عمران خان حملہ کیس: مرکزی ملزم نوید کو دو بار عمر قید کی سزا سنادی گئی

گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیرآباد میں بانی تحریک انصاف عمران خان پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے مرکزی ملزم نوید احمد کو دو مرتبہ عمر قید کی سزا سناتے ہوئے مقدمے کے دیگر ملزمان طیب بٹ اور وقاص کو بری کر دیا۔ عدالت میں تین نومبر 2022 کو وزیرآباد میں تحریک انصاف کی ریلی کے دوران پیش آنے والے فائرنگ واقعے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا گیا۔ عدالت نے فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے معظم گوندل کے قتل کے الزام میں ملزم نوید کو ایک مرتبہ عمر قید اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مزید ایک مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی۔ عدالتی فیصلے کے مطابق ملزم نوید کو چار افراد کو زخمی کرنے پر تین سے پانچ سال قید کی سزائیں بھی سنائی گئیں اور اس پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ مزید پڑھیں: ایک جانب قحط تو دوسری طرف اسرائیل کی بمباری، مزید 45 فلسطینی شہید مقدمے کے دوران عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو گواہ کے طور پر عدالت میں طلب کیا تھا۔ عمران خان کو آٹھ مرتبہ عدالت میں پیش ہونے کے نوٹس بھیجے گئے اور انہیں اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے بھی بیان ریکارڈ کروانے کی ہدایت دی گئی تھی، تاہم وہ بطور گواہ بیان ریکارڈ نہ کروا سکے، جس پر عدالت نے ان کا حقِ صفائی ختم کر دیا۔ یاد رہے کہ تین نومبر 2022 کو وزیرآباد میں اللہ والا چوک کے مقام پر تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور عمران خان سمیت 13 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس نے موقع پر ہی حملہ آور نوید احمد کو گرفتار کر لیا تھا۔ یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ پر پاکستان شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے، محسن نقوی دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اس حملے کا الزام اُس وقت کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر اعظم شہباز شریف اور ن لیگ کی دیگر قیادت پر عائد کیا تھا۔ تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ عمران خان پر حملہ کسی سازش کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ یہ حملہ آور کا انفرادی عمل تھا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے طویل سماعت کے بعد بالآخر فیصلہ سنا دیا، جس کے تحت مرکزی ملزم نوید کو دو مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
پنجاب کے اسکولوں میں موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان، کب سے کب تک ہوں گی؟

پنجاب حکومت نے موسم کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسکولوں میں گرمیوں کی تعطیلات یکم جون سے ہوں گی، جو کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت طلبا اور عملے کے لیے صحت کے خدشات کے پیش نظر ہوں گی۔ سکول ایجوکیشن کے سیکرٹری خالد نذیر وٹو نے اشارہ دیا کہ اگر درجہ حرارت میں اضافہ جاری رہتا ہے تو شیڈول پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے ۔ خالد نذیر نے کہا کہ اگر درجہ حرارت غیر معمولی طور پر بڑھتا ہے تو چھٹیاں ایک ہفتہ پہلے شروع ہو سکتی ہیں۔ یہ قدم طلباء، اساتذہ اور والدین کی صحت کو ترجیح دیتا ہے، کیونکہ شدید گرمی تعلیمی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے۔ یہ فیصلہ موسمیاتی تبدیلیوں پر بڑھتے ہوئے عالمی خدشات کے درمیان سامنے آیا ہے، جو دنیا بھر میں موسمی نمونوں میں مسلسل خلل ڈال رہا ہے۔ خاص طور پر پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو موسمیاتی آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت تعلیم، صحت اور معیشت سمیت متعدد شعبوں کو متاثر کر رہا ہے، ہر گزرتے سال کے ساتھ گرمی کی شدید لہریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ موسمیات کے جائزوں کے مطابق پاکستان کو گلوبل وارمنگ کا سامنا ہے اور اس کے اثرات روزمرہ کی زندگی اور بنیادی ڈھانچے کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔ حکومت نے اسکولوں اور والدین پر زور دیا ہے کہ وہ اپ ڈیٹس کی نگرانی کریں، کیونکہ چھٹیوں کے شیڈول میں کسی بھی تبدیلی کے بارے میں موسم کی تبدیلی کے لحاظ سے فوری طور پر آگاہ کیا جائے گا۔
پہلگام واقعہ پر پاکستان شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے، محسن نقوی

