کوئی صوبہ دوسرے صوبے کا پانی کا حق نہیں لے سکتا، عطاء تارڑ

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کوئی بھی صوبہ دوسرے صوبے کا پانی کا حق نہیں لے سکتا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ کینال انتظامی معاملہ ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ شرجیل میمن نے بھی کہا ہے کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہیے۔ عطا تارڑ نے کہا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم کا قانون موجود ہے، کسی کی حق تلفی نہیں ہوگی، کینال انتظامی مسئلہ ہے اور انتظامی طریقے سے ہی حل کرنا چاہیے۔ شہباز شریف کی قیادت میں ٹیم ورک کی طرح کام کیا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن کا بیان خوش آئند ہے، پیپلز پارٹی اتحادی ہے، ان کے پاس آئینی عہدے ہیں، اتحاد کا تقاضہ ہے کہ مسئلے پر مل بیٹھ کر بات کریں۔ مزید پڑھیں : اسلام کا ٹی ٹی پی سے اور ٹی ٹی پی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، وزیرِاعلیٰ بلوچستان عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی بحالی میں آرمی چیف اور ایس آئی ایف سی کا کردار ہے، پاکستان کے دشمن شرطیں لگا رہے تھے کہ کب ڈیفالٹ ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف آج پاکستان کی معیشت کی تعریف کر رہا ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ڈیفالٹ کے دہانے سے اٹھ کر استحکام کی جانب آئے، پاکستان ایک بار پھر اڑان بھرنے کو تیار ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، مگر خود اندرونی اختلافات کا شکار ہو کر تقسیم ہو گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی نے ملک میں صرف انتشار اور تباہی کو فروغ دیا، اور مثبت انداز میں کچھ بھی پیش نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان کی ترقی کا سفر جاری ہے، اور موجودہ حالات میں پی ٹی آئی سے مذاکرات کے امکانات دکھائی نہیں دے رہے۔ یہ بھی پڑھیں : ‘نجکاری نہیں چلے گی‘ گرینڈ ہیلتھ الائنس کا احتجاج شدت اختیار کر گیا عطا تارڑ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو بات چیت کا موقع فراہم کیا گیا، لیکن اس نے مذاکرات سے گریز کیا اور راہِ فرار اختیار کی۔ ان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی حالیہ تقریر نے بھارت اور پی ٹی آئی دونوں کو پریشان کر دیا ہے۔
اسلام کا ٹی ٹی پی سے اور ٹی ٹی پی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، وزیرِاعلیٰ بلوچستان

وزیرِاعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گرد ملک میں انتشار اور فساد پھیلانا چاہتے ہیں، اسلام کا ٹی ٹی پی سے اور ٹی ٹی پی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق لاہور میں میر خلیل الرحمان میموریل سوسائٹی کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب میں وزیرِاعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے نمٹنا ہمارے لیے کوئی بڑا مسئلہ نہیں، ہماری فورسز ان کا مقابلہ کر سکتی ہیں۔ ‘ناراض بلوچ’ کی اصطلاح ہماری نہیں بلکہ پنجاب کے کچھ کنفیوز دانشوروں کی پیداوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ملک میں انتشار اور فساد پھیلانا چاہتے ہیں، اسلام کا ٹی ٹی پی سے اور ٹی ٹی پی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ مزید پڑھیں : بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں اور عمران خان 45 دنوں میں رہا ہو سکتے ہیں، شیر افضل مروت وزیرِاعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ وہ انسانی حقوق کے لبادے میں مخصوص ایجنڈے پر چلنے والی خاتون کے ساتھ نہیں بلکہ ان خواتین کے ساتھ ہیں، جن کے بیٹوں اور شوہروں کو بسوں سے اتار کر مارا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو جب بھی موقع دیا جائےگا وہ دوبارہ منظم ہوجائیں گے، وہ پاکستان کو بندوق کے زور پر توڑنا چاہتے ہیں، لڑائی ریاست نے نہیں انہوں نے شروع کی تھی، بلوچستان مسئلے کا حل نوجوان نسل کو وسائل مہیا کرنا ہے اور وہ نوجوانوں کو میرٹ پر نوکریاں فراہم کر رہے ہیں۔ نجی ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے بلوچستان میں دہشت گردوں کی سرکوبی کی بات دل سےکی ہے، بلوچستان میں دو یا تین فیصد ملک توڑنا چاہتے ہیں جو ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں، انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کی ضرورت ہے اور وہ جاری ہے۔
بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں اور عمران خان 45 دنوں میں رہا ہوسکتے ہیں، شیر افضل مروت

ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان 45 دنوں میں رہا ہوسکتے ہیں۔ نجی نشریاتی ادارے ہم نیوز کے ایک نجی پروگرام میں گفتگو کرتے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 60 دنوں تک خاموش رہنے اور سوشل میڈیا پر لگام ڈالنے کو کہا گیا تھا۔ مزید پڑھیں : علی امین مائنز اینڈ منرل بل منظور کرائیں گے یا پھر نوکری سے جائیں گے، گورنر کے پی ممبر قومی اسمبلی نے دعویٰ کیا ہے کہ 60 میں سے 15 دن گزر چکے ہیں، اگر کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی پی ٹی آئی آئندہ 45 دنوں میں چھوٹ جائیں گے۔
کسان نے گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

چنیوٹ کے ایک کسان نے گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ نجی نشریاتی ادارے ہم نیوز کے مطابق پنجاب کے ضلع چنیوٹ کے ایک کسان نے گندم کی چار ہزار قیمت مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں پنجاب حکومت، سیکرٹری فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور ڈی جی پاسکو کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی ضروریات پوری کرتا ہے، لیکن حکومت کی جانب سے گندم کا ریٹ غیر منصفانہ طور پر 2200 روپے فی من مقرر کیا جا رہا ہے۔ مزید پڑھیں : گندم تیار مگر خریدار نہیں : مریم سرکار کے متنازع فیصلے سے کسان پریشان درخواست گزار کے مطابق فی ایکڑ گندم کی پیداوار پر خرچہ 3600 روپے فی من تک پہنچ چکا ہے اور حکومت اس کے باوجود کسانوں سے گندم کی خریداری سے بھی گریز کر رہی ہے۔ درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ کم قیمت مقرر کرنا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ کسانوں کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو گندم کی فی من قیمت 4000 روپے مقرر کرنے کا حکم دیا جائے۔ مزید یہ کہ عدالت سے یہ بھی گزارش کی گئی کہ کسانوں کے لیے سبسڈی اور گندم کی خریداری کے لیے واضح پالیسی مرتب کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
پی ایس ایل 10: پشاور زلمی نے ملتان سلطانز کو 120 رنز سے شکست دے دی

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن کا نواں میچ آج راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کے مابین کھیلا گیا، جہاں پشاور زلمی نے ملتان سلطانز کو 120 رنز سے شکست دے دی۔ پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 227 رنز بنائے اور ملتان سلطانز کو جیت کے لیے 228 رنز کا ہدف دیا۔ پشاور زلمی کی جانب سے ٹام کوہلر کیڈ مور نے 52 رنز کی شاندار نصف سنچری اسکور کی، محمد حارث نے 21 گیندوں پر 45 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔ مائیکل اووین نے 34 اور عبدالصمد نے 40 رنز بنائے، حسین طلعت 37 رنز بنا کر نمایاں رہے، جب کہ کپتان بابراعظم ایک بار پھر ناکام رہے اور محض دو رنز ہی بنا سکے۔ امن کے علاوہ صائم ایوب نے بھی دو رنز بنائے۔ سلطانز کی جانب سے مائیکل بریسویل اور عبدالصمد نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں، جب کہ ڈیوڈ ولے اور افتخار احمد نے ایک، ایک وکٹ ہی حاصل کرسکے۔ پشاور زلمی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملتان سلطانز کو صرف 107 رنز پر آل آؤٹ کر دیا۔ پوری ٹیم محض 15.5 اوورز میں پویلین لوٹ گئی۔ سلطانز کا بیٹنگ لائن اپ زلمی گیند بازوں کے سامنے بے بس نظر آیا، بلکہ ناکام بلے بازی دیکھنے کو ملی۔ کپتان محمد رضوان نے 9 گیندوں پر 15 رنز کی تیز اننگز کھیلی، جب کہ شائے ہوپ 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ عثمان خان کی جانب سے مزاحمت دیکھنے کو ملی، انہوں نے 22 گیندوں پر 44 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی، جس میں 4 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔ پشاور زلمی کی جانب سے علی رضا نے 4 حاصل کیں، جب کہ عارف یعقوب نے 3، مچل اوون نے 2، جب کہ صائم ایوب نے ایک وکٹ حاصل کی۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن کے پوائنٹس ٹیبل پر اسلام آباد یونائیٹڈ 6 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر، جب کہ لاہور قلندرز 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے انڈیا نہیں جائے گی، چیئرمین پی سی بی

