پاکستانی معیشت 20 کھرب ڈالر تک جا سکتی ہے، برطانیہ سرمایہ کاری کے لیے پر عزم ہے: برطانوی ہائی کمشنر

پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے برطانیہ کے طویل مدتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اپنی معیشت کو 2 ٹریلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے پاکستان کے ساتھ شراکت کے لیے تیار ہے۔ اسلام آباد بزنس سمٹ میں رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے جین میریٹ نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ مالیات، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، انجینئرنگ اور توانائی سمیت کئی اہم شعبوں میں اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ عالمی سطح پر مالیاتی، کاروباری اور تجارتی خدمات فراہم کرنے والے سب سے بڑے اداروں میں سے ایک ہے، اور پاکستان کی معیشت میں خاص طور پر نوجوان اور متحرک آبادی کو دیکھتے ہوئے بڑی صلاحیت دیکھتا ہے۔ میریٹ نے کہا کہ اگر پاکستان اصلاحات اور معاشی استحکام کے اپنے موجودہ راستے پر گامزن رہتا ہے، تو یہ یقین کرنے کی ہر وجہ ہے کہ اس کی معیشت دو کھرب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ ہائی کمشنر نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں ان کی شراکت داری کو اہمیت حاصل ہوئی ہے۔ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت اس وقت 4.4 بلین پاؤنڈ ہے اور دونوں فریقوں نے آنے والے سالوں میں اس تعداد کو دوگنا کرکے 10 بلین پاؤنڈ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ جین میریٹ نے کہا کہ تجارت کے علاوہ، دونوں ممالک صاف توانائی اور موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل میں اہم تعاون کے ساتھ ساتھ ریکوڈک کان کنی کے منصوبے جیسے بڑے اقدامات پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ برطانیہ کی توجہ صرف معاشی نہیں بلکہ سماجی بھی ہے، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور انجینئرنگ کے شعبوں میں اصلاحات کی حمایت کرنا۔ ایلچی نے بزنس سمٹ کے منتظمین خاص طور پر اظفر احسن کی تعریف کی کہ انہوں نے ایک ایسا پلیٹ فارم تیار کیا جہاں عالمی کاروباری رہنما، ماہرین اور پالیسی ساز پاکستان کے خوشحال مستقبل کی تعمیر کے بارے میں خیالات کا تبادلہ کر سکیں۔ میریٹ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ پاکستان کے ساتھ برطانیہ کی شراکت داری کی بنیاد باہمی احترام اور مشترکہ مفادات پر ہے، اور یہ کہ برطانیہ پاکستان کو مضبوط، زیادہ لچکدار اور جامع معیشت کے حصول میں مدد کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
کراچی: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پیپلز پارٹی کا سیاسی رہنما جاں بحق

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن گلشن ضیاء صدیق اکبر مسجد کے قریب فائرنگ سے پاکستان پیپلز پارٹی کے نوجوان یو سی چیئرمین عامر بھٹو جاں بحق ہوگئے۔ دلخراش واقعہ اس وقت پیش آیا، جب عامر بھٹو بیٹھک میں موجود تھے، نامعلوم افراد گولی مارکر فرار ہوگئے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل عامر بھٹو کے والد بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد پیپلز پارٹی رہنماؤں کی بڑی تعداد عباسی شہید اسپتال پہنچ گئی۔ وزیر بلدیات سندھ و صدر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی، ڈسٹرکٹ ویسٹ کے صدر عابد ستی، ایم پی اے آصف موسیٰ، چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی، سردار خان، جمیل ضیاء اور شہزاد مجید اسپتال میں موجود رہے۔ سعید غنی نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر شہر کا امن خراب کرنے کی سوچی سمجھی سازش کی جا رہی ہے، جو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عامر بھٹو کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی کا کہنا تھا کہ پارٹی شہر کے امن کے خلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ اگر دہشتگرد سمجھتے ہیں کہ ہم خوفزدہ ہو جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔ پیپلز پارٹی رہنما عابد ستی نے کہا کہ عامر بھٹو شہید بھٹو خاندان کا سپاہی تھا، اس کی شہادت سے پارٹی ایک مخلص اور محنتی کارکن سے محروم ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں دہشتگردی کا جواب دینا جانتے ہیں، مگر قیادت کی امن کی ہدایت پر عمل کر رہے ہیں۔ رہنما پیپلز پارٹی سردار شاہ نے بھی اس عزم کا اظہار کیا کہ قاتلوں کو انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے۔
محسن نقوی کو قومی اسمبلی میں نہیں بیٹھنے دیا، دیکھتا ہوں شہباز شریف کیسے آئے گا؟ عمر ایوب

پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ محسن نقوی کو قومی اسلمبلی میں نہیں بیٹھنے دیا، دیکھتا ہوں کہ شہباز شریف کیسے آئے گا؟ ہم ان کو اٹھا اٹھا کے بھگائیں گے۔ نجی نشریاتی ادارے سٹی 42 کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ یہ دیکھ لیں لیڈر اف دی اپوزیشن کو گرفتار کررہے ہیں، یہاں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر، حامد رضا اور دیگر رہنما موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے اس قوم کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ مزید پڑھیں: ہم نہیں چاہتے مگر ریاست چاہتی ہے کہ ہنگامہ ہو، سلمان اکرم راجہ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کو قومی اسلمبلی میں نہیں بیٹھنے دیا، دیکھتا ہوں کہ شہباز شریف کیسے آئے گا؟ ہم ان کو اٹھا اٹھا کے بھگائیں گے۔ واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنوں کے ساتھ پولیس نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو پولیس وین میں بیٹھنے کو کہا تو وہ نعرے لگاتے ہوئے قیدی وین میں بیٹھ گئے، جہاں کچھ دیر بعد انہیں چھوڑ دیا گیا اور وہ چلے گئے۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما و اپوزیشن لیڈر عمر ایوب ڈکٹیٹر ایوب خان کے پوتے ہیں۔
ہم نہیں چاہتے مگر ریاست چاہتی ہے کہ ہنگامہ ہو، سلمان اکرم راجہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، ہم نہیں چاہتے مگر ریاست چاہتی ہے کہ ہنگامہ ہو۔ نجی نشریاتی ادارے سماء نیوز کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے قانونی اور آئینی حق پر ڈٹے ہوئے ہیں اور یہ حق منوا کر ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے عدالت کا تمسخر اڑایا جا رہا ہے، عدالتی احکامات کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے اور اس رویے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ کو لائے ہوئے لوگوں کی عزت کرنی چاہیے، فواد چوہدری پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کل عدالت میں مزید توہین عدالت کی درخواستیں دائر کی جائیں گی۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ عوام کو اس جبر اور فسطائیت کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے، یہ معاملہ صرف ایک فرد کا نہیں بلکہ قانون کی بقا کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج جو کچھ ہوا ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہمیں للکارا جا رہا ہے، لیکن ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہمیں کسی بھی طریقے سے توڑا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام ہمارے ساتھ ہے، اور ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، ملک کو استحکام کی ضرورت ہے، انتشار کی طرف نہ لے جایا جائے۔ مزید پڑھیں: جب میں سعودی عرب تھی تو پنجاب کی مٹی کو یاد کرکے رو پڑی تھی، مریم نواز پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی آواز کو کہاں تک دبایا جائے گا؟ عوام اپنا فیصلہ سنا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری ہمارے لیے معمولی بات ہے، ہم جبر اور فسطائیت کو ختم کر کے دم لیں گے، حکمران ہوش کے ناخن لیں۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، ہم نہیں چاہتے مگر ریاست چاہتی ہے کہ ہنگامہ ہو۔
ڈیرہ اسماعیل خان:سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں چار دہشت گرد ہلاک، ایک سپاہی شہید

سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے مدی میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن (آئی بی او) کیا ،جس میں چار دہشت گرد ہلاک ہو گئے اور 23 سالہ سپاہی باسط صدیق نے جام شہادت نوش کیا۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ آپریشن 16 اپریل کو شروع کیا گیا، جس میں خطے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں تصدیق شدہ انٹیلی جنس معلومات کے بعد شروع کیا گیا۔ فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں چاروں دہشت گرد مارے گئے، جو مبینہ طور پر علاقے میں متعدد حملوں سے منسلک تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جائے وقوعہ سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ضلع اٹک سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ سپاہی باسط صدیق نے جام شہادت نوش کیا،آئی ایس پی آر نے ان کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ بہادری سے لڑتے ہوئے، اس نے آخری قربانی دی اور شہادت کو گلے لگایا۔ علاقے میں کسی بھی باقی ماندہ خطرات کو ختم کرنے کے لیے فی الحال سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں غیرمعمولی ژالہ باری دوبارہ بھی ہو سکتی ہے، ڈی جی میٹ

