کراچی میں حاملہ خاتون کی ہلاکت کا کیس، شوہر کی کہانی مشکوک

Karachi incidents

گذشتہ روزشہر قائد کے علاقے فقیرا گوٹھ پریشان چوک، تھانہ سائٹ سپر ہائی وے میں ہونے والے ایک دل دہلا دینے والے واقعہ میں حاملہ خاتون کی ہلاکت کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس میں خاتون کے قتل میں خاوند کی کہانی من گھڑت منظر عام پر آئی ہے۔ ابتدائی طور پر شوہر نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ کہیں جا رہے تھے جب انہیں ڈکیتی کا نشانہ بنایا گیا، جس دوران ملزمان نے فائرنگ کی اور خاتون جاں بحق ہو گئیں۔ تاہم، پولیس نے جائے وقوعہ کا باریک بینی سے جائزہ لیا جس سے یہ شبہ پیدا ہوا کہ واقعہ کے محرکات کچھ اور ہی ہو سکتے ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے ابتدائی طور پر ڈکیتی مزاحمت پر قتل کے دفعات شامل کر لیے تھے، تاہم تحقیقات جاری رہیں۔ تفتیش کے دوران نئے شواہد اکٹھے ہوئے، جن سے واضح ہوا کہ یہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا نہیں تھا اور شوہر کی جانب سے بتایا گیا جائے وقوعہ بھی درست نہیں تھا۔ پولیس نے مزید تحقیقات کے بعد شوہر کے کردار کو مشکوک جانا اور اُسے تحویل میں لے لیا۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ہلاکت گھر میں ہوئی تھی اور اسے ڈکیتی مزاحمت کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے ہلاکت میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی قبضہ میں لے لیا۔ اس واقعے میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور شوہر کو مزید تفتیش کے لیے شعبہ تفتیش ضلع شرقی کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ شعبہ تفتیش کے افسران اس کیس کی مزید تحقیقات کریں گے، تاکہ ہلاکت کے حقیقی محرکات اور دوسرے پہلوؤں سے متعلق مزید شواہد اکٹھا کیے جا سکیں اور کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

ڈیرہ جات 2025 کا رنگا رنگ آغاز، ثقافت و کھیلوں کو فروغ دینے کی کاوشیں جاری

Daira jaat

خیبرپختونخوا کے تاریخی ایونٹ ڈیرہ جات 2025کا افتتاح رتہ کلاچی سٹیڈیم میں ایک پروقار اور رنگارنگ تقریب میں کیا گیا۔ اس ایونٹ کا مقصد صوبے کی ثقافت و روایات کو فروغ دینا اور ثقافتی کھیلوں کو زندہ رکھنا ہے۔ ڈیرہ جات 2025کا انعقاد محکمہ کھیل و امور نوجوانان خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام کیا جا رہا ہے، جس کی افتتاحی تقریب میں مختلف ثقافتی شوز، پریڈز، کھیلوں کے مقابلے اور روایتی موسیقی سے محفل کی رونق میں اضافہ کیا گیا۔ اس دوران کیٹل شو، پی ٹی، مویشیوں کی نمائش، گھوڑ سواری، مارشل آرٹس، کشتی اور مارچ پاسٹ نے بھی حاضرین سے بھرپور داد وصول کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سید فخر جہان نے کہا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی ذاتی کوششوں کی بدولت ڈیرہ جات کا انعقاد ایک نئے عزم اور ولولے کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ایونٹ کا مقصد صوبے کی ثقافت اور روایات کو اجاگر کرنا اور ثقافتی کھیلوں کو زندہ رکھنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میگا ایونٹ میں قومی کھیلوں کے مقابلے بھی منعقد ہو رہے ہیں تاکہ ہمارے نوجوان قومی اور بین الاقوامی سطح پر بھی اپنے جوہر دکھا سکیں۔   انہوں نے کہا کہ ڈیرہ جات ہر سال منعقد کیا جائے گا تاکہ یہ ایونٹ صوبے کی ثقافت اور کھیلوں کو مزید فروغ دے سکے۔ واضح رہے کہ ڈیرہ جات میں مختلف ثقافتی سرگرمیاں جاری ہیں، جن میں میلہ اسپان، تاریخی مقامات کے دورے، نعت و قرات، مشاعرے، تقریری مقابلے، شجرکاری، فنون کے نمائشیں، قومی و علاقائی کھیلوں کے مقابلے، آف روڈ چیلنج سمیت متعدد دیگر سرگرمیاں شامل ہیں جو 20 اپریل تک جاری رہیں گی۔

