اسلحہ سے متعلق گنڈا پور کا بیان ریاست مخالف ہے اور یہ کسی عوامی نمائندے کو زیب نہیں دیتا، گورنر کے پی

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے حالیہ بیانات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلحے سے متعلق ان کا بیان ریاست کے خلاف بغاوت کے مترادف ہے، جو کسی عوامی نمائندے کو زیب نہیں دیتا۔ نجی نشریاتی ادارے ‘ایکسپریس نیوز’ کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کے خلاف زبان درازی ناقابلِ برداشت ہے اور ایسے بیانات دینے والا شخص عوامی نمائندگی کا اہل نہیں رہتا۔ انہوں نے علی امین گنڈاپور پر الزام عائد کیا کہ وہ نہ صرف آئین اور ریاستی وحدت کے خلاف زبان استعمال کر رہے ہیں بلکہ افغان مہاجرین کی واپسی جیسے حساس مسئلے کو بھی سیاسی رنگ دے کر گندی سیاست کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج کی فتوحات کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہمات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں پناہ دی جارہی ہے، جو ایک افسوسناک عمل ہے۔ مزید پڑھیں: ذوالحجہ کا چاند نظر نہیں آیا، پاکستان میں عیدالاضحیٰ 7 جون کو ہوگی فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں پرامن احتجاجی مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کو فسطائیت کی بدترین مثال قرار دیا اور کہا کہ احتجاج پر حملہ حکومت کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ گورنر نے خیبرپختونخوا حکومت پر کرپشن کے سنگین الزامات کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ “علی بابا چالیس چوروں” کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کوہستان میں 40 ارب روپے کا میگا اسکینڈل منظرِ عام پر آیا، لیکن اب تک کوئی انکوائری نہیں کی گئی۔ سولر منصوبے کرپشن کے گڑھ بن چکے ہیں، گریڈ 4 کی نوکریاں بیچی جا رہی ہیں اور اساتذہ کی بھرتیوں کے ٹیسٹ وزیروں کے گھروں میں لیے جاتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: جن اداروں کا کام جنگ لڑنا ہے وہ سیاست میں مداخلت کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور اپنے بیان کے اختتام پر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ایسی حکومت آئینی اور عوامی اعتماد کھو چکی ہے، ریاست پاکستان ناقابلِ تقسیم ہے اور قانون کی نظر میں کوئی بھی شخص بالاتر نہیں۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تباہی کی اصل وجہ مارشل لاء اور غیر آئینی مداخلتیں ہیں، جن اداروں کا کام سرحدوں کی حفاظت اور جنگ لڑنا ہے وہ سیاست میں مداخلت کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا کی کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی ہمارے اہداف کو سراہا ہے، جب کہ باقی صوبے فارم 47 کی بنیاد پر قائم حکومتوں کے رحم و کرم پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل پیپلزپارٹی پر ریڈ زون میں جو شیلنگ ہوئی وہ ان کے حکم پر نہیں تھی بلکہ ریڈ زون کے ایس او پیز کے تحت کی گئی، مگر پیپلزپارٹی نے عمران خان کی رہائی کے کیمپ کو جلا دیا اور وہ بھٹو کا نام لیتے ہیں لیکن انہوں نے خود بھٹو کو مروایا۔
مانسہرہ: غیرت کے نام پر ماں اور تین سالہ بیٹی کا بہیمانہ قتل

خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے علاقے پھلڑہ میں ایک افسوسناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں غیرت کے نام پر ایک خاتون اور اس کی تین سالہ کمسن بیٹی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ نجی نشریاتی ادارے ‘ڈان نیوز’ کے مطابق مقتولہ نے سال 2021 میں خاندان کی رضامندی کے بغیر اپنی پسند سے شادی کی تھی، جس کے باعث دونوں خاندانوں کے درمیان شدید تنازع جنم لیا۔ واقعے کے روز نامعلوم ملزمان نے ماں بیٹی کو گھر میں گھس کر فائرنگ کا نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہو گئے۔ ضلع پولیس افسر (ڈی پی او) شفیع اللہ گنڈا پور نے ڈان ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے کی تصدیق کی اور بتایا کہ لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کر کے پوسٹ مارٹم کرایا جا رہا ہے، جب کہ جائے وقوعہ پر پولیس کی ٹیمیں پہنچ چکی ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔ ڈی پی او کے مطابق ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ مقتولہ نے روشن نامی شخص سے شادی کی تھی جو بگال قبیلے سے تعلق رکھتا ہے اور اس رشتے پر مقتولہ کے خاندان کو شدید اعتراض تھا۔ واضح رہے کہ پولیس نے مقتولہ کی والدہ کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ دوسری جانب ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ہزارہ رینج ناصر محمود ستی نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او مانسہرہ کو ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ ڈی پی او شفیع اللہ گنڈا پور، ایس ایس پی اوگی نذیر خان، ڈی ایس پیز، ایس ایچ اوز اور دیگر افسران کی نگرانی میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، جو علاقے میں وسیع سرچ آپریشن کر رہی ہیں۔ مزید پڑھیں: ‘میری بیگم اور بھابھی کو تشدد کا نشانہ بنایا’ لاہور پولیس کی مبینہ ویڈیو سامنے آگئی پولیس حکام کے مطابق انٹیلیجنس اطلاعات کی بنیاد پر بھی کارروائیاں جاری ہیں تاکہ جلد از جلد قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ یاد رہے کہ انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (HRCP) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2024 کے ابتدائی 11 ماہ (جنوری تا نومبر) کے دوران ملک بھر میں غیرت کے نام پر قتل کے 346 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں سندھ اور پنجاب سرفہرست رہے۔ یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں طوفان، بارش سے نظام زندگی متاثر: یہ کہاں تک پہنچے گا؟ سال 2023 میں ایسے 490 واقعات، جب کہ 2022 میں 590 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ ملک میں غیرت کے نام پر قتل کی وارداتوں میں تسلسل کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 5 ہزار خواتین غیرت کے نام پر قتل کی جاتی ہیں۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی ایرانی عسکری قیادت سے اہم ملاقات، سرحدی سیکیورٹی اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال

چیف آف آرمی اسٹاف و فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے منگل کے روز ایران کے جنرل اسٹاف ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ ایرانی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے جنرل عاصم منیر کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دورے کے دوران آرمی چیف نے ایرانی افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف، میجر جنرل محمد باقری سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں علاقائی سلامتی کی بدلتی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر پاکستان اور ایران کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر زور دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے اہم نکات میں ملٹری ٹو ملٹری تعاون کو فروغ دینا، سرحدی سیکیورٹی کے نظام کو بہتر بنانا اور سرحدی علاقوں کو تجارتی اور معاشی رابطوں کے زونز میں تبدیل کرنے کے امکانات کا جائزہ شامل ہے۔ ان اقدامات کا مقصد خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینا ہے۔ مزید پڑھیں: انڈیا: ‘بھتہ نہ دینے پر’ انتہا پسند ہندوؤں نے چار مسلمانوں کو ادھ موا کرکے ٹرک جلا ڈالا واضح رہے کہ جنرل عاصم منیر اور وزیراعظم پاکستان اس دورے کے دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی حسینی خامنہ ای اور ایران کے صدر مسعود پیزشکیان سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ آرمی چیف اور وزیراعظم پاکستان ان دنوں ترکی، ایران اور آذربائیجان کے سرکاری دورے پر ہیں، جہاں وہ تینوں برادر اسلامی ممالک کی قیادت سے ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ دوطرفہ تعلقات، دفاعی تعاون اور علاقائی ترقی کے امور پر پیش رفت کی جا سکے۔
بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے رہنما اظہرالاسلام کی سزائے موت کالعدم، رہائی کا حکم جاری

