسیم معاہدے پر اعتراض کیا تھا۔ جس کے چند گھنٹوں کے اندر، اس طالب علم کو 25 افراد پر مشتمل ایک گروہ نے تشدد کا نشانہ بنایا، جن میں سے تمام افراد بنگلہ دیش چٹرا لیگ کے ممبر تھے، جو حکومتی جماعت، عوامی لیگ کی طلبہ ونگ ہے۔ ان طلبہ نے فہاد کو کرکٹ بیٹس سے تقریباً چھ گھنٹے تک پیٹا تھا، جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔ یہ واقعہ نہ صرف فہاد کے خاندان کے لیے ایک ذاتی سانحہ تھا بلکہ پورے ملک میں ایک سیاسی اور سماجی مسئلہ بن گیا۔ فہاد کے والد، برکات اللہ نے عدالتی فیصلے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “میں مطمئن ہوں، اور امید کرتا ہوں کہ قانونی عمل جلد مکمل ہو گا اور انصاف ملے گا۔” انہوں نے مزید کہا کہ “میں ان والدین کو ملامت نہیں کرنا چاہتا جنہوں نے اپنے بیٹوں کو بہترین یونیورسٹیوں میں بھیجا، مگر انہوں نے غلط سیاست میں ملوث ہو کر اپنے بچوں کا مستقبل تباہ کر لیا۔” فہاد کے قتل نے پورے بنگلہ دیش میں عوامی احتجاج کی لہر کو جنم دیا، جس کے بعد وزیر اعظم حسینہ واجد نے قاتلوں کے لیے سخت سزا کا وعدہ کیا تھا۔ اب، عدالت نے 20 مجرموں کو سزائے موت سنائی ہے جبکہ پانچ افراد کو عمر قید کی سزا دی ہے۔ تاہم، ان مجرموں کو اپنے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے۔ عدالتی فیصلے کے بعد، اٹارنی جنرل محمد اسدالزماں نے صحافیوں کو بتایا کہ “اعلیٰ عدالت نے نچلی عدالت کے فیصلے کی توثیق کر دی ہے، اور یہ کہ مجرموں کو اپنے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے۔”  تاہم، ان میں سے چار مجرم اب بھی فرار ہیں، جن میں سے ایک، منتصر آل جیمی، جس نے 6 اگست کو ایک اعلیٰ سیکیورٹی جیل سے فرار ہو کر ایک نیا مسئلہ کھڑا کر دیا تھا۔ بنگلہ دیش میں سزائے موت معمول کی بات ہے اور اس وقت سینکڑوں افراد موت کی سزا کے منتظر ہیں اور سزائیں ہمیشہ پھانسی کے ذریعے دی جاتی ہیں، جو برطانوی نوآبادیاتی دور کی میراث ہے۔ فہاد کے قتل کیس میں سزاؤں کی توثیق کے بعد یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا یہ ملک میں تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو روک پائے گا؟ مزید پڑھیں: امریکا کے حوثیوں پر ہوائی حملے جاری، پانچ بچوں سمیت 53 افراد جاں بحق ہوگئےا