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان پہلگام حملے میں صاف اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے، پاکستان کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں انڈیا ملوث ہے۔ انڈیا کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔ پاکستان کی معاشی ترقی انڈیا کو ہضم نہیں ہورہی ہے۔ وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ پہلگام واقعہ بے نقاب ہوچکا ہے۔ واقعہ کے چند لمحوں بعد ایف آئی آر کا اندراج ایک سوالیہ نشان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان پہلگام حملے میں شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے، پاکستان کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں، پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کے لیے پاکستان بھر پقر تعاون کرے گا۔ مزید پڑھیں: امریکی سرپرستی میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف کراچی سے پشاور تک شٹر ڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز بند، سڑکوں سے ٹریفک غائب محسن نقوی نے انکشاف کیا ہے کہ مختلف علاقوں میں سات دیسی ساختہ بارودی سرنگیں پکڑی ہیں، دہشت گرد مختلف علاقوں میں حملے کرنا چاہتے تھے۔ سکیورٹی فورسز ملکی تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ کہا جارہا تھا کہ لوگوں کو مارو، ہمیں تصویریں بھیجو، وہ سب کچھ ہمارے پاس موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے کے عہدیدار جس سے مل رہے ہیں، ہمیں سب معلوم ہے۔ انڈیا دنیا میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے۔ انڈیا نے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کبھی مذمت نہیں کی۔ ‘بی ایل اے’ اور ‘را’ یہ دو نام نہیں بلکہ ایک نام ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کسی ایک حق کو بھی روکنے کی کوشش کی گئی تو ہم لڑیں گے، ہم بالکل تیار ہیں، انڈین جنگجو قوم نہیں ہم جنگجو قوم ہیں۔ اگر انڈیا کوئی قدم اٹھائے گا تو ہم ایک قدم کا جواب دو قدم آگے آکر دیں گے۔ یہ بھی پڑھیں: مودی کشمیر کو غزہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: عرفان صدیقی وزیرِ داخلہ نے واضح الفاظ میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سے متعلق اپنے مؤقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس حملے پر بھی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں، پاکستان ثبوت پیش کرے گا۔ دنیا کو پتہ لگنا چاہیے کہ کون سا ملک دہشت گردی میں ملوث ہے۔
منظوری مل گئی، ایک سال میں ’ائیر پنجاب‘ لانچ ہوجائے گی، عظمیٰ بخاری

پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے دو بڑے منصوبوں کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نےپاکستان کی پہلی صوبائی ائیر لائن ائیر پنجاب اور لاہور سے راولپنڈی تک پہلی بلٹ ٹرین کی منظوری دے دی ہے۔ لاہور میں عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ائیر لائن اور ہائی سپیڈ ریل کو صوبائی حکومت کی طرف سے تاریخی اقدامات قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ائیر پنجاب ابتدائی طور پر چار طیارے لیز پر دے گا اور مقامی طور پر آپریٹ کرے گا۔ ایک سال کے اندر، ہم بین الاقوامی ہوائی لائسنس حاصل کرنے کی امید کرتے ہیں۔ انہوں نے لاہور اور راولپنڈی کے درمیان بلٹ ٹرین منصوبے کا بھی اعلان کیا، یہ بتاتے ہوئے کہ یہ راستہ صرف 2 گھنٹے 20 منٹ میں فاصلہ طے کرے گا۔ صوبے بھر میں اضافی روٹس کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک صوبائی حکومت اپنی ایئر لائن اور بلٹ ٹرین نیٹ ورک شروع کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ راولپنڈی اور مری کے درمیان شیشے کی ٹرین بھی پائپ لائن میں ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کی طرف رجوع کرتے ہوئےعظمیٰ بخاری نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی مذمت کی، ان پر کشمیر میں اسرائیلی ہتھکنڈوں پر عمل کرنے اور جھوٹے فلیگ آپریشنز کے ذریعے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کا الزام لگایا۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے پہلگام علاقے میں ایک حالیہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے پاکستانی ملوث ہونے کے ہندوستانی الزامات کو مسترد کیا اور اسے نئی دہلی کی طرف سے پہلے سے منصوبہ بند بیانیہ قرار دیا۔
مودی کشمیر کو غزہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر مقبوضہ علاقے کو ‘ایک اور غزہ’ میں تبدیل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں عرفان صدیقی نے لکھا کہ مودی کی قیادت میں بھارت کو اب دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت نہیں کہا جا سکتا، بلکہ یہ کہتے ہوئے کہ یہ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لیے سب سے بڑا قتل گاہ بن گیا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ میں اسرائیل کی جابرانہ پالیسیوں کو نقل کر رہی ہے اور انہیں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاگو کر رہی ہے۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ مودی اسرائیلی پالیسی ماڈل پر عمل پیرا ہیں۔ وہ کشمیر کو ایک اور غزہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی بند کرنے کی بار بار دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے عرفان صدیقی نے سنگین نتائج سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر ہندوستان کسی بھی ڈیم کی پہلی اینٹ رکھتا ہے جو ہمارے دریاؤں کا گلا گھونٹ دیتا ہے تو اس کا جواب پتھر سے ہوگا، خاموشی سے نہیں،‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات کو جنگ کی کارروائی تصور کیا جائے گا۔ ان کا یہ تبصرہ بڑھتے ہوئے علاقائی کشیدگی اور کشمیر میں ہندوستان کی پالیسیوں پر تنقید کے درمیان آیا ہے، خاص طور پر 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، جس نے اس خطے کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔ حقوق گروپوں نے تب سے وسیع پیمانے پر پابندیوں، من مانی حراستوں اور آبادیاتی تبدیلیوں پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
پی ایس ایل میں انڈٰین براڈکاسٹ عملے کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھیج دیا گیا

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی براڈکاسٹ کمپنی سے منسلک انڈین عملے کو اچانک پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا اور صرف چند گھنٹوں میں واہگہ بارڈر کے راستے انڈیا روانہ کر دیا گیا۔ پنجاب پولیس کے مطابق براڈکاسٹ کمپنی سے تعلق رکھنے والے 23 انڈین شہریوں کو فوری طور پر ملک بدر کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا جب مقبوضہ کشمیر کے ضلع پہلگام میں ہونے والی دہشتگردی کی واردات نے دونوں ممالک کے تعلقات کو ایک بار پھر جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ دو روز قبل پہلگام میں فائرنگ کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے جس کے بعد بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا کا سخت مؤقف سامنے آیا۔ شکلا نے واضح الفاظ میں کہا کہ انڈیا آئندہ کسی دو طرفہ سیریز میں پاکستان سے کرکٹ نہیں کھیلے گا۔ اس واقعے کے بعد پاکستانی حکام نے حساس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انڈین عملے کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ صرف سیکیورٹی اقدام نہیں بلکہ دونوں ممالک کے بڑھتے تناؤ کی جھلک بھی ہے۔ ان سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کھیل پھر سیاست کی بھینٹ چڑھ گیا؟ مزید پڑھیں: پاکستان دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے، ان کو شرم آنی چاہیے، سابق کرکٹر دانش کنیریا
8 لاکھ فوجیوں کی موجودگی میں پہلگام حملہ سوالیہ نشان ہے، وفاقی وزیرِ ریلوے