بنگلہ دیش میں حالیہ حکومت کی تبدیلی کے بعد عدالتی سطح پر اہم فیصلے سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، جن میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو ریلیف مل رہا ہے، بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما اظہرالاسلام کی سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے اُن کی فوری رہائی کا حکم دے دیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اظہر الاسلام پر لگائے گئے انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات ثابت نہیں ہو سکے، جس کی بنیاد پر اُنہیں 2012 سے قید میں رکھا گیا تھا اور 2014 میں اُنہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اظہر الاسلام پر 1971 کی جنگِ آزادی کے دوران جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔ مگر موجودہ عدالتی فیصلے سے اُنہیں مکمل بری کر دیا گیا ہے، جو نہ صرف جماعت اسلامی کے لیے ایک بڑی قانونی فتح ہے بلکہ بنگلہ دیشی سیاسی منظرنامے میں بھی تبدیلی کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔ مزید پڑھیں: ’وژن 2030‘، سعودی عرب کا 600 مقامات پر شراب فروحت کرنے کا اعلان اظہرالاسلام کے وکیل شیشیر منیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس فیصلے کو ”عدل کی ایک نادر مثال“ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعتِ اسلامی اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے دیگر پانچ رہنما اپیل کے موقع سے قبل ہی پھانسی چڑھا دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس لیے انصاف ملا کیونکہ وہ زندہ رہے، جب کہ دیگر کیسز میں اعلیٰ عدالت نے شواہد پر مناسب غور ہی نہیں کیا۔ فیصلے کے بعد جماعتِ اسلامی کے امیر شفیق الرحمن نے ایک پریس کانفرنس میں ان تمام افراد سے معذرت کی جنہیں ہمارے رویے یا کارکردگی سے دکھ پہنچا ہو۔ انہوں نے حسینہ حکومت کے دور میں جماعت پر ہونے والے سیاسی مظالم اور عدالتی زیادتیوں کا بھی تذکرہ کیا۔ شفیق الرحمن نے الزام لگایا کہ جماعتِ اسلامی کے رہنماؤں سے جھوٹے اعترافات لینے کے لیے انہیں ”سیف ہاؤسز“ میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے جنگی جرائم کی خصوصی عدالت کے پورے عمل کو ”انصاف کا قتل عام“ قرار دیا، جیسا کہ ڈیلی سٹار نے رپورٹ کیا۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی سابقہ حکومت پر بارہا یہ الزام عائد ہوتا رہا ہے کہ اس نے جنگی جرائم کے نام پر اپوزیشن رہنماؤں خصوصاً جماعت اسلامی کے قائدین کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیاں کیں، جب کہ جماعت اسلامی اور دیگر ناقدین کا مؤقف رہا ہے کہ ان مقدمات کا مقصد صرف سیاسی مخالفین کو ختم کرنا تھا۔ نوٹ: مزید تفصیلات شامل کی جارہی ہیں۔
‘میری بیگم اور بھابھی کو تشدد کا نشانہ بنایا’ لاہور پولیس کی مبینہ ویڈیو سامنے آگئی

لاہور کے علاقے باغبانپورہ میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا، جس میں باغبانپورہ پولیس نے خاتون کو تشدد کو نشانہ بنایا اور زمین پر لیٹا کر مارتے رہے۔ باغبانپورہ پولیس کے تشدد کی سی سی ٹی وی ویڈیو منظرِعام پر آگئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس نے کس طرح گھر میں گھس کر خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ پولیس نے گھر میں گھس کر گھر کا سامان اور دروازے توڑ ڈالے، چار تولہ سونا اور ایک لاکھ پچاس ہزار بھی لے گئے۔ سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح پولیس اہلکار خاتون کے اوپر بیٹھ کر زدوکوب کرتا رہا۔ مزید پڑھیں: انڈین وزیراعظم کے بیانات ’غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز‘ ہیں، پاکستان تفصیلات کے مطابق تھانہ باغبانپورہ کے ایس ایچ او نے مناواں کے علاقے غوث گارڈن شہری ثاقب کے گھر چھاپہ مارا، اے ایس آئی آفتاب نے خاتون کو مارا پیٹا، ایس ایچ او کے ساتھ سول وردی والے اہلکار بھی موجود تھے۔ شہری ثاقب نے کہا ہے کہ پولیس نے گھر کے دروازے توڑے، گھر کے کیمرے ڈی وی آر بھی ساتھ لے گئے، یہ کارروائی ریڈ آپریشن ونگ کی جانب سے کی گئی، ہمارا مطلبہ ہے کہ ہمیں انصاف دیا جائے۔ متاثرہ شہری نے کہا ہے کہ میری بیگم اور میری بھابھی کو پولیس اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ بھی پڑھیں: جن اداروں کا کام جنگ لڑنا ہے وہ سیاست میں مداخلت کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور دوسری جانب پولس حکام کا کہنا ہے کہ شہری پر 420 کا مقدمہ درج ہے، واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں،خواتین پر تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
’اب کوئی نوجوان بے روزگار نہیں رہے گا‘ ساہیوال میں بھی ’بنوقابل‘ آئی ٹی پروگرام کا آغاز

جماعت اسلامی کے فلاحی تعلیمی منصوبے ’بنو قابل‘ کے تحت ساہیوال میں انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے بھی شرکت کی۔ تقریب میں ساہیوال اور اس کے مضافات سے ہزاروں نوجوان طلبا و طالبات نے شرکت کی۔ طلبا نے پاکستان میٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا مستقبل سنوارنا چاہتے ہیں اس لیے یہ کورس جوائن کیا۔ تقریب سے جماعت اسلامی پنجاب وسطی کے امیر جاوید قصوری اور الخدمت فاؤنڈیشن کے سیکریٹری جنرل وقاص جعفری نے بھی خطاب کیا اور بنو قابل پروگرام کی افادیت پر روشنی ڈالی۔
خیبرپختونخوا میں طوفان، بارش سے نظام زندگی متاثر: یہ کہاں تک پہنچے گا؟