موبائل کی لت: ہم اپنے فون کے بغیر کتنا وقت گزار سکتے ہیں؟

Mobile phone

موبائل اب ضرورت سے زیادہ عادت بلکہ لت بن چکا ہے،وقت سے زیادہ موبائل استعمال کرنا انسانی صحت کے لیے خطر ناک ثابت ہو سکتا ہے۔ کبھی غور کریں کہ آپ کا دن کیسے گزرتا ہے؟ صبح آنکھ کھلتے ہی سب سے پہلا کام کیا ہوتا ہے؟ موبائل چیک کرنا! رات سونے سے پہلے آخری کام؟ موبائل! دوستوں کے ساتھ بیٹھے ہوں، تب بھی ایک ہاتھ میں موبائل، یہاں تک کہ کسی اہم میٹنگ میں بھی، ہماری نظریں بار بار فون کی طرف جاتی ہیں۔ یہ کوئی عام عادت نہیں، بلکہ ایک ذہنی اور جذباتی لت ہے، جو ہماری زندگی پر کئی منفی اثرات ڈال رہی ہے،زیادہ اسکرین ٹائم ہماری آنکھوں کی روشنی کم کر رہا ہے، نیند کو متاثر کر رہا ہے، اور ذہنی دباؤ کو بڑھا رہا ہے۔ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ڈپریشن اور احساسِ کمتری کا باعث بنتا ہے، کیونکہ ہم دوسروں کی چمکتی دمکتی زندگیوں کو دیکھ کر اپنی زندگی کو کم تر سمجھنے لگتے ہیں۔ اپنے گھر میں کچھ جگہوں کو ‘نو فون زون’ قرار دیں، جیسے بیڈ روم، کھانے کی میز، اور فیملی گیدرنگز،اس سے آپ کو اصل زندگی کے لمحات انجوائے کرنے کا موقع ملے گا۔ اپنے موبائل میں جا کر دیکھیں کہ آپ روزانہ کتنے گھنٹے فون استعمال کر رہے ہیں؟ جب حقیقت کا سامنا ہوگا، تب ہی تبدیلی آئے گی۔ ہفتے میں ایک دن یا کم از کم چند گھنٹے سوشل میڈیا سے مکمل بریک لیں! آپ دیکھیں گے کہ آپ کا ذہن کتنا ہلکا محسوس کرے گا۔

یورپ میں ٹرمپ کے خلاف احتجاج،ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے مظاہرے کیوں کیے؟

Trump against protest

ہزاروں افراد نے ہفتے کے روز یورپی شہروں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیر ایلون مسک کے خلاف احتجاج کیا، یہ احتجاج مالیاتی منڈیوں کے لیے ایک مشکل ہفتے کے بعد ہوا، جب ٹرمپ نے عالمی سطح پر وسیع تر تجارتی محصولات کا اعلان کیا تھا۔ عالمی خبر ارساں ادارے رائٹرز کے مطابق جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں’ ہینڈز آف’ مظاہرہ ڈیموکریٹس ابراڈ نے ترتیب دیا تھا، جو غیر ملکی امریکی شہریوں کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی آفیشل تنظیم ہے۔ برلن میں، جہاں مظاہرین نے ٹیسلا کے شوروم کے سامنے احتجاج کیا، انہوں نے اپنے ہم وطن امریکیوں سے اپیل کی کہ افراتفری کا خاتمہ کے لیے احتجاج کریں۔ فرینکفرٹ کے اوپران پلاتز پر جمع ہونے والے غیر ملکی ڈیموکریٹس گروپ کے ارکان نے امریکی صدر کی استعفیٰ کا مطالبہ کیا، ان کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ تھے جن پر ‘جمہوری نظام بحال کرو’اور ‘دنیا تمہارے جھوٹ سے تھک چکی ہے، ڈونلڈ جاؤ جیسے نعرے تھے۔ برلن میں، ایلون مسک کے لیے نعرے تھے ‘چپ رہو ایلون، کسی نے تمہیں ووٹ نہیں دیا’ اور ایک کتے کے گلے میں ایسا بورڈ تھا جس پر لکھا تھا ‘ڈوگس اگینسٹ ڈوج’، جو کہ حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مسک کی زیر قیادت حکومتی ادارے کے حوالے سے تھا، یہ ٹرمپ کی دوسری حکومت کا ایک اقدام تھا تاکہ وفاقی اخراجات میں فضول خرچی، دھوکہ دہی اور بدعنوانی کو کم کیا جا سکے۔ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں تقریباً 200 افراد، زیادہ تر امریکی شہری، پلےس ڈی لا ریپبلک پر جمع ہوئے اور ٹرمپ کے خلاف احتجاج کیا۔ کچھ نے تقریریں کیں اور صدر کی مذمت کی، مظاہرین نے مختلف نوعیت کے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر ‘ظالم کا مقابلہ کرو’، ‘قانون کی حکمرانی’، ‘فیمینسٹس فار فریڈم ناٹ فاشزم’ اور ‘جمہوریت کو بچاؤ’ جیسے نعرے لکھے تھے ٹرمپ اور مسک کے خلاف احتجاج دیگر یورپی شہروں میں بھی ہوا، جن میں لندن اور لسبن شامل ہیں۔

کراچی: خاتون نے ٹریلر کی ٹکر پر فائرنگ کردی، تنازع کیا؟

Gun firing

کراچی کے علاقے عیسٰی نگری میں ٹریلر کی ٹکر پر کار سوار خاتون نے ٹریلر کے ڈرائیور پر فائرنگ کر دی۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق عیسٰی نگری کے قریب ٹریلر نے کار کو ٹکر ماری، جس کے بعد خاتون غصے میں آ کر کار سے اتری اور ٹریلر کے ڈرائیور پر فائرنگ شروع کر دی۔ حادثے کے بعد ٹریلر کا ڈرائیور بھاگ کر پولیس کے پیچھے چھپ گیا۔ پولیس نے خاتون اور ٹریلر کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا ہے اور دونوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے کے مطابق دونوں افراد غفلت اور لاپرواہی سے گاڑی چلا رہے تھے، جب ٹریلر نے آگے نکلنے کی کوشش کی تو گاڑی کو سائیڈ لگی۔ خاتون نے طیش میں آ کر پستول نکال کر ہوائی فائرنگ کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے نائن ایم ایم پستول کا لائسنس بھی پیش کیا، تاہم خاتون کا اسلحہ لائسنس 31 دسمبر 2023 کو ایکسپائر ہو چکا تھا اور اس کی اصل تصدیق کی جارہی ہے۔

پی ایس ایل 10: تمام میچز میں مکمل اردو کمنٹری ہوگی

Psl teams

پاکستان سپر لیگ کے سی ای او سلمان نصیر نے اعلان کیا ہے کہ پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن میں شائقین کرکٹ کے لیے پہلی بار مکمل اردو کمنٹری فراہم کی جائے گی۔ نجی نشریاتی ادارے ہم  نیوز کے مطابق سلمان نصیر کا کہنا تھا کہ اردو کمنٹری کے ذریعے پی ایس ایل کو شائقین کے دلوں کے قریب لایا جا رہا ہے، جس سے لاکھوں شائقین کے ساتھ تعلق مزید مضبوط ہوگا۔ سلمان نصیر نے مزید کہا کہ پورے ٹورنامنٹ کے دوران شائقین اردو کمنٹری کا بھرپور لطف اٹھا سکیں گے، جو کرکٹ شائقین کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انگریزی اور اردو کمنٹری پینلز کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل کا دسواں ایڈیشن 11 اپریل سے شروع ہوگا، جب کہ ایونٹ کا فائنل 18مئی کو کھیلا جائے گا۔ پی سی بی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمیں 11 اپریل سے 18 مئی تک 34 میچز کھیلے جائیں گے، جس میں لاہور کا قذافی اسٹیڈیم 13 میچوں کی میزبانی کرے گا جن میں 2 سیمی فائنل اور فائنل شامل ہیں۔کراچی اور ملتان پانچ، پانچ، جب کہ راولپنڈی میں 11 میچز کھیلے جائیں گے۔ مزید یہ کہ اس سال پی ایس ایل میں ایک نمائشی میچ بھی کھیلا جائے جو آٹھ اپریل کو پشاور میں کھیلا جائے گا۔ نمائشی میچ میں کھیلنے والی ٹیموں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ ابتدائی میچ میں دفاعی چیمپئین اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ لاہور قلندر سے راولپنڈی میں ہوگا۔

