جامشورو میں گاڑی کے کھائی میں گرنے سے 8 افراد جاں بحق، 5 زخمی

جامشورو کے علاقے تھانہ بولا خان میں افسوسناک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں 8 افراد موقع پر ہی جاں بحق، جب کہ 5 سے زائد شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا، جب ایک مزدہ گاڑی تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہو کر کھائی میں جا گری۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد کا تعلق کولہی برادری سے بتایا جا رہا ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں اور ایمبولینسیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ مزید پڑھیں: محکمہ لیبر و افرادی قوت کی تاریخ میں پہلی بار آن لائن کچہری کا انعقاد حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں تیز رفتاری اور سڑک کی خستہ حالی کو حادثے کی ممکنہ وجہ قرار دیا گیا ہے۔ واقعے کی مکمل چھان بین جاری ہے۔
گوگل سرچ مارکیٹ پر قبضے کے لیے AI کا استعمال کر سکتا ہے، امریکی محکمہ انصاف

دنیا کی سب سے بڑی ٹیک کمپنی گوگل کے خلاف امریکی محکمہ انصاف کا تاریخی اینٹی ٹرسٹ مقدمہ شروع ہو چکا ہے، جس میں کمپنی پر الزام ہے کہ وہ اپنی مصنوعی ذہانت (اے آئی) مصنوعات کے ذریعے سرچ انجن مارکیٹ پر اپنی اجارہ داری قائم رکھے ہوئے ہے۔ عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق محکمہ انصاف اور ریاستی اٹارنی جنرلز کا کہنا ہے کہ گوگل کو اپنے براؤزر “کروم” کو فروخت کرنے، ایپل اور دیگر ڈیوائس ساز کمپنیوں کو دی جانے والی اربوں ڈالر کی ادائیگیاں بند کرنے اور اگر ضرورت پڑے تو اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کو بھی بیچنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ عدالت میں محکمہ انصاف کے وکیل ڈیوڈ ڈاہلکوسٹ نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ گوگل اور دیگر اجارہ داروں کو یہ پیغام دیا جائے کہ قانون توڑنے کی قیمت چکانی پڑتی ہے۔ مزید پڑھیں: آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ، مارچ 2025 میں 34 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں محکمہ انصاف کی جانب سے یہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ گوگل کی پالیسیز نئی اور چھوٹی کمپنیوں کے لیے سرچ مارکیٹ میں جگہ بنانا مشکل بنا رہی ہیں، خاص طور پر اب جب کہ سرچ اور AI تیزی سے آپس میں ضم ہو رہے ہیں۔ OpenAI اور Perplexity AI جیسے اداروں کے گواہ عدالت میں گوگل کی اجارہ داری سے اپنے کاروبار پر پڑنے والے اثرات پر روشنی ڈالیں گے۔ دوسری جانب گوگل نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ صرف سرچ انجنز سے متعلق ہے، اور اس کی AI مصنوعات اس کے دائرہ کار میں نہیں آتیں۔ گوگل کی ایگزیکٹو لی-این مولہولینڈ نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ ان اقدامات سے “امریکی اختراع کو ایک نازک مرحلے پر نقصان پہنچے گا۔” گوگل کا مزید کہنا ہے کہ اگر وہ موزیلا جیسے براؤزرز کو دی جانے والی مالی امداد بند کر دے، تو یہ کمپنیاں زندہ نہیں رہ پائیں گی اور اسمارٹ فونز کی قیمتیں بھی بڑھ سکتی ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: کپاس کی درآمدات میں اضافہ، انڈیا امریکی کپاس کا بڑا خریدار بن گیا واضح رہے کہ یہ مقدمہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب گوگل کے خلاف ورجینیا کی عدالت میں ایک اور اینٹی ٹرسٹ کیس میں فیصلہ آیا ہے، جس میں گوگل کو اشتہاری ٹیکنالوجی میں غیر قانونی اجارہ داری قائم کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا گوگل انٹرنیٹ کی دنیا کا بادشاہ بنا رہے گا، یا پھر امریکی حکومت کی قانونی یلغار اس کا اقتدار چھین لے گی۔
محکمہ لیبر و افرادی قوت کی تاریخ میں پہلی بار آن لائن کچہری کا انعقاد

