ٹرمپ کا دورہ خلیج: دفاعی معاہدے کاروبار یا خطے میں نئی جنگ کی تیاری؟

Whatsapp image 2025 05 16 at 6.41.07 pm

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیجی ممالک کے چار روزہ دورے نے مشرق وسطیٰ میں نئی سفارتی صف بندی، دفاعی معاہدوں اور ٹریلین ڈالرز کی ممکنہ سرمایہ کاری کے امکانات کو ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔ یہ دورہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات پر محیط تھا، جسے امریکی و خلیجی ذرائع نے ایک بڑے سفارتی و اقتصادی کھیل سے تعبیر کیا ہے۔ ٹرمپ نے ریاض میں ہونے والے سعودی-امریکا سرمایہ کاری فورم میں اعلان کیا کہ سعودی عرب اگلے چار سالوں میں توانائی، دفاع اور مائننگ کے شعبوں میں امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کی 1.4 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری اور قطر کی خفیہ سرمایہ کاری کو شامل کیا جائے تو مجموعی مالیت 2 ٹریلین ڈالر تک جا پہنچتی ہے۔ عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کی ایک فیکٹ شیٹ کے مطابق امریکا اور خلیجی ممالک کے درمیان صرف دفاعی معاہدے 142 ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتے ہیں، جن میں ممکنہ طور پر ایف-35 جیٹ طیارے بھی شامل ہیں۔ ٹرمپ نے ریاض میں سعودی وژن 2030 کی حمایت کرتے ہوئے سعودی حکام پر اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر زور دیا۔ اس سلسلے میں 3.5 ارب ڈالر کے فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے معاہدے کو بھی حتمی شکل دی گئی، جسے امریکی تاریخ کی سب سے بڑی دفاعی فروخت قرار دیا جا رہا ہے۔ عمان میں پسِ پردہ مذاکرات کے دوران امریکی نمائندوں نے ایرانی حکام سے خفیہ ملاقاتیں کیں تاکہ ایک نئے نیوکلیئر معاہدے کی بنیاد رکھی جا سکے، جب کہ ٹرمپ نے یہ واضح کیا کہ فوجی آپشن بدستور زیر غور ہے۔ دوحہ میں ایک امریکی یرغمالی کی رہائی پر تقریب بھی منعقد کی گئی، جس کے ساتھ ہی خلیجی رہنماؤں پر حماس کے خلاف اقدامات کرنے کے لیے دباؤ بھی ڈالا گیا۔ ٹرمپ کے اس دورے میں ایلون مسک اور سیم آلٹمین جیسے ٹیکنالوجی ماہرین کی موجودگی نے اس سفارتی مہم کو تیل، اسلحہ اور ٹیکنالوجی کی نئی صف بندی میں بدل دیا ہے۔ برطانوی اخبار ‘دی گارڈین’ کے مطابق اس دورے کو امریکہ کی ‘اسٹریٹجک انویسٹمنٹ ڈپلومیسی’ کی نئی شکل قرار دیا جا رہا ہے۔ علاقائی سطح پر خلیجی ریاستیں تیل کی قیمتوں میں کمی اور کووِڈ کے بعد مالی مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں، جس کے باعث یہ سرمایہ کاری کے وعدے موجودہ معاشی حالات میں مزید اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔ ٹرمپ نے سعودی نیوکلیئر ڈیل کو اسرائیلی تعلقات سے الگ کرتے ہوئے ریاض کو ایک نئی خودمختاری دی ہے، جو خطے میں طویل المدتی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ یہ دورہ آنے والے دنوں، مہینوں اور ممکنہ طور پر برسوں تک مشرق وسطیٰ کی خارجہ پالیسی، عالمی اتحادوں اور اقتصادی تعلقات کو نئی شکل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

امریکا اور یو اے ای کے درمیان 200 ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے

America and uae

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی اعلان میں کہا ہے کہ امریکا اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 200 ارب ڈالر سے زائد کے معاہدے طے پا گئے ہیں جن میں اتحاد ایئرویز کی جانب سے 14.5 ارب ڈالر کا ایک بڑا معاہدہ بھی شامل ہے۔ اس ڈیل کے تحت اتحاد ایئرویز 28 جدید بوئنگ طیارے خریدے گی، جنہیں جی ای ایرو اسپیس کے انجنوں سے لیس کیا جائے گا۔ ابو ظہبی کی سرکاری ایئرلائن اتحاد نے جمعہ کو اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ وہ بوئنگ 787 اور اگلی جنریشن کے 777X ماڈلز کی خریداری کر رہی ہے۔ یہ طیارے 2028 سے ایئرلائن کے بیڑے میں شامل ہونا شروع ہوں گے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ یہ سرمایہ کاری نہ صرف امریکا اور یو اے ای کے درمیان طویل المدتی تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی بلکہ امریکی مینوفیکچرنگ، برآمدات اور روزگار کے مواقع میں بھی نمایاں کردار ادا کرے گی۔ اس معاہدے پر بوئنگ اور جی ای کی جانب سے فی الحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ اتحاد ایئرویز کے سی ای او انتونوالدو نیویس نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ ایئرلائن 2025 کے دوران 20 سے 22 نئے طیارے اپنے بیڑے میں شامل کرے گی۔ ایئرلائن کا ہدف 2030 تک اپنے فضائی بیڑے کو 170 طیاروں تک وسعت دینا ہے تاکہ ابوظہبی کی معیشت کو مزید متنوع بنایا جا سکے۔ 2025 میں شامل کیے جانے والے طیاروں میں 10 ایئربس A321LR، 6 ایئربس A350 اور 4 بوئنگ 787 شامل ہوں گے۔ یہ طیارے رواں سال اگست سے پروازوں کا آغاز کریں گے۔ واضح رہے کہ بوئنگ کو اس ہفتے ایک اور بڑی کامیابی اس وقت ملی جب قطر ایئرویز نے 160 جدید جیٹ طیاروں کا آرڈر دیا جس کی مالیت 96 ارب ڈالر ہے جبکہ مزید 50 طیاروں کے اختیارات بھی شامل ہیں۔ مزید پڑھیں: ہم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے بہت قریب ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی نازک معاملہ ہے، برطانیہ

David leemi

برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی ایک نازک اور حساس معاملہ ہے، جس پر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام جاری ہے۔ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ انڈیا کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے حالیہ الزامات کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے گئے اور انہیں بھی اس بات کی توقع نہیں کہ انڈیا اپنی قومی سلامتی سے متعلق حساس معلومات ان کے ساتھ شیئر کرے گا۔ انہوں نے پہلگام میں ہونے والے دہشتگرد حملے کو ‘خوفناک’ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی اور متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “برطانیہ ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان خود بھی ماضی میں دہشتگردی کا شکار رہا ہے۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ انتہاپسندی کو کسی صورت فروغ نہ ملے۔” مزید پڑھیں: شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا مودی سے بدلہ لیں گے، حافظ نعیم الرحمان برطانوی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا کہ پاکستان اور انڈیا کی قیادت نے جنگ بندی برقرار رکھنے کے لیے متاثرکن کردار ادا کیا ہے اور اس امن عمل کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں استحکام قائم رہے۔ ڈیوڈ لیمی نے یہ بھی بتایا کہ وہ چار سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والے پہلے برطانوی وزیر خارجہ ہیں۔ ان کے دورے کا مقصد دو طرفہ تعلقات، ثقافت اور تجارت کو فروغ دینا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: انڈیا کی پاکستان کو ایک بار پھر دھمکیاں: کیا ’آپریشن سندور‘ ابھی ختم نہیں ہوا؟ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان-انڈیا کشیدگی کا براہ راست اثر برطانیہ میں بسنے والے دونوں ممالک کے لوگوں پر پڑتا ہے، اس لیے برطانیہ امن و استحکام کا خواہاں ہے اور اس مقصد کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