عظمیٰ بخاری کا چولستان کینالز منصوبے پر سندھ کو جواب، “سیاست نہ کریں، منصوبہ صدر سے منظور شدہ ہے”

Uzma bukhari b

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ چولستان کینالز کے منصوبے پر سندھ میں صرف سیاست کی جا رہی ہے، جب کہ منصوبہ صدرِ پاکستان سے باقاعدہ طور پر منظور شدہ ہے اور اس پر ان کے دستخط موجود ہیں۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی باتوں کا جواب دینا نہیں چاہتیں، لیکن نہری منصوبے کا حل جلسوں اور بیان بازی سے ممکن نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کسی سے لڑائی نہیں، لیکن وہاں سے مسلسل گولہ باری کی جا رہی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے خیبر پختونخوا حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ صوبے سے کرپشن کی داستانیں سامنے آ رہی ہیں۔ گنڈاپور خود اعتراف کر چکے ہیں کہ 75 کروڑ روپے پارٹی پر لگا دیے، ان کی اپنی جماعت ان پر کرپشن کے الزامات لگا رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چترال میں قومی جنگلات میں 866 کروڑ روپے اور پنشن فنڈ میں 36 ارب روپے کی کرپشن سامنے آئی، جب کہ کے پی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے 2 کروڑ 80 لاکھ روپے کے دستانے خریدے، جو ہسپتالوں میں موجود ہی نہیں۔ دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے عظمیٰ بخاری کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کینالز منصوبے کے میٹنگ منٹس من گھڑت ہیں، ان میں کسی بھی جگہ “منظوری” کا لفظ نہیں ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا عظمیٰ بخاری کو آئین پڑھنا آتا ہے؟ صدر سے منظوری لینے کا آئین میں کوئی ذکر نہیں۔ شرجیل میمن نے الزام لگایا کہ یہ سب کچھ پنجاب حکومت کا پیپلز پارٹی کے خلاف ایجنڈا ہو سکتا ہے، جب کہ پیپلز پارٹی اس معاملے پر سیاست نہیں کر رہی۔ واضح رہے کہ دریائے سندھ سے مجوزہ 6 نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں آج بھی شدید احتجاج دیکھنے میں آیا۔ نواب شاہ کے علاقے سکرنڈ سے حیدرآباد تک دریائے سندھ بچاؤ تحریک کے بیداری مارچ کا انعقاد کیا گیا، جب کہ نوشہرو فیروز، میرپورخاص اور دادو میں بھی سول سوسائٹی اور شہریوں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالی گئیں تو سرسبز سندھ بنجر ہو جائے گا۔