محکمہ لیبر و افرادی قوت پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آن لائن کچہری کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جہاں صوبائی وزیر ملک فیصل ایوب کھوکھر 22 اپریل بروز منگل سہ پہر 3 بجے فیس بک پر آن لائن ہوں گے۔ اس آن لائن کچہری کا مقصد مزدور طبقے کو براہِ راست اپنی شکایات اور مسائل پیش کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ مزدور فیس بک کے ساتھ ساتھ محکمہ کے ٹال فری نمبر 1314 پر بھی اپنی شکایات درج کرا سکیں گے۔ آن لائن کچہری میں لیبر ویلفیئر، سوشل سکیورٹی اور ورکرز ویلفیئر فنڈز سے متعلق مسائل سنے جائیں گے اور ان کے فوری حل کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔ مزید پڑھیں: گندم کی قیمت کا معاملہ، پنجاب حکومت نے 110 ارب کے مالیاتی پیکج کا اعلان کردیا صوبائی وزیر فیصل ایوب کھوکھر کا کہنا ہے کہ یہ اقدام وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر کیا جا رہا ہے تاکہ مزدوروں کو ایک شفاف، مؤثر اور فوری رسپانس والا پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ آن لائن کچہری شفافیت اور عملدرآمد کی نئی مثال بنے گی اور حکومت پنجاب مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اور تاریخی اقدامات کر رہی ہے۔ ہمارے مزدور ہمارا قابلِ فخر اثاثہ ہیں اور ہم ان کا اعتماد بحال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
پی ایچ ڈی کرنے والے 80 سالہ سعید عثمانی کی کہانی!

عمر کی حد، صحت کے مسائل اور زندگی کی تلخ حقیقتیں اکثر انسان کے خوابوں کی راہ میں رکاوٹ بن جاتی ہیں، لیکن کراچی سے تعلق رکھنے والے اسی سالہ بزرگ سعید عثمانی نے ان تمام رکاوٹوں کو شکست دے کر پی ایچ ڈی مکمل کر کے معاشرے کے لیے ایک روشن مثال قائم کر دی۔ سعید عثمانی نے پاکستان میٹرز کو بتایا کہ ان کا تعلیمی سفر کراچی سے ہی شروع ہوا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی، ایمیڈی سے بی ٹیک کیا، ڈی پی اے اور جامعہ اردو سے ایم اے ماس کمیونیکیشن مکمل کیا۔ وہ تقریباً تیس سال تک مختلف اداروں میں پریس ریلیز بنانے کے فرائض انجام دیتے رہے، جب کہ کچھ وقت اخبارات میں بھی کام کیا، جہاں زیادہ تر اعزازی طور پر خدمات سر انجام دیں۔ اپنے اس طویل تعلیمی سفر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سعید عثمانی کا کہنا تھا کہ ان کی اصل موٹیویشن ڈاکٹر توصیف احمد خان تھے، جو مستقل انہیں پی ایچ ڈی کرنے کی ترغیب دیتے رہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر سیف اللہ، ڈاکٹر ناصر اور دیگر ساتھیوں نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایچ ڈی کا یہ سفر آسان نہ تھا۔ اس میں کئی بڑی رکاوٹیں سامنے آئیں جن میں سب سے اہم ان کی صحت تھی۔ انہیں دو مرتبہ دل کا دورہ پڑا اور ایک مرتبہ فالج کا اٹیک ہوا۔ تاہم، انہوں نے ہمت نہ ہاری۔ ایک ڈاکٹر کی دی گئی تجویز پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے فالج پر قابو پانے کے لیے تدریس کا سہارا لیا اور یونیورسٹی میں پڑھانا شروع کیا تاکہ مسلسل بولنے سے چہرے کی نروز ایکٹیو ہوں اور وہ صحتیاب ہو سکیں۔ انہوں نے اس دوران درکار بنیادی تحقیقی مواد کی عدم دستیابی کو بھی ایک بڑی رکاوٹ قرار دیا، مگر اس کے باوجود انہوں نے ہار نہیں مانی۔ سعید عثمانی کا ماننا ہے کہ تعلیم کسی بھی قوم، معاشرے یا فرد کی ترقی کے لیے بنیادی ستون کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کا پیغام ہے کہ “ہمت نہ ہارو، کام کرتے رہو، ایک دن آپ کسی نہ کسی کامیابی پر ضرور پہنچو گے۔”
پی ایس ایل 10: کراچی کنگز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد 2 وکٹوں سے شکست دے دی

