میئر کراچی کو بیان بازی کرنے کی بجائے عوامی مسائل کے توجہ دینی چاہیے: فاروق ستار کی پی پی پر تنقید

Farooq sattar b

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور صوبائی حکومت پر شدید تنقید کی۔ فاروق ستار نے کہا کہ میئر کراچی کو بیان بازی کرنے کی بجائے عوامی مسائل کے حل پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ “ایم کیو ایم کا گورنر عوامی گورنر ہے، جس نے یوسف گوٹھ سرجانی ٹاؤن جا کر لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھا۔” فاروق ستار نے مزید کہا کہ گورنر سندھ نے ڈمپر حادثات میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کی تعزیت کی، جبکہ اس شہر میں جنوری سے مارچ تک 150 سے زائد لوگ ڈمپر حادثات کا شکار ہوئے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے میئر کراچی کی جانب سے نفرت انگیز بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ “ایک پریس کانفرنس یا پلاٹ کسی کی جان کا متبادل نہیں ہو سکتے۔ میئر کراچی شہریوں کے تحفظ کی ذمہ داری وزیر داخلہ سندھ پر ڈالتے ہیں، لیکن وہ خود ان مسائل کے حل میں ناکام ہیں۔” انہوں نے کہا کہ “کراچی کے شہریوں کو منشیات کی عادی ڈمپرز اور ٹینکر مافیا سے خطرہ ہے، اور میئر ان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کی حمایت کر رہے ہیں۔” فاروق ستار نے ایم کیو ایم کے گورنر ہاوس میں پچاس ہزار بچوں کو آئی ٹی کورسز کروانے کے حوالے سے کہا کہ یہ دس ہزار بچوں کو پڑھا کر دکھائیں انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی کے ایک ہزار ارب روپے کا ٹیکس ہڑپ کر رہی ہے اور عوامی خدمات کی بجائے مافیاز کے ساتھ کھڑی ہے۔ فاروق ستار نے کلفٹن میں کنٹونمنٹ کے کام کو میئر کراچی کا کام قرار دینے پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ آپ کی اپنی پارٹی کے لوگ ظلم کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، اور آپ خود دو سال سے زبردستی کے میئر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم نے بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پانی کے فور منصوبے کے ذریعے شہر میں ترقی کے لئے اقدامات کیے ہیں۔” فاروق ستار نے اس موقع پر میئر کراچی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کبھی یوسف گوٹھ، لیاری یا ملیر کے گوٹھوں میں نہیں گئے، آپ کو ان علاقوں کے مسائل کا کوئی ادراک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ ڈیڑھ سو شہداء کو ایک ایک کروڑ دینے کا اعلان کرو، لیکن آپ نے کبھی اس پر بات نہیں کی۔

ہیری بروک انگلینڈ کی وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے نئے کپتان مقرر

Whatsapp image 2025 04 07 at 10.15.34 am (1)

ہیری بروک کو انگلینڈ کی وائٹ بال ٹیموں کا کپتان مقرر کیا گیا ہے،  جو اب سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے ٹیم کے بعد سابق کپتان جوس بٹلر کی جگہ لے رہے ہیں۔ ہیری بروک ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 دونوں میں انگلینڈ کی قیادت کریں گے، جس سے ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہو جائے گا کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ فارمیٹس کے درمیان کردار کو تقسیم کر دے گا۔ بروک، جنہوں نے 44 ٹی 20 اور 26 ون ڈے کھیلے ہیں، اس سے قبل بٹلر کی قیادت میں نائب کپتان کے طور پر خدمات انجام دیں اور ستمبر میں آسٹریلیا کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز کے دوران مختصر طور پر ون ڈے ٹیم کی قیادت کی۔ منیجنگ ڈائریکٹر روب کی نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بروک طویل عرصے سے انگلینڈ کی قیادت کے منصوبوں کا حصہ تھے۔ روب کی کہنا تھا کہ ہیری نہ صرف ایک شاندار کرکٹر ہے، بلکہ اس کے پاس کرکٹ کا بہترین دماغ اور دونوں ٹیموں کے لیے ایک واضح نقطہ نظر بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ موقع توقع سے تھوڑا پہلے آ گیا ہے، لیکن وہ ہمیں مزید سیریز، ورلڈ کپ اور عالمی ٹورنامنٹ جیتنے کی طرف لے جانے کے لیے تیار ہے۔