محکمہ موسمیات اسلام آباد نے شدید بارشوں اور طوفان کو مدِ نظر رکھتے ہوئے شہریوں کے لیے ہائی الرٹ جاری کر دیا۔ محکمہ موسمیات اسلام آباد کی جانب سے جاری کردہ موسم کی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فی الحال خیبرپختونخوا کے اوپر موجود موسمی نظام بارش، آندھی اور گرج چمک کے مزید سلسلے پیدا کرے گا جو اگلے 4 سے 6 گھنٹوں میں اسلام آباد، مری، گلیات، اٹک، جہلم، چکوال، راولپنڈی، میانوالی، منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد، کوٹلی، مظفرآباد، میرپور، راولا کوٹ، گڑھی دوپٹہ اور ملحقہ علاقوں کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ پشاور سے شانگلہ تک گرج چمک کے طوفان متحرک ہیں۔ آج شام اٹک، چکوال، راولپنڈی، اسلام آباد، ہریپور، ایبٹ آباد، صوابی، مظفرآباد، کوٹلی، میرپور، گجرات، ڈی آئی خان، بنوں سمیت کئی علاقوں میں 80-100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی آندھی، بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔ اس دوران کچھ مقامات پر تیز بارش، ژالہ باری اور گرد آلود طوفان کی بھی توقع ہے۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ موسم کی اس سرگرمی کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ سوات، مردان اور استور میں آج ہونے والی موسلا دھار بارش اور ژالہ باری نے موسم خوشگوار تو کر دیا، مگر شہریوں کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ سوات کے مختلف علاقوں میں سہ پہر کے وقت اچانک بادل چھا گئے، تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ شروع ہوا جو کئی منٹوں تک جاری رہا۔ کھیتوں میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان، کون کون شامل ہے؟ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، جبکہ بعض دیہی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی۔ شہریوں نے موسم کی تبدیلی کو خوش آئند قرار دیا مگر بلدیاتی نظام کی ناقص کارکردگی پر بھی شکایات کیں۔ دوسری جانب استور میں موسلا دھار بارش نے سڑکوں کو ندی نالوں میں تبدیل کر دیا۔ کئی مقامات پر پانی گھروں میں داخل ہو گیا، جس سے مقامی افراد کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
آئی سی سی ٹی 20 رینکنگ، پاکستانی اسپنر سعدیہ اقبال کی پہلی پوزیشن

