امیر جماعت اسلامی سندھ نے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کو سندھ حکومت کی نااہلی قراردے دیا

J.islami

 امیرجماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کو سندھ حکومت کی نااہلی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے پانی پرڈاکہ،زمینوں کی بندربانٹ سے لیکرکارونجھرپھاڑکی کٹائی تک سندھ برائے فروخت کا بورڈ لگا دیا ہے۔ کاشف سعید شیخ کا کہنا ہے کہ تھرکے کوئلے سے پیداہونے والی بجلی اور73فیصد گیس کی پیداواردینے والے صوبہ کے عوام بدترین لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں جبکہ دوسرے صوبے کے کارخانے اس سے چلائے جارہے ہیں یہ سندھ کے عوام کے ساتھ سراسرظلم وناانصافی ہے جس میں17سال سے سندھ پربرسراقتدارپارٹی سہولتکاروبرابرکی شریک ہے۔ انہوں نے کہاکہ شدید گرمی کے باوجود کراچی سے کشمور سندھ میں 12سے 18گھنے بجلی کی لوڈشیڈنگ ظلم ونانصافی انتہا ہے،کے الیکٹرک شہر میں مافیا اورحکومت کی لاڈلی بن چکی ہے جس کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد بھی منظور نہیں ہوسکتی ہے۔ مزید پڑھیں:مودی گولی چلاؤ گے تو جواب میں غوری چلے گا، حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ یہی ظلم عوام کے ساتھ دوسری کمپنیاں کر رہی ہیں مگرعوام کی دادفریا سننے والا بھی کوئی نہیں ہے۔انہوں نے زوردیا کہ کرپشن ہوشربالائن لاسز اورمفت خوری ختم کرکے عوام کو بجلی لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے۔ انہوں نے سندھ حکومت کو سکتی سے کہا کہ کرپشن ہوشربالائن لاسز اورمفت خوری ختم کرکے عوام کو بجلی لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے۔

غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، پوپ لیو کی اسرائیل سے اپیل

Pop

پوپ لیو نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے اسرائیل اور حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی مکمل پاسداری کریں۔ سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ہفتہ وار عام اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پوپ نے کہا کہ جو اپنے بچوں کی لاشیں سینے سے لگائے بیٹھے ہیں ان کے والدین کی دلخراش صدائیں آسمان تک پہنچ رہی ہیں۔ پوپ لیو نے زور دے کر کہا کہ جو لوگ اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں، ان سے میری دوبارہ اپیل ہے کہ جنگ بند کریں، تمام یرغمالیوں کو رہا کریں اور انسانی قوانین کی مکمل طور پر پابندی کریں۔ 8 مئی کو آنجہانی پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد منتخب ہونے والے پوپ لیو نے یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے بھی عالمی برادری سے اپیل کی۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی پوپ لیو چہاردہم نے 21 مئی کو بھی   اسرائیل سے اپیل کی تھی کہ وہ انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے۔ انہوں نے فلسطینی انکلیو کی صورتِ حال کو “مزید تشویشناک اور افسوسناک” قرار دیا تھا۔ مزید پڑھیں:غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی سمیت درجنوں فلسطینی شہید پوپ نے سینٹ پیٹرز سکوائر میں عمومی سامعین سے اپنے ہفتہ وار خطاب کے دوران کہا کہ میں اپنی پرجوش اپیل کی تجدید کرتا ہوں کہ منصفانہ انسانی مدد کے داخلے کی اجازت دی جائے اور دشمنی ختم کی جائے جس کی تباہ کن قیمت بچے، بوڑھے اور بیمار ادا کرتے ہیں۔

حسن علی کی عمدہ باؤلنگ، بنگلہ دیش کو پہلا ٹی 20 میں 37 رنز سے شکست

Pak vs bang

کپتان سلمان علی آغا کی نصف سنچری اور حسن علی کی پانچ وکٹوں کی بدولت پاکستان نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہونے والے تین میچوں کی سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بنگلہ دیش کو 37 رنز سے شکست دے کر 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔ 202 رنز کے مشکل ہدف کے تعاقب میں مہمان ٹیم 19.2 اوورز میں ڈھیر ہونے سے پہلے صرف 164 رنز ہی بنا سکی۔ بنگلہ دیش نے تعاقب میں ایک متزلزل آغاز کیا جب حسن نے دونوں حریف اوپنرز پرویز حسین ایمون اور تنزید حسن کو پاور پلے میں ہی پویلین لوٹا دیا۔ بنگلہ دیشی کپتان لٹن داس نے توحید ہردوئے کے ساتھ تیسری وکٹ کے لیے 63 رنز کی شراکت قائم کی۔ حسن علی نے چار اوورز میں 30 رنز کے عوض پانچ شکار کیے۔ حسن علی نے شاندار باؤلنگ کے ساتھ پاکستان کے باؤلنگ اٹیک کی قیادت کی، اس کے علاوہ شاداب خان نے دو جبکہ خوشدل شاہ، سلمان علی آغا اور فہیم اشرف نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے، ہوم سائیڈ نے اپنے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز بناکر بنگلہ دیش کو 202 رنز کا ایک مشکل ہدف دیا۔ تاہم میزبان ٹیم کی اننگز کا آغاز مایوس کن تھا کیونکہ ان کی نئی اوپننگ جوڑی صائم ایوب (صفر) اور فخر زمان (ایک) پہلے دو اوورز میں بالترتیب صرف پانچ رنز کے ساتھ مہدی حسن اور شرف الاسلام کا شکار ہو گئے۔ ابتدائی شکست کے بعد، کپتان آغا نے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث کو ریکوری شروع کرنے کے لیے درمیان میں جوائن کیا۔ دونوں نے مل کر 31 گیندوں میں تیسرے کے لیے 48 رنز بنا کر اننگز کو مستحکم کