اپریل 7, 2025 10:44 شام

English / Urdu

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 20 دنوں میں 490 بچے شہید، مجموعی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی: یونیسیف

غزہ پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، صرف 20 دنوں میں 490 معصوم بچے شہید ہوگئے، جب کہ مجموعی طور پر شہید ہونے والے بچوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ایک ملین سے زائد بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ تنظیم کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر بچے نہ صرف جسمانی طور پر بلکہ ذہنی و نفسیاتی طور پر بھی جنگ سے متاثر ہو رہے ہیں۔ یونیسیف کا کہنا ہے کہ فوری جنگ بندی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کی فراہمی ناگزیر ہو چکی ہے۔

فلسطینی مزاحمت کاروں کی عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ملازمین سے خاص اپیل

غاصب اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے انجینیئر ابتہال ابو السعد کی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمت کاروں نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے انسانیت کا درد رکھنے والے ملازمین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اداروں کی سفاکانہ کارروائیوں میں شریک کار نہ بنیں۔ اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”حماس انجینیئر ابتہال ابو السعد کے جرات مندانہ مؤقف کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتی ہے، جنہوں نے غیر معمولی حوصلے اور قربانی کے ساتھ بڑی عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی صیہونی قاتل مشین کے ساتھ ملی بھگت کو بے نقاب کیا۔” ”ان کمپنیوں نے قابض اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کے اوزار اور ٹیکنالوجی فراہم کی، جو غزہ میں ہمارے عوام کے خلاف نسل کشی کے جرائم میں استعمال ہو رہی ہے۔” ”ہم ان تمام ملازمین اور اداروں سے اپیل کرتے ہیں، جو قابض اسرائیلی فورسز اور اس کے جرائم کی حمایت میں شریک ہیں کہ وہ انجینیئر ابتہال ابو السعد کے اس جرات مندانہ مؤقف کی پیروی کریں۔” ”ہم اقوام متحدہ، دنیا کے ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قبضے کے جرائم میں تکنیکی شراکت کی تمام اقسام کو دستاویزی شکل دیں، ان کمپنیوں کا احتساب کریں، انہیں بین الاقوامی عدالتوں میں پیش کریں اور ان پر فوری پابندیاں عائد کریں کیونکہ یہ قوانین اور انسانی اخلاقیات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔” یاد رہے کہ 4 اپریل کو مائیکروسافٹ کے 50ویں سالگرہ کی تقریب کے دوران کمپنی کے AI سی ای او مصطفیٰ سلیمان کی تقریر اس وقت روک دی گئی، جب مائیکروسافٹ کے ملازم انجینیئر ابتہال ابو السعد نے احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ جنگ سے منافع کما رہے ہیں، نسل کشی کے لیے AI کا استعمال بند کریں۔ یہ احتجاج اس وقت ہوا جب سلیمان کمپنی کے AI اسسٹنٹ پراڈکٹ پر بات کر رہے تھے۔ ان کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں آپ کا احتجاج سن رہا ہوں، شکریہ۔ جس کے بعد سکیورٹی ابتہال کو باہر لے گئی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک تحقیق کے مطابق مائیکروسافٹ اور اوپن AI کے ماڈلز کو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ اور لبنان میں بمباری کے اہداف چننے کے لیے استعمال کیا گیا۔ اس انکشاف کے بعد نہ صرف مائیکروسافٹ بلکہ کئی دیگر ادارے بھی فلسطین کے حق میں عالمی احتجاج کی زد میں آئے۔ ابتہال ابو السعد نے کمپنی کے دیگر ملازمین کو ایک ای میل بھی بھیجی، جس میں انہوں نے اپنے احتجاج کی وضاحت کی۔ اس کے بعد ان سمیت ایک اور ملازمہ کے ورک اکاؤنٹس بند کر دیے گئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں 60 شہداء اور 162 زخمی لائے گئے، جو مجرمانہ قابض فوج کی دانستہ قتل عام کی کارروائیوں کا نتیجہ ہیں۔ 18 مارچ 2025 سے اب تک شہداء کی تعداد بڑھ کر 1,309 ہو چکی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 3,184 ہے۔ اب بھی بہت سے افراد ملبے تلے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں، جہاں امدادی کارکنوں کی رسائی ممکن نہیں ہو رہی۔ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں شہداء کی مجموعی تعداد 50,669 اور زخمیوں کی تعداد 115,225 ہو چکی ہے۔

