چین نے 5 جی اور 6 جی ٹیکنالوجی کو پیچھے چھوڑ دیا، 10 جی انٹرنیٹ متعارف

جب دنیا ابھی 5G اور 6G کی رفتار پر حیران ہو رہی تھی، چین نے سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے باقاعدہ طور پر 10G براڈ بینڈ نیٹ ورک کا آغاز کر دیا ہے۔ چین کے مستقبل کے “ڈریم سٹی” شیونگ آن میں دنیا کا پہلا کمرشل 10G انٹرنیٹ نیٹ ورک لانچ کر دیا گیا ہے۔ بیجنگ سے تقریباً 110 کلومیٹر دور اس ہائی ٹیک شہر کو صدر شی جن پنگ کی نگرانی میں 2017 میں تعمیر کیا گیا تھا جہاں خواب تھا کہ ہر ضرورت صرف 15 منٹ کی پیدل مسافت پر میسر ہو۔ لیکن اب یہاں ایک اور خواب حقیقت بن چکا ہے اور وہ ہے دنیا کی تیز ترین انٹرنیٹ اسپیڈ۔ ہواوے اور چائنا یونیکوم کے اشتراک سے بننے والا یہ نیٹ ورک جدید ترین 50G-PON ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جس کی ڈاؤن لوڈ اسپیڈ 9,834 Mbps، اپلوڈ اسپیڈ 1,008 Mbps اور لیٹنسی صرف 3 ملی سیکنڈ ہے۔ مطلب ایک 20GB فلم صرف 20 سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ اور 8K ویڈیو بلاتعطل اسٹریمنگ یہ سب اب ممکن ہو چکا ہے۔ یہ تیزرفتار نیٹ ورک صرف انٹرٹینمنٹ یا کمیونیکیشن تک محدود نہیں۔ اس کے ذریعے اسمارٹ ہومز، ریئل ٹائم کلاؤڈ گیمنگ، خودکار گاڑیاں اور اے آئی سسٹمز کی نئی دنیا آباد ہو رہی ہے۔ شیونگ آن کو اب صرف ایک شہر نہیں، بلکہ “مستقبل کی لیبارٹری” کہا جا رہا ہے۔ مگر سسپنس یہ ہے کہ یہ جدید ترین شہر ابھی تک اپنی اصل آبادی اور کاروباری رونق سے محروم ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہاں اربوں ڈالر کی سرکاری سرمایہ کاری تو ہو چکی ہے مگر نجی سیکٹر کی دلچسپی کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے Ghost Town بھی کہا جا رہا ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا شیونگ آن کا 10G نیٹ ورک دنیا کو بدل دے گا؟ یا یہ ٹیکنالوجی ایک خالی شہر کی دیواروں سے ٹکرا کر رہ جائے گی؟ مزید پڑھیں: 48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کے لیے ’نقصان دہ‘ قرار دے دیا

