شہباز شریف کو امریکی وزیر خارجہ کا فون: انڈیا سے کشیدگی کم کرنے پر زور

وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کو امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی فون پر گفتگو ہوئی ہے جس میں انہوں نے پاکستان اور انڈیا پر کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ سے فون پر گفتگو کے دوران پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ خبر ارساں ادارے رائٹرز کے مطابق مارکو روبیو نے وزیر اعظم شریف کے ساتھ جمعرات کو فون پر بات کیا جس میں پاکستان، انڈیا دونوں کو کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی ایشیا کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر امریکی صدر ٹرمپ کی تشویش کو سراہا۔
پاکستان، انڈیا جنگ، الخدمت کا خصوصی سیل قائم: ’تمام کارکن 24 گھنٹے فعال رہیں گے‘

پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگی صورتحال کے پیش نظر الخدمت فاؤنڈیشن نے خصوصی سیل قائم کر دیے ہیں،الخدمت فاؤنڈیشن نے 15 موبائل ہیلتھ یونٹ، 50 ایمبولینسیں، ایک کروڑ مالیت کی ادویات، ایک ہزار خیمے، 5 ہزار ترپال سمیت امدادی سامان پر مشتمل ٹرک لائن آف کنٹرول اور متاثرہ علاقوں میں روانہ کر دیے ہیں۔ حالیہ جنگی صورتحال کے پیش نظر الخدمت فاؤنڈیشن کی ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کے حوالے سے ہنگامی پریس بریفنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری، اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اکرام الحق سبحانی، نائب صدر زکر اللہ مجاہد، الخدمت ہیلتھ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف اور سی ای او خبیب بلال نے شرکت کی۔ سید وقاص جعفری نے اس موقع پربتایا کہ حالیہ ہنگامی صورتحال اور سویلین آبادی پر جارحیت کے نتیجے میں الخدمت فاؤنڈیشن نے فوری اور مؤثر اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے ملک بھر میں اپنے 41 الخدمت ریسپانس سینٹرز کو اپڈیٹ کر دیا ہے، جبکہ جنوبی پنجاب، وسطی پنجاب، لاہور اور آزاد کشمیر کے چار بڑے ریجنز سمیت مرکزی سطح پر وار کرائسز مینجمنٹ سیلز قائم کیے جا چکے ہیں تاکہ ہنگامی صورتحال میں فوری اور منظم ردعمل دیا جا سکے۔ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے 15 موبائل ہیلتھ یونٹ، 50 ایمبولینسیں، ایک کروڑ مالیت کی ادویات، ایک ہزار خیمے، 5 ہزار ترپال سمیت امدادی سامان پر مشتمل ٹرک لائن آف کنٹرول اور متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کر دیا ہے۔ اکرام الحق سبحانی نے اس موقع پر کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن حکومتِ پاکستان، افواجِ پاکستان، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ، پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیزاور ریسکیو 1122 کے ساتھ مکمل ہم آہنگی اور رابطے میں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک ٹریننگ پروگرام بھی ترتیب دیا جا رہا ہے، جس میں ہر عمر کے افراد کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور بطور شہری فعال کردار ادا کرنے کے لیے تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر خدانخواستہ صورتحال مزید بگڑتی ہے اور اندرونِ ملک نقل مکانی کا خدشہ بڑھتا ہے تو الخدمت فاؤنڈیشن عارضی خیمہ بستیاں قائم کرے گی اور متاثرہ افراد کے لیے نقل و حمل کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے الخدمت کے 57 ہسپتالوں کو ہنگامی حالات کے پیش نظر تیار کر لیا گیا ہے، جہاں 30 فیصد بیڈز کو جنگی حالات کے لیے مختص کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت نے 1 کروڑ روپے کی ادویات متاثرہ علاقوں کی طرف بھجوا دی ہیں جبکہ پہلے مرحلے میں مزید 10 کروڑ روپے مالیت کی ادویات خریدرہے ہیں تاکہ ادویات کا ذخیرہ اپڈیٹ کر لیا جائے اور ضرورت کے وقت فوری فراہمی ممکن ہو۔ آخر میں سید وقاص جعفری نے یقین دلایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن ہمیشہ کی طرح اس نازک مرحلے پر بھی قوم کے شانہ بشانہ ہے اور اپنی تمام تر صلاحیتیں، وسائل اور رضاکار قوت کو بروئے کار لاتے ہوئے متاثرین کی خدمت کرتی رہے گی
مسلح افواج انتہائی چوکس اور ملکی دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں،احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج انتہائی چوکس اور ملکی دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ اسلام آباد میں ماہانہ ترقیاتی کاموں پر پیش رفت کے حوالےسے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ پاک فضائیہ نے انڈین رافیل طیارے خاک میں ملا کر انڈیا کا غرور خاک میں ملا دیا، انڈین جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر مسلح فوج کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں پاکستان نے استحکام حاصل کیا ہے، ترسیلاتِ زر میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے، پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے، حکومتی اقدامات کے نتیجے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ بزدل انڈیا نے رات کی تاریکی میں چھپ کر حملہ کیا۔ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ترقیاتی بجٹ کا مؤثر استعمال یقینی بنانا ہوگا، اڑان پاکستان منصوبے کی کامیابی کے لیے شراکت داری بڑھا رہے ہیں۔ حکومتی اقدامات سے مالیاتی خسارہ کم ہوا، پائیدار ترقی کے لیے محصولات میں اضافہ ناگریز ہے۔
پنجاب بھر میں تعلیمی ادارے نو اور 10 مئی کو بند رہیں گے، وزیر تعلیم پنجاب