فیک نیوز سے کیسے بچا جائے،5 طریقے جو زندگیاں بچا سکتے ہیں

آج کے ڈیجیٹل دور میں خبر کا پھیلنا صرف چند سیکنڈز کی بات ہے، لیکن اس خبر کا سچا ہونا ضروری نہیں سیاسی بیانات، مشہور شخصیات کے اسکینڈلز، یا کسی بحران کے دوران، جھوٹی خبریں نہ صرف لوگوں کو گمراہ کرتی ہیں بلکہ خوف، نفرت اور بداعتمادی بھی پیدا کرتی ہیں۔ تو پھر سوال یہ ہے، ہم سچ اور جھوٹ میں فرق کیسے کریں؟ آئیے، چند آسان مگر زبردست طریقے جانتے ہیں: ذریعہ چیک کریں: اگر یہ خبر واقعی اہم ہے تو مستند نیوز ویب سائٹس پر بھی موجود ہوگی۔ اگر صرف غیر معروف یا سوشل میڈیا پیجز پر ہے، تو محتاط رہیں۔ تصاویر کی تصدیق کریں،کسی بھی تصویر یا ویڈیو کو گوگل ریورس امیج سرچ کے ذریعے چیک کریں کہ یہ کہاں اور کب کی ہے۔ تاریخ دیکھیں، پرانی خبروں کو نیا رنگ دے کر پیش کیا جا سکتا ہے۔ شیئر کرنے سے پہلے تاریخ ضرور دیکھیں۔ جذباتی ہیڈلائنز پر شک کریں، اگر کوئی خبر حد سے زیادہ سنسنی خیز یا جذباتی ہو، تو اس پر مزید تحقیق کریں۔ کسی ماہر یا صحافی سے پوچھیں، اگر خبر کسی سائنسی، معاشی یا سیاسی معاملے پر ہو تو کسی ماہر سے رائے ضرور لیں۔ یاد رکھیں! ایک کلک، ایک شیئر، اور ایک میسج کسی کی زندگی، شہرت یا ساکھ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس  کےلیے ذمہ دار شہری بنیں، تصدیق کریں اور صرف سچ پھیلائیں۔ کیونکہ معلومات کی دنیا میں فرق صرف اتنا ہے… کہ آپ سچ جانتے ہیں یا سچ مانتے ہیں

جڑانوالہ :بس کا رکشہ سے تصادم ، آٹھ افراد جاں بحق اور آٹھ شدید زخمی

جڑانوالہ میں اڈہ لنڈیانوالہ کے قریب تیز رفتار مسافر بس اور رکشہ میں ہونے والے تصادم میں آٹھ افراد جاں بحق، جبکہ آٹھ  شدید زخمی ہوگئے ۔ خوفناک حادثہ جڑانوالہ میں تھانہ لنڈیانوالہ کے سامنے پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ متاثرہ خاندان عید کی چھٹیاں آبائی گاؤں گزار کر واپس دو لوڈر رکشوں میں گھر جارہے تھے، اسی دوران لاہور جانے والی تیز رفتار بس نے دونوں رکشوں کو کچل دیا۔ اس حادثے کے نتیجے میں موٹر سائیکل رکشہ کے ڈرائیور سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہو گئے۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں جہاں سے لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق حادثے میں رکشہ ڈرائیور اور سات خواتین جاں بحق ہوئیں۔ پانچ افراد نے موقع پر ہی دم توڑا جب کہ تین زخمی ہسپتال میں چل بسے۔ آر پی او فیصل آباد ذیشان اصغر نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او فیصل آباد صاحبزادہ بلال عمر  سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ آر پی او فیصل آباد ذیشان اصغر نے کہا کہ حادثہ میں  ہونے والے زخمیوں کو ہسپتال میں تمام طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سینئر افسران جائے وقوعہ کا دورہ کریں اور ٹریفک حادثہ کی ہر پہلو سے تفتیش کریں۔

