پی ایس ایل 10: نہ بیٹنگ چلی نہ بولنگ، گلیڈیٹرز نے زلمی کو 80 رنز سے شکست دے دی

پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن کا دوسرا میچ آج راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے، جہاں کوئٹہ گلیڈیٹرز اور پشاور زلمی آمنے سامنے موجود ہیں۔ پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا ہے، گلیڈیٹرز کی قیادت سعود شکیل، جب کہ پشاور زلمی کی قیادت بابراعظم کررہے ہیں۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے گلیڈیٹرز بیٹرز نے زلمی گیندبازوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دی، زلمی گیند باز گلیڈیٹرز بلے بازوں کے سامنے لڑکھڑاتے نظر آئے۔ گلیڈیٹرز کی جانب سے کپتان سعود شکیل نے 59، فن ایلن نے 53 اور حسن نواز 41 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ مزید یہ کہ کوسل مینڈس نے 35 اور ریلی روسو 21 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ لوٹ گئے اور یوں مقررہ 20 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر گلیڈیٹرز نے 216 رنز بنائے اور جیت کے لیے 217 رنز کا ہدف دیا۔ زلمی گیندبازون کی جانب سے انتہائی معمولی گیندبازی دیکھنے کو ملی، زلمی کی جانب سے علی رضا، سفیان مقیم اور الزاری جوزف نے 1،1،1 وکٹ حاصل کی، جب کہ باقی تمام گیند باز کو بھی وکٹ لینے میں ناکام رہے۔ دوسری جانب ہدف کے تعاقب میں بھی زلمی بیٹرز کوئی خاص کمال نہ کرسکے اور ایک بعد دوسرا اور پھر تیسرا، ایسے کرتے چلتے بنے۔ زلمی کی جانب سے کپتان بابراعظم اور صائم ایوب اوپننگ کے لیے آئے، مگر گلیڈیٹرز فاسٹ بولر محمد عامر کی گیند پر کپتان بابر چلتے بنے۔ مزید پڑھیں: شاداب، شاہین یا رضوان: کون بنا پی ایس ایل کا سب سے کامیاب کپتان؟ زلمی کی جانب سے صائم ایوب نے 50، حسین طلحت نے 35 اور مچل اوون نے 31 رنز بنائے۔ حیرت انگیز طور پر زلمی کے 5 بلےباز بنا کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے، جب کہ آخری بلےباز علی رضا بھی 4 گیندوں پر صفر بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ گلیڈیٹرز گیندبازوں کی جانب سے انتہائی عمدہ بلےبازی دیکھنے کو ملی، مسٹری اسپنر ابرار احمد نے 4، محمد عامر اور عثمان طارق نے 2،2، جب کہ کائل جیمیسن نے 1 وکٹ حاصل کی۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل کا دسواں ایڈیشن 11 اپریل سے شروع ہوا ہے اور ایونٹ کا فائنل 18مئی کو کھیلا جائے گا، پی ایس ایل کا تیسرا میچ ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کے درمیان آج رات 8 بجے نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔ پی سی بی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمیں 11 اپریل سے 18 مئی تک 34 میچز کھیلے جائیں گے، جس میں لاہور کا قذافی اسٹیڈیم 13 میچوں کی میزبانی کرے گا جن میں 2 سیمی فائنل اور فائنل شامل ہیں۔کراچی اور ملتان پانچ، پانچ، جب کہ راولپنڈی میں 11 میچز کھیلے جائیں گے۔ یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل سیزن 10: چھ ایسے بالر جو سب سے زیادہ وکٹیں لے سکتے ہیں یاد رہے کہ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے افتتاحی میچ اسلام آباد نے لاہور قلندرز کو شکست دی۔
المناک حادثہ: ایک ہی خاندان کا سیر و تفریح کا سفر سانحے میں بدل گیا

نیویارک میں ایک سیاحتی ہیلی کاپٹر دریائے ہڈسن میں گر کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں سوار تمام چھ افراد ہلاک ہو گئے، جن میں ایک ہسپانوی خاندان اور ہیلی کاپٹر کا پائلٹ شامل تھا۔ عالمی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ہیلی کاپٹر نے مین ہٹن کے ایک ہیلی پورٹ سے پرواز بھری اور حسب معمول راستے پر روانہ ہوا، جو مجسمۂ آزادی کے گرد چکر کاٹتے ہوئے دریائے ہڈسن کے ساتھ ساتھ جارج واشنگٹن پل تک جاتا ہے۔ پرواز کے 16 منٹ بعد ہی، ہیلی کاپٹر نیو جرسی کے قریب پانی میں گر کر تباہ ہو گیا۔ عینی شاہدین نے سی این این کو بتایا کہ ہیلی کاپٹر نےپہلے توازن کھو یا، الٹا ہوا اور پھر پانی میں گر گیا۔ ایک عینی شاہد سارہ جین ریمونڈ کے مطابق، پروپیلر ہیلی کاپٹر سے الگ ہو گیا اور اکیلا ہوا میں گردش کرتا رہا۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 49 سالہ اگسٹن اسکوبار، ان کی اہلیہ مرسے کمپرُوبی مونتال، ان کے دو بیٹے (4 اور 11 سال کے) اور ایک بیٹی شامل ہے ۔ نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے تصدیق کی کہ یہ خاندان اسپین سے آیا تھا۔ جرسی سٹی کے میئر اسٹیون فلوپ نے بتایا کہ خاندان مرسے کی سالگرہ منانے نیویارک آیا تھا۔ سیمنز موبیلیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں اپنے اعلیٰ عہدیدار اگسٹن اسکوبار اور ان کے خاندان کے سانحاتی انتقال پر گہرا دکھ ہے۔ مرسے کمپرُوبی سیمنز انرجی میں عالمی سطح پر کام کر رہی تھیں۔ اسپین کے وزیراعظم پیدرو سانچیز نے بھی اس حادثے کو ناقابلِ تصور المیہ قرار دیتے ہوئے اظہار تعزیت کیا ہے۔ مرسے کمپرُوبی کا تعلق اسپین کے معروف اسپورٹس خاندان سے تھا ان کے دادا اور پردادا دونوں ایف سی بارسلونا کے صدر رہ چکے ہیں۔ ہیلی کاپٹر کے پائلٹ سیانکیز جانسن کی عمر 36 سال تھی۔ انہیں اگست 2023 میں کمرشل ہیلی کاپٹر اڑانے کا لائسنس ملا تھا اور وہ 788 پرواز گھنٹے مکمل کر چکے تھے۔ ان کے دوست اور ساتھی پائلٹ میٹ کلیر کے مطابق، وہ ایک ماہر اور نیک انسان تھے۔ حادثے کی تحقیقات نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کی زیر نگرانی جاری ہیں۔ حکام کی جانب سے ویڈیو شواہد اور تکنیکی معلومات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ حادثے کی اصل وجہ کا تعین کیا جا سکے۔
عالمی ٹیرف جنگ سے سونا ایک بار پھر مہنگا، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

امریکا اور چین کے درمیان جاری ٹیرف جنگ کی وجہ سے عالمی منڈی میں مسلسل سونے کی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان میں بھی سونے کی قیمت ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے اور قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت میں آج پھر 1800 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 40 ہزار 600 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح 24 قیراط 10 گرام سونے کی قیمت میں 1 ہزار 543 روپے کے اضافے کے بعد نئی قیمت 2 لاکھ 92 ہزار 9 روپے ہوگئی۔ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 18 ڈالر کے اضافے سے فی اونس سونے کی قیمت 3 ہزار 236 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ مزید پڑھیں: اسلام آباد، چکوال، مردان اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے، خوف ہراس پھیل گیا واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ روز فی تولہ سونے کی قیمت میں 10 ہزار روپے کا اضافہ ہوا تھا، جس کے بعد نئی قیمت 3 لاکھ 38 ہزار 800 روپے ہوگئی تھی۔ یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے، جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔ اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدتے ہیں۔
مخالفین چاہتے ہیں ہم حکومت چھوڑ دیں, سید مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر پارٹی کارکنوں سے ملنے آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شروعات ٹھٹھہ اور سجاول سے کی ہے اور اپریل کے آخر تک تمام اضلاع کا دورہ کیا جائے گا۔ پچھلے سال کوئی نئی اسکیم شروع نہیں کی گئی تھی، تاہم اس سال نئی اسکیمیں متعارف کرائی جا رہی ہیں، ہر ضلع کو کم از کم پانچ ارب روپے کی اسکیمیں دی جائیں گی۔ کارکنوں کی تجاویز پر ایک ارب روپے کی اسکیمیں بھی بنائی جائیں گی جن کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، جبکہ ڈپٹی کمشنرز بھی ان میں تعاون کریں گے۔ ہر ضلع کو پندرہ دن دیے گئے ہیں تاکہ اپنی اسکیمیں جمع کرا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت آپ کی اپنی پیپلز پارٹی ہے اور ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ سونامی، سیلاب اور سائیکلون کے بعد جہاں کسی نے کچھ نہ کیا، وہاں پیپلز پارٹی نے متاثرین کو نہ صرف گھر بنا کر دیے بلکہ مالکانہ حقوق بھی دیے۔ پانی کی قلت پورے صوبے میں ہے لیکن ٹھٹھہ اور سجاول چونکہ آخری علاقوں میں آتے ہیں، اس لیے یہاں صورتحال زیادہ سنگین ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ دریائے سندھ ہمارا ہے اور ہم اس کا پانی کسی اور کو نہیں دیں گے۔ مراد علی شاہ نے دریاؤں پر کینالز بنانے کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ کینال سمورا اور سندھو پر نہر بنانا منظور نہیں۔ 2018 سے 2023 تک سندھ حکومت نے ان منصوبوں پر کام نہیں ہونے دیا۔ نگران حکومت میں ارسا اجلاس کے دوران پنجاب نے یہ تجویز دی اور ارسا نے بغیر پڑھے منظوری دے دی، جس پر سندھ نے شدید اعتراض کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے سی سی آئی میں اس منصوبے کے خلاف ریفرینس بھیجا، ایکنک اجلاس میں بھی ڈپٹی وزیراعظم کو خط لکھ کر مخالفت کی گئی۔ بعد ازاں اس منصوبے کو ایجنڈے سے نکال دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ دشمن کسی بھی منصوبے کو منظور نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین چاہتے ہیں ہم حکومت چھوڑ دیں تاکہ انہیں کھلی چھوٹ مل جائے، مگر ہم جذبات میں آ کر ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے ملک کو نقصان ہو۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو واضح پیغام دیا ہے کہ اگر یہ منصوبہ ختم نہ ہوا تو وہ عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ پیپلز پارٹی نے شہادتیں دی ہیں لیکن اپنے لوگوں کو کبھی نہیں چھوڑا۔ انہوں نے گرین پاکستان انیشیٹو، لائننگ، ٹرپ ایریگیشن اور پانی کی بچت جیسے منصوبوں کا ذکر کیا اور کہا کہ سندھ کوسٹل ہائی وے پر کام جاری ہے۔ سکھر سے حیدرآباد موٹروے کو ملک کے لیے اہم قرار دیا اور کہا کہ اسے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالفین صرف دریائے سندھ کی بات کرتے ہیں، ہم کہتے ہیں کہ چناب، جہلم، راوی اور ستلج سب ہمارے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اگر کوئی ایک شخص دنیا میں یہ ثابت کر دے کہ 27 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر میں جا رہا ہے تو ہم قصوروار، ورنہ یہ سب جھوٹ ہے۔ ڈیلٹا کے علاقوں میں بعض سال ایسا ہوتا ہے کہ ایک قطرہ بھی پانی نہیں پہنچتا، وہاں کے لوگ مرنے کے قریب ہیں۔ پیپلز پارٹی عوام کی طاقت سے سندھ مخالف منصوبے بننے نہیں دے گی۔ آخر میں انہوں نے اعلان کیا کہ چیئرمین بلاول بھٹو 18 اپریل کو حیدرآباد میں جلسہ کریں گے اور تمام لوگوں کو شرکت کی دعوت دی۔
لاہور میں کمسن ملازمہ کی تشدد سے ہلاکت، ملزم میاں بیوی گرفتار

مالکن کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونے والی 10 سالہ گھریلو ملازمہ کے دلخراش واقعے پر ڈی آئی جی آپریشنز نے فوری نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ واقعہ لاہور کے تھانہ ہنجروال کی حدود میں پیش آیا، جہاں کمسن ملازمہ سونیا مبینہ طور پر فرخ بشیر اور اس کی اہلیہ نوشین کے گھر پر کام کرتی تھی۔ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق، وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمہ نوشین اور اس کے شوہر فرخ بشیر کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق، مقدمہ نمبر 1142/25 درج کر کے تحقیقات اور گرفتاری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ فیصل کامران نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی واضح ہدایت ہے کہ خواتین اور بچوں پر تشدد ہر صورت ناقابل قبول ہے اور اسے ریڈ لائن تصور کیا جائے گا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ملزمان کو قانون کے مطابق سخت سزا دلوائی جائے گی تاکہ آئندہ کسی معصوم جان کے ساتھ ایسا سلوک نہ ہو۔
غزہ کے لیے جان تک قربان کر سکتے ہیں

پاکستان میں جماعت اسلامی اور دیگر تنظیموں نے امریکی سرپرستی میں اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے خلاف اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آج ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ ان ریلیوں کا عنوان “غزہ تمہیں پکارتا ہے” رکھا گیا۔ یہ فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کا سب سے بڑا احتجاج ہے۔ لاہور میں غزہ مارچ سے حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کیا۔ لاہور میں ایک بڑی ریلی نمازِ جمعہ کے بعد ناصر باغ سے مال روڈ تک نکالی جارہی ہے، جس کی قیادت جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کررہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی جماعت اسلامی نے لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔ احتجاج میں شامل خواتین کا جوش و جذبہ دیدنی تھا۔ احتجاج میں شامل ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ہمارے دل غزہ والوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
قدم نہیں اٹھائیں گے تو بزدلوں کی فہرست میں لکھے جائیں گے، حافظ نعیم الرحمان

لاہور میں غزہ مارچ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آپ لوگوں نے یہاں جمع ہوکر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آپ کے دل فلسطینیوں کے لیے دھڑکتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیل بمباری کررہا ہے، جس سے غزہ میں بچے شہید ہوتے ہیں، نیتن یاہو یہ امت اس ظلم کا تم سے انتقام لیں گے، تم سے ایک ایک بچے کا حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غرور تو سات اکتوبر کو ہی ختم ہوگیا تھا۔ اسرائیل نہتے لوگوں پر وار کرتا ہے اور اسپتالوں، ڈاکٹروں اور بچوں کو نشانہ بناتا ہے۔ اسرائیل کو یہ طاقت امریکا سے ملی ہوئی ہے، میرا پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن سے یہ سوال ہے کہ تم لوگوں کے منہ پر چھالے کیوں پڑ گئے ہیں، تم امریکا کی مذمت کیوں نہیں کرتے، ان کی دہشتگردی کی مذمت کیوں نہیں کرتے؟ یہاں سب اس چیز کے طلبگار ہیں کہ ٹرمپ ان کے سر پر ہاتھ رکھے۔
’وزیراعظم مزید ریلیف کا اعلان کریں گے‘ وفاقی وزیرخزانہ کی پریس کانفرنس

وفاقی وزیرخزانہ نے لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ چیمبرز کے مسائل کا ادراک ہے، مشکلات حل کرنے کی کوشش کریں گے، چیمبرز کے جائز مطالبات کو مانا جائے گا، تاجروں کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا انڈسٹری کو درپیش مسائل کا جائزہ لے رہے ہیں، صنعت کی ترقی ملکی ترقی کا باعث ہے، ہمیں صنعتی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، ملک میں معاشی استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں، معاشی استحکام کیلئے اپنی درست سمت کا تعین کرنا ضروری ہوتا ہے، سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی ہو رہی ہے، شرح سود 22 فیصد سے 12 فیصد ہو چکی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے کاروبار میں استحکام آرہا ہے، ہمارا اصل مقصد عام آدمی کو فائدہ پہنچانا ہے، ہم درست سمت کی جانب گامزن ہیں لیکن ہر سیکٹر کو برآمدات کرنا ہوں گی، ہمیں اپنی برآمدات میں اضافے کے لیے کام کرنا ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا معاشی استحکام کیلئے مہنگائی کا کم ہونا لازمی تھا، ہر ہفتے اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ہم روز کی بنیاد پر دالوں ، چینی اور دیگر اشیا کی قیمتوں کو دیکھ رہے ہیں، افراط زر نیچے آنے کا فائدہ عام آدمی کو ہونا چاہیے۔ مزید پڑھیں: فوجی فرٹیلائزرز کمپنی تھر کے کوئلے سے کھاد بنائے گی محمد اورنگزیب نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہوتی رہے گی، اسٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہونے میں کچھ وجوہات بیرونی ہیں، ہمیں دیکھنا ہے کہ ہم صحیح سمت میں چل رہے ہیں یا نہیں؟ ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا ریکوڈک ایک اہم پروجیکٹ ہے، 2028کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا، بلوچستان میں ریکوڈک پروجیکٹ ہمارا خواب ہے، انڈونیشیا میں پچھلے سال نِکل کی ایکسپورٹ 22 بلین ڈالر رہی، 2028 کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم رشوت لے رہے ہیں تو کوئی ہمیں رشوت دے بھی رہا ہے، آپ سے درخواست ہے کہ آپ رشوت دینا بند کر دیں، وزیر اعظم اس ہم مسئلے پر سنجیدہ ہیں، حوصلہ کریں اور رشوت خوروں کی باتوں میں نہ آئیں، کسٹمز میں فیس لیس ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی، مقصد ہے چوری یا رشوت بازاری نہ ہو سکے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقہ اپنے گوشوارے اب خود بھر سکتا ہے، نتخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو بخوبی سمجھتا ہوں، ایسا طبقہ جس کی جائیداد یہاں ہے نہ وہاں اس کو بھی پیچیدہ ٹیکس نظام میں الجھایا ہوا ہے، ٹیکس نظام کو انتہائی سادہ بنانے جا رہے ہیں، اگلے کچھ ماہ میں وزیر اعظم مزید ریلیف کا اعلان کریں گے۔ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا 800 سے ایک ٹریلین ڈالر کا ہر سال نقصان ہوتا ہے، ہم ایف بی آر میں صاف ستھرے لوگ لے کر آرہے ہیں، ہم ایف بی آر میں فارم کو 25 چیزوں پر لے کر جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے یورپی روٹ کھل گئے ہیں، امید ہے انگلینڈ کے روٹس بھی کھل جائیں گے، دیہات میں ہماری آبادی زیادہ بڑھ رہی ہے ، آج ملک کو مشکلات درپیش ہیں، سوچیے آبادی بڑھی تو کیا حشر ہو گا؟ ہمارے ملک میں 5 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اسکولوں سے باہر رہنے والے بچوں میں بچیوں کی تعداد زیادہ ہے، ہمیں پارلیمنٹ اور سب کے ساتھ مل کر ان معاملات سے نمٹنا ہے۔ ان کا کہنا تھا اکتوبر سے فروری تک لاہور میں ماحول کی وجہ سے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، بیجنگ میں کبھی سلفر کی بو ہوتی تھی، اب مطلع صاف ہے، یہ تمام پاکستان کے لیے اہم معاملات ہیں ان سے نبردآزما ہونا ہے۔
دو ریاستی تقسیم مسئلہِ فلسطین کا حل نہیں ہے

کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام امریکی سرپریستی میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین مسئلے کا حل دو ریاستی حل بالکل نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما جمال صدیقی کا کہنا تھا کہ غزہ میں روزانہ ہمارے بھائی بہن شہید ہورہے ہیں مگر عالمی سطح پر اقدامات نہیں کیے جا رہے۔
سندھ میں “سسٹم” سیاسی سسٹم سے بڑا ہے، اسے کون چلا رہا ہے؟ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر کوئی ٹینکر ڈرائیور نشے کی حالت میں یا بغیر لائسنس کے گاڑی چلا رہا ہے تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ ایسے ٹینکر سے اگر کوئی ہلاکت واقع ہو تو یہ قتلِ خطا نہیں بلکہ قتلِ عمد کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شہر کی پولیس غیر مقامی ہے، اور سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان ڈمپرز کو شہر کے اندر داخل ہونے کی اجازت کون دیتا ہے؟ سندھ میں “سسٹم” سیاسی سسٹم سے بھی زیادہ طاقتور ہو چکا ہے، اور یہ سوال اہم ہے کہ اسے چلا کون رہا ہے؟ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچی شراب پینے والوں کو تو معاوضہ دیا جاتا ہے، لیکن ان افراد کو معاوضہ کیوں نہیں دیا جاتا جو ڈمپر سے کچلے جاتے ہیں؟ یہ معاملہ سیاست کا نہیں بلکہ انسانی اور انتظامی ہے، جسے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت کو عوام کے جذبات سے کھیلنے نہیں دیں گے۔ ڈمپرز کو شہر سے گزرنے کی اجازت ہرگز نہیں ہونی چاہئے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ڈمپر جلانے کے شبے میں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ جب عوام یہ محسوس کرتے ہیں کہ قانون ظالم اور بے حس ہو چکا ہے، تو وہ مجبور ہو کر خود ردِ عمل دیتے ہیں۔