پنجاب کے وزیر تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ صوبے بھر میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے نو اور 10 مئی کو بند رہیں گے۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ چھٹیوں کا اطلاق تمام اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیوں پر ہوگا۔ اس فیصلے کا مقصد ممکنہ انتظامی یا سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر طلبا اور اساتذہ کو سہولت دینا ہے۔ وزیر تعلیم پنجاب کے مطابق پیر 12 مئی سے تدریسی عمل معمول کے مطابق دوبارہ بحال کر دیا جائے گا۔ مزید معلومات کے لیے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا جارہا ہے۔
صوبے کے سارے کام چھوڑ کر آیا ہوں، ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں، وزیرِاعلیٰ کے پی

وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کے سارے کام چھوڑ کر آیا ہوں ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جاتے ہوئے روکے جانے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے نجی نشریاتی ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے مجھے توہین عدالت کے کیس میں ملاقات کی اجازت دی ہے، اگر ملنے نہیں دیا جاتا تو دوبارہ توہین عدالت کی درخواست دائر کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے سارے کام چھوڑ کر ملاقات کے لیے آیا ہوں، ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں۔ مجھے عمران خان سے ملاقات کی سب سے کم اجازت دی جاتی ہے جب کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے ملاقات کے لیے پیغام بھجوایا تھا۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ مجھے عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا تو مریم نواز بھی کے پی کے میں اپنے گھر نہیں جا سکتیں۔ مزید پڑھیں: واضح رہے کہ آج اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کا دن ہے اور ان سے ملنے کے لیے ایم پی اے سہیل آفریدی، ایم این اے شاہد خٹک، محسن جتوئی اور دیگر رہنما گورکھ پور ناکا پہنچے، جب کہ کچھ رہنما اڈیالہ جیل پہنچے اور اپنے نام کا اندراج کروایا۔ اسی دوران وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور کو گورکھ پور ناکے پر روک لیا گیا، جہاں ان کے ساتھ پولیس کے مذاکرات بھی ہوئے۔ علی امین گنڈاپور نے پروٹوکول سے ہٹ کر پیدل جیل کی جانب جانے کی کوشش کی اس موقع پر پولیس اہل کاروں کے ساتھ ان کا سخت جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔
پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر 40 سے 50 انڈین فوجی مار دیے ہیں، عطا تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے قومی اسمبلی میں کہا کہ رافیل طیارے انڈیا کا غرور تھے، لیکن اب ان کا غرور اور حوصلہ ٹوٹ چکا ہے۔ پاک فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر 40 سے 50 انڈین فوجی مار دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے دشمن کو مؤثر جواب دیا، دشمن بھاگ گیا، اسی لیے ہم نے انہیں ہوم ڈیلیوری دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انڈین فوج نے سفید جھنڈے لہرائے، جو ہماری فتح کی علامت ہے۔ عطا تارڑ نے کہا کہ ہمارے فوجی جوانوں نے بہادری سے بھارتی غرور کو مٹی میں ملا دیا، اور یہ ایوان ان کی ہمت کو سلام پیش کرتا ہے۔ ہم نے ماضی میں بھی انڈیا کو کئی بار شکست دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فنانشل وار میں بھی ہماری فوج انڈیا سے زیادہ طاقتور ہے۔ اب بھارت اپنی شرمندگی چھپانے کے لیے ڈرون بھیج رہا ہے، لیکن ان کے پائلٹ خود کہہ رہے ہوں گے کہ ہم کیوں جائیں، وہاں تو مار پڑتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے انڈیا کے 25 ڈرون مار گرائے ہیں، کچھ کو جام کیا اور کچھ کو ایئر ڈیفنس سسٹم سے نشانہ بنایا۔ ان میں ایک اسرائیلی ساختہ ڈرون بھی شامل ہے، جس کا ملبہ ہم اپنے میوزیم میں رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے اور ہماری ایئر ڈیفنس سسٹم نے انڈیا کو واضح نقصان پہنچایا ہے۔
پاکستان انڈیا کشیدگی: پی ایس ایل کے بقیہ میچز کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ

پاکستان، انڈیا کشیدگی کے باعث پی ایس ایل کے باقی میچز کراچی میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے پی سی بی حکام نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں پی ایس ایل کے میچز جاری رہیں گے یا نہیں اس سے متعلق بات چیت ہوئی۔ آج راولپنڈی اسٹیڈیم میں ہونیوالا کراچی اور پشاور کے درمیان میچ ری شیڈول کردیا گیا ہے جبکہ پی ایس ایل ٹین کے بقیہ میچز کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب پی ایس ایل میں شامل انگلش کھلاڑی پاکستان میں سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن ہیں۔ برطانوی اخبار کا کہنا ہے انگلش کھلاڑی پی ایس ایل کھیلتے رہیں گے، جیمز ونس، ٹام کَرن، سیم بلنگز، کرس جارڈن، ڈیوڈ ولی، لوک ووڈ اور ٹام کوہلر کیڈمور بھی پاکستان سپر لیگ کا حصہ ہیں۔ پی ایس ایل کا جاری دسواں ایڈیشن اپنے آخری مرحلے کے قریب ہے، صرف چار ناک آؤٹ میچز اور چار پلے آف میچز باقی ہیں۔
پاکستان، انڈیا کشیدگی: ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت نے ہدایات جاری کر دیں

انڈین جارحیت کے پیشِ نظر پنجاب حکومت نے شہری دفاع کو مؤثر بنانے اور عوامی آگاہی بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبے بھر کے کمشنرز اور ریجنل پولیس افسران نے شرکت کی، جہاں سیکیورٹی صورتحال اور حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں تمام ڈویژنل انٹیلیجنس کمیٹیوں کو فوری طور پر اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی۔ سیکرٹری داخلہ نے تمام اضلاع کو ہدایت دی کہ وہ جاری کردہ ڈرون پروٹوکول پر سختی سے عملدرآمد کریں اور کسی بھی مشکوک علاقے کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذریعے کلیئر کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال میں سائرن بجانے کا طریقہ اپنایا جائے تاکہ عوام کو بروقت خبردار کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ سول ڈیفنس اداروں کو مشقوں کی تعداد بڑھانے اور شہریوں میں آگاہی مہم تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ایمرجنسی حالات میں جاری کردہ ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے، سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کی روک تھام، اور عوامی دفاع کے لیے سول ڈیفنس اور ریسکیو 1122 کی فیلڈ میں موجودگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ نے اہم تنصیبات اور حساس مقامات کی سیکیورٹی بڑھانے کا حکم بھی دیا اور کہا کہ ضلعی و ڈویژنل انتظامیہ چوبیس گھنٹے الرٹ رہے۔ انہوں نے عوامی رابطہ کمیٹیوں کو فوری طور پر فعال کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی یا دھماکہ خیز مواد کی اطلاع محکمہ داخلہ کے واٹس ایپ نمبر-03334002653 پر دیں۔
انڈیا کی جانب سے پاکستان پر حملوں کے لیے استعمال ہونے والا ہاروپ ڈرون کیا ہے؟

(HAROP)ہاروپ ڈرون ایک خودکش حملہ آور ڈرون ہے جسے اسرائیل کی دفاعی کمپنی اسرائیل ایروسپیس انڈسٹریز نے تیار کیا ہے۔ اسے دشمن کے ریڈار، کمانڈ سینٹرز اور دیگر حساس تنصیبات کو تباہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ڈرون خود کو دشمن کے ہدف پر گرا کر تباہ کرتا ہے، جس کے نتیجے میں خود بھی مکمل طور پر تباہ ہو جاتا ہے۔ اس میں دھماکہ خیز مواد نصب ہوتا ہے اور اسے اس مقصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے کہ دشمن کی دفاعی صلاحیت کو اچانک اور مؤثر طور پر متاثر کیا جا سکے۔ یہ ڈرون لمبے وقت تک فضا میں رہ کر نگرانی کر سکتا ہے اور کسی بھی وقت ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسے زمینی آپریٹر کنٹرول کرتا ہے یا یہ خودکار طور پر بھی ہدف تلاش کر کے اس پر حملہ کر سکتا ہے۔ HAROP تقریباً 1000 کلومیٹر تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور کئی گھنٹوں تک فضا میں رہ سکتا ہے۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق حالیہ کشیدگی میں بھارت نے HAROP ڈرونز کا استعمال کیا، جنہیں مختلف شہروں میں نشانہ بنا کر مار گرایا گیا۔ ان حملوں کے بعد پاکستان میں فضائی نگرانی اور شہری دفاع کے انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ HAROP جیسے ڈرون دشمن کو اچانک اور بغیر کسی وارننگ کے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو انہیں جدید جنگوں میں ایک خطرناک ہتھیار بناتا ہے۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان دنیا کی سب سے ’بڑی اور طویل‘ ڈاگ فائٹس، 125 لڑاکا طیارے شامل تھے

پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ فضائی جھڑپ، جسے امریکی ٹیلی ویژن چینل سی این این نے ہوابازی کی تاریخ کی “سب سے بڑی اور طویل” ڈاگ فائٹس میں شمار کیا ہے، ایک گھنٹے سے زیادہ جاری رہی اور اس میں مجموعی طور پر 125 لڑاکا طیارے شامل تھے۔ ایک سینئر پاکستانی سیکیورٹی افسر نے سی این این کو بتایا کہ اس غیرمعمولی فضائی جھڑپ میں پاکستانی فضائیہ نے پانچ انڈین طیارے مار گرائے، جن میں تین جدید فرانسیسی ساختہ رافال جیٹ شامل تھے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کے لڑاکا طیارے اپنی اپنی فضائی حدود میں رہے اور میزائلوں کا تبادلہ طویل فاصلے یعنی 160 کلومیٹر یا اس سے بھی زیادہ دوری سے کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں ممالک نے 2019 کے واقعے کو مدنظر رکھتے ہوئے پائلٹس کو سرحد پار نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا، جب پاکستان نے ایک انڈین طیارہ مار گرایا تھا اور اس کے پائلٹ کو گرفتار کرکے ٹی وی پر دکھایا گیا تھا۔ اس واقعے نے بھارت کے لیے عالمی سطح پر شرمندگی کا باعث بنا تھا، اور دونوں فریق اب ایسی صورتحال سے بچنے کے خواہاں نظر آئے۔ رپورٹ کے مطابق جھڑپ کے دوران انڈین فضائیہ کو بعض اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے متعدد بار حملے کرنے پڑے، جبکہ پاکستان نے بھرپور طریقے سے ممکنہ متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو پیشگی خبردار کیا۔ پاکستانی فوج کی حکمت عملی کے باعث عام شہریوں کی ہلاکتوں کو مؤثر طریقے سے کم کیا گیا۔ یہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب انڈیا نے کشمیر میں حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے حملہ کرنے کا دعویٰ کیا، جسے اسلام آباد نے مسترد کیا اور فضائی ردعمل کے لیے تیار ہونے کا اعلان کیا۔ اس تنازعے نے ایک بار پھر جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو نئی سطح پر پہنچا دیا ہے، جبکہ بین الاقوامی برادری مسلسل تحمل اور بات چیت پر زور دے رہی ہے۔