سپریم کورٹ نے شادی شدہ بیٹی کومرحوم والد کےسرکاری کوٹے کے تحت ملازمت کے لیے اہل قرار دے دیا

سپریم کورٹ نے شادی شدہ خاتون کو پرائمری اسکول ٹیچر کے عہدے سے برطرف کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے متوفی سرکاری ملازم کے کوٹے کے تحت ملازمت کے لیے اہل قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ایک خاتون کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا جس کی تعیناتی خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں ایجوکیشن آفیسر نے شو کاز نوٹس جاری کیے بغیر واپس لے لی تھی۔ جسٹس منصور علی شاہ کی طرف سے تصنیف کردہ نو صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی خدمات ایک وضاحتی خط کی بنیاد پر ختم کی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ متوفی کے بیٹے/بیٹی کے کوٹہ کے تحت تقرری کا فائدہ کسی ایسی خاتون کے لیے دستیاب نہیں ہے جس نے معاہدہ کیا ہو۔ ایجوکیشن آفیسر کے فیصلے کو امتیازی قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دیتے ہوئے، جسٹس  منصورشاہ نے فیصلہ دیاکہ عورت کے قانونی حقوق، اس کی شخصیت اور اس کی خودمختاری شادی سے نہیں مٹتی، نہ کہ انہیں اس پر منحصر کیا جانا چاہیے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ضابطہ 10(4) میں ایسی کوئی پابندی نہیں ہے، جبکہ شادی شدہ بیٹوں کو اسی پروویژن کے تحت فائدہ اٹھانے کی اجازت دینے کے باوجود، ممنوعہ وضاحت شادی شدہ بیٹیوں کو اہلیت سے خارج کر کے امتیازی درجہ بندی متعارف کراتی ہے انہوں نے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ اسلامی فقہ کے تحت اس کی ازدواجی حیثیت سے قطع نظر عورت اپنی جائیداد، کمائی اور مالی معاملات پر مکمل ملکیت اور کنٹرول رکھتی ہے۔

2025 میں سرکاری سکیم کے تحت 90 ہزار عازمین حج کریں گے۔

مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے وزیر سردار محمد یوسف نے  اعلان کیا ہے کہ 2025کے لیے حکومت کی حج سکیم کے تحت 90 ہزار عازمین سعودی عرب جائیں گے۔ لاہور کے حاجی کیمپ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سردار محمد یوسف نے کہا کہ حج پروازیں 29 اپریل سے شروع ہوں گی اور عوام کو یقین دلایا کہ عازمین کی آسانی کے لیے جامع انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ حج کی تربیت کا پہلا مرحلہ رمضان سے پہلے مکمل کیا گیا تھا اور دوسرا مرحلہ 8 مئی سے پنجاب یونیورسٹی میں منعقد کیا جائے گا،سردار یوسف نے کہا کہ ملک بھر سے آنے والے عازمین کو تربیت دی جائے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اپنے روحانی سفر کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ وزیرمذہبی انور نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا لاہور کا دورہ حج انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے تھا، خاص طور پر جب بڑی تعداد میں عازمین شہر سے روانہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حجاج اللہ کے مہمان ہیں، اور ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اللہ کے مہمانوں کی خدمت کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔ یوسف نے یہ بھی بتایا کہ وزارت مذہبی امور نے حجاج کرام کی حفاظتی ٹیکے لگانے کے ساتھ ساتھ ان کے سفر کی دیگر ضروری تیاریوں کے حوالے سے اضافی ہدایات جاری کی ہیں۔ مزید برآں، وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت کا مقصد اگلے دو مہینوں میں حجاج کو بے مثال خدمات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے سعودی حکام سے حج کے لیے طبی خدمات، ٹرانسپورٹیشن اور رہائش کے انتظامات کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی ہے۔