ٹائم 100 سمٹ: برطانوی شہزادے کی بیگم ’میں ستارہ ہوں‘ کا پیغام دیتی ہوئی

نیویارک میں ہونے والے ٹائم‑100 سمٹ میں میگھن مارکل پوری توجہ کا مرکز رہیں، جبکہ پرنس ہیری بار بار پس منظر میں دکھائی دیے۔ باڈی لینگویج تجزیہ کار جوڈی جیمز کے مطابق ہیری کی حرکات و سکنات ایک بار پھر اُن کی یادداشتوں کی کتاب کے عنوان “اسپیئر” (’فالتو‘) جیسا تاثر دے رہی تھیں. میگھن بظاہر پراعتماد اور کیمروں کے رخ پر اور ہیری کچھ فاصلے پر خاموش معاون کے طور پر کھڑے دکھائی دیے۔ آمد پر میگھن نے مشہور شخصیات کا رویہ اختیار کیا, ہاتھ ڈھیلے چھوڑے، کندھے پیچھے، اور عوامی توجہ بے جھجک قبول کرتی ہوئیں. جب کہ ہیری نے کار کا دروازہ کھول کر انہیں اندر پہنچایا اور پھر ایک طرف ہٹ کر کھڑا رہا۔ تجزیہ کار کے مطابق اس لمحے میگھن کی باڈی لینگویج “میں ستارہ ہوں” کا پیغام دیتی تھی، جبکہ ہیری قدرے بےچین نظر آئے۔ اسٹیج پر گفتگو کے دوران ڈچس آف سسیکس نے اپنی موجودہ مصروفیات (نیا نیٹ فلکس شو، پوڈکاسٹ اور لائف اسٹائل برانڈ) اور والدین ہونے کے تجربے پر بات کی۔ اُنہوں نے بتایا کہ بیٹے آرچی کا پہلا دانت ڈھیلا ہے اور خواہش ظاہر کی کہ سمٹ ختم ہوتے ہی گھر پہنچ جائیں۔ میگھن نے تقریب میں رالف لارین کا تقریباً دو ہزار پاؤنڈ کا سوٹ، منولو بلانِک کی ہیلز اور پینتیس ہزار پاؤنڈ سے زائد کے زیورات پہن رکھے تھے، جن میں شہزادی ڈیانا کی وراثتی گھڑی بھی شامل تھی۔ یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی، ملتان اور کراچی کے بعد پی ایس ایل کا میلہ آج لاہور میں سجے گا ایونٹ کے بعد جوڑے کو سکیورٹی حصار میں سائیڈ دروازے سے روانہ ہوتے دیکھا گیا۔ یہاں بھی جیمز نے نوٹ کیا کہ میگھن کیمرے کی لائن میں، اور ہیری ایک عجیب سا خمیدہ پوز لیے پیچھے رہ گئے، گویا انہیں پھر سے اپنی جگہ کے لیے کوشش کرنا پڑ رہی ہو۔ ممکن ہے کچھ لوگ ہیری کے اس رویّے کو وفادار شوہر کی سپورٹ سمجھیں، مگر باڈی لینگویج کے نقّاد اسے جوڑے کی دیرینہ طاقت کے توازن کی جھلک قرار دے رہے ہیں: منظرِعام پر میگھن کی قیادت، اور ہیری کا نسبتاً دبِے رہنا۔

خبردار! ناقص غذا کینسر کا سبب بن سکتی ہے، مگر کیسے؟

بالآخر سائنسدانوں نے خون کے کینسر کی ایک ایسی نئی وجہ دریافت کرلی ہے جو ہر سال 10,000 برطانوی شہریوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے اور حیرت انگیز طور پر اس کی جڑ ہماری روزمرہ کی غذا میں چھپی ہو سکتی ہے۔ امریکا کی ریاست اوہائیو میں واقع سنسناٹی چلڈرنز ہسپتال کے سائنسدانوں نے اس تحقیق کے دوران انکشاف کیا ہے کہ خون کے کینسر، خصوصاً لیوکیمیا کے مریضوں کی آنتوں میں ایک مخصوص قسم کے بیکٹیریا کی مقدار غیرمعمولی طور پر زیادہ پائی گئی ہے۔ اس بیکٹیریا سے خارج ہونے والا ایک مادہ جسے “ADP-heptose” کہا جاتا ہے جسم میں پائے جانے والے پری-کینسر خلیات کو تیزی سے بڑھنے پر اکسا سکتا ہے۔ یہ حیران کن دریافت اس وقت سامنے آئی جب سائنسدانوں نے چوہوں پر تجربات کے دوران یہ مشاہدہ کیا کہ جن چوہوں کی آنتوں میں ADP-heptose کی مقدار زیادہ تھی ان میں خون کے کینسر سے جڑے خلیات تیزی سے بڑھنے لگے بالخصوص عمر رسیدہ چوہوں میں۔ تاہم نوجوان چوہے جو ناقص غذائی عادات کی وجہ سے آنتوں کی خرابی کا شکار تھے وہ بھی محفوظ نہ رہ سکے۔ تحقیق کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر پونیت اگروال نے خبردار کیا، ’’اپنی آنتوں کا خیال رکھنا اب پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے۔‘‘ یہ بھی پڑھیں: انڈیا کے جوہری قانون میں ترمیم: امریکا کو سرمایہ کاری کی دعوت ڈاکٹر ڈینیئل اسٹارچنووسکی نے بتایا کہ یہ تحقیق ہمیں لیوکیمیا جیسے مہلک مرض کی بنیادوں تک لے جاتی ہے اور ہمیں ممکنہ طور پر ایسی مداخلت کا موقع فراہم کرتی ہے جو بیماری کی شدت اختیار کرنے سے پہلے ہی اسے روک سکتی ہے۔ ADP-heptose کی موجودگی کو ماہرین نے اُن غذاؤں سے جوڑا ہے جو فائبر، پھلوں اور سبزیوں سے خالی ہوتی ہیں اور جن میں پراسیسڈ فوڈز اور شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ایک عام غیر متوازن غذا جو شاید ہمیں بے ضرر لگتی ہو، دراصل عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمیں موت کے قریب لے جا سکتی ہے۔ تحقیق کے مطابق آنتوں کی صحت کو بہتر بنا کر نہ صرف خون کے کینسر بلکہ دیگر کئی عمر رسیدہ بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔ اس کے لیے ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اپنی خوراک میں فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے دالیں، پھل، سبزیاں اور مکمل اناج شامل کریں، ساتھ ہی پروبایوٹکس اور پری بایوٹکس کو بھی معمول بنائیں جو آنتوں میں مفید بیکٹیریا کی افزائش کرتے ہیں۔ برطانیہ میں ہر سال تقریباً 10,000 افراد لیوکیمیا میں مبتلا ہوتے ہیں جن میں سے نصف سے زیادہ کی اموات واقع ہو جاتی ہیں۔ سب سے چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ 37 فیصد مریضوں کی تشخیص A&E میں ہوتی ہے، یعنی اس وقت جب بیماری پہلے ہی بہت آگے بڑھ چکی ہوتی ہے۔ اس تحقیق سے ایک واضح پیغام ملتا ہے کہ اگر ہم اپنی صحت کا واقعی خیال رکھتے ہیں تو اپنی آنتوں کا خیال رکھیں کیونکہ یہ محض ہاضمے کا نظام نہیں بلکہ انسان کی بقا کی پہلی دفاعی لائن ہے۔ مزید پڑھیں: 48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کے لیے ’نقصان دہ‘ قرار دے دیا