سرگودھا: بااثر زمینداروں کا غریب نوجوان پر تشدد، ویڈیو منظر عام پر، چار ملزمان گرفتار

Landlords beating poor young

سرگودھا کے علاقے بھلوال میں بااثر زمینداروں کی جانب سے ایک غریب نوجوان پر بدترین تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس میں متاثرہ نوجوان کو نہ صرف شدید جسمانی اذیت دی جا رہی ہے بلکہ اسے بے بسی کی حالت میں رحم کی اپیل کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب ایک اور ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں وہی نوجوان اسی تنگ کے کپڑوں میں یہ بیان دے رہا ہے کہ یہ واقعہ دو سال پرانا ہے۔ واضح رہے کہ ان دونوں ویڈیوز میں تضاد کے باوجود پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تشدد میں ملوث چاروں ملزمان کلیم شاہ، عدنان شاہ، امجد شاہ اور عقیل کو گرفتار کر لیا ہے۔ مزید پڑھیں: وزیرریلوے کی وزیراعلیٰ سے ملاقات: ’مریم نواز نوجوانوں کا ماں کی طرح خیال رکھ رہی ہیں‘ بھلوال صدر پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔ اس حوالے سے ڈی پی او سرگودھا کا کہنا ہے کہ “قانون کو ہاتھ میں لینے والے اب قانون کے شکنجے میں ہیں اور ملزمان کو سزا دلوانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔”

وزیرریلوے کی وزیراعلیٰ سے ملاقات: ’مریم نواز نوجوانوں کا ماں کی طرح خیال رکھ رہی ہیں‘

Maryam nawaz & haneef abbasi

وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نوجوانوں کا ماں کی طرح خیال رکھ رہی ہیں، ان کی قیادت میں صوبہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے حنیف عباسی نے ملاقات کی، جس میں پنجاب کی پہلی بلٹ ٹرین اور ہائی اسپیڈ ریلوے نیٹ ورک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال، قومی سلامتی اور ترقیاتی منصوبوں پر بھی بات چیت کی گئی۔ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں جدید سفری سہولیات فراہم کرنے کا وقت آ چکا ہے، بلٹ ٹرین اور ریلوے کے منصوبے نہ صرف عوامی آسانی بلکہ معاشی سرگرمیوں اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کا ذریعہ بنیں گے۔ پاکستان کو درپیش چیلنجز کا حل سیاسی استحکام اور قومی یکجہتی میں مضمر ہے۔’ مزید پڑھیں: ہم 9 مئی والے نہیں، ہم 10 اور 28 مئی والے لوگ ہیں، مریم نواز’ دونوں رہنماؤں نے آپریشن ‘بنیان مرصوص’ کی کامیابی پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوانوں کی قربانیاں ملکی سلامتی کی ضمانت ہیں۔ دوسری جانب حنیف عباسی نے ‘سی ایم لیپ ٹاپ اسکیم’ اور ‘ہونہار اسکالرشپ فیز ٹو’ کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نوجوانوں کا ماں کی طرح خیال رکھ رہی ہیں اور ان کی قیادت میں صوبہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔

شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا مودی سے بدلہ لیں گے، حافظ نعیم الرحمان