شکر گڑھ: بچوں کے ڈوبنے کے باعث افسوسناک حادثہ، تین جانیں ضائع

شکر گڑھ کے نالہ اوج میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا، جس میں تین بچے ڈوب کر جان بحق ہوگئے۔ یہ بچے نواحی گاؤں کھنا سے اپنی فیملی کے ہمراہ دریائے راوی کی سیر کے لیے آئے تھے۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق، جاں بحق ہونے والوں میں دو بھائی اور ایک بہن شامل ہیں۔ بچوں کے ڈوبنے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ نالے کے قریب کھیلنے کے دوران پھسل گئے۔ ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کاموں کا آغاز کیا۔ ڈی سی نارووال کی جانب سے ایمبولینس، ریسکیو وہیکل اور امدادی ٹیمیں بھیج دی گئیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ فیملی کو تمام تر سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا، “ہم متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ انہیں صبر و جمیل عطا فرمائے۔” عرفان علی کاٹھیا نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ سیر کیلئے ضرور جائیں لیکن احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “بچوں کا خاص خیال رکھیں، انہیں اکیلا نہ چھوڑیں اور ندی نالوں کے قریب ہرگز نہ جائیں۔” پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی زندگیوں کی حفاظت کیلئے احتیاطی تدابیر اپنائیں تاکہ اس نوعیت کے حادثات سے بچا جا سکے۔

کراچی کی بوتل گلی: قید خوشبوؤں کا خاموش فسانہ

رمضان کے مقدس مہینے میں عود اور مختلف اقسام کی خوشبوؤں کی خریداری میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ شہر کی خوشبو مارکیٹوں میں عوام کا رش بڑھا، جہاں خریداروں نے مذہبی و روحانی مقاصد کے لیے خصوصی خوشبوئیں خریدنے میں دلچسپی لی۔ دکانداروں نے ‘پاکستان میٹرز’ کو بتایا کہ مختلف قیمتوں اور اقسام کی خوشبوئیں متعارف کروائی ہیں، جن میں پچیس ہزار روپے فی تولہ کے قیمتی عود سے لے کر چھے سو روپے تک کے سستے پرفیومز شامل ہیں۔ بتایا گیا کہ ان خوشبوؤں میں اسیل، وسال، مدینہ تل حرمین، شمامہ تل امبر اور صفہ مروہ جیسی عربک فرگرینسز زیادہ مقبول ہو رہی ہیں، جنہیں نماز، تراویح اور دیگر مذہبی عبادات کے دوران استعمال کیا جاتا ہے۔ دکانداروں کا کہنا تھا کہ نوجوان صارفین کی توجہ جدید فرینچ خوشبوؤں کی طرف بھی بڑھ رہی ہے۔ ایونٹس کریڈ، پولو سپورٹ، ڈینل ڈیزائر اور بلوڈی چینل جیسی خوشبوئیں زیادہ استعمال کی جا رہی ہیں، جنہیں کم قیمت پر تیار کر کے صارفین کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ دکاندار عود کی پندرہ سے زائد اقسام رکھے ہوئے ہیں، جن میں وائٹ عود، سلور عود اور عود اسپان جیسی فرنچ کمپوزڈ خوشبوئیں شامل ہیں۔ عود کی اصل اقسام محدود مقدار میں دستیاب ہیں، جب کہ فرنچ عود زیادہ مقدار میں فروخت ہو رہا ہے۔ دکانداروں نے یہ بھی بتایا ہے کہ زیادہ تر خوشبوئیں جرمنی، ترکی اور دبئی جیسے ممالک سے منگوائی جاتی ہیں، اور ہر بجٹ کے افراد کے لیے مناسب آپشنز دستیاب ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روحانی خوشبوؤں کا شوق رکھتے ہیں، وہ اکثر خالص اور مہنگی خوشبوئیں پسند کرتے ہیں، جب کہ عام صارفین نسبتاً سادہ اور کم قیمت والے پرفیومز کو ترجیح دیتے ہیں۔ مارکیٹ میں موجود ایک دکاندار کا کہنا تھا کہ انہیں خوشبوؤں کا کاروبار کرتے ہوئے بارہ سے پندرہ سال ہو چکے ہیں اور ان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ ہر کسٹمر کو اس کی پسند اور ضرورت کے مطابق خوشبو فراہم کی جائے۔

جنوبی پنجاب میں غیر قانونی وائلڈ لائف منڈیوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، سینکڑوں نایاب پرندے اور جانور برآمد