بلوچستان: سونے کی چڑیا یا دہکتا انگارہ؟

Balochistan

ریت کے طوفان میں لپٹے اس بنجر پہاڑی علاقے میں جہاں سورج کی تپش زمین کو جھلسا دیتی ہے، وہ خزانے چھپے ہیں جن میں کسی بھی ملک کی تقدیر بدلنے کی طاقت ہوتی ہے۔ بلوچستان، پاکستان کا سب سے بڑا مگر سب سے زیادہ محروم، قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے۔ مگر یہ دولت یہاں کے باسیوں کے لیے خوشحالی کی نوید کم اور مشکلات کا پہاڑ زیادہ ہے۔ آخر ایسا کیوں ہے کہ جس زمین کے نیچے اربوں ڈالر کے خزانے دفن ہوں، وہاں کے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہوں؟ چاغی کے تپتے ریگستان میں واقع ریکوڈک کی زمین کے نیچے چھپے خزانے کی کہانی نے جہاں بین الاقوامی کمپنیوں کو اپنی طرف کھینچ لیا ہے، وہیں یہ مقامی لوگوں کے لیے ایک اور سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ جب 2022 میں پاکستان اور بیرک گولڈ کارپوریشن کے درمیان معاہدہ ہوا تو حکومتی بیانات میں یہ ظاہر کیا گیا کہ بلوچستان کواس کا 25 فیصد حصہ ملے گا۔ مگر بلوچ قوم پرست جماعتوں کا اعتراض تھا کہ یہ 25 فیصد محض ایک دکھاوا ہے، اصل منافع تو بیرونی کمپنیوں اور وفاقی حکومت کی تجوری میں جائے گا۔ اس منصوبے نے اس سوال کو جنم دیاہے کہ اگر بلوچستان کو واقعی 25 فیصد حصہ دیا گیا ہے، تو اس کا اثر مقامی ترقی پر کیوں نظر نہیں آتا؟ بلوچستان میں معدنی وسائل کا ایک اور مرکز سینڈک ہے، جہاں چینی کمپنی MCC (میتھالرجیکل کارپوریشن آف چائنا) سالانہ لاکھوں ٹن تانبہ، سونا اور چاندی نکال رہی ہے۔ 2022 میں یہاں سے تقریباً 400 ملین ڈالر کی برآمدات ہوئیں، مگر بلوچستان کے عوام کو اس سے کیا ملا؟ بلوچستان ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کے مطابق سینڈک منصوبے میں 80 فیصد مزدوروں کا تعلق بلوچ قبائل سے نہیں، مقامی لوگوں کو زیادہ تر نچلے درجے کی نوکریاں دی گئی ہیں۔ اگر یہ بلوچستان کا خزانہ ہے تو پھر یہاں کے لوگوں کو اس خزانے سے خوشحالی کیوں نہیں مل رہی؟ بلوچستان کا ایک اوراہم اثاثہ سوئی گیس ہے۔ اوگرا (OGRA) کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کل گیس پیداوار کا 45% بلوچستان سے حاصل ہوتا ہے، لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ خود بلوچستان کے 75% دیہاتی علاقے گیس کی سہولت سے محروم ہیں۔ یہ گیس پورے ملک کو توانائی فراہم کر رہی ہے، مگر بلوچوں کی سرزمین پر آج بھی لکڑیاں جلائی جارہی ہیں۔ بلوچستان میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں، جن میں چمالانگ، دُکی اور تربت کے کوئلہ فیلڈز قابلِ ذکر ہیں۔ بلوچستان مائننگ ڈیپارٹمنٹ کی 2022 کی رپورٹ کے مطابق چمالانگ کوئلہ منصوبے سے 2 بلین ڈالر کا کوئلہ نکالا جا چکا ہے۔ پاکستان کا 70% ماربل بلوچستان سے حاصل ہوتا ہے اور دنیا بھر میں برآمد کیا جاتا ہے، مگر کیا اس رقم میں سے بلوچستان کے عوام کو بھی کچھ ملا؟ بلوچستان کی ترقی کے سب سے بڑے دعوے سی پیک اور گوادر بندرگاہ سے جڑے ہیں۔ 2015 میں جب پاکستان اور چین نے 62 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیا، تو حکومت نے دعویٰ کیا کہ گوادر ترقی کا مرکز بنے گا۔ مگر حقیقت اس سے مختلف ہے۔ گوادر پورٹ 40 سال کے لیے چین کو لیز پر دے دی گئی اور یہاں سے ہونے والی آمدنی کا صرف 9 فیصد پاکستان کو ملے گا، جب کہ باقی چین لے جائے گا۔ کیا پاکستان کے لیے اتنا کم حصہ لینا واقعی ایک اچھا سودا تھا؟