اسلام آباد میں اچانک سے ہونے والی شدید ژالہ باری نے شہریوں کو حیرت میں ڈال دیا۔ یہ قدرتی منظر جہاں ایک طرف خوبصورتی کا باعث بنا، وہیں دوسری جانب کئی علاقوں میں معمولات زندگی متاثر ہو کر رہ گئے۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل، مہر صاحبزاد خان نے “پاکستان میٹرز” سے خصوصی گفتگو میں اس موسمی تبدیلی کو غیر معمولی قرار دینے کے بجائے اپریل کے موسمی فیچرز کا حصہ قرار دیا۔ ان کے مطابق “ہم نے 14 اپریل کو ہی الرٹ جاری کر دیا تھا کہ 16 تاریخ کی شام کو اسلام آباد، کشمیر اور گرد و نواح میں ژالہ باری کا امکان ہے۔” انہوں نے وضاحت کی کہ ائیر سٹورمز (Air Storms) کا دائرہ بہت محدود ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اسلام آباد کے کچھ علاقوں میں شدید ژالہ باری ہوئی، جبکہ بعض علاقوں میں صرف بارش دیکھنے میں آئی۔ محکمہ موسمیات نے اس امکان کا اظہار بھی کیا ہے کہ آئندہ بھی اس نوعیت کی ژالہ باری ہو سکتی ہے۔ مہر خان کا کہنا تھا کہ “ایسے موسمی حالات میں شہریوں کو چاہیے کہ وہ سفر سے قبل ہمارے چینلز یا ویب سائٹس سے تازہ ترین معلومات حاصل کریں تاکہ کسی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔“
سعودی عرب کے وزیر دفاع سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے

سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے ہمراہ وفد سرکاری دورے پر تہران پہنچ گئے۔ سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق سعودی وزیر دفاع سعودی قیادت کی ہدایت پر ایران کا دورہ کر رہے ہیں۔ شہزادہ خالد تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کے لیے متعدد ملاقاتیں کریں گے۔ ایران کی سرکاری خبر ارساں ادارے ارنا کے مطابق سعودی وزیر علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے اور دفاعی تعلقات اور انسداد دہشت گردی کوآرڈینیشن کو تقویت دینے کے طریقے تلاش کریں گے۔ یہ ہائی پروفائل دورہ روم میں ایران کے جوہری پروگرام پر تہران اور واشنگٹن کے درمیان ہفتے کے روز ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور سے پہلے ہو رہا ہے۔ اس ماہ کے شروع میں سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان کے ساتھ ایک کال کے دوران علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے عید الفطر کے موقع پر مبارکباد اور نیک خواہشات کا تبادلہ بھی کیا۔ انہوں نے خطے کی حالیہ پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کے متعدد امور کا جائزہ لیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزارتی اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا تاکہ غزہ کے لوگوں کی جبری نقل مکانی کے امریکی منصوبے سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے بھی فروری میں اپنے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے فون پر بات کی اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
پی آئی اے کے اعلیٰ افسران کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر سزا سنا دی گئی

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے تین سینئر افسران کو عدالتی احکامات کی بار بار خلاف ورزی کرنے پر توہین عدالت کے جرم میں نااہل اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے،کمیشن نے ہر اہلکار پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیااور جرمانہ ادا نہ کرنے پر مزید ایک ماہ قید بھگتنا ہو گی۔ پاکستان کے قومی صنعتی تعلقات کمیشن (این آئی آر سی) نے جمعرات کو جاری کردہ ایک سرکاری حکم کے مطابق تفصیلی فیصلے میں این آئی آر سی کے رکن عبدالغنی مینگل نے ڈپٹی سی ای او خرم مشتاق، چیف ہیومن ریسورس آفیسر اطہر حسین اور پی آئی اے بلوچستان کے جنرل منیجر صادق محمد لودھی کو توہین کا مرتکب قرار دیا۔ عدالت نے تینوں کو آئندہ ملازمت یا کسی بھی سرکاری، نیم سرکاری یا سرکاری ادارے میں نمائندگی کے لیے نااہل قرار دیا،کمیشن نے اہلکاروں کی تنخواہوں اور مالی مراعات کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا۔ یہ فیصلہ بلوچستان میں مقیم پی آئی اے کے 17 ملازمین کی جانب سے دائر پٹیشن سے آیا ہے، جس میں بلوچستان انڈسٹریل ریلیشنز ایکٹ 2010 کے سیکشن 25 کے تحت مستقل ملازمت کا درجہ حاصل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ابتدائی طور پر ان کی درخواست کو لیبر کورٹ نے خارج کر دیا تھا لیکن بعد میں بلوچستان لیبر اپیلیٹ ٹریبونل نے 24 مارچ 2012 کے فیصلے میں ان کی ریگولرائزیشن کا حکم دیا تھا۔ پی آئی اے نے اس فیصلے کو بلوچستان ہائی کورٹ اور بعد ازاں سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تاہم دونوں اپیلیں خارج کر دی گئیں۔ اعلیٰ عدالتوں کی واضح ہدایات کے باوجود پی آئی اے فیصلے پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہی۔ کمیشن نے نوٹ کیا کہ بغیر تعمیل کے سات سال سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا اور ایئر لائن نے نہ صرف فیصلے کو نظر انداز کیا بلکہ توہین کے نوٹس کا جواب دینے میں بھی ناکام رہی۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ کچھ ملازمین کو بالآخر ریگولرائز کیا گیا، اس عمل نے عدالتی ہدایات کو نظر انداز کیا اور سابقہ مالی فوائد کی ادائیگی کو چھوڑ دیا۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ یہ توہین آمیز کارروائی ذاتی انتقام کی بنیاد پر نہیں ہے بلکہ عوامی اعتماد اور عدلیہ کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ عدالت نے متعلقہ تھانوں، بلوچستان اور اسلام آباد کے انسپکٹر جنرلز آف پولیس اور جیل حکام کو ہدایت کی کہ وہ سزا یافتہ اہلکاروں کی گرفتاری اور قید میں فوری طور پر کارروائی کریں۔ اس نے وزارت دفاع کو عدالتی احکامات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے نوٹس بھی جاری کیا۔ جواب میں، پی آئی اے حکام نے فیصلے کو ایک مناسب فورم پر چیلنج کرنے کے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کا مقابلہ نجکاری کے جاری عمل اور متعلقہ انتظامی چیلنجوں کی روشنی میں کیا جائے گا۔
بڑھتی قربتوں کی وجہ کیا؟ روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

