دو ریاستی حل قبول نہیں، اگر جہاد نہیں کرسکتے تو ادویات بھیج دیں، پاکستانی طالبات کا مطالبہ

ملتان میں غزہ کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی، جس میں ڈاکٹرز، وکلاء، اساتذہ اور طلباو طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پاکستان میٹرز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے طالبات کا کہنا تھا کہ غزہ کے ہسپتالوں میں نہ کوئی طبی سہولت ہے اور نہ ہی انیسٹیزیا دستیاب ہے۔ لوگ شدید زخمی حالت میں بغیر بے ہوشی کے آپریٹ ہو رہے ہیں۔ ایک طالبہ نے کہا کہ اگر ہمیں ذرا سا زخم لگے اور بے ہوشی کی دوا نہ ہو، تو تکلیف ناقابلِ برداشت ہوتی ہے، تو پھر وہاں کیا ہو رہا ہوگا؟” طالبات کا کہنا تھا کہ اگر ہم خود غزہ نہیں جا سکتے تو ہمیں میڈیکل سپلائیز، دوائیں اور امدادی سامان ضرور بھیجنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت نکلنے کا ہے، آواز اٹھانے کا ہے اور یہی ہمارا جہاد ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں کو بھی سخت پیغام دیا کہ دو ریاستی حل قبول نہیں، ہمارا نظریہ مکمل فلسطین ہے۔ غزہ خالی کرنے کی سازشیں ناقابلِ قبول ہیں۔ طالبات نے پاکستان میٹرز کو بتایا کہ روزانہ 30 سے 40 فلسطینی شہید ہو رہے ہیں، لیکن دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ چاہے حکمران ساتھ نہ ہوں، ہم نوجوان ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس موقع پر بائیکاٹ کی بھی پرزور اپیل کی گئی، ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ “KFC یا دیگر اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ فرق پڑتا ہے، ہم یہ کہانیوں میں نہیں، عملی مثالوں میں دیکھ چکے ہیں۔” مارچ کے آخر میں طلبا نے حکومتِ پاکستان اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری کردار ادا کریں اور فلسطینی عوام کی مدد کریں۔
ایک چنگاری نے 12 کنال گندم کی فصل کو راکھ بنادیا

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقہ درکھانہ میں آگ لگنے سے 12 کنال گندم کی فصل جل کر راکھ بن گئی۔ اطلاعات کے مطابق درکھانہ میں جوئیہ موڑ کے قریب واقع گندم کے کھیت اس وقت آگ لگی جب ہوا چل رہی تھی۔ تاحال آگ کے لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔ مقامی صحافی عمران شاکر نے فیس بک پر ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کھیت میں آگ لگی ہوئی ہے جبکہ وہاں موجود لوگوں کے چیخنے چلانے کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ دوسری جانب ننکانہ صاحب کے گاوں کوٹ منصب کے قریب گندم کی فصل میں آگ لگنے سے مالک دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق ٹرانسفارمر سے چنگاری نکلنے سے گندم کی فصل کو آگ لگی، جس کے بعد ریسکیوعملے نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔ ریسکیو ٹیم کے پہنچنے سے قبل ہی کھیتوں کا مالک 40 سالہ ذوالفقار دل کا دورہ پڑنےسےچل بسا۔
غزہ میں صحت کی سہولیات کا فقدان، پاکستانی ڈاکٹرز کیا کردار ادا کرسکتے ہیں؟

ملتان میں غزہ کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی، جس میں ڈاکٹرز، وکلاء، اساتذہ اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ریلی کا مقصد فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنا اور عالمی برادری کو انسانیت سوز صورتحال کی طرف متوجہ کرنا تھا۔ ریلی میں شریک ایک خاتون ڈاکٹر نے پاکستان میٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں غزہ کے بہن بھائیوں کے لیے یکجہتی کا پیغام لے کر آئے ہیں۔ ہم اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ غزہ کے عوام کو صحت کی سہولیات تک بلا رکاوٹ رسائی دی جائے۔” ان کا کہنا تھا کہ قرآن مجید میں واضح طور پر فرمایا گیا ہے کہ بیٹھے رہنے والے ان لوگوں کے برابر نہیں ہو سکتے جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں۔ اس وقت غزہ کے مسلمان جہاد کر رہے ہیں، اور ہم پاکستانی مسلمان ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ڈاکٹر صاحبہ نے مزید کہا کہ پاکستانی ڈاکٹرز عالمی سطح پر اپنی طبی مہارت کے ذریعے خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ ابتدائی طبی امداد، زخمیوں کی فوری دیکھ بھال اور ریلیف کیمپوں میں تعاون کے لیے ہماری خدمات ہمیشہ دستیاب ہیں۔ ریلی میں شریک افراد نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غزہ میں طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف فوری اقدامات کیے جائیں۔
پاراچنار :شادی میں آئے 100 مہمان فوڈ پوائزننگ سے ہسپتال پہنچ گئے