ڈاکٹر عاصم نے صدرآصف علی زرداری کی صحت سے متعلق افواہوں کی تردید کر دی

Asif ali zardari

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم حسین نے صدر کی صحت کے بارے میں گردش کرنے والی افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے۔ ضیاء الدین ہسپتال کلفٹن میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے سوشل میڈیا اور بھارتی نیوز چینلز پر گردش کرنے والی رپورٹس اور تصاویر کو جعلی اور گمراہ کن قرار دیا۔ ڈاکٹر عاصم کے مطابق صدر زرداری کی حالت میں نمایاں بہتری آئی ہے اور انہیں ایک دو روز میں ہسپتال سے فارغ کر دیا جائے گا۔ ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ بھارتی میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر صدر کی صحت سے متعلق بے بنیاد خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدر زرداری اسلام آباد سے سفر کے بعد گزشتہ ہفتہ کو نواب شاہ میں تھے، انہوں نے مجھے عید کے دن فون کیا کہ ان کی طبیعت خراب ہے۔ ڈاکٹر نے مزید وضاحت کی کہ صدر کو بعد میں سردی اور بخار کی اطلاع ملی۔ نواب شاہ میں محدود طبی سہولیات کے باعث ڈاکٹر عاصم نے اسی رات وہاں کا سفر کیا اور پیر کو صدر کو کراچی منتقل کرنے کا انتظام کیا، جہاں انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا اور ان کے طبی ٹیسٹ کرائے گئے۔ ڈاکٹر عاصم نے  کہا کہ ٹیسٹوں سے تصدیق ہوئی کہ صدر زرداری کو کووڈ 19 کا مرض لاحق ہو گیا ہے۔شکر ہے، ان کی حالت اب کافی بہتر ہے۔ ڈاکٹروں کی ایک سینئر ٹیم ان کی نگرانی کر رہی ہے، اور انہیں جلد ہی ڈسچارج کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوڈ 19 اب بھی پاکستان میں موجود ہے، حالانکہ اب اینٹی وائرل ادویات دستیاب ہیں۔ ڈاکٹر عاصم نے پھیلائی جانے والی غلط خبروں پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ “صدر کو ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس ہے، لیکن گھبرانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ سیاسی مخالفین جو چاہیں کہہ سکتے ہیں، اور بھارت پہلے سے ہی ہمارا مخالف ہے – لیکن اس قسم کا پروپیگنڈا نامناسب ہے۔ ڈاکٹر عاصم نے عوام پر زور دیا کہ وہ غیر تصدیق شدہ معلومات پر یقین نہ کریں اور یقین دلایا کہ صدر زرداری بہترین طبی امداد حاصل کر رہے ہیں

یورپی سول ایوی ایشن ٹیم تاریخ میں پہلی بار پاکستان ایئرپورٹ کے عملے کو تربیت دے گی۔

Air

سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار یورپی سول ایوی ایشن ٹیم ایئرپورٹ ریگولیٹرز کو خصوصی سیکیورٹی ٹریننگ اور سرٹیفیکیشن فراہم کرنے کے لیے اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گی۔ نجی نشریاتی ادارہ ایکسپریس نیوز کے مطابق  یورپی یونین کی ہدایت پر روانہ ہونے والی دو رکنی ٹیم اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایوی ایشن سیکیورٹی اہلکاروں کو تربیت دے گی،سیشن بین الاقوامی معیارات کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے، خاص طور پر ایکسپلوسیو ٹریس ڈیٹیکشن (ای ٹی ڈی) اور ایکسپلوسیو ڈیٹیکشن ڈاگس (ای ڈی ڈی) کے شعبوں میں۔ سی اے اے کے ترجمان نے تصدیق کی کہ اس اقدام کا مقصد پاکستان کے ایوی ایشن سیکیورٹی پروٹوکول کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ بینچ مارکس کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے، جس سے ہوائی اڈے کی مجموعی حفاظت کو بڑھانا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں ایوی ایشن سیکیورٹی کو بین الاقوامی معیار کے مطابق لانے کی ہماری کوششوں میں یہ ایک اہم سنگ میل ہے۔ گزشتہ سال، یورپی کمیشن اور یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (نے باضابطہ طور پر PIA پر سے معطلی اٹھا لی اور ایئر بلیو کو یورپ کے لیے پروازیں چلانے کی اجازت دی، جو پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ پیش رفت 2020 سے عائد پابندی کے بعد پاکستان اور یورپی مقامات کے درمیان براہ راست فضائی روابط بحال کرتی ہے۔ وزیر ایوی ایشن اتھارٹی خواجہ آصف نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایئربلیو کی معطلی اور نئی اجازت نامہ اٹھانا سول ایوی ایشن اتھارٹی کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے معیارات کی تعمیل میں حفاظتی نگرانی کو بہتر بنانے کے لیے وزارت ہوابازی کی جانب سے مرکوز کوششوں کے باعث ممکن ہوا۔