پاکستان کی باصلاحیت لیفٹ آرم اسپنر بولر سعدیہ اقبال نے آئی سی سی ویمنز ٹی20 انٹرنیشنل بولنگ رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔ انہوں نے انگلینڈ کی معروف اسپنر سوفی ایکلسٹون کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔ سعدیہ اقبال نے ایک درجہ ترقی کے بعد ٹی20 بولنگ رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن سنبھالی ہے۔ حالیہ مہینوں میں ان کی کارکردگی شاندار رہی ہے، جہاں انہوں نے اپنی بولنگ کے ذریعے ٹیم کو زبردست فتوحات دلوائی۔ گزشتہ سال منعقد ہونے والے ویمنز ٹی20 ورلڈ کپ میں سادیہ نے چار میچوں میں چھ وکٹیں حاصل کیں، جن کا اوسط صرف 13.33 رہا۔ یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان، کون کون شامل ہے؟ آئی سی سی رینکنگ میں انڈیا کی دیپتی شرما دوسرے نمبر پر اور آسٹریلیا کی انابیل سدرلینڈ تیسرے نمبر پر ہیں۔ سابق نمبر ون بولر سوفی ایکلسٹون اس بار ٹاپ تھری سے باہر ہو گئی ہیں۔ تازہ ترین آئی سی سی رینکنگ کے مطابق کسی بھی پاکستانی بیٹر کا نام ٹاپ ٹین میں شامل نہیں رہا۔ آسٹریلیا کی تجربہ کار بیٹر بیتھ مونی پہلے نمبر پر براجمان ہیں، جنہوں نے مسلسل عمدہ کارکردگی سے اپنی پوزیشن مستحکم رکھی ہے۔ آل راؤنڈرز کی فہرست میں ویسٹ انڈیز کی ہیلے میتھیوز نے پہلا نمبر حاصل کر رکھا ہے، جبکہ انڈیا کی دیپتی شرما دوسرے نمبر پر ہیں۔ پاکستان کی کپتان ندا ڈار تیسرے نمبر پر فائز ہیں۔
جن اداروں کا کام جنگ لڑنا ہے وہ سیاست میں مداخلت کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تباہی کی اصل وجہ مارشل لاء اور غیر آئینی مداخلتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن اداروں کا کام سرحدوں کی حفاظت اور جنگ لڑنا ہے وہ سیاست میں مداخلت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتیں گرانا یا بنانا ان اداروں کا کام نہیں، لیکن یہاں پر یہ کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اُٹھائے جا رہے ہیں جھوٹے مقدمے بنائے جا رہے ہیں، تشدد کیا جا رہا ہے اور سیاستدانوں کو پارٹی تبدیل کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ملک میں جب بھی مارشل لاء آیا یا حکومتوں میں غیر ضروری مداخلت ہوئی، ملک کو نقصان پہنچا اور آج بھی ملک کو بالواسطہ اور بلاواسطہ کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان پر کوئی کیس نہیں اسے بے گناہ جیل میں ڈالا گیا ہے اور جو لوگ مینڈیٹ چوری کرکے اقتدار میں بیٹھے ہیں ان کو شرم آنی چاہیے۔ لازمی پڑھیں: انڈین وزیراعظم کے بیانات ’غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز‘ ہیں، پاکستان وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا کی کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی ہمارے اہداف کو سراہا ہے جبکہ باقی صوبے فارم 47 کی بنیاد پر قائم حکومتوں کے رحم و کرم پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل پیپلزپارٹی پر ریڈ زون میں جو شیلنگ ہوئی وہ ان کے حکم پر نہیں تھی بلکہ ریڈ زون کے ایس او پیز کے تحت کی گئی۔ تاہم پیپلزپارٹی نے عمران خان کی رہائی کے کیمپ کو جلا دیا اور وہ بھٹو کا نام لیتے ہیں لیکن انہوں نے خود بھٹو کو مروایا۔ اس کے علاوہ علی امین گنڈاپور نے رانا ثناء اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ چیلنج دیتے ہیں کہ ہمت ہے تو آمنے سامنے آکر دیکھ لیں اس بار اگر گولیاں چلیں تو ہم بھی مکمل تیاری سے آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر تم طاقت استعمال کرو گے تو ہم بھی جواب دینا جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ محفوظ مقام پر بیٹھے ہوتے ہیں جبکہ ہمارے ساتھ عوام کے بیٹے بیٹیاں ہوتے ہیں اس لیے انہیں اپنی اصلاح کرنی چاہیے اور اپنی غلطی تسلیم کرنی چاہیے۔ مزید پڑھیں: انڈین وزیراعظم کے بیانات ’غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز‘ ہیں، پاکستان پی ٹی آئی کی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ ہم رجیم چینج کے دوران بھی ڈٹ کر کھڑے تھے ، 9 مئی کے بعد بھی ثابت قدم رہے، اور26ویں آئینی ترمیم کے موقع پر بھی مضبوطی سے کھڑے تھے۔ آج بھی ہم عمران خان کے ساتھ اسی طرح کھڑے ہیں۔ خان صاحب جو بھی احتجاجی کال دیں گے، ہم اس پر حرف بحرف عمل کریں گے۔
پنجاب میں ٹریفک چالان 10 گنا بڑھانے کا اعلان: ’بیٹے کی سزا باپ کو ملے گی‘

پنجاب میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے جرمانوں میں دس گنا اضافہ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق کم عمر ڈرائیور کی صورت میں والدین کو ذمہ دار قرار دیا جائے گا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ بڑھتے ٹریفک حاددثات کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ سامنے آیا خطرناک ڈرائیونگ اور اوورلوڈنگ پر گاڑی کو بند کر دیا جائے گا۔ اگر کوئی ڈرائیور گاڑی مقررہ رفتار سے زیادہ چلاتا ہے یا حد سے زیادہ سامان یا سواریاں لے کر سڑک پر آتا ہے تو اس کی گاڑی کو روٹ سے ہٹا دیا جائے گا۔ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے والوں پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ یہ بھی پڑھیں :دورہ ایران: شہبازشریف کی ایرانی سپریم لیڈر، صدر سے ملاقاتیں، اہم امور پر تبادلہ خیال وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک نظام میں بہتری نظر نہیں آ رہی اور اس کے لیے ٹھوس اور دیرپا اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ خود لاہور کی سڑکوں پر ٹریفک کی صورتحال کا جائزہ لیتی ہیں تاکہ زمینی حقائق سے آگاہ رہیں۔