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے مرکزی شہر پاراچنار میں شادی میں مضر صحت کھانا کھانے سے 100 افراد کی حالت ناساز ہو گی جس وجہ سے انہیں اسپتال میں لے جانا پڑا۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر قیصر عباس نے تصدیق کی کہ شبہ ہے کہ لوگوں کی حالت خراب فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے ہوئی ہے۔ شادی میں 200 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی، کھانے کے فوراً بعد بہت سے لوگوں کو بیمار ہو گئے تو، متاثرہ افراد کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج کیا گیا اور بعد میں انہیں گھر بھیج دیا گیا۔ اس وقت تفتیش جاری ہے، اسسٹنٹ کمشنر بھی تحقیقات کی پیشرفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔ پاراچنار کو پشاور سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کی بندش کے بعد فاقہ کشی، ادویات کی کمی، اور آکسیجن کی قلت کی اطلاعات کے ساتھ، یہ خطہ پچھلے سال شروع ہونے والے مسلح تنازعات کی زد میں آ گیا تھا، جس نے انسانی بحران کو جنم دیا تھا۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں کشیدگی کو کم کرنے کی حکومتی کوششوں کے ساتھ، مارچ کے آخر میں متحارب قبیلوں کے درمیان آٹھ ماہ کا امن معاہدہ طے پایا۔
غزہ مارچ ملتان: عوام کا سمندر اسٹیج کے پیچھے بھی امڈ آیا

اولیاء کے شہر ملتان میں جماعتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام غزہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے غزہ مارچ کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ہے۔ پاکستان میٹرز کے نمائندے عاصم ارشاد نے مارچ کے مناظر شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حافظ نعیم الرحمان اس وقت اسٹیج سے خطاب کر رہے ہیں اور عوام کا جوش و جذبہ دیدنی ہے۔ عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ لوگ اسٹیج کے سامنے بیٹھتے ہیں، لیکن یہاں صورتحال کچھ مختلف ہے۔ اسٹیج کے سامنے کی تمام نشستیں بھر چکی ہیں، جس کے باعث عوام اسٹیج کے پیچھے بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ خواتین، بزرگ، بچے اور نوجوان بڑی تعداد میں موجود ہیں اور مارچ میں بھرپور شرکت کر رہے ہیں۔ سامنے کی جگہ مکمل طور پر پُر ہو چکی ہے، جب کہ دیگر لوگ اسٹیج کے عقبی حصے میں زمین پر بیٹھ کر تقاریر سن رہے ہیں۔ تقریب میں شوروغل ضرور ہے، مگر عوام کا جذبہ اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں سے اظہارِ ہمدردی کی فضا ہر چیز پر غالب نظر آتی ہے۔ واضح رہے کہ یہ غزہ یکجہتی مارچ کا تیسرا بڑا مظاہرہ ہے، پہلا لاہور، دوسرا کراچی اور اب تیسرا ملتان میں کیا جارہا ہے۔ مارچ کے شرکاء نے ثابت کیا ہے کہ وہ فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان پر ہونے والے ظلم کے خلاف عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کرتے ہیں۔ عوام کی کثیر تعداد، خواتین و بچے، ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد مارچ میں شریک ہیں اور اس بات کا اظہار کر رہے ہیں کہ پاکستانی قوم فلسطینیوں کے ساتھ ہے۔
امریکی سرپرستی میں فلسطین پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ملتان میں غزہ مارچ سے قبل کیا ہوا؟

اولیاء کی سرزمین ملتان میں جماعتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام غزہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے گھنٹہ گھر چوک میں غزہ مارچ کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ہے۔ پاکستان میٹرز کے نمائندے عاصم ارشاد نے غزہ مارچ کے مناظر شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارچ کے آغاز سے قبل ہی پنڈال مکمل طور پر سج چکا ہے، کرسیاں لگا دی گئی ہیں، ساؤنڈ سسٹم، لائٹس اور اسٹیج کی تمام تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ خواتین کے لیے علیحدہ جگہ مختص کی گئی ہے، جہاں چھوٹے بچوں اور بزرگ خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ مارچ میں شریک افراد نے فلسطین اور جماعت اسلامی کے جھنڈے اٹھا رکھے ہیں اور غزہ کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی کے نعرے لگا رہے ہیں۔ میڈیا کے لیے مخصوص نشستیں مختص کی گئی ہیں اور پنڈال میں نظم و ضبط قائم رکھنے کے لیے رضاکار بھی تعینات ہیں۔ اس موقع پر حافظ نعیم الرحمٰن کا خطاب بھی متوقع ہے، جن کی تقریر کا شرکاء کو شدت سے انتظار ہے۔ اس سے قبل لاہور کے مال روڈ اور کراچی میں فیصل چوک پر بھی جماعتِ اسلامی کی جانب سے ایسے ہی بڑے مارچز کا انعقاد کیا جا چکا ہے، جن میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ عاصم ارشاد نے کہا ہے کہ مارچ کے آغاز میں کچھ وقت باقی ہے، مگر اس کے باوجود عوام کی بڑی تعداد یہاں جمع ہو چکی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی عوام فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
کینال منصوبہ: مطالبات ماننے پڑیں گے‘ بلاول کی حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وفاق حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت کینال منصوبہ ترک نہیں کرتی تو ہم حکومت کے ساتھ نہیں چلے گے،انہوں نے کہا کہ میں حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ غلط فہمی میں نہ رہیں میں پیچھے نہیں ہٹوں گا ۔ حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ ایک ایسا مسئلہ جو وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، جو عالمی سطح پر پاکستان کو مسئلے میں ڈال سکتا ہے، شیر والوں کا ہر منصوبہ کسان دشمن اور ہاری دشمن ہوتا ہے یہ شیر والے عوام کا خون چوستے ہیں اور کچھ نہیں کرتے، پہلے انہوں نے گندم اسکینڈل کے ذریعے کسانوں کا معاشی قتل کیا، زرعی ٹیکس کے نام پر انہوں نے کسانوں اور ہاریوں کا جینا دوبھر کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں اور ہاریوں کے معاشی قتل کا بندوبست تو ہوچکا ہے، اب یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ریگستان کو زرعی زمین بنائیں گے، یہ لوگ چولستان میں ریگستان پر کاشت کرنا چاہتے ہیں بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ جنگ میری اور آپ کی جنگ ہے اور ہمیں ورثے میں ملی ہے، سب سے پہلے شہید محترمہ بے نظیربھٹو نے پانی کی جنگ لڑی تھی، انہوں نے متنازع ڈیموں کے خلاف آواز اٹھائی تھی، اور ان کے ساتھ ملک بھر کے عوام شریک ہوگئے تھے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم تو متنازع کینالز کے منصوبے کے خلاف مستقل آواز اٹھارہے ہیں، مگر اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، وہ دیکھنے اور سننے کے لیے تیار نہیں، ہم متنازع کینال منصوبے کی مخالفت اصولوں کی وجہ سے کررہے ہیں اور اس لیے کہ میرا وفاق خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت تو اس بات پر ہے کہ ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف اور ن لیگ ایک پیج پر تھے، مگر عوام نے انہیں تاریخی شکست دی اور وہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے، یہ سب ایک ہی نکتے ہر ڈٹے تھے کہ پی پی کو ہرانا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ قیدی نمبر 420 نے ان چھ کینالوں میں سے دو کینالوں کی اجازت دی تھی، تو اس وقت جب عمران خان نے دو کینال کی اجازت دی تو پیپلزپارٹی کے جیالوں نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا اور اس کے بعد عوام کی طاقت سے عدم اعتماد لے کر آئے اور دو کینال کی اجازت دینے والے کو گھر بھیج دیا تھا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے عوام سے مخاطب ہوکر مزید کہا کہ آپ نے پیپلزپارٹی کو فتح سے ہمکنار کر کے ثابت کردیا ہے کہ سندھ اور پاکستان کے عوام کینال کے منصوبے کو مسترد کرتے ہیں، پیپلزپارٹی نے اس ملک کے عوام کی جنگ ہمیشہ لڑی ہے، ہم پاکستان کھپے کہنے والوں میں سے ہیں۔ بلاول بھٹونے کہا کہ عین اسی وقت جب دہشت گرد تنظیمیں بلوچستان اور خیرپختونخوا میں حملے کررہی ہیں اور پورے ملک میں دہشت گردی کی آگ لگی ہوئی ہے، آپ نے ایک ایسا موضوع چھیڑ دیا ہے جس سے بھائی کو بھائی سے لڑنے کا خطرہ ہے اور وفاق کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے اور سب سے بڑھ کر ہمارے پیاسے مر جانے کا خطرہ ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ متنازع کینال بنانے والے اسلام آباد میں بیٹھے ہیں، اور ہماری وجہ سے طاقت ان کے پاس ہے، اگر آج شہباز شریف وزیراعظم ہیں تو انہیں سندھ کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی کے ووٹرز نے اسلام آباد کو شکست دی ہےاور یہ پیغام بھیجا ہے کہ اس صوبے کے عوام شہید بے نظیر بھٹو اور صدر آصف زرداری کے ساتھ آج بھی کھڑے ہیں۔
پاک افغان تعلقات: اسحاق ڈار کل کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے

دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کی دعوت پر کل کابل کا دورہ کریں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ کے ایک روزہ دورے کی تصدیق کی ہے شفقت علی خان نے کہا کہ قائم مقام افغان وزیر خارجہ کی دعوت پر، وزیر خارجہ اسحاق ڈار، کل کابل میں ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کریں گے،دن بھر کے دورے کے دوران، وہ افغان قائم مقام وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے، افغان قائم مقام نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امورسے ملاقات کریں گے، اور قائم مقام وزیر خارجہ کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کریں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مذاکرات میں پاک افغان تعلقات کا مکمل احاطہ کیا جائے گا، جس میں سلامتی اور تجارت سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر توجہ دی جائے گی۔ شفقت خان نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کا دورہ برادر ملک افغانستان کے ساتھ پائیدار روابط بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کا عکاس ہے۔ یہ پیش رفت کابل میں پاکستان افغانستان مشترکہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے تازہ ترین دورکے بعد ہوئی ہے۔ پاکستان کے وفد کی قیادت افغانستان کے لیے ملک کے خصوصی نمائندے سفیر صادق خان نے کی۔ مزید پڑھیں:پاک افغان مذاکرات کی بحالی: افغان پناہ گزینوں کا مسئلہ زیرغور، کشیدگی میں کمی یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی، افغان مہاجرین کی ملک بدری ، سرحد پر جھڑپوں اور 2021 میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے پاکستان کے اندر مسلح گروپوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ یہ مسلح گروپ افغان سرزمین کے اندر سے کام کرتے ہیں ، اس دعوے کی افغان حکام نے تردید کی ہے اور یہ برقرار رکھا ہے کہ کوئی بھی افغان سرزمین کو کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں کر سکتا۔ واضح رہے کہ پاکستان نے مارچ کے آخر سے اب تک 84,869 افغان شہریوں کو ملک بدر کیا ہے ،جن افغان شہریوں کے پاس کوئی قانونی دستاویزات نہیں ہیں یا جن کے پاس افغان سٹیزن کارڈز ہیں ، انہیں خبردار کیا تھا کہ وہ 31 مارچ تک وطن واپس آجائیں یا ملک بدری کا سامنا کریں، جس کی آخری تاریخ 30 اپریل تک بڑھا دی گئی ہوئی ہے۔
پی ایس ایل 10: کراچی کنگز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 56 رنز سے شکست دے دی