Hafiz naeem

حکومت پاکستان کی جانب سے یوم تشکر کے اعلان پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان بھی لائن آف کنٹرول پر پہنچ گئے، حافظ نعیم الرحمان آزاد کشمیر میں شہداء کے ورثا سے ملے، زخمیوں کی عیادت کی اور پاک فوج کے جوانوں سے اگلے مورچوں پر ملاقات کر کے ان کا حوصلہ بڑھایا۔ کنٹرول لائن کے دورہ کے دوران اجتماعات سے خطاب بھی کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا مودی سے بدلہ لیں گے، حکومت آزاد کشمیر ’سیز فائر لائن‘ کے ملحقہ علاقوں میں ہر مرد و زن کو عسکری تربیت دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نظریے کا نام ہے، پاک فوج نے ہندوستان کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر پوری دنیا میں اپنا نام پیدا کیا ہے۔ امیر جماعتِ اسلامی نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آگے بڑھے، ڈونلڈ ٹرمپ اگر ثالثی کے نام پر تقسیم کشمیر کی کوئی بات کرے گا تو قوم تسلیم نہیں کرے گی، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دیا جائے،مسئلہ کشمیر کو حل کیے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ثالثی کا کہا ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حل طلب مسئلہ موجود ہے۔ مزید پڑھیں: شہبازشریف کا سی ایم ایچ کا دورہ: ‘عوام، افواج پاکستان جیسی ثابت قدمی کی مثال کہیں نہیں ملتی’ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی راجہ جہانگیر خان، ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل احمد راٹھور، نائب امیر جماعت سردار زاہد رفیق، تحریک کشمیر کے برطانیہ کے صدر فہیم کیانی، الطاف بھٹ، سردار حبیب خان، مختار علی خان سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان کا کہنا تھا کہ امیر حافظ نعیم الرحمان نے سیز فائر لائن کا دورہ کر کے کشمیری قوم کے حوصلے بلند کیے ہیں، جماعت اسلامی پاکستان اول روز سے تحریک آزادی کشمیر کی پشتیبان ہے اور صبح آزادی تک کشمیریوں کے شانہ بشانہ رہے گی۔ یہ بھی پڑھیں: انڈیا نے پورے خطے کو جنگ میں دھکیلا، پاکستان  ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے خون کے نذرانے پیش کر کے تکمیل پاکستان کی جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے، تحریک آزادی کشمیر دراصل تحریک پاکستان کا ہی تسلسل ہے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق، راجہ جہانگیر خان، فہیم کیانی و دیگر رہنماؤں نے بھی کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔

ٹرمپ کے استقبال کے لیے لڑکیوں کا رقص، کیا مغربی مہمانوں کے لیے اصول بدل جاتے ہیں؟