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حکم پر جنوبی پنجاب میں غیر قانونی وائلڈ لائف منڈیوں کے خاتمے کے لیے تاریخ کا سب سے بڑا کومبنگ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ محکمہ وائلڈ لائف، ضلعی انتظامیہ اور پولیس پر مشتمل مشترکہ ٹیم نے گودڑی مارکیٹ، برڈ مارکیٹ اور کبوتر منڈی ملتان پر چھاپے مارے جن کے دوران سینکڑوں نایاب پرندے اور جانور برآمد کیے گئے، جب کہ 8 ٹرک تحویل میں لے لیے گئے۔ محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق برآمد ہونے والے پرندوں میں را طوطے، چکور، مور اور فیزنٹ شامل ہیں۔ کارروائی کے دوران غیر قانونی کاروبار میں ملوث افراد نے چھاپہ مار ٹیم پر مزاحمت کرتے ہوئے فائرنگ کی اور تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 8 ملزمان کو گرفتار کر لیا، جب کہ 40 سے زائد دکانیں سیل کر دی گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ میں ملوث دیگر ملزمان کے خلاف اقدامِ قتل اور انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کر کے گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ یہ کارروائی پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ ترمیمی بل 2025ء کے تحت کی گئی، جس کے مطابق وائلڈ لائف کا غیر قانونی کاروبار ناقابلِ ضمانت جرم ہے اور اس پر 7 سال قید اور 50 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کامیاب آپریشن پر محکمہ وائلڈ لائف، ضلعی انتظامیہ اور پولیس ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ “آپ نے بہادری سے فرض ادا کیا، آپ سب قابلِ تحسین ہیں۔” سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے بھی شدید مزاحمت کے باوجود قانون پر عملدرآمد کرانے پر ٹیم کی تعریف کی اور کہا کہ جنگلی حیات کے تحفظ پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کسی بھی جگہ غیر قانونی وائلڈ لائف منڈی لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سینئر وزیر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی وائلڈ لائف سرگرمی کی فوری اطلاع ہیلپ لائن 1107 پر دیں۔

پاکستان کو تقسیم کرنے والی جماعت آج خود ٹکڑے ٹکڑے ہوچکی ہے، مریم اورنگزیب

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک کو تقسیم کرنے والی جماعت آج خود ٹکڑے ٹکڑے ہوچکی ہے، دوسروں کو جیلوں میں ڈال کر احتساب کا تماشا پوری قوم دیکھ چکی ہے۔ نجی نشریاتی ادارے دنیا نیوز کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک پر چار سال نالائق اور نااہل حکمران مسلط رہے، جن کے دور میں مہنگائی 60 فیصد تک جا پہنچی تھی، آج یہ شرح ملکی تاریخ کی کم ترین سطح 0.7 فیصد پر ہے۔ سینئر صوبائی وزیر نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں سی پیک بند کر دیا گیا، ایک کروڑ افراد بے روزگار ہوئے، آج وہی جماعت ایک دوسرے کو چور اور غدار کہہ رہی ہے، جو انتشار کی پیداوار ہیں وہ صرف انتشار ہی پھیلا سکتے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں کمی کسی معجزے سے کم نہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے عوام کو ریلیف دینا ایک بڑا چیلنج تھا، جسے کامیابی سے عبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کا سب سے بڑا کسان ریلیف پیکیج دیا گیا ہے، جب کہ پنجاب میں مفت ادویات کی فراہمی دوبارہ شروع ہو چکی ہے اور اب تک 7 لاکھ مریض مستفید ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جون تک پنجاب بھر میں 700 سڑکیں مکمل کر لی جائیں گی۔ گندم کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس اگلے ہفتے طلب کرلیا گیا ہے۔ کینالز کے معاملے پر بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے واضح پالیسی بیان دیا ہے، پانی کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) اس کے حل کیلئے مناسب فورم ہے۔ کسی کا پانی چوری نہیں ہو رہا، ہر صوبے کو آئینی طور پر اس کا حق مل رہا ہے۔ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ بجلی چوری کی روک تھام اور آئی پی پیز سے متعلق اہم اقدامات میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی اہم کردار ادا کیا۔