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن کا 11 میچ آج نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پشاور زلمی اور کراچی کنگز کے مابین کھیلا گیا، جہاں کراچی کنگز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد آخری اوور میں 2 وکٹوں سے شکست دے دی۔ کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر گیند بازی کا فیصلہ کرتے ہوئے پشاور زلمی کو بلے بازی کی دعوت دی۔ زلمی کی جانب سے کپتان بابر اعظم اور صائم ایوب اوپننگ کے لیے آئے، مگر صائم ایوب زیادہ دیر کھیل نہ سکے اور 8 گیندوں پر محض 4 رنز بنا کر چلتے بنے۔ پشاور زلمی نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوور میں 8 وکٹ کے نقصان پر 147 رنز بنائے۔ زلمی کی جانب سے کپتان بابر اعظم نے 46، محمد حارث نے 28، الزاری جوزف نے 24 اور حسین طلعت نے 18 رنز بنائے۔ کراچی کنگز کی جانب سے اچھی گیندبازی کا مظاہرہ کیا گیا، خوشدل شاہ اور عباس آفریدی نے تین، تین، جب کہ میر حمزہ اور عامر جمال نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ پشاور زلمی کے 148 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے کراچی کنگز نے آخری اوورز میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 2 وکٹوں سے فتح حاصل کر لی۔ کنگز نے 19.3 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان کے عوض 148 رنز بنائے۔ کراچی کنگز کی جانب سے کپتان ڈیوڈ وارنر نے انتہائی عمدہ باری کھیلتے ہوئے 47 گیندوں پر 60 رنز بنائے، جب کہ خوشدل شاہ 23 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ ان کے علاوہ کنگز کا کوئی بھی بلے باز 20 رنز سے زیادہ نہ بنا سکا۔ زلمی کی جانب سے لیوک ووڈ اور علی رضا نے شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کیا۔ ووڈ نے تین، علی رضا نے 2، جب کہ عارف یعقوب اور الزاری جوزف نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
نواز شریف کی حالت ناساز، لندن میں قیام بڑھا دیا، کب واپسی ہوگی؟

سابق وزیرِاعظم و صدر مسلم لیگ ن نواز شریف کی حالت ناساز ہوگئی ہے، جس کی باعث انہوں نے لندن میں قیام بڑھا دیا ہے۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق صدر ن لیگ نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ بیلاروس گئے تھے، جہاں سے نواز شریف 2 ہفتے کے دورے پرلندن پہنچے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ نواز شریف نے اپنی واپسی کی ٹکٹ بھی ری شیڈول کروا لی ہے۔ مسلسل میڈیکل چیک اپس کی وجہ سے نواز شریف کا قیام بڑھایا گیا ہے۔ مزید پڑھیں: پہلے لاطینی امریکی، مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے واضح رہے کہ ن لیگ کی برطانیہ قیادت نواز شریف کے اعزاز میں ورکرز کنونشن کی بھی خواہاں ہے۔
فلسطین میں نسل کشی: روس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے ہیں، روسی قونصل جنرل