Trum istqbal in uae

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ کا دورہ سوشل میڈیا صارفین کے لیے اس وقت دلچسپی کا باعث بنا جب وہ سعودی عرب ، قطر اور عرب امارات کے شاہی محلوں میں پہنچے، تینوں ممالک میں ٹرمپ کا روایتی انداز میں استقبال کیا گیا۔ متحدہ عرب امارات میں ان کے استقبال کا ایک ایسا منظر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس نے عالمی سطح پر بحث چھیڑ دی ہے۔ اس واقعے میں سفید لباس پہنے مقامی لڑکیاں اپنے لمبے بال لہراتے ہوئے ایک مخصوص رقص کرتی نظر آئیں اور ان کے بیچ سے گزرتے ہوئے ٹرمپ کو خوش آمدید کہا گیا۔ جہاں اس منظر کو روایتی ثقافت کا مظاہرہ قرار دیا گیا، وہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان بھی اٹھ کھڑا ہوا۔ یہ مخصوص رقص دراصل ‘العیالہ’ ثقافتی مظاہرے کا حصہ ہے جو کہ متحدہ عرب امارات اور شمال مغربی عمان کی قدیم بدو تہذیب سے جڑا ہوا ہے۔ العیالہ ایک روایتی جنگی پرفارمنس ہے جس میں مرد فنکار بانس کی چھڑیوں کے ساتھ قطاروں میں کھڑے ہو کر ڈف کی دھن پر رقص کرتے اور گیت گاتے ہیں۔ اس کے بیچوں بیچ موسیقار ڈھول، ڈف اور تھالیاں بجاتے ہیں۔ اس روایت میں خواتین کا حصہ ‘النشاعت’ کہلاتا ہے جس میں وہ اپنے لمبے بالوں کو ایک جانب سے دوسری جانب لہراتی ہیں۔ ماضی میں یہ رقص مردوں کے تحفظ کے بدلے اظہار اعتماد کا علامتی مظہر تھا۔ تاہم، جب اس روایتی رقص کو ٹرمپ کے استقبال کے موقع پر استعمال کیا گیا تو سوشل میڈیا پر سوالات اٹھنے لگے۔ پاکستان سمیت متعدد اسلامی ممالک کے صارفین نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ “ایک اسلامی ملک میں اس طرح کا منظر نا مناسب ہے”۔ ایک صارف نے کہا “یہ بدقسمتی ہے کہ روایات کی آڑ میں اس قسم کی پرفارمنس دی جا رہی ہے”۔ دوسری جانب کچھ تجزیہ کاروں اور عرب ثقافت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پرفارمنس درحقیقت ایک تاریخی اور ثقافتی عمل ہے جسے جدید دور میں بھی زندہ رکھا جا رہا ہے۔ یونیسکو نے بھی العیالہ کو اماراتی اور عمانی ثقافت کا قیمتی اثاثہ قرار دیا ہے۔ اماراتی محکمہ ثقافت و سیاحت کے مطابق العیالہ کو ہر عمر، جنس اور طبقے کے افراد پرفارم کر سکتے ہیں اور اس کا مقصد صرف تفریح نہیں بلکہ ورثے کو محفوظ رکھنا بھی ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک اور تنقید سامنے آئی کہ “جب مغربی خواتین رہنما ان ممالک کا دورہ کرتی ہیں تو ان سے حجاب پہننے کی توقع کی جاتی ہے لیکن ایک مغربی مرد رہنما کے لیے اماراتی خواتین بغیر سر ڈھانپے رقص کر رہی ہیں”۔ اشوک سوائن نامی صارف نے کہا “یہ دوہرا معیار ہے جو خلیجی ممالک مغرب کے لیے اپناتے ہیں”۔ دوسری طرف کچھ صارفین نے اس تنقید کو لاعلمی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ “یہ رقص ایک ثقافتی روایت ہے نہ کہ کوئی فیشن شو یا مغربی طرز کی پرفارمنس”۔ ان کے مطابق اس تقریب کا مقصد عرب روایات کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا تھا اور متحدہ عرب امارات اس حوالے سے کئی سالوں سے سرگرم ہے۔ متحدہ عرب امارات میں یہ روایتی رقص عام طور پر شادیوں، قومی تقریبات اور تہواروں کے موقع پر پیش کیا جاتا ہے۔ مگر جب یہی روایت عالمی شخصیات کے استقبال میں شامل ہو تو اس کا مفہوم اور تاثر مختلف زاویے اختیار کر لیتا ہے۔ مزید پڑھیں: انڈیا کی پاکستان کو ایک بار پھر دھمکیاں: کیا ’آپریشن سندور‘ ابھی ختم نہیں ہوا؟

انڈیا نے پورے خطے کو جنگ میں دھکیلا، پاکستان 

Shafqat ali

 ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انڈیا کا مسلسل بڑھتا ہوا دفاعی بجٹ اس کے عزائم کا واضح عکاس ہے، انڈیا جنوبی ایشیا میں سیکیورٹی کے توازن کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق انڈیا کی جانب سے جدید ہتھیاروں کی تیز رفتار خریداری باعث تشویش ہے جو خطے میں اسلحہ کی دوڑ کو ہوا دے رہی ہے۔ پاکستان کی اس پیش رفت پر گہری نظر ہے، پاکستان اپنی قومی سلامتی سے متعلق ہر ممکن اقدام کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار اور مستعد ہے۔  ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے ہر ممکن خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت چوکس ہیں۔ دفتر خارجہ نے جموں و کشمیر کے حوالے سے بھی پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں تسلیم کیا گیا ہے۔ پاکستان کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی مسلسل حمایت کرتا آیا ہے اور مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان، انڈیا کشیدگی، پاکستان میں ’یوم تشکر‘ کیوں منایا جارہا ہے؟ ترجمان نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیا میں جوہری تصادم کا باعث بن سکتا ہے جو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن و سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔ اس دیرینہ مسئلے کا پُرامن حل خطے کے دیرپا استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔ دفتر خارجہ نے برطانوی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ پاکستان کا قریبی دوست اور اہم شراکت دار ہے۔ پاکستان نے خطے میں کشیدگی کم کرنے میں برطانیہ کے مثبت کردار کا خیرمقدم کیا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ترکیہ اور آذربائیجان پاکستان کے دیرینہ اور قابل اعتماد شراکت دار ہیں۔ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات صرف حکومتی سطح پر نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی انتہائی مضبوط ہیں اور ترکیہ ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ مزید پڑھیں: شہبازشریف کا سی ایم ایچ کا دورہ: ‘عوام، افواج پاکستان جیسی ثابت قدمی کی مثال کہیں نہیں ملتی’