راولپنڈی، ملتان اور کراچی کے بعد پی ایس ایل کا میلہ آج لاہور میں سجے گا

راولپنڈی، ملتان اور کراچی کے بعد پی ایس ایل کا میلہ آج لاہور میں سجے گا۔ لاہور میں ہونے والے میچ میں لاہور قلندرز اور پشاور زلمی ٹکرائیں گے۔ لاہور میں پاکستان سپر لیگ کے میچوں کے آغاز کے ساتھ ہی شہر بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ ایس پی ڈولفن ارسلان زاہد نے قذافی اسٹیڈیم سے نجی ہوٹل تک ٹیموں کی نقل و حرکت کے تمام روٹس، کینال روڈ اور مال روڈ سمیت اہم شاہراہوں کا دورہ کیا اور ڈیوٹی پر موجود جوانوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے ڈولفن، پی آر یو اور ایلیٹ فورس کے اہلکاروں کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے ہدایت کی کہ میچ کے دوران سکیورٹی پلان پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور ٹیموں کی موومنٹ کے وقت ہر دستہ الرٹ رہے۔ یہ بھی پڑھیں: سندھ میں مجوزہ نہروں کے خلاف وکلا کی ہڑتال، سکھر میں سات روز سے دھرنا ایس پی ڈولفن نے نجی ہوٹل کے اطراف حفاظتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا اور ٹیموں کی آمد سے قبل تمام روٹس کی دوبارہ چیکنگ کرائی۔ ترجمان ڈولفن کے مطابق اہلکاروں کو گاڑیوں کی درست سمت، سٹینڈنگ پوزیشن اور وزیبلٹی پوائنٹس سے متعلق بریف کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹا جا سکے۔ قذافی اسٹیڈیم اور روٹ پر تعینات ڈولفن، پی آر یو اور ایلیٹ فورس کے تمام جوانوں کو چوکس رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ کرکٹ شائقین کو اسٹیڈیم میں داخلے سے قبل مختلف سکیورٹی حصار سے گزرنا ہو گا۔ ایس پی ڈولفن نے تماشائیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور مقررہ چیکنگ پوائنٹس پر لازمی تلاشی کے بعد اندر جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں اور شائقین کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور سکیورٹی ادارے مکمل طور پر مستعد ہیں۔