وفاقی وزیرِ داخلہ و چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان ویمنز ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے انڈیا نہیں جائے گی۔ انڈیا میزبان ہے وہ فیصلہ کرے کہ اس نے کہاں کھلانا ہے۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم انڈیا کے علاوہ کسی بھی جگہ کھیلنے کو تیار ہے۔ چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ فیصلہ پہلے ہوچکا ہے، میچ ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہوں گے، انڈیا میزبان ہے اور اب اس نے فیصلہ کرنا ہے کہ میچز کہاں کھیلانے ہیں۔ محسن نقوی نے ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب کوئی ٹیم یکجہتی کے ساتھ کھیلتی ہے تو اسی طرح کے شاندار نتائج سامنے آتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ویمن کرکٹرز کو انعام ضرور ملے گا کیونکہ یہ ان کا حق ہے اور یہی اصول ہر ٹیم پر لاگو ہوتا ہے۔ شاباش ۔ پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم شاباش۔ محسن نقوی لاہور۔ چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی ایل سی سی اے گراؤنڈ آمد پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم سے ملاقات۔ آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے پر مبارکباد دی چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے ٹورنامنٹ میں خواتین کھلاڑیوں… pic.twitter.com/gvcYqTOfIm — PCB Media (@TheRealPCBMedia) April 19, 2025 محسن نقوی نے کہا کہ ویمن ٹیم میں وقت کے ساتھ ساتھ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں کی گئیں اور اب ٹیم ایک درست ٹریک پر آ گئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسی طرح انڈر 19، شاہین اور قومی ٹیم کے نتائج بھی جلد سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ قومی ٹیم کے مستقبل سے متعلق سوال پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اہم فیصلے جلد متوقع ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ عاقب جاوید کو عبوری طور پر ذمہ داری سنبھالنے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم یہ فیصلہ عارضی نوعیت کا تھا اور آئندہ ہفتے اس حوالے سے مزید پیشرفت ہوگی۔ مزید پڑھیں : پاکستان ویمنز ٹیم نے ویمنز ورلڈ کپ 2025 کے لیے کوالیفائی کر لیا واضح رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پی سی بی نے پاکستان ویمنز ٹیم سے ملاقات کی اور انہیں آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی کو سراہا اور ٹیم کے لیے انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ کھلاڑی ورلڈکپ میں بھی اسی کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھیں گی۔
علی امین مائنز اینڈ منرل بل منظور کرائیں گے یا پھر نوکری سے جائیں گے، گورنر کے پی

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیرِاعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور یا تو مائنز اینڈ منرل بل منظور کرائیں گے یا پھر نوکری سے جائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ علی امین جن کے لیے نوکری کر رہے ہیں، ان کے لیے اچھے بچے ہیں۔ علی امین نے کہا تھا کہ اپنے وسائل لینے نہیں دیں گے دیکھتا ہوں کیسے نہیں لینے دیتے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صحافیوں کو بہت دیر بعد پتہ چلا کہ علی امین کمپرومائزڈ ہیں، گنڈاپور وعدے کر کے نوکری پر آئے ہیں، اسی لیے وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں۔ مزید پڑھیں : عالمی فوڈ چینز ہمارے سر کا تاج ہیں اور ان پر حملے قابلِ مذمت ہیں، طلال چودھری انہوں نے کہا کہ گنڈاپور کو جو کام سونپا جاتا ہے، وہ اچھے بچوں کی طرح اس ٹاسک کو پورا کرتے ہیں۔ اب وہ خود مشکل میں ہیں، کیونکہ خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرل بل پر ان کی اپنی پارٹی کو اعتراضات ہیں۔ فیصل کریم کنڈی کا واضح الفاظ میں کہنا تھا کہ گنڈا پور یا تو مائنز اینڈ منرل بل منظور کرائیں گے یا پھر نوکری سے جائیں گے۔
عالمی فوڈ چینز ہمارے سر کا تاج ہیں اور ان پر حملے قابلِ مذمت ہیں، طلال چودھری

وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی فوڈ چینز ہمارے سر کا تاج ہیں، ان پر حملے قابلِ مذمت ہیں۔ طلال چودھری نے کہا ہے کہ عالمی فوڈ چینز پر حملوں میں کوئی سیاسی اور مذہبی جماعت ملوث نہیں، ملوث افراد سے دہشت گردوں کی طرح نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ کارروائیاں جاری ہیں اور اب کسی سرمایہ کار کو شکایت نہیں ہوگی۔ پاکستان میں جس نے بھی سرمایہ کاری کی ہے، اس کے جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے اور ریاست اپنے فرض سے غافل نہیں ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایک بندہ پاکستان میں سرمایہ کاری بھی کرے، لوگوں کو روزگار بھی مہیا کرے، ٹیکس بھی دے اور صحت میں بھی پیسہ خرچ کرے اور کچھ مشتعل افراد اسے نقصان پہنچائیں، ہم ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔ مزید پڑھیں : 9 مئی کیسز : چار ماہ میں 36 ہزار نامزد لوگوں کا فیصلہ کرنا ناانصافی ہے، شیخ رشید دوسری جانب راولپنڈی کی عدالت میں غیر ملکی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے ملزمان کو پیش کیا گیا، جہاں انہوں نے معافی مانگ لی۔ ملزمان کا کہنا تھا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے اور ہم اس کی معافی مانگتے ہیں، فوڈ چینز میں ہمارے ہی لوگ کام کرتے ہیں۔ ہم معذرت خواہ ہیں ہمیں معاف کردیا جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی اور راولپنڈی سمیت کئی جگہوں پر مشتعل افراد کی جانب سے عالمی فوڈ چینز پر حملے دیکھنے کو ملے۔
9 مئی کیسز : چار ماہ میں 36 ہزار نامزد لوگوں کا فیصلہ کرنا ناانصافی ہے، شیخ رشید

سابق وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ چار ماہ میں 36 ہزار نامزد لوگوں کے کیس کا فیصلہ کرنا ناانصافی ہے۔ راولپنڈی میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ ریلوے کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ کی طرف سے تحریری حکم نامہ آگیا ہے کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کیا جائے، چار ماہ میں 36 ہزار نامزد لوگوں کے کیس کا فیصلہ کرنا ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے۔ ایک ایک گواہ پر جرح کی جائے تو میری زندگی میں اس کیس کا فیصلہ نہیں آتا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انصاف کو مستحکم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر ایک کو اپنی صفائی کا موقع دیا جائے۔ انصاف کو مستحکم کرنے کے لیے کبھی کہتے ہیں کہ مذاکرات ہورہے ہیں، کبھی کہتے ہیں کہ اس کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے۔ مزید پڑھیں : پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابلِ اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، مریم نواز وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چار ماہ میں فیصلہ ممکن نہیں، عدالت سے گزارش کی ہے کہ سب کو انصاف دیا جائے۔” شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت آج ہو رہی ہے اور ان واقعات کو دو سال ہونے والے ہیں، لیکن پراسیکیوشن اب عدالت میں چالان پیش کر رہی ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ مقدمات میں تاخیر کی اصل وجہ پراسیکیوشن ہے، کیونکہ ملزمان تو ہر پیشی پر باقاعدگی سے عدالت میں پیش ہو رہے ہیں، لیکن کارروائی میں مسلسل تاخیر کی جا رہی ہے۔
پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابلِ اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، مریم نواز

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابلِ اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا (DSAS) نے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، تجارت، تعلیم، آئی ٹی، گرین انرجی اور صحت کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد نے تعلیم، ٹیکنالوجی، ماحولیات اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی، جب کہ تجارت، ترقی اور امن جیسے مشترکہ اہداف کے لیے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین پارلیمانی وفد کی آمد پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان مضبوط، پُرامن اور دوستانہ تعلقات کی علامت ہے۔ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابلِ اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ یورپی یونین کو صرف شراکت دار نہیں بلکہ عالمی استحکام کی مضبوط آواز بھی سمجھا جاتا ہے۔ مزید پڑھیں: ‘نجکاری نہیں چلے گی‘ گرینڈ ہیلتھ الائنس کا احتجاج شدت اختیار کر گیا وزیراعلیٰ پنجاب نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کی برآمدات، خاص طور پر ٹیکسٹائل کے شعبے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انسانی حقوق اور لیبر ریفارمز سمیت تمام تقاضے پورے کرنے کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پاکستان کی معیشت کا دل ہے، جہاں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے۔ زراعت، توانائی، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی گئی۔ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کا نوجوان طبقہ باصلاحیت اور متحرک ہے، جسے عالمی جاب مارکیٹ سے منسلک کرنے کے لیے جدید ٹریننگ کورسز متعارف کرائے جا رہے ہیں۔ انہیں اس بات پر خوشی ہے کہ پاکستانی طلبہ تیسرے سال بھی Erasmus Mundus اسکالرشپ حاصل کرنے والوں میں سرفہرست ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان علاقائی و عالمی امن کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ ملاقات کے دوران یورپی یونین کے وفد نے حکومتِ پنجاب کے اختراعی اقدامات کو سراہا اور مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