سٹار لنک کی سروسز نومبر یا دسمبر تک پاکستان میں شروع ہو جائیں گی، وزیر آئی ٹی کا دعویٰ

Shaza fatima khawaja

  وزیرمملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ٹیلی کمیونیکیشن شازہ فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ سٹار لنک، سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس نومبر یا دسمبر تک پاکستان میں شروع ہونے والی ہے۔ شازہ فاطمہ نے یہ اپ ڈیٹ امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام کے اجلاس کے دوران شیئر کی۔ گزشتہ ماہ، شازہ نے تصدیق کی تھی کہ سیٹلائٹ پر مبنی انٹرنیٹ فراہم کرنے والے کو وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستان میں عارضی رجسٹریشن دی گئی تھی۔ انہوں نے 21 مارچ کو ایک بیان میں کہاتھا کہ تمام سیکورٹی اور ریگولیٹری اداروں کے اتفاق رائے سے، سٹارلنک کو عارضی عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ این او سی جاری کر دیا گیا ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان اسپیس ایکٹیویٹی ریگولیٹری بورڈ نے سٹارلنک کو عارضی لائسنس دیا ہے۔ پی ٹی اے کے چیئرمین نے واضح کیا کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے ریگولیٹری فریم ورک کو حتمی شکل دینے کے بعد کمپنی کو مکمل لائسنس مل جائے گا۔ کمیٹی کے سوالات کے جواب میں وزیر آئی ٹی  نے یقین دلایا کہ لائسنس جاری کرنے میں کوئی خاص رکاوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ ایک نئی ٹیکنالوجی ہے، جس میں مختلف زاویوں سے محتاط غور و فکر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں مدد کرنے کے لیے، حکومت نے قواعد و ضوابط کو ختم کرنے میں مدد کے لیے کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی تھیں، ضابطے مکمل ہونے کے بعد سٹارلنک کو اپنے مکمل لائسنس کے لیے دوبارہ درخواست دینے کی ضرورت ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا عوام کو تیل کی قیمتوں میں فائدہ پہنچانے کی یقین دہانی

Shahbaz sharif

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے عوام کو تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پہنچانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست عوام تک پہنچے۔ وزیراعظم نے میری ٹائم سیکٹر میں اصلاحات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات کو عوام تک منتقل کرنے کے لیے حکومتی اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند دن قبل حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے 7 روپے فی یونٹ کی کمی کی تھی اور اسی طرح قیمتوں میں مزید کمی کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ شہباز شریف نے توانائی کے شعبے میں پائیدار اصلاحات کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دینے کا اعلان کیا جس کی مدد سے حالیہ بجلی کی قیمتوں میں کمی ممکن ہو پائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں مزید اصلاحات پر کام جاری ہے تاکہ عوام کو مسلسل فائدہ پہنچایا جا سکے۔ وزیراعظم نے میری ٹائم سیکٹر میں بھی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے طویل ساحل، سمندر اور دیگر لامحدود وسائل عطا کیے ہیں، جو عالمی معیشت کی ترقی کے لیے اہم ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پاکستان کی بندرگاہوں کو عالمی معیار کے مطابق مسابقتی بنانے کے لیے تجارتی ٹیرف پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت دی۔ شہباز شریف نے بندرگاہوں پر موجود کنٹینرز کو جلد نیلام کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام بندرگاہوں پر جدید ترین اسکینر کی تنصیب کی رفتار کو تیز کیا جائے گا تاکہ اس شعبے میں مزید کارکردگی لائی جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی کوششیں تیز کرے گی اور ان اصلاحات کے ذریعے پاکستان کی معیشت میں استحکام لایا جائے گا۔

محسن نقوی نے نیشنل انٹیلی جنس، تھریٹ اسیسمنٹ سینٹر کے قیام کی منظوری دے دی۔

Mohsin naqvi

وزیر داخلہ محسن نقوی نے  ملک بھر میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی سرگرمیوں کے درمیان، نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کے تحت نیشنل انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسیسمنٹ سینٹر کے قیام کی منظوری دے دی۔ یہ منظوری اسلام آباد میں نیکٹا بورڈ آف گورنرز کے پانچویں اجلاس کے دوران دی گئی۔ اجلاس میں اہم فیصلوں کا مشاہدہ کیا گیا جس کا مقصد پاکستان کے انسداد دہشت گردی کے فریم ورک کو مضبوط بنانا تھا۔ 2021 میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے، خاص طور پر خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے سرحدی صوبوں میں، ملک قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملوں کی زد میں ہے۔ ایک تھنک ٹینک، پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان میں جنوری 2025 میں دہشت گردی کے حملوں میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں 42 فیصد زیادہ ہے۔ میٹنگ کے دوران نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر خالد چوہان نے میٹنگ کو اتھارٹی کی کارکردگی اور آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا۔ اجلاس کے اہم ترین نتائج میں سے ایک نیشنل انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسسمنٹ سینٹر کے قیام کی منظوری تھی۔ سیکیورٹی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکمل مشاورت کے بعد تیار کیا گیا نیا ادارہ انٹیلی جنس کوآرڈینیشن اور خطرے کے تجزیہ کے لیے ایک خصوصی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔

ایف آئی اے کے نئے ڈی جی مقرر، رفعت مختار نے چارج سنبھال لیا

Dg fia

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے (فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی) رفعت مختار نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔ رفعت مختار کا تعلق پولیس سروس آف پاکستان کے 24 ویں کامن سے ہے اور انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں متعدد اہم عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں۔ اس سے قبل، رفعت مختار نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس میں انسپکٹر جنرل کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ ان کی کیریئر میں وزارت داخلہ میں ایڈیشنل سیکرٹری کی حیثیت سے بھی اہم کردار رہا ہے۔ اس کے علاوہ، وہ انسپکٹر جنرل پولیس سندھ کے طور پر بھی تعینات رہے ہیں۔ رفعت مختار نے بطور آر پی او گوجرانوالہ، ملتان، فیصل آباد اور بہاولپور بھی اپنے فرائض کامیابی سے انجام دیے ہیں اور ان کے تجربے کا دائرہ وسیع ہے۔ ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز میں ان کی آمد کے موقع پر ایف آئی اے کے افسران سے ان کا تعارف کرایا گیا اور ادارے کے مختلف شعبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر  ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار کا کہنا تھا کہ ایمانداری، فرض شناسی اور قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے گا۔ پبلک سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی کو یقینی بنایا جائے گا اور بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت اقدامات جاری رہیں گے۔ رفعت مختار نے یہ بھی کہا کہ پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں کسی قسم کی غفلت کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

حکومت چار ہزار روپے فی من گندم مقرر کرے ،ورنہ کسان 15 اپریل کو احتجاج کریں گے:حافظ نعیم الرحمان

Hafiz naeem ur rahman

جماعت اسلامی نے کسانوں کے مسائل اور زرعی شعبے کے بحران کو ختم کرنے کے لیے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ  گندم چار ہزار فی من مقرر کرے، اگر حکومت گندم چار ہزار فی من نہ کی گئی  تو کسان 15 اپریل کو سڑکوں پراحتجاج کریں گے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت کو کسانوں کے مسائل حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں، ورنہ کسان 15 اپریل کو اپنے مطالبات کے حق میں ملک بھر میں احتجاج کریں گے۔ جماعت اسلامی کے رہنما نے کسانوں کے حق میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم کی قیمت چار ہزار فی من مقرر کرے اور عوام کے لیے روٹی کی قیمت 10 روپے رکھی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کسانوں کے مطالبات پر عمل نہیں کرتی تو 15 اپریل کو پورے پاکستان سے کسان اسلام آباد اور لاہور پہنچیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے گندم کی قیمت کے بارے میں کیے گئے وعدے پورے نہیں ہو سکے اور کسانوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گنے کی قیمت کے حوالے سے کسانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور ابھی تک ان کو ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کو کسانوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہوگا تاکہ ملک کی زراعت اور کسانوں کی مشکلات حل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس احتجاج کا مقصد صرف کسانوں کا حق نہیں بلکہ پورے ملک کی معاشی استحکام اور عوامی فلاح ہے۔ مزید برآں، جماعت اسلامی نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ وہ اپنے تمام سیاسی اور سماجی اتحادیوں کے ساتھ کسانوں کی حمایت میں کھڑی ہے اور اس احتجاج میں کسی بھی سیاسی مفاد سے ہٹ کر صرف عوامی مفاد کو ترجیح دے گی۔ امیر جماعت اسلامی نے کسانوں کو 15 اپریل کو احتجاجی مارچ میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ “اگر کسانوں کے مسائل حل نہ ہوئے تو ہم 15 اپریل کے بعد اپنے احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کریں گے اور حکومت کو عوامی دباؤ میں لائیں گے”۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زرعی شعبے کی ترقی کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہو سکے اور کسانوں کے حقوق کا تحفظ ہو سکے۔

پنجاب میں آئندہ چند دنوں کے دوران موسم کیسا رہے گا، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا۔

Weather in punjab

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے رواں ماہ کے دوران درجہ حرارت میں اضافے اور بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے،8 اپریل سے 11 اپریل تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرد آلود ہوائیں اور گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہو سکتی ہیں۔ پی ڈی ایم اے کی طرف سے جاری کی جانے والی پیشگوئی میں کہا گیا ہے کہ راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، منڈی بہاوالدین، گجرات، جہلم اور گجرانوالہ میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں لاہور، قصور، سیالکوٹ، نارووال، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا اور میانوالی میں آندھی اور بارشوں کے امکانات ہیں۔ رواں ماہ کے دوران درجہ حرارت میں 4 سے 7 ڈگری تک معمول سے اضافے کی توقع ہے، جس سے پنجاب کے میدانی علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہےاور عوام کو موسمی صورتحال سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ گرمی اور لو کی شدت میں اضافے کے باعث عوام کو محتاط رہنا ہوگا، خصوصاً دوپہر کے وقت کام کرنے والے افراد کو لو سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ سکول ایجوکیشن، محکمہ صحت، آبپاشی، تعمیر و مواصلات، لوکل گورنمنٹ اور لائیو اسٹاک کو بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے، جب کہ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ، واسا، پنجاب پولیس اور سول ڈیفنس کو بھی موسمی صورتحال کے پیش نظر تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے شہریوں کو آسمانی بجلی سے تحفظ کے لیے محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ گرج چمک اور طوفانی حالات میں کھلے آسمان تلے جانے سے گریز کیا جائے۔ ایمرجنسی صورتحال میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

حکومت نے پنجاب کے  مختلف شہروں کے لیے 1500 الیکٹرک بسوں کی منظوری دے دی۔

Electric bus

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے بھر میں الیکٹرک بس منصوبے کی اصولی منظوری دے دی ہے جس کے تحت متعدد شہروں میں 1500 بسیں چلائی جائیں گی۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں لاہور اور گوجرانوالہ میں 380 الیکٹرک بسیں متعارف کرائی جائیں گی۔ ان بسوں کی خریداری کا عمل فوری طور پر شروع کرنے کا حکم دیا گیا ہے جس کی آخری تاریخ جون تک مقرر کی گئی ہے۔ اس منصوبے کے بعد کے مراحل میں سرگودھا، شیخوپورہ، سیالکوٹ، گجرات، رحیم یار خان اور ڈیرہ غازی خان جیسے اضافی شہر شامل کیے جائیں گے۔ مریم نواز نے حکام کو فیصل آباد اور گوجرانوالہ کے روٹ پلان پیش کرنے کی بھی ہدایت کی اور 15 دن میں لاہور کی ییلو لائن کی منصوبہ بندی پر پیش رفت کا مطالبہ کیا۔ الیکٹرک فلیٹ کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کے ساتھ ساتھ لاہور کے لیے ایک نئے ٹرانسپورٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ جدید پبلک ٹرانسپورٹ ہر شہری کا حق ہے، نہ صرف لاہور والوں کا، انہوں نے پنجاب کے ہر بڑے شہر میں عالمی معیار کے بس سسٹم کی خواہش کا اظہار کیا۔