سندھ میں مجوزہ نہروں کے خلاف وکلا کی ہڑتال، سکھر میں سات روز سے دھرنا

سندھ میں پنجاب کی مجوزہ نہروں کے خلاف وکلا کی ہڑتال اور احتجاج کا دائرہ وسیع ہو گیا ہے۔ سندھ بار کونسل کی اپیل پر صوبے بھر میں عدالتیں عملاً بند ہیں اور مقدمات کی سماعت معطل ہے۔ کراچی میں وکلا نے سندھ ہائی کورٹ کی مرکزی عمارت کے دروازے بند کر دیے اور سائلین کے ساتھ عدالتی عملے کو بھی اندر جانے سے روک دیا۔ اسی طرح سٹی کورٹ کے داخلی دروازے تالہ بندی کے باعث بند پڑے ہیں، جس سے زیر سماعت مقدمات کی پیروی کرنے والے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ سکھر میں ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا ساتویں روز میں داخل ہو چکا ہے اور اندرونِ سندھ کی بیشتر ذیلی عدالتوں میں بھی کام ٹھپ ہے۔ وکلا رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ پنجاب کے مجوزہ کینال منصوبے سندھ کے زرعی علاقوں کو پانی کی شدید قلت سے دوچار کر دیں گے، اس لیے یہ منصوبہ فی الفور منسوخ کیا جائے۔ یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی افغان باشندے: اب تک کُل پانچ لاکھ 20 ہزار لوگ افغانستان جا چکے ہیں دوسری طرف وفاق اور پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ نہروں کے بارے میں کیے جانے والے اعتراضات بے بنیاد ہیں۔ وفاقی حکام کا مؤقف ہے کہ ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کے حصے کا پانی نہیں لے سکتا، اس لیے متنازع نہروں کے حوالے سے پھیلائی جانے والی تشویش سیاسی رنگ رکھتی ہے۔ پنجاب سے آنے والے بیانات پر سندھ کی حکمراں جماعت پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سمیت اپوزیشن کی کئی جماعتیں مشتعل ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ واضح الفاظ میں متنبہ کر چکے ہیں کہ اگر وفاق نے متنازع کینال منصوبہ واپس نہ لیا تو پیپلز پارٹی مرکز میں اتحادی حکومت سے علاحدگی پر غور کرے گی۔ صوبے میں جاری مظاہروں کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے اور عدالتوں میں ہزاروں مقدمات التوا کا شکار ہیں۔ وکلا برادری نے اعلان کیا ہے کہ جب تک پنجاب اپنا کینال منصوبہ مکمل طور پر منسوخ نہیں کرتا، صوبے بھر میں عدالتی بائیکاٹ اور دھرنے جاری رہیں گے۔ صورتحال میں بہتری کے لیے وفاقی اور صوبائی رہنماؤں کے درمیان بامعنی مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے، تاہم فی الحال فریقین کے مؤقف میں لچک دکھائی نہیں دیتی۔

روس کا یوکرین پر ڈرون حملہ، 9 افراد ہلاک، 70 سے زائد زخمی

روسی ڈرونز اور میزائلوں کی بوچھاڑ نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کو لرزا کر رکھ دیا۔ در و دیوار ہلے، عمارتیں زمیں بوس ہوگئیں اور ایک بار پھر لوگ ملبے تلے سسکتے رہے۔ یوکرینی اسٹیٹ ایمرجنسی سروس کے مطابق رات بھر جاری رہنے والے روسی حملے نے 9 افراد کی جان لے لی، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے جبکہ 70 سے زائد افراد زخمی ہو گئے جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں۔ سب سے زیادہ تباہی شہر کے مغربی ضلع سویتوشنسکی میں دیکھی گئی جہاں ایک رہائشی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ ٹیلیگرام پر جاری کی گئی تصاویر میں ریسکیو ٹیموں کو فلیش لائٹس کی مدد سے ملبے میں دبے لوگوں کو نکالتے، سیڑھیوں سے اوپر چڑھتے اور ہر اپارٹمنٹ کی کھڑکیاں کھٹکھٹاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ فائر بریگیڈ نے اطلاع دی کہ چالیس سے زائد مقامات پر آگ بھڑکی۔ ریسکیو اہلکاروں کے مطابق، کئی جگہوں سے موبائل فونز کی گھنٹیاں بجتی سنائی دے رہی تھیں جو اس بات کا ثبوت تھیں کہ نیچے کوئی زندہ دفن ہے۔ ایمرجنسی سروس نے عزم ظاہر کیا ہے کہ “تلاش اس وقت تک جاری رہے گی جب تک آخری آواز تک نہ پہنچ جائیں۔” دوسری جانب خارکیف شہر بھی مسلسل روسی حملوں کی زد میں رہا جہاں کھڑکیاں چکناچور ہو گئیں اور دو افراد زخمی ہوئے۔ زیٹومیر ریجن میں امدادی ٹیموں پر دوبارہ حملہ کیا گیا جس سے ایک ریسکیو اہلکار زخمی ہوا۔ اس کے علاوہ ریلوے نظام بھی حملے کی زد میں آیا، یوکرزلیزنیتسیا کے مطابق دو ریل کارکن زخمی ہوئے جبکہ ٹریک اور دفاتر کو نقصان پہنچا۔ تاہم، ٹرینوں کی آمد و رفت معمول کے مطابق جاری رہی۔ مزید پڑھیں: فلسطینی صدر کا حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ

غیر قانونی افغان باشندے: اب تک کُل پانچ لاکھ 20 ہزار لوگ افغانستان جا چکے ہیں

طورخم بارڈر پر افغان شہریوں کی اپنے وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی تازہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 298 افراد کو سرحد پار کرایا گیا۔ ان میں 727 وہ افغان شہری تھے جن کے پاس افغان سٹیزن کارڈ موجود تھے، جبکہ 1 ہزار 571 ایسے افراد تھے جو پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے اور انہیں ملک بدر کیا گیا۔ اس طرح 1 اپریل 2025 سے اب تک طورخم اور دیگر زمینی راستوں کے ذریعے افغانستان واپس جانے والوں کی مجموعی تعداد 46 ہزار 244 ہو چکی ہے۔ ستمبر 2023 میں رضاکارانہ اور مرحلہ وار واپسی کی سرکاری مہم شروع ہونے کے بعد سے اب تک دو مرحلوں میں کُل 5 لاکھ 20 ہزار 447 افغان شہری اپنے وطن لوٹ چکے ہیں۔ مزید پڑھیں: انڈیا کا فیصلہ نہ صرف اشتعال انگیز بلکہ غیرذمہ دارانہ ہے، شرجیل میمن رپورٹ یہ بھی یاد دلاتی ہے کہ مہم کے ابتدائی مرحلے میں ایک چینی شہری کو بھی غیر قانونی قیام پر سوست بارڈر سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سرحدی چیک پوسٹوں پر دستاویزات کی جانچ مزید سخت کر دی گئی ہے تاکہ غیر قانونی رہائش اور آمد و رفت کو روکا جا سکے، جبکہ رضاکارانہ واپسی کے خواہش مند افراد کو سہولت فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

ڈی آئی خان میں پولیو ٹیم پر حملہ، پولیس نے دو حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا

ڈی آئی خان کے علاقے شورکوٹ میں پولیو مہم کے دوران ایک المناک واقعہ پیش آیا جب موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ اچانک ہونے والے اس حملے کا مقصد پولیو مہم کو سبوتاژ کرنا تھا مگر پولیس کی بروقت اور دلیرانہ کارروائی نے سازش کو ناکام بنا دیا۔ پولیس اہلکاروں نے نہ صرف خود کو محفوظ رکھا بلکہ فوری طور پر جوابی فائرنگ کرتے ہوئے دونوں حملہ آوروں کو زخمی حالت میں دھر لیا۔ گرفتار ملزمان کو فوری طور پر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ ایک منظم منصوبہ بندی کا نتیجہ لگتا ہے، تاہم تحقیقات جاری ہیں۔ یہ واقعہ پولیو ورکرز کی قربانیوں اور پولیس کی جرأت کا منہ بولتا ثبوت بن گیا جس نے ثابت کر دیا کہ پاکستان میں پولیو جیسے موذی مرض کے خلاف جنگ روکنے کی ہر کوشش ناکام بنائی جائے گی۔ مزید پڑھیں: انڈیا کا فیصلہ نہ صرف اشتعال انگیز بلکہ غیرذمہ دارانہ ہے، شرجیل میمن