وفاقی وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ 8 لاکھ فوجیوں کی موجودگی کے باوجود پہلگام میں حملہ ہونا سوالیہ نشان ہے۔ راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ انڈیا دنیا میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے، انڈیا برما، کینیڈا، میانمار، امریکا اور انگلینڈ میں دہشت گردی میں ملوث رہا ہے۔ انڈیا دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی، پاکستان دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ مزید پڑھیں: امریکی سرپرستی میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت: کیا پاکستان میں فلسطین کی حمایت بڑھ رہی ہے؟ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا ہے کہ جعلی مقابلوں کے لیے 1500 سے زیادہ کشمیریوں کو اٹھا لیا گیا ہے، انڈیا نے ہمیشہ سیاسی مفاد کے لیے فالس فلیگ آپریشن کیے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ پہلگام میں ہندوؤں کو بسانے کے لیے مسلمانوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں پاکستانی اپنی جان کی قربانی دے چکے ہیں۔ 8 لاکھ فوجیوں کی موجودگی میں پہلگام میں اتنا بڑا حملہ سوالیہ نشان ہے۔ حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ کشمیر میں اب تک ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔ پاکستان پر الزامات لگانا مودی حکومت کا وطیرہ ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے عوام کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انڈین حکومت پہلگام حملے کی آڑ میں سندھ طاس معاہدے کو نشانہ بنا رہی ہے۔ فضائی حدود بند ہونے سے انڈین ائیرلائنز دیوالیہ ہوجائیں گی۔ کسی بھی مہم پر بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: مودی کشمیر کو غزہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: عرفان صدیقی وفاقی وزیرِ ریلوے نے کہا ہے کہ ملک بھر کی تجارتی برادری نے آج فلسطینی بھائیوں سے اظہارِ یکجہتی کیا ہے، پاکستان نے ہر عالمی فارم پر پاکستان کا مسئلہ بھرپور انداز میں اٹھایا۔اسرائیل کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کو جب بھی ضرورت ہوئی تو ریلوے کی خدمات حاصل ہیں، ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے قوم متحد ہے۔
انڈیا کی آبی جارحیت: دریائے جہلم میں اچانک پانی چھوڑا دیا

انڈیا نے ایک بار پھر خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا، بغیر کسی پیشگی اطلاع کے دریائے جہلم میں اچانک پانی چھوڑ کر مظفرآباد کے عوام کو شدید خطرے سے دوچار کر دیا۔ دریا میں غیر متوقع طغیانی سے نہ صرف پانی کی سطح بلند ہوئی بلکہ کنارے پر آباد بستیوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی۔ ہٹیاں بالا کے مقامی افراد کے مطابق رات گئے اچانک دریا کا بہاؤ غیر معمولی ہو گیا، مساجد کے لاؤڈ اسپیکروں پر ہنگامی اعلانات شروع کیے گئے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی تلقین کی گئی۔ مظفرآباد انتظامیہ نے فوری طور پر آبی ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ریسکیو اداروں کو الرٹ کر دیا ہے۔ انڈین اقدام کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پانی چھوڑنے سے پہلے کسی قسم کی اطلاع دینا تو درکنار، بین الاقوامی ضابطوں اور سندھ طاس معاہدے کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔ یہ وہی معاہدہ ہے جس نے تین جنگوں، سرحدی کشیدگی اور پے در پے بحرانوں کے باوجود دونوں ممالک کو پانی کے تنازعے سے بچائے رکھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام دراصل حالیہ دنوں وادی پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد انڈیا کی طرف سے کی گئی دھمکیوں کا عملی مظاہرہ ہے۔ جس میں سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے جیسے خطرناک اعلانات شامل تھے۔ پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے اس صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی فورمز سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے اگرچہ ایک رسمی بیان جاری ہوا ہے، مگر خطے میں بگڑتی ہوئی صورتحال ایک مؤثر اور فوری مداخلت کی متقاضی ہے۔ کیا عالمی برادری اب بھی خاموش تماشائی بنی رہے گی؟ یا خطے کو ممکنہ آبی بحران سے بچانے کے لیے کوئی عملی قدم اٹھایا جائے گا؟ مزید پڑھیں: پاکستان دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست ہے، وزیر اعظم شہباز شریف
شٹرڈاؤن ہڑتال: لاہور میں کاروبار بند، سڑکیں ویران