روس نے دو دہائی بعد طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا ہے، جس کے بعد افغانستان میں حکمران طالبان حکومت سے باضابطہ تعلقات کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ روسی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی فوری طور پر ختم کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے، جسے روس کی سیکیورٹی پالیسی میں بڑی تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے۔ مزید پڑھیں: اسرائیل نواز ہنگری کے وزیر خارجہ کی پاکستان آمد، اسحاق ڈار کے ساتھ پریس کانفرنس واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پہلے ہی طالبان کو دہشت گردی کے خلاف اتحادی قرار دے چکے ہیں۔ افغانستان سے لے کر مشرق وسطیٰ تک سرگرم شدت پسند تنظیموں کے خلاف مؤثر تعاون کے لیے طالبان سے روابط ناگزیر ہیں۔ مارچ 2024 میں ماسکو میں ایک کنسرٹ ہال پر حملے میں 145 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جس کی ذمہ داری داعش خراسان گروپ نے قبول کی تھی۔ امریکی انٹیلی جنس کے مطابق حملہ آور افغانستان سے تعلق رکھتے تھے۔ طالبان کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنے ملک سے داعش کا خاتمہ کر رہے ہیں۔ ضرور پڑھیں: بلوچستان کا خونی ٹریک 2 ہزار جانیں نگل چکا ہے، ہم اس کو ہائی وے بنائیں گے، شہباز شریف دوسری جانب مغربی دنیا خصوصاً خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث اب بھی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہے۔ دھیان رہے کہ طالبان نے خواتین کی تعلیم، ملازمت اور آزادانہ نقل و حرکت پر سخت پابندیاں لگا رکھی ہیں، جب کہ ان کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی شریعت کے مطابق خواتین کے حقوق کا احترام کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ طالبان کو روس نے 2003 میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔
10 فروری سے پاکستان میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، انسداد پولیو جائزہ اجلاس

وزیر اعظم شہباز شریف کو بتایا گیا کہ ملک گیر انسداد پولیو مہم کے نتیجے میں 10 فروری سے ملک میں پولیو کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ پولیو کے خاتمے سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے متعلقہ حکومتی اداروں، بین الاقوامی اداروں اور شراکت داروں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے آگاہی اور کمیونٹی موبلائزیشن کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ 21 اپریل سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے ہر بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مہم کے ساتھ ساتھ دیگر خطرناک بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ملک بھر میں معمول کے امیونائزیشن کو بھی مکمل طور پر یقینی بنایا جائے۔ شہباز شریف نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود انسداد پولیو مہم میں حصہ لینے والے کارکنان اس بیماری کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہے ہیں،خود سمیت پوری قوم کو محنتی پولیو ورکرز پر فخر ہے۔ ملاقات میں وزیراعظم کو 21 اپریل سے 27 اپریل تک ہونے والی انسداد پولیو مہم کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس کے دوران 45 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ اس ملک گیر مہم میں مجموعی طور پر 415,000 پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق مہم کی تھرڈ پارٹی ویڈیشن 28 اپریل سے 30 اپریل تک مکمل کی جائے گی۔ اجلاس میں وزیر قومی صحت سید مصطفیٰ کمال، وزیر اعظم کی نمائندہ خصوصی برائے پولیو عائشہ رضا فاروق، وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل، چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹریز، بین الاقوامی شراکت داروں کے نمائندوں اور دیگر اعلیٰ متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