انڈیا کا فیصلہ نہ صرف اشتعال انگیز بلکہ غیرذمہ دارانہ ہے، شرجیل میمن

سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے اعلان پر شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے کھلی جارحیت اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف اشتعال انگیز اور غیرذمہ دارانہ ہے بلکہ عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انڈیا دانستہ طور پر خطے میں جاری امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔ وزیر اطلاعات نے الزام عائد کیا کہ نئی دہلی ماضی میں بھی عالمی دوروں اور اہم مواقع کے دوران فالس فلیگ کارروائیوں کا سہارا لے کر دنیا کی توجہ اپنے اندرونی مظالم سے ہٹاتا رہا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: انڈین اقدامات کا جواب، قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا انہوں نے یاد دلایا کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے دورۂ انڈیا کے دوران بھی ایک فالس فلیگ آپریشن میں بے گناہ سکھوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اب پہلگام کے واقعے کے ذریعے وہی پرانی چال دہرائی جا رہی ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کا سب سے مؤثر حصہ رہا ہے اور اس راہ میں ہزاروں شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں نے قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے اے پی ایس سانحہ اور سابق وزیرِاعظم بینظیر بھٹو کی شہادت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری قربانیوں کی طویل فہرست اس جدوجہد کی گواہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی محض آبی تنازعہ نہیں بلکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ انڈیا طاقت کے نشے میں جنگ کی راہ پر گامزن ہے، لیکن پاکستان اس اشتعال انگیزی کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے بھارتی اقدام کو اخلاقی دیوالیہ پن کی علامت قرار دیتے ہوئے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سنگین خلاف ورزی کا فوری نوٹس لیں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

صحافی عبدالمجید ساجد ’اغوا‘ کے بعد بازیاب، گھر پہنچ گئے

سینئر صحافی اور سابق سیکرٹری لاہور پریس کلب عبدالمجید ساجد کو ان کے گھر سے نامعلوم افراد اٹھا کر لے گئے تھے۔ یہ واقعہ رات گئے پیش آیا جب تین افراد جو بظاہر نجی سیکیورٹی گارڈز کی وردی میں ملبوس تھے اور ایک “وفاقی ادارے” کے اہلکار بن کر ان کے گھر میں داخل ہوئے۔ ذرائع کے مطابق ان افراد نے کسی قسم کی قانونی دستاویز یا وارنٹ دکھائے بغیر مجید ساجد کو زبردستی اپنے ساتھ گاڑی میں بیٹھا لیا۔ ان کی گاڑی بغیر نمبر پلیٹ کے تھی اور وہ انتہائی منظم انداز میں کارروائی کر کے غائب ہو گئے۔ عبدالمجید ساجد، جو اپنی دیانتداری، اصول پسندی اور نرم لہجے کی وجہ سے صحافتی برادری میں ایک مقام رکھتے ہیں، ان کے اغوا نے پورے میڈیا سیٹ اپ میں تشویش پیدا کردی ہے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ)، لاہور پریس کلب ، پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹ و دیگر صحافتی تنظیموں نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ یہ ایک گھناؤنا عمل ہے، ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ یہ واقعہ نہ صرف آزادی صحافت بلکہ شہری آزادیوں پر بھی ایک اہم سوالیہ نشان بن چکا ہے۔ مزید پڑھیں: انڈین اقدامات کا جواب، قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا لاہور پریس کلب کے کونسل ممبر سید امجد بخاری نے پوسٹ شیئر کی ہے کہ ’الحمدللہ ساجد بھائی بخیریت واپس آگئے ہیں، تمام دوستوں کا بے حد شکریہ‘۔ اس سے قبل صحافی تنظیموں اور ملک بھر سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ لاہور پریس کلب میں صحافیوں نے اکھٹے ہوکر احتجاج بھی کیا ۔  لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری ودیگرعہدیداروں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں پر خوف و ہراس کی فضا کو ختم کیا جائے، عبد المجید ساجد جیسے پروفیشنل صحافی کے ساتھ یہ رویہ انتہائی قابل مذمت ہے، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فی الفور تحقیقات کی جائیں ۔ پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹ کے رہنماؤں نے واقعہ کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ہے، جاری اعلامیہ کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طورپر اس واقعہ کی تحقیقات کرے اور اغوا کاروں کو بے نقاب کیا جائے۔ پی یو جے کے صدر میاں شاہد ندیم اور جنرل سیکرٹری قاضی طارق عریز نے بھی عبد المجید ساجد کی پرسرار گمشدگی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