افغانستان کو مشورہ ہے کہ دہشتگردوں کو فوری لگام ڈالے، شہباز شریف

وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے پاکستان کے بے پناہ لوگوں کو شہید کیا ہے، افغانستان کو مشورہ ہے کہ دہشتگرد تنظیموں کو فوری طور پر لگام ڈالے۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان ہمارا برادر اور اسلامی ملک ہے، ہمیں افغانستان کے ساتھ ہمیشہ ہمسائیہ کے طور پر رہنا ہے، یہ ہم پر منحصر ہے کہ اچھے ہمسائیہ کے طور پر رہیں یا خدانخواستہ تنازعات پیدا کریں۔ انھوں نے کہا ہے کہ افغان عبوری حکومت کو ہم نے کئی بار پیغام بھیجا ہے، دوحہ معاہدہ تھا کہ افغان حکومت اپنی زمین دہشتگردوں کو نہیں استعمال کرنے دے گی، مگر بدقسمتی سے ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشتگرد تنظیمیں وہاں سے آپریٹ ہورہی ہیں ۔ مزید پرھیں: ایران میں دہشت گردوں کا حملہ: باپ بیٹے سمیت 8 پاکستانی مزدور قتل وزیراعظم پاکستان کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے پاکستان کے بے پناہ لوگوں کو شہید کیا ہے، پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ افغانستان کو مشورہ ہے کہ فی الفور دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے۔ انھوں نے کہا ہے کہ آج سے پاکستان میں کنونشن کا آغاز ہورہا ہے اور یہ ایک تاریخی قدم ہے، بیلاروس میں اچھی گفتگو ہوئی ہے، ہم بیلاروس کے زراعت کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے۔ ڈیڑھ لاکھ ہنرمند نوجوانوں کو میرٹ پر بیلاروس بھیجیں گے۔ انھوں نے بیلاروس میں مائنز اینڈ منرلز کے لیے بننے والی مشینری کا دورہ کیا، پنجاب اسپیڈ جب تھی وہ بھی پاکستان اسپیڈ تھی۔ ہم سپر پاکستان اسپیڈ سے قوم کی خدمت کررہے ہیں۔ ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان منزل ہے۔ اجتماعی کاوشوں اور قوم کی دعاؤں سے شبانہ روز محنت کرکے منزل حاصل کریں گے۔ ضرور پڑھیں: اسرائیلی فورسز کا اسپتال پر حملہ: بچوں، عورتوں سمیت درجنوں افراد شہید
نوشہرہ میں ایکسائز موبائل اسکواڈ پر فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق

نوشہرہ کے علاقے پبی میں محکمہ ایکسائز کے موبائل اسکواڈ پر فائرنگ سے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ محکمہ ایکسائز کے مطابق نوشہرہ کے علاقے پبی کی حدود میں رات دو بجے ایکسائز موبائل اسکواڈ نے منشیات کی ممکنہ اسمگلنگ کی اطلاع پر ناکہ بندی کررکھی تھی کہ اس دوران ایک مشتبہ ڈبل کیبن گاڑی کو اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ دیا جو نہ رکی، جس پر اہلکار گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے قریب پہنچے۔ پیچھا کرنے پر گاڑی سے اچانک فائرنگ شروع ہوگئی، جس کے نتیجے میں ایکسائز اسکواڈ کے اہکار کانسٹیبل افتخار اور مجاہد موقع پر جاں بحق ہو گئے، جن میں زخمی سب انسپکٹر فاروق کا ذاتی ڈرائیور بھی شامل ہے، جب کہ اسکواڈ کے انچارج سب انسپکٹر فاروق باچا شدید زخمی ہوئے اور انھیں فوری طور پشاور ایل آر ایچ منتقل کردیا گیا۔ مزید پڑھیں: ایران میں دہشت گردوں کا حملہ: باپ بیٹے سمیت 8 پاکستانی مزدور قتل واضح رہے کہ سب انسپکٹر فاروق باچا کو 5 گولیاں لگیں اور وہ زخمی حالت میں گاڑی چلا کر پشاور اسپتال پہنچے۔ محکمہ ایکسائز کے مطابق پولیس لائنز پشاور میں محکمہ ایکسائز کے اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، نماز جنازہ میں آئی جی کے پی ذوالفقارحمید، ڈی جی ایکسائز عبدالحلیم، سی سی پی او قاسم خان اور دیگر شریک ہوئے۔ دوسری جانب علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے افسوسناک واقعے کا مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش اور قانونی قاروائی شروع کردی ہے۔
کراچی میں غزہ مارچ کی تیاریاں: شاہرہِ فیصل پر بینرز آویزاں

کراچی میں آج جماعت اسلامی کے زیر اہتمام غزہ یکجہتی مارچ ہو رہا ہے، جس کا آغاز شام 4 بجے شاہراہ فیصل سے کیا جائے گا۔ مارچ کا مقصد اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنا اور اہلِ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی ہے۔ شہر کے تمام اضلاع سے قافلوں کی صورت میں شرکاء شاہراہ فیصل پر جمع ہوں گے۔مارچ سے قبل بلوچ کالونی پل سے مرکزی جلسہ گاہ تک ریلی نکالی جائے گی، جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کریں گے۔ مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کلیدی خطاب کریں گے، جب کہ منعم ظفر خان نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مارچ میں بھرپور شرکت کریں۔ غزہ مارچ کے لیے شاہراہ فیصل پر مردوں اور خواتین کے لیے علیحدہ ٹریک مختص کیے گئے ہیں۔ ٹریفک پولیس کراچی نے مارچ کے پیش نظر متبادل ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متبادل راستے اختیار کریں تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو۔
بائیکاٹ مہم کا ممکنہ ردعمل: لاہور میں بھی ’کے ایف سی‘ کے باہر پولیس تعینات

لاکھوں فلسطینیوں پر جاری امریکی سرپرستی میں اسرائیلی جارحیت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ سوشل میڈیا سے لے کر سڑکوں تک، عوامی سطح پر اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کی جا رہی ہے۔ اسی سلسلے میں پاکستان میں بھی شہریوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے والی کمپنیوں اور برانڈز کے بائیکاٹ کی مہم زور و شور سے جاری رکھی ہوئی ہے۔ اس مہم نے اب معاشی اثرات دکھانے شروع کر دیے ہیں، جہاں صارفین کی جانب سے بائیکاٹ کے باعث مختلف ملٹی نیشنل فوڈ چینز کو اپنا کاروبار سمیٹنا پڑ رہا ہے۔ لاہور اور ایبٹ آباد میں ایسی مثالیں سامنے آئی ہیں، جہاں کے ایف سی کی برانچز کو بند کر دیا گیا ہے اور ان پر ترپال ڈال کر کاروبار معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام عوامی ردعمل کی شدت اور بائیکاٹ مہم کی کامیابی کا عملی اظہار سمجھا جا رہا ہے۔
پاکستان میں ایک اور قومی سطح کی پولیو مہم 21 اپریل سے شروع ہوگی، وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایک اور قومی سطح کی پولیو مہم 21 اپریل سے شروع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان اور افغانستان دنیا کے وہ دو ممالک رہ گئے ہیں جہاں ابھی تک پولیو کا مکمل خاتمہ نہیں ہو سکا، جبکہ باقی دنیا اس موذی مرض سے نجات حاصل کر چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی بچہ پولیو کا شکار ہو کر معذور ہو جائے تو اس کا کوئی علاج ممکن نہیں۔ یہاں تک کہ کینسر جیسے جان لیوا مرض کا بھی علاج موجود ہے، لیکن پولیو کا نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ صرف پولیو ویکسین ہی اس بیماری سے بچاؤ کا واحد ذریعہ ہے۔ وزیر صحت کے مطابق حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان بھر میں 85 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا، جن میں سے 34 ہزار کا تعلق کراچی سے ہے، اور صرف کراچی کے ضلع شرقی میں 27 ہزار افراد نے پولیو ویکسینیشن سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ موجودہ مہم کے دوران کراچی کے ضلع شرقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ سید مصطفیٰ کمال نے اراکین قومی اسمبلی اقبال خان، حسان صابر، اور پانچ اراکین صوبائی اسمبلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام نمائندے مہم کی کامیابی کے لیے اپنے گھروں سے نکلے ہیں تاکہ عوام کو پولیو ویکسین کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پولیو ویکسین کے کوئی نقصان نہیں ہیں اور قطرے نہ پلانے والا شخص اپنے بچے کا دشمن ہے۔ اگر ہم نے اس مہم میں کوتاہی برتی تو دنیا میں صرف پاکستان ایک ایسا ملک رہ جائے گا جہاں پولیو موجود ہو گا، جبکہ افغانستان جیسے ملک میں بھی اس پر قابو پا لیا گیا ہے، جہاں طالبان نے گھر گھر جا کر بچوں کو ویکسین پلائی۔ وزیر صحت نے بتایا کہ 4 لاکھ 15 ہزار پولیو ورکرز اس مہم میں حصہ لیں گے اور گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلائیں گے۔ انہوں نے مفتی اکرام کے فتوے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ علماء کی طرف سے بھی پولیو مہم کی حمایت کی گئی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس قومی مہم کا بھرپور ساتھ دیں اور پولیو ورکرز سے تعاون کریں تاکہ پاکستان کو بھی پولیو فری ممالک کی فہرست میں شامل کیا جا سکے۔
‘اس سال کا سب سے بڑا حملہ’ یوکرین میں 21 افراد ہلاک 83 زخمی

یوکرین کے شمالی شہر سومی میں اتوار کی صبح روسی بیلسٹک میزائل حملے میں کم از کم 21 افراد جان ہلاک ہوگئے جبکہ 83 سے زائد زخمی ہوئے۔ وزیر داخلہ ایہور کلیمینکو نے بتایا کہ حملہ شہر کے مرکزی حصے میں ہوا جہاں لوگ سڑکوں، گاڑیوں، پبلک ٹرانسپورٹ اور عمارتوں میں موجود تھے۔ حملے کو جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنانے کی کارروائی قرار دیا گیا، خاص طور پر اس دن جب پام سنڈے جیسا مذہبی تہوار منایا جا رہا تھا۔ صدر ولادیمیر زیلنسکی نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے رواں سال کا سب سے ہلاکت خیز حملہ قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو میں سڑک پر لاشیں، تباہ شدہ بسیں اور جلی ہوئی کاریں دکھائی گئیں۔ زیلنسکی نے دنیا سے روس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بات چیت بیلسٹک میزائل اور فضائی بموں کو نہیں روک سکتی۔ زیلنسکی کے مطابق، روس جان بوجھ کر ایسی دہشتگرد کارروائیوں کے ذریعے جنگ کو طول دینا چاہتا ہے، اور اگر عالمی برادری خاص طور پر امریکا اور یورپ کی طرف سے سخت دباؤ نہ ڈالا گیا تو امن کا قیام ممکن نہیں ہوگا۔ یوکرینی سیکیورٹی اہلکار اینڈری کووالینکو نے کہا کہ یہ حملہ امریکی ایلچی سٹیو وِٹکوف کے روسی صدر پوٹن سے ملاقات کے کچھ دن بعد ہوا۔ کووالینکو کے مطابق روس سفارتکاری کے پردے میں شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ روس کی وزارت دفاع نے اس کے برعکس الزام لگایا کہ یوکرین نے روسی توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر پانچ حملے کیے، جسے ماسکو نے امریکی ثالثی کی خلاف ورزی قرار دیا۔ حالانکہ دونوں ممالک نے پچھلے مہینے توانائی کی تنصیبات پر حملے روکنے پر اتفاق کیا تھا، لیکن دونوں فریق ایک دوسرے پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگا رہے ہیں۔ روس نے فروری 2022 سے یوکرین کے بڑے حصے پر حملہ کیا ہوا ہے اور اب مشرقی و جنوبی یوکرین کے تقریباً 20 فیصد حصے پر قابض ہے۔ زمینی پیش قدمی کے ساتھ ساتھ میزائل اور ڈرون حملوں نے جنگ کے نقشے کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔
قومی سطح پر پولیو مہم کا اعلان، 4 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے

ملک بھر سے آنے والی تازہ ترین رپورٹس نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق ملک کے 20 اضلاع سے لیے گئے 25 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے۔ یہ صرف اعداد و شمار نہیں، بلکہ ایک اہم اشارہ ہے کہ پولیو ایک بار پھر ہمارے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں کوئٹہ، خضدار، لاہور، ملتان، نوری آباد، بنوں، لکی مروت اور بہاولپور جیسے شہر شامل ہیں، جہاں وائرس کی موجودگی نے ماہرین صحت کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ بلوچستان کی صورتحال بھی کچھ مختلف نہیں۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق صوبے کے 9 اضلاع، جن میں دُکی، کیچ، لسبیلہ، لورالائی، پشین، نصیرآباد اور اوستہ محمد شامل ہیں ان سے 5 سے 19 مارچ کے دوران لیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ تاہم، اُمید کی کرن یہ ہے کہ 31 اضلاع کے 35 نمونے پولیو سے پاک نکلے ہیں۔ یہ ویکسینیشن مہمات کا نتیجہ ہے جنہوں نے وائرس کے پھیلاؤ میں وقتی کمی ضرور پیدا کی ہے۔ اس کے علاوہ 21 سے 27 اپریل تک ملک گیر پولیو مہم کا آغاز ہوگا جس میں ساڑھے چار کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔ نیشنل ای او سی نے والدین سے اپیل کی ہے کہ “یہ صرف قطرے نہیں، آپ کے بچوں کی زندگی کی ضمانت ہیں۔ “مزید پڑھیں: برطانیہ میں ایم پوکس وائرس: ماہرین نے اب تک کا سب سے خطرناک وائرس قرار دے دیا
کراچی میں غزہ مارچ: ’آج انسانوں کا ایک جم غفیر ہوگا‘

کراچی میں آج جماعت اسلامی کے زیر اہتمام غزہ یکجہتی مارچ ہو رہا ہے، جس کا آغاز شام 4 بجے شاہراہ فیصل سے کیا جائے گا۔ مارچ کا مقصد اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنا اور اہلِ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی ہے۔ شہر کے تمام اضلاع سے قافلوں کی صورت میں شرکاء شاہراہ فیصل پر جمع ہوں گے۔ منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کے مسلم حکمران غزہ میں جاری ظلم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، جب کہ اقوام متحدہ صرف قراردادیں پاس کرنے تک محدود ہے جنہیں امریکا نے ویٹو کردیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ او آئی سی اور عرب لیگ کہاں ہیں جنہیں عرب دنیا کے تحفظ کی ذمے داری سونپی گئی تھی۔
انڈیا میں مسلمانوں کی زمینوں پر سرکاری نظر، احتجاج کرنے پر تین لوگوں کو شہید کردیا

مغربی بنگال کی سرزمین جمعے کے روز اچانک شعلہ جوالہ بن گئی، جب وقف ترمیمی بل کے خلاف پرتشدد مظاہروں نے پورے ضلع مرشدآباد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ جو احتجاج ایک پرامن مطالبے کے ساتھ شروع ہوا تھا وہ دیکھتے ہی دیکھتے آگ، آنسو گیس اور چیختی آوازوں میں بدل گیا۔ پولیس کے مطابق جھڑپوں میں تین افراد جاں بحق ہوئے، جن میں ایک معصوم بچہ بھی شامل ہے۔ لمحہ بہ لمحہ بگڑتی صورتحال کے پیش نظر، ریاستی ہائی کورٹ نے وفاقی فورسز کی فوری تعیناتی کا حکم جاری کیا تاکہ حالات قابو میں لائے جا سکیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ نیا وقف بل مسلمانوں کی مذہبی خودمختاری پر کاری ضرب ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ قانون شفافیت کو فروغ دینے کے لیے لایا گیا ہے لیکن عوام کا غصہ کچھ اور کہانی سنا رہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اب تک 118 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 15 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ شہر کے حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور ڈرونز کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے بل کو “تاریخی قدم” قرار دیا ہے لیکن حزب اختلاف اسے فرقہ وارانہ ایجنڈے کی ایک نئی قسط سمجھ رہی ہے۔ راہول گاندھی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ “یہ محض ایک قانون نہیں، بلکہ پوری قوم پر حملہ ہے۔” اس سے پہلے حکومت پر کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی حمایت کرنے جیسے اقدامات کے ذریعے مسلم اقلیت کو حاشیے پر دھکیلنے کے الزامات بھی لگ چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اگر عوامی غم و غصے کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو یہ آگ مزید بھڑک سکتی ہے۔ فی الحال مرشدآباد میں سکوت تو ہے مگر فضا میں بارود کی بو اب بھی موجود ہے۔ مزید پڑھیں: ایران میں دہشت گردوں کا حملہ: باپ بیٹے سمیت 8 پاکستانی مزدور قتل
عمران خان سے کب کون ملاقات کر سکتا ہے, پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس

پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد ایک تفصیلی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے لیے پانچ رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو ملاقاتوں کی ترتیب اور نگرانی کی ذمہ دار ہوگی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے خواہش مند افراد کی فہرست ہر ہفتے منگل اور جمعرات کو مرتب کی جائے گی، اور اس فہرست کی حتمی منظوری بانی پی ٹی آئی خود دیں گے۔ یہ فہرست مقرر کردہ فوکل پرسنز کے ذریعے جیل حکام کو بھجوائی جائے گی۔ بانی پی ٹی آئی نے گوہر علی خان، سلمان اکرم راجہ، اور انتظار پنجھوتہ کو فوکل پرسنز نامزد کیا ہے۔ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ مقررہ فہرست کے بغیر کسی بھی ملاقات کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا، جبکہ اگر انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی رکاوٹ یا مداخلت کی گئی تو ملاقات کو احتجاج میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ سیاسی کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ایسی کسی بھی رکاوٹ کی صورت میں جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دی جائے گی۔ البتہ، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے حکومتی عہدیداروں کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے فہرست کی شرط سے استثنیٰ حاصل ہوگا، یعنی یہ پابندی ان پر لاگو نہیں ہوگی۔ یہ اعلامیہ اس وقت جاری کیا گیا ہے جب پارٹی قیادت کی جانب سے جیل میں قید بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے لیے بڑھتی ہوئی دلچسپی دیکھی جا رہی ہے، اور پارٹی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے واضح پالیسی اپنائی جا رہی ہے۔