کراچی میں تعینات روس کے قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ فلسطین میں نسل کشی کی وجہ سے روس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو روک دیا ہے۔ ہمارے اس وقت اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں۔ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے، اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیاجاسکتا۔ ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز جامعہ کراچی کے زیر اہتمام چائنیز ٹیچرزمیموریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں منعقدہ لیکچر بعنوان ”دوسری عالمی جنگ کا خاتمہ اور نئے عالمی نظام کا ظہور“ سے خطاب کرتے ہوئے روسی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ اگرچہ اقوام متحدہ کا ڈھانچہ کسی بھی لحاظ سے مثالی نہیں ہے اور تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی ماحول کی وجہ سے اکثر اس کے بہت سے نمائندوں بشمول روس کی طرف سے اصلاحات پر زور دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاک-روس تعلقات ہر روز ایک نئی سطح پر ترقی کر رہے ہیں اور جلد ہی ہمیں بریک تھرو سے حیرانی ہو گی، کیونکہ دونوں تاریخوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں جن کے لیے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کل ہم بین الاقوامی قانون کو کسی نہ کسی قسم کے من مانی اور مبہم قوانین سے بدلنے کی زیادہ سے زیادہ کوششیں دیکھ رہے ہیں اور اس تحریک کو مغربی ممالک نے پروان چڑھایا ہے، جو اپنی زوال پذیری کے باوجود خود کو نام نہاد مہذب سمجھتے ہیں۔ مزید پڑھیں: تجارتی جنگ آخر تک لڑیں گے، چین کا امریکا کو جواب آندرے وکٹرووچ فیڈروف کا کہنا تھا کہ کسی نے بھی ان سے ان قوانین کو نافذ کرنے کے لیے نہیں کہا اور نہ ہی ان کی نمائندگی کی، لیکن مغرب اب بھی ان پر عمل کرنے کے لیے سب کو دباؤ یا بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ اپنے متکبرانہ رویے کو چھپانے کی کوشش بھی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ نوآبادیات، غلامی اور ترک جنگوں سے لے کر پہلی اور دوسری عالمی جنگوں تک یہ سب یورپ کی مختلف طاقتوں کی طرف سے اپنے حریفوں کو دبانے کی کوششیں تھیں۔ اس کے برعکس روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کئی بار بین الاقوامی قانون کا احترام بحال کرنے پر زور دیا۔ قونصل جنرل نے مزید کہا کہ بلجیم جیسے نام نہاد مہذب یورپ کے ممالک میں دوسری جنگ عظیم کے بعد بھی انسانی چڑیا گھر موجود تھے جہاں افریقہ کے لوگوں کو عوامی تفریح کے لئے جانوروں کی طرح رکھا جاتا تھا۔ کچھ ممالک میں ایسے قوانین بھی تھے، جن کے مطابق آپ کو بچے پیدا کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ اگرچہ طرح کی انتہائی مثالیں اب کہیں بھی برداشت نہیں کی جاتی ہیں، مغرب اب بھی نازیوں کی کھلی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کے لوگوں نے نازی ازم کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی قربانی دی، اس جنگ کے دوران سوویت یونین کے 27 ملین شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک بھی ایسا خاندان تلاش کرنا تقریباً ناممکن ہے جو اس واقعہ سے متاثر نہ ہوا ہو۔ یہی وجہ ہے کہ یہ قربانیاں ہمیشہ قابل قدر رہیں گی اور تاریخ کو نئے سرے سے لکھنے کی مختلف بدنیت قوتوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہمارے عوام انہیں کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کی نصف سے زیادہ آبادی روسی زبان بولتی ہے اور وہاں کے لاکھوں شہری بھی روسی کے طور پر پہچانتے ہیں۔ لازمی پڑھیں: پہلے لاطینی امریکی، مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ایک سوال کے جواب میں روسی قونصل جنرل نے کہا کہ ڈالر کی بالادستی جلد ختم ہو جائے گی، روس کچھ ابتدائی منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔ ہم اپنے وقت کے اہم مسائل کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں جن کا دنیا کو سامنا ہے۔ روسی قونصل جنرل نے مغرب کی طرف سے نوآبادیات کی صدیوں سے جاری ناانصافیوں کی عکاسی کی اور کہا کہ مغرب کا فلاحی نظام دیگر وسائل کے عالمی استحصال پر مبنی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل مانتے ہیں، عمر ایوب

پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں اور نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ ان کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، تاحال ہماری درخواست مقرر نہیں ہوئی، اس پر ڈائری نمبر لگ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2 دن پہلے ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی۔ چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے ۔ مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان کی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس : ’پی ٹی آئی سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں‘ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پٹیشن کو دائری نمبر لگا دیا گیا ہے مگر وہ ابھی تک فکس نہیں ہوئی۔ پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ اس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام گرفتار پارٹی رہنما سیاسی قیدی ہیں، جنہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مجھ پر بسکٹ چوری جیسے مقدمات قائم کیے گئے، لیکن ہم یہاں انصاف کے لیے عدالتوں سے رجوع کر رہے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، لیکن ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کر رہے ہیں وہ سراسر مختلف ہے۔ میں عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کہ آئین کا مطالعہ کریں تاکہ انہیں اندازہ ہو سکے کہ ریاست کس چیز کا نام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں اور نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ ان کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔ یہ بھی پڑھیں : پہلے لاطینی امریکی، مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے قائد حزبِ اختلاف نے اپنے استعفے کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیونکہ یہاں قانون کی حکمرانی موجود نہیں، یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے۔ پی ڈی ایم کی حکومت میں اگر ہم نے دھاندلی کی، تو پھر میرے خلاف کھڑے ہونے والے امیدوار خود ہی شکست تسلیم کر چکے ہیں، لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آ رہا۔
ہر تنظیم اور گروپ سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ سڑکیں بند نہ کریں، شرجیل انعام میمن

سینیئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کینال کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے، ہر تنظیم اور گروپ سے مودبانہ گزارش ہے کہ سڑکیں بند نہ کریں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مظاہرے، جلسے جلوس یا جو بھی جماعت احتجاج کرنا چاہتی ہے، وہ حکومت کو مطلع کرکے کھلے میدانوں یا ایسی جگہوں پر احتجاج کرے جہاں عوام کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ احتجاج اور اختلاف رائے ہر جمہوریت کی روح ہوتے ہیں، مگر احتجاج ایسا نہ ہو کہ وہ عوام کے لیے باعث پریشانی ہو۔ مزید پڑھیں : 27 اپریل کو لاہور مینارِ پاکستان پر اسرائیلی مظالم کے خلاف جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ جو مویشی اور لائیو اسٹاک ٹرانسپورٹ ہو رہے ہیں، سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے ان کے خوراک کے بھی مسائل پیدا ہو رہے ہیں، عوام اس وقت مختلف چیلنجز کا شکار ہیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کینال کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے، ہر تنظیم اور گروپ سے مودبانہ گزارش ہے کہ سڑکیں بند نہ کریں۔ یہ بھی پڑھیں : جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر دہشت گردوں کا حملہ : پولیس کی جوابی کارروائی سے ایک دہشت گرد ہلاک شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اس طرح احتجاج کیا جائے کہ عوام کی جان و مال محفوظ رہے اور ان عام شہریوں کو کسی قسم کی مشکلات یا پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو اسپتال جانے والے مریضوں، اسکول جانے والے بچوں یا روزگار کے لیے نکلنے والے افراد کی راہ میں رکاوٹ بنیں۔
مولانا فضل الرحمان کی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس: ’پی ٹی آئی سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں‘

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ 27 اپریل کو لاہور مینار پاکستان پر اسرائیلی مظالم کے خلاف جلسہ اور مظاہرہ ہوگا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے مینارِ پاکستان پر جلسے کی حمایت کی، جلسہ میں میں فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے پروفیسر خورشید احمد کے انتقال پر جماعت اسلامی کی قیادت سے تعزیت کی۔ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ مولانا امجد خان، راشد محمود سومرو سمیت دیگر مرکزی رہنما بھی موجود تھے۔ امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین کی موجودہ صورتحال پوری امت مسلمہ کے لیے باعثِ تشویش ہے۔ سربراہ جمیعت علمائے اسلام نے کہا ہے کہ ملک بھر میں احتجاجی مہم بھی چلائی جائے گی تاکہ امت مسلمہ کے جذبات کو دنیا کے سامنے مؤثر انداز میں پیش کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم امید کرتے ہیں کہ یہ تعلق صرف ایک وقتی ردِ عمل نہ ہو، بلکہ تسلسل کے ساتھ آگے بڑھے گا تاکہ فلسطین کے مظلوموں کے لیے آواز بلند کی جاتی رہے۔” انہوں نے اسرائیل جانے والے بعض افراد پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی طرف جانے کے کئی چور راستے ہیں اور جو لوگ وہاں جاتے ہیں، وہ نہ تو عوامی نمائندے ہیں اور نہ ہی مسلمانوں کے نمائندے۔ وہ محض سستی شہرت کے لیے ایسا کرتے ہیں۔” مولانا فضل الرحمان نے زور دیا کہ او آئی سی (اسلامی تعاون تنظیم) کو فلسطین کے معاملے پر ایک واضح اور دو ٹوک مؤقف اختیار کرنا چاہیے۔ “جہاد ایک مقدس لفظ ہے اور اس کی اپنی حرمت اور تقدس ہے، اسے سیاست یا مفاد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔” ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’ماضی میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ شدید سیاسی اختلافات رہے ہیں۔ کوئی انگریز کا ایجنٹ رہا ہے تو وہ اب کہاں ہے؟۔ مگر اب ہم تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری سیاسی مخالفت صرف تحریک انصاف تک محدود نہیں بلکہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جماعت اسلامی سے بھی نظریاتی و سیاسی اختلافات موجود رہے ہیں، مگر یہ اختلافات دشمنی کی حد تک نہیں گئے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اس وقت انسانیت ، امت کا سب سے بڑا مسئلہ غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم ہیں، ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اپنے پلیٹ فارم سے ہی سیاسی جدوجہد کرے گی، مشترکات پر مولانا فضل الرحمان سے رابطے ، گفتگو جاری رہے گی۔ دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی مظالم پر مسلم حکمرانوں کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