شہبازشریف کا سی ایم ایچ کا دورہ: ‘عوام، افواج پاکستان جیسی ثابت قدمی کی مثال کہیں نہیں ملتی’

Shahbaz sharif & asim munir ii

وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری) کے ہمراہ کمبائنڈ ملٹری اسپتال (سی ایم ایچ) راولپنڈی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے آپریشن ‘معرکۂ حق’ اور ‘بنیان مرصوص’ کے دوران زخمی ہونے والے افواج پاکستان کے جوانوں اور شہریوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ وزیر اعظم نے زخمی جوانوں کے عزم، شجاعت اور فرض شناسی کو خوب سراہتے ہوئے کہا کہ “جس طرح افواج پاکستان اور پوری قوم نے یہ جنگ لڑی، اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔” یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سرزمین یا سالمیت پر حملہ ہوا تو جواب بے رحم ہو گا، ڈی جی آئی ایس پی آر وزیر اعظم نے معرکۂ حق کو قوم کی ثابت قدمی، اتحاد اور قربانیوں کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ عوام کی جرات و استقامت ملک کی عسکری تاریخ کا ایک فیصلہ کن باب بن چکی ہے۔ دورے کے دوران وزیر اعظم اور آرمی چیف نے زخمیوں سے فرداً فرداً ملاقات کی اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ مزید پڑھیں: ایف بی آر کی تجاویز مسترد، آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومت کے لیے نئی مشکلات کھڑی کردیں  واضح رہے کہ آج ملک بھر میں انڈین جارحیت کے خلاف فتح حاصل کرنے پر یومِ تشکر منایا جارہا ہے۔

ترک سفیر الخدمت کا رضا کار بن گیا 

Turkia ambesdor

ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے عوام دل سے جڑے ہوئے ہیں اور فلاحی میدان میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ دورے کے دوران الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمن، سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری، نائب صدور محمد عبدالشکور، سید احسان اللہ وقاص، ڈاکٹر مشتاق مانگٹ نے ترک سفیر کا پرتپاک استقبال کیا۔ الخدمت کے عہدیداروں نے ترک سفیر کو بریفنگ دی۔ یہ بھی پڑھیں :الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے غزہ کے لیے 26 ویں امدادی کھیپ اردن پہنچ گئی ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں اور ترک فلاحی تنظیموں کے ساتھ اشتراک ہمارے لیے باعثِ اعزاز ہے۔ ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے الخدمت کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے جھنڈوں کی طرح ہمارے دل بھی ایک جیسے ہیں۔ انہوں نے الخدمت کے ساتھ فلاحی میدان میں باہمی تعاون کو وسعت دینے اور خاص طور پر نوجوان نسل کو قریب لانے کے لیے مشترکہ منصوبوں پر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ سفیر نے ترکیہ میں زلزلے کے دوران الخدمت کے رضاکاروں کی خدمات کو سراہا اور ان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس موقع پر الخدمت کا رضاکار بننے کے لیے خود کو باقاعدہ رجسٹر بھی کروایا اور آئندہ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ صدر الخدمت ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے ترک سفیر کو اعزازی شیلڈ، مینارِ پاکستان کا علامتی ماڈل، اور پاکستانی ثقافت کی نمائندہ چادر و ٹوپی پیش کی۔