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی کال پر ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں شٹرڈاؤن ہڑتال جاری ہے، ملک کے بیشتر شہروں میں کاروباری مراکز بند ہیں۔ یہ ہڑتال امریکی سرپرستی میں غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور انڈیا کے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کے خلاف کی جارہی ہے۔ لاہور میں تمام مارکیٹیں بند ہیں، کہیں کہیں دکانیں کھلی بھی نظر آئیں۔ لاہورکی ٹاؤن شپ مارکیٹ، مولانا شوکت علی روڈ، وحدت روڈ، اچھرہ ، کریم مارکیٹ، برکت مارکیٹ، لبرٹی مارکیٹ، گلبرگ، شاہ عالم مارکیٹ اور انارکلی بازار مکمل طور پر بند ہیں۔ راولپنڈی کے راجہ بازار، مری روڈ، صدر اور کمرشل مارکیٹ میں دکانیں بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ڈرگسٹ اینڈ کیمسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی ہڑتال کی جا رہی ہے جس کے باعث بیشتر بازاروں میں میڈیکل اسٹور بند ہیں۔
پوپ فرانسس کا آخری دیدار: ٹرمپ سمیت دنیا کے 150 سے زائد رہنماؤں کی الوداعی تقریب میں شرکت

پوپ فرانسس کے لکڑی کے تابوت کو ہفتہ کے روز سینٹ پیٹرز اسکوائر میں منعقدہ جنازے کے اجتماع کے آغاز پر باسیلیکا سے باہر لایا گیا، جہاں عالمی رہنماؤں، علما اور ہزاروں زائرین نے انہیں الوداع کہا۔ تابوت کو جب 14 سفید دستانے پہنے پال بیئررز کے ذریعے باہر لایا گیا تو اجتماع نے تالیاں بجا کر پوپ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ تابوت ایک بڑی کراس سے جڑا ہوا تھا اور اسے چمکتی دھوپ میں نکالا گیا۔ مزید پڑھیں: پوپ فرانسس کی موت کے بعد کیتھولک عیسائیوں کا اگلا پیشوا کیسے چنا جائے گا؟ دنیا بھر سے 150 سے زائد ممالک کے رہنما پوپ کو خراج عقیدت پیش کرنے پہنچے، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل تھے، جو ماضی میں امیگریشن جیسے مسائل پر پوپ فرانسس کے ساتھ اختلافات کا شکار رہے۔ کھلی فضا میں ہونے والی تقریب میں 220 کارڈینلز، 750 بشپ اور 4000 سے زائد پادریوں نے شرکت کی۔ تقریب 90 منٹ تک جاری رہی۔ پوپ کا تابوت قربان گاہ کے سامنے ایک قالین پر رکھا گیا تھا، جس کے اوپر انجیل کی کتاب رکھی گئی تھی جبکہ ویٹیکن کے کورس نے سوگوار گیت گائے۔ سرخ لباس میں ملبوس کارڈینلز قربان گاہ کے ایک طرف بیٹھے تھے جبکہ دوسری طرف سیاہ لباس میں عالمی رہنما موجود تھے۔ ان کے آگے سفید پوشوں میں سینکڑوں پادری اور پھر ہزاروں کی تعداد میں عام سوگوار موجود تھے۔ وفادار صبح سویرے ہی ویٹیکن پہنچ گئے تھے، جبکہ بہت سے افراد نے تقریب کے لیے بہترین جگہ حاصل کرنے کے لیے رات بھر ڈیرے ڈالے۔ فرانسسکن راہبہ مریم جیمز نے کہا: “ہم الوداع کہنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ زندہ سنت تھے، بہت عاجز اور سادہ انسان تھے۔” ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے پوپ فرانسس پیر کو 88 برس کی عمر میں فالج کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ ان کی وفات نے رومن کیتھولک چرچ کے 1.4 ارب اراکین کے لیے روایتی شان و شوکت اور ماتم کے ساتھ منتقلی کے ایک نئے دور کا آغاز کیا۔ گزشتہ تین دنوں کے دوران تقریباً 250,000 افراد نے سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں پوپ فرانسس کے کھلے تابوت پر حاضری دی۔ بعد ازاں تابوت کو جمعہ کی شب باضابطہ طور پر بند کر دیا گیا۔ صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے بھی اپنی نشستوں پر بیٹھنے سے قبل سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں تابوت پر خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب میں ارجنٹائن، فرانس، گیبون، جرمنی، فلپائن اور پولینڈ کے صدور، برطانیہ اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم، اور کئی یورپی شاہی خاندانوں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