پاکستان سپر لیگ 2025 کا آٹھواں میچ آج کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین کھیلا گیا، جس میں کراچی کنگز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 56 رنز سے شکست دے دی۔ کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 175 رنز بنائے اور گلیڈی ایٹرز کو جیت کے لیے 176 رنز کا ہدف دیا۔ کراچی کنگز کی جانب سے جیمز ونس نے 70، ڈیوڈ وارنر نے 31 اور ٹم سائفرٹ نے 27 رنز بنائے۔ گلیڈی ایٹرز بولرز کی جانب سے روایتی بولنگ دیکھنے کو ملی، علی ماجد اور محمد عامر نے 2، 2، جب کہ سعود شکیل، ابرار احمد اور ابوٹ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ کنگز کے 176 رنز کے ہدف کے تعاقب میں گلیڈی ایٹرز نے انتہائی مایوس کن بلے بازی کا مظاہرہ کیا، ایک ایک کرکے ساری وکٹیں گرتی گئیں، کوئی بھی کھلاڑی ٹیم کو سنبھال نہ سکا۔ گلیڈی ایٹرز کی پہلی سات وکٹیں محض 57 رنز پر گر گئیں۔ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے کپتان سعود شکیل نے ذمہ دارانہ بلے بازی کی، مگر کوئی بھی کھلاڑی ان کا ساتھ نہ دے سکا اور وہ 33 رنز بناکر نمایاں رہے۔ کنگز کی جانب سے انتہائی عمدہ بولنگ دیکھنے کو ملی، کنگز کے گیندبازوں نے گلیڈی ایٹرز بلےبازوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دی اور ٹیم کا مجموعی اسکور 119 سے بڑھنے نہ دیا۔ کنگز کی جانب سے حسن علی نے تین، محمد نبی اور عباس آفریدی نے دو دو، جب کہ عامر جمال اور میر حمزہ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ واضح رہے کہ کراچی کنگز نے اپنے سیزن کا آغاز شاندار انداز میں کیا اور ملتان سلطانز کو چار وکٹوں سے شکست دی۔ اس میچ میں بیٹنگ اور بولنگ دونوں شعبوں میں متوازن کارکردگی دکھائی گئی۔ تاہم، اگلے میچ میں لاہور قلندرز کے خلاف کنگز کو 65 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ حسن علی نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 28 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں، لیکن ٹیم مجموعی طور پر قلندرز کو محدود کرنے میں ناکام رہی، جنہوں نے 201 رنز کا بڑا ہدف دیا۔ بیٹنگ لائن دباؤ میں بکھر گئی، جو اس بات کا عندیہ ہے کہ ٹیم کو مزید مربوط کارکردگی کی ضرورت ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پی ایس ایل 2025 کا آغاز بھرپور انداز میں کیا اور پشاور زلمی کو 80 رنز سے با آسانی شکست دی۔ تاہم، اگلے میچ میں لاہور قلندرز کے خلاف انہیں بھی 79 رنز کی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ قلندرز کے جارحانہ بیٹنگ کے سامنے کوئٹہ کے بولرز، خصوصاً اکیل حسین اور ابرار احمد بے بس نظر آئے، کیونکہ قلندرز نے 219 رنز بنائے۔ جواب میں کشال مینڈس اور رائلی روسو کی کوششوں کے باوجود پوری ٹیم صرف 140 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ آج کا میچ دونوں ٹیموں کے لیے صرف ایک پوائنٹ حاصل کرنے کا موقع نہیں بلکہ ایک بار پھر اپنی ساکھ بحال کرنے اور جیت کی راہ پر گامزن ہونے کا موقع تھا اور کراچی کنگز نے اس موقعے سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔ ماہرین کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی پچ اب تک ہائی اسکورنگ ثابت ہوئی ہے، لیکن اب اسپنرز کے لیے بھی مددگار بن سکتی ہے۔ ایسے میں حسن علی اور ابرار احمد جیسے بولرز کا کردار فیصلہ کن ہو سکتا ہے۔
کراچی مارکیٹ میں کسٹم کے چھاپے، تاجر کیا سوچ رہے ہیں؟

کراچی کی الیکٹرانک مارکیٹ میں غیر قانونی اور اسمگلنگ شدہ موبائل فون کی خریدوفروخت کو روکنے کے لیے کسٹم نے چھاپے مارے تو تاجر حضرات میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ۔ مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے غیر قانونی ہیں اسمگلنگ کا الزام لگایا جاتا ہے ادارے بتائیں کے یہ سامان اتنی بڑی تعداد میں کس طرح بازاروں میں فروخت ہوتا ہے یہ سب ان کی اپنی نااہلی ہے مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ موبائل فون ایک ڈیوٹی پیڈ آئٹم ہے ، جس کی اسمگلنگ کی جا رہی ہےمگر اس میں بڑی وجہ پی ٹی اے کی طرف سے ڈیوٹی میں اضافہ کرنے کی وجہ ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی کم ہوگی تو اسمگلنگ روکی جاسکتی ہے مگر اسمگلنگ میں بڑا کردار متعلقہ اداروں کا بھی ہےکیونکہ چیک پوسٹ ہونے کے باوجود یہ موبائل چیکنگ ہونے کے بعد بھی مارکیٹ میں بیچے جا رہے ہوتے ہیں۔ رضوان عرفان نے متعلقہ ادارے پر دوکانداروں سے 60 لاکھ کی رقم ہتھیانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کسٹم کے اہلکاروں نے چھاپے کے دوران دوکانداروں سے رقم چرا کے گئے۔