کراچی: تیز رفتار بڑی گاڑی نے گرین بیلٹ کی دوسری جانب بیٹھے راہگیر کو کچل دیا

کراچی کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب تیز رفتار فارچیونر گرین بیلٹ توڑ کر مخالف سمت میں بیٹھے دو راہگیروں پر چڑھ دوڑی، جس سے ایک شخص جاں بحق، جب کہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔ نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب افسوسناک ٹریفک حادثہ پیش آیا، جہاں ڈسکو بیکری سے مسکن چورنگی کی جانب جانے والی تیز رفتار فارچیونر گاڑی گرین بیلٹ توڑتے ہوئے مخالف سمت میں بیٹھے شہریوں سے جا ٹکرائی۔ گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق، جب کہ دوسرا زخمی ہوگیا۔ اس حادثے کے بعد علاقے بھر میں کہرام مچ گیا اور مشتعل افراد نے گاڑی کو گھیر کر آگ لگا دی۔ اطلاعات ملتے ہی پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی، مگر تب تک گاڑی شعلوں کی نذر ہو چکی تھی۔ فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ ترجمان ایس ایس پی ضلع شرقی نے کہا ہے کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 42 سالہ سلیم کے نام سے ہوئی ہے، جب کہ زخمی ہونے والا شہری ذیشان ہے، جسے فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا اور حالت اب خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔ چھیپا ویلفیئر کے نمائندے چوہدری شاہد نے بتایا ہے کہ جاں بحق ہونے والے شخص کے سر اور پسلیوں پر شدید نوعیت کے زخم آئے تھے۔ ایس ایچ او گلشن اقبال نعیم راجپوت کے مطابق گاڑی کے ڈرائیور سمیت تین افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا، جہاں ان سے مزید تفتیش کی جاری ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق گاڑی تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہو کر گرین بیلٹ کراس کرتے ہوئے مخالف سمت میں جا پہنچی، جہاں ہوٹل کے باہر کرسیوں پر بیٹھے دو افراد کو کچل دیا گیا۔ واضح رہے کہ حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کو آگ لگانے میں مبینہ طور پر ملوث 3 افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجوہات کا جائزہ لیا جارہا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔
علاج نہیں، کمائی ہوگی: مریم سرکار نے صحت کا شعبہ ٹھیکیداروں کے حوالے کردیا

حکومت کی جانب سے سرکاری نوکریوں کے خاتمے اور محکموں کی آؤٹ سورسنگ کی پالیسی نے محکمہ صحت کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس کے باعث مفت اور معیاری علاج فراہم کرنے والے اسپتالوں کی کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز احتجاج کررہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ صفائی، سیکیورٹی اور پارکنگ جیسے اہم شعبے نجی ٹھیکیداروں کے حوالے کر دیے گئے ہیں، جس سے نہ صرف ہسپتالوں کا ماحول متاثر ہو رہا ہے بلکہ مریضوں اور ان کے لواحقین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت کی جانب سے بارہا صفائی کی ناقص صورتحال پر تنقید کی جاتی ہے، لیکن یہ نظرانداز کر دیا جاتا ہے کہ صفائی کی خدمات اب اسپتال انتظامیہ کے بجائے ٹھیکیداروں کے ماتحت ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ایس یا دیگر سرکاری افسران ان پر کوئی اختیار نہیں رکھتے۔ سیکیورٹی کی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔ کم تنخواہ پر بھرتی کیے جانے والے گارڈز نہ صرف غیر تربیت یافتہ ہیں بلکہ خود بھی سیکیورٹی کے محتاج دکھائی دیتے ہیں۔ ایک سیکیورٹی کمپنی حکومت سے فی اہلکار 37 ہزار روپے وصول کرتی ہے لیکن اپنے ورکرز کو بمشکل 20 سے 22 ہزار روپے ماہانہ ادا کرتی ہے۔ نہ کوئی چیک اینڈ بیلنس ہے اور نہ ہی کوئی مانیٹرنگ کا نظام۔ حکام کا کہنا ہے کہ حکومت بجٹ کی کمی کو بنیاد بنا کر نوکریاں آؤٹ سورس کر رہی ہے، تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ جب حکومتی سینیٹرز لاکھوں روپے ماہانہ لے رہے ہوں تو عام عوام کے لیے صحت جیسے بنیادی حق کو نجی مفادات کے حوالے کرنا قابلِ تشویش ہے۔
اسرائیل مظالم کے خلاف متحد ہوکر سامنے آنا پڑے گا، مولانا فضل الرحمان

امیر جمیعت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیل مظالم کے خلاف متحد ہوکر سامنے آنا پڑے گا۔ غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف کراچی میں جے یو آئی کا احتجاج کیا گیا، امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے فلسطین کو حوصلہ دیا ہے، خون کے آخری قطرے تک فلسطین کے ساتھ رہیں گے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف سیلاب بن کر کھڑا ہونا ہوگا، اسرائیل کوئی ملک نہیں بلکہ سرزمینِ فلسطین پر قبضی کیا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا اور یورپ نے ظالم حق میں اپنا مؤقف لیا ہوا ہے، آج کے اجتماع سے یہ پیغام دیا ہے معصوم فلسطینی اکیلے نہیں ہیں۔ امیر جے یو آئی کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کی پرواہ کیے بغیر امتِ مسلمہ کو اٹھ کر کھڑے ہونا ہوگا۔
پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 79 رنز سے شکست دے دی

پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن کا چوتھا میچ آج کوئٹہ گلیڈیٹرز اور لاہور قلندرز کے مابین راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، جہاں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 79 رنز سے شکست دے دی۔ کوئٹہ گلیڈیٹرز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے لاہور قلندرز کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی، قلندرز نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 219 رنز بنائے اور گلیڈی ایٹرز کو جیت کے لیے 220 رنز کا ہدف دیا۔ گلیڈی ایٹرز نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 16.2 اوورز میں 140 رنز بنائے اور قلندرز نے یوں یہ مقابلہ 79 رنز سے جیت لیا۔ لاہور قلندرز کی جانب سے فخر زمان اور محمد نعیم اوپننگ کے لیے آئے، مگر نعیم زیادہ دیر کریز پر ٹہر نہ سکے اور 10 رنز بنا کر چلتے بنے، فخرزمان نے 67 رنز کی اننگ کھیلی، ان کی اننگ میں 3 چھکے اور 7 چوکے شامل تھے۔ سیم بلنگز کی جانب سے انتہائی شاندار بلےبازی دیکھنے کو ملی، وہ 19 گیندوں پر نصف سنچری بنا کر ناقال شکست رہے، انھوں نے 4 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 50 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ عبداللہ شفیق اور ڈیرل مچل 37، 37 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ دوسری جانب گلیڈیٹرز کی جانب سے انتہائی غیر معمولی بولنگ کا مظاہرہ کیا گیا، گلیڈیٹرز بولنگ لائن اپ قلندرز بلے بازوں کے سامنے لڑکھڑاتا نظر آیا۔ گلیڈیٹرز کی جانب سے اکیل حسین اور ابرار احمد نے 2،2، جب کہ فہیم اشرف اور عثمان طارق نے 1،1 وکٹ حاصل کی۔ گلیڈی ایٹرز فاسٹ بولر محمد عامر کوئی بھی وکٹ لینے سے قاصر رہے۔ 220 رنز کے ہدف کے تعاقب کے لیے کپتان سعود شکیل اور فن ایلن کریز پر آئے مگر زیادہ دیر ٹہر نہ سکے اور سعود 3 گیندوں پر 1 رنز بنا کر چلتے بنے، جس کے بعد حسن نواز بیٹنگ کے لیے آئے اور وہ بھی 3 گیندوں پر 1 رن بنا کر چلتے بنے، جب کہ فن ایلن بنا کوئی رن بنائے ہی پویلین لوٹ گئے۔ گلیڈی ایٹرز کے ٹاپ آرڈر کی جانب سے بالکل معمولی باری دیکھنے کو ملی اور یکے بعد دیگرے پہلے تینوں کھلاڑی پویلین لوٹ گئے، کوئٹہ گلیڈیٹرز کی پہلی تین وکٹیں 2.2 اوورز میں 9 رنز پر گر گئیں، جس کے بعد کوسل مینڈس نے آکر لڑکھڑاتی ٹیم کی کمان سنبھالی، مگر وہ بھی کچھ خاص کمال نہ کرسکے اور 14 گیندوں پر 28 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ کوئٹہ کی جانب سے رائیلی روسو 19 گیندوں پر 44 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ لاہور قلندرز کی جانب سے شاہین آفریدی، آصف آفریدی اور سکندر رضا نے 2، 2 وکٹیں، جب کہ حارث رؤف نے 1 وکٹ حاصل کی۔ واضح رہے کہ افتتاحی میچ میں لاہور قلندرز کو دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف 8 وکٹ سے شکست ہوئی تھی، جب کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نےگزشتہ روز پشاور زلمی کو 80 رنز سے شکست دی تھی۔
سبزیوں کی قیمت میں نمایاں کمی کردی، مریم سرکار کا دعویٰ

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی ہدایت پر صوبے بھر میں سبزیوں کے نرخوں میں نمایاں کمی کر دی گئی۔ معاون خصوصی برائے پرائس کنٹرول سلمیٰ بٹ نے کہا ہے کہ عام آدمی کے کچن اخراجات میں کمی کا وعدہ پورا کر دیا گیا ہے۔ معاون خصوصی کے مطابق لاہور کے ماڈل بازاروں میں آلو 48، پیاز 43، ٹماٹر 58، لیموں چائنہ 113، بینگن 43، پھول گوبھی اور بند گوبھی 28، جب کہ فارمی کھیرا 38 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔ اسی طرح شملہ مرچ 38، سبز مرچ 98، شلجم 28، مونگرے 78، چائنہ اور دیسی گاجر 33، گھیا کدو 48، حلوہ کدو 33، اور فارمی ٹینڈیاں بھی 48 روپے فی کلو فراہم کی جا رہی ہیں۔ مزید پڑھیں: ہم چاہتے ہیں عوام کو ریلیف ملے، مگر آئی ایم ایف کا اعتماد ضروری ہے، وزیر خزانہ لہسن دیسی 160، چائنہ لہسن 395، ادرک 385، بھنڈی 178 اور کریلے 103 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہے ہیں۔ سلمیٰ بٹ کا کہنا تھا کہ عوام تک سستی اور معیاری اشیائے خورونوش کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان جلد عوام کو مزید ریلیف سے متعلق خوشخبری دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) عام آدمی کو سہولت پہنچانے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لا رہی ہے، تاکہ مہنگائی سے ستائے عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
فلسطین پر ظلم بند کرو! کراچی میں علامتی تابوتوں کے ساتھ شہریوں کا خاموش احتجاج

غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف کراچی بھر میں آج جماعتِ اسلامی کے زیرِانتظام ‘اظہارِ یکجہتی غزہ’ منایا گیا، شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ فلسطینی بچوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے طور پر شہریوں نے علامتی تابوت اٹھائے ہوئے پرامن مارچ کیا، جس نے ہر دیکھنے والے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ مارچ میں شریک خواتین، بچے اور بزرگ سب فلسطینی پرچم، پلے کارڈز اور بچوں کے ناموں والے علامتی تابوت لیے ہوئے نظر آئے۔ مظاہرین نے غزہ میں شہید ہونے والے معصوم بچوں کی نمائندگی کرتے ہوئے اُن کی تصاویر اور ناموں پر مشتمل بینرز اُٹھا رکھے تھے، جنہیں دیکھ کر فضا سوگوار ہو گئی۔ اس پرامن مارچ کا مقصد غزہ میں جاری انسانی بحران اور جنگی صورتحال پر عالمی توجہ مبذول کروانا تھا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، جب کہ ہر روز معصوم فلسطینی بچے بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں۔ مظاہرین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور غزہ کے نہتے شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں شمعیں بھی اٹھا رکھی تھیں، جنہیں فلسطینی بچوں کی یاد میں جلایا گیا۔ مظاہرے کے دوران نظموں، تقاریر اور نعرے بازی کے ذریعے مظلوموں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ مارچ کے منتظمین کا کہنا تھا کہ یہ احتجاج غیرسیاسی اور خالص انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری بربریت پر ہر انسان کو آواز اٹھانی چاہیے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہو۔
جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما پروفیسرخورشید احمد انتقال کرگئے

پروفیسر خورشید احمد، سید ابوالاعلیٰ مودودی کے فکری جانشین، جماعت اسلامی کے بانی رہنما، ماہر اقتصادیات اور متعدد اداروں کے بانی 92 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ 23 مارچ 1932ء کو دہلی میں جنم لینے والے پروفیسر خورشید احمد کا علمی سفر محض کاغذی ڈگریوں تک محدود نہ تھا بلکہ انہوں نے معیشت، تعلیم، دین، سیاست اور سماج کے ہر زاویے کو اپنی تحقیق کا مرکز بنایا۔ پروفیسر خورشید احمد عالمی سطح کے دانشور اور جماعت اسلامی کے معتبرترین رہنما شمار ہوتے تھے۔ جماعت اسلامی کے بانی سید ابوالاعلیٰ مودودی کے قابل فخرشاگردوں میں سے ایک تھے۔ پروفیسر اسلامی معاشیات کو جدید دنیا میں بطور علیحدہ علم متعارف کرانے والے اولین شخص تھے۔ ان کی 70 سے زائد تصانیف اردو اور انگریزی میں فکری تشنگی مٹاتی ہیں۔ 1949ء میں اسلامی جمعیت طلبہ کے رکن بنے، پھر 1956ء میں سید مودودی کی جماعت اسلامی سے وابستہ ہوکر پوری زندگی نظریۂ اسلام کے فروغ میں گزار دی۔ اس کے علاوہ تین بار سینیٹر بھی منتخب ہوئے اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی رہے اور کئی بین الاقوامی اعزازات سے نوازے گئے جن میں شاہ فیصل ایوارڈ، اسلامی ترقیاتی بینک پرائز اور نشان امتیاز شامل ہیں۔ مرحوم کو اقتصادیات اسلام میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر اسلامی بینک نے 1990 میں اعلیٰ ترین ایوارڈ بھی دیا تھا، امریکن فنانس ہاؤس نے 1998 میں اسلامک فنانس اعزاز بھی عطا کیا۔ پروفیسر خورشید احمد عالمی جریدے ترجمان القرآن کے مدیر بھی تھے۔ آخری دم تک اس ادارے کو چلاتے رہے۔ان کی لائبریری میں ہزاروں نایاب کتب تھیں، جو انہوں نے مختلف اداروں کو وقف کردیں۔ وہ نہ صرف ایک محقق بلکہ تحریکِ اسلامی کے سچے داعی تھے۔ آج وہ خاموش ہو گئے، مگر ان کی تحریریں، تقاریر اور فکری میراث ہمیشہ زندہ رہے گی۔ ۔۔پروفیسر خورشید احمد اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ بھی رہے مزید پڑھیں: نبیوں کے قاتل کیا کل عرب ممالک کو چھوڑ دیں گے؟ حافظ نعیم الرحمان کا حکمرانوں سے سوال امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان، سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم ۔ نائب امرا لیاقت بلوچ میاں محمد اسلم ڈاکٹر اسامہ رضی، ڈاکٹرعطاء الرحمٰن،پروفیسر محمد ابراہیم ودیگر رہنماؤں نے پروفیسر خورشید احمد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ پروفیسر خورشید احمد جماعت اسلامی کے بزرگ اعلیٰ اوصاف کے حامل سیاسی رہنما عالمی معاشی دانشور اور کئی کتابوں کے مصنف اور کئی عالمی ادا روں کے سربراہ تھے ۔ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہا پروفیسر خورشید احمد کی ملی قومی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔
لکی مروت: سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک ہوگئے

لکی مروت میں سی ٹی ڈی کے سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک، جب کہ زخمی ہونے والے متعدد دہشت گرد فرار ہوگئے۔ نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس کے مطابق آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کی خصوصی ہدایات پر صوبہ بھر میں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ضلعی سطح پر کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ گزشتہ شب پولیس اسٹیشن تاجوری کی حدود میں دہشت گردوں کی موجودگی کو بھانپتے ہوئے مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے پیچھا کیا۔ اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی جواد اسحاق کی سربراہی میں لکی پولیس کے دستے، سی ٹی ڈی اور خصوصی کویک رسپانس فورس نے جائے وقوعہ پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کردیا، جس میں مقامی امن کمیٹی اور مقامی لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ آپریشن کے دوران صبح 10:45 بجے پولیس اسٹیشن تاجوری اور برگئی کی حدود خانخیل مندزئی میں واقع جنگل میں 20 سے 25 دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا، دو گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا۔ پولیس نے بغیر کسی جانی نقصان کے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، جب کہ متعدد زخمی دہشت گرد فرار ہوگئے۔ ڈی پی او لکی کے مطابق مقامی عوام اور امن کمیٹی نے آپریشن میں بھرپور تعاون کیا جس سے یہ کامیابی ممکن ہوئی، عوام کی بہادری اور محبت نے پولیس کے حوصلے بلند کیے ہیں۔ آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی مروت پولیس کی جرات اور دلیری کی تعریف کرتے ہوئے آپریشن میں شامل جوانوں کے لیے نقد انعامات اور توصیفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے لکی مروت کے غیور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صوبے بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، لکی مروت میں پولیس دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کا موثر جواب دے رہی ہے، آپریشن کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ فرار ہونے والے دہشت گردوں کا سراغ لگایا جاسکے۔
نبیوں کے قاتل کیا کل عرب ممالک کو چھوڑ دیں گے؟ حافظ نعیم الرحمان کا حکمرانوں سے سوال

امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہودی احسان فراموش ہیں، وہ نبیوں کے قاتل ہیں اور کیا کل عرب ممالک کو چھوڑ دیں گے؟ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے شاہراہِ فیصل پر غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے یکجہتی غزہ مارچ کے لاکھوں کی تعداد میں موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شہر کراچی نے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا ہے کہ شہر عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اہل کراچی کا لاکھوں کی تعداد میں شرکت کا جذبہ ضرور رنگ لائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اہل غزہ جس مصیبت میں ہے وہ بیان سے باہر ہے، 70 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کو دریا برد کردیا گیا ہے، طاقت ور کی حکمرانی ہے، استعمار اور سامراج فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ آج اگر غزہ کے حالات خراب ہیں، حماس کی لیڈر شپ کو ختم کیا جارہا ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیا یہودی امت مسلمہ کے غداروں کو نہیں چھوڑیں گے۔ انھوں نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے حکمران غیرت و حمیت کا مظاہرہ کریں تاکہ تاریخ میں ان کا نام سنہرے الفاظ میں لکھا جاسکے۔ مزید پڑھیں: یکجہتی فلسطین کے لیے کراچی میں غیرمعمولی احتجاج، 22 اپریل کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہودی احسان فراموش ہیں، وہ مسلم حکمرانوں کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔ مسلم حکمران غیرت کا مظاہرہ کریں اور اسرائیل کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں۔ امیر جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل شکست کھا چکا ہے، اسرائیل کی ٹیکنالوجی کو دریا برد کردیا ہے۔ اسرائیل غزہ کو جیل بنارہا ہے، اسرائیل رفح باڈر پر قبضہ کررہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل آج بھی القسام بریگیڈ کا مقابلہ نہیں کرسکتا، تماشہ دیکھنے والے جب خود تماشہ بنیں گے تو کون مدد کو آئے گا۔ انھوں نے کہا کہ اہل غزہ کے مسلمان کہہ رہے کہ پوری دنیا کے میزائل و ایٹم سامنے کیوں نہیں آتے، پاکستان کی حکومت لیڈنگ رول ادا کرے۔ حافظ نعیم نے کہا ہے کہ ساؤتھ افریقہ اور اس طرح کے ممالک کو مدعو کرکے اعلان کرے کہ اب جنگ ختم کی جائے ورنہ ہم پیش قدمی کریں گے۔ دنیا بھر کے باضمیر انسان سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ امیر جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ مغرب کے چہرے سے نقاب اتر چکا ہے اور سامراجی ذہن واضح ہوگیا ہے۔ مغرب میں رہنے والے باضمیر لوگ اس کے خلاف کھڑے ہوچکے ہیں۔ سامراجی ذہن کے خلاف پوری دنیا کے ڈاکٹر ، وکلاء اور ہر مکتبہ فکر سے وابستہ افراد سراپا احتجاج ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال کے دوران فلسطینی بکے نہیں بلکہ مقابلہ کررہے ہیں۔ حماس کی تحریک اب کبھی ختم نہیں ہوسکتی۔ خلیل الحی مزاحمت و مقاومت کے محاز میں ڈٹے ہوئے ہیں آج ان کے پوتے کو شہید کردیا ہے۔ شہادتوں کا قافلہ اور عزیمتوں کی داستاں کو طاقت سے نہیں کچل سکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس کی تحریک کبھی بھی ختم نہین ہوسکتی۔ پوری دنیا کے 50 فیصد سے زائد لوگ حماس کے حامی ہوچکے ہیں۔ حماس سامراج کے خلاف جہاد کا عنوان ہے، حماس کی جدوجہد اقوام متحدہ کے متحدہ قانونی جدوجہد ہے۔ حماس جمہوری جماعت ہے جو انتخابات جیت چکی تھی لیکن انہیں حکومت نہیں بنانے دی۔ یہ بھی پڑھیں: بائیکاٹ مہم کا ممکنہ ردعمل: لاہور میں بھی ’کے ایف سی‘ کے باہر پولیس تعینات حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کے علمائے کرام نے جہاد کا فتویٰ دیا اور اسرائیل کی مزمت کی لیکن تکلیف امریکہ و اسرائیل کے غلاموں کو ہورہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں کہاں ہیں، امریکہ و اسرائیل کے خلاف بات کیوں نہیں کرتے۔ آپ اپنی پارٹی کے لیے سب کچھ کرسکتے ہیں لیکن 7 ہزار شہداء کے لیے کچھ نہیں کرسکتے۔ پاکستان کے حکمران کیوں بزدلی دکھاتے ہیں، رازق اللہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان جب معرض وجود میں آیا تھا، اس وقت لکھنے کے لیے کاغذ اور قلم نہیں تھا۔ اللہ کے راستے مظلوم کی مدد کرو گے تو اللہ تعالیٰ پاکستان کو ترقی دے گا۔ اس وقت لیاقت علی خان سے کہا گیا تھا کہ اسرائیل کو مان لو ہم تمہیں بہت کچھ عطا کردیں گے۔ لیاقت علی خان نے قوم کی ترجمانی کی اور کہا کہ ہم پاکستان قوم کی فروخت نہیں کرسکتے۔ امیر جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ آج کے حکمران امریکہ و اسرائیل کو مدد فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی امریکہ و اسرائیل کی مزمت کرو، ٹرمپ سے آشیرباد وصول کرنے کے لیے سب لائن بنا کر کھڑے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ جب سے جہاد کا فتویٰ اور بائیکاٹ مہم شروع ہوئی ہے تو ن لیگ نے اس کے خلاف مہم شروع کردی۔ مسلم لیگ ن سن لے اگر تم جہاد اور اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ کے خلاف مہم چلارہے ہو تو کھل کر سامنے آؤ یا پیچھے ہٹ جاؤ۔ سوشل میڈیا کے حوالے سے امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ ہم طاغوت کے ہتھیار کو طاغوت کے خلاف استعمال کریں گے۔ ہم اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں گے۔ ہم جہاد کے فتوے کے بعد مسلم امہ کے افواج کا کام ہے کہ وہ جہاد کریں۔ ہم الاقصی اور فلسطین کے بچوں کے لیے مرنے کے لیے تیار ہیں۔ امریکہ و اسرائیل کے غلاموں تم اپنی سازشوں سے امت کے جذبہ جہاد کو کم نہیں کرسکتے۔ لازمی پڑھیں: جلیانوالہ باغ قتل عام اور بیداری کا آغاز؟ کیا ہماری خاموشی ایک نئی تاریخ لکھ سکتی ہے؟ حافظ نعیم نے کہا کہ آج کا مارچ اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے۔ اہل و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے بچوں کا مارچ ہوگا، 18 کو ملتان اور 20 کو اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا۔ 22 اپریل پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ ہم دیگر ممالک کی تحریکوں اور ممالک سے بھی بات کریں ہے اس ہڑتال کو گلوبل ہڑتال بنائیں گے۔ انھوں
بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے، عمر ایوب

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے ہری پور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی جمہوری پارٹی ہے اور اختلافات ہوتے رہتے ہے لیکن بانی عمران خان کی بات فائنل ہوتی ہے۔ عمر ایوب نے کہا ہے کہ آصف زرداری اور پیپلز پارٹی نے سندھ کا پانی بیچ دیا ہے۔ بلوچستان کے حالات خراب ہیں اور سردار اختر مینگل انصاف مانگ رہے ہیں۔ مزید پڑھیں: افغانستان کو مشورہ ہے کہ دہشتگردوں کو فوری لگام ڈالے، شہباز شریف ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ ہم پر گولیاں برسائی گئیں لیکن ہم نے جمہوری طریقہ اپنایا، بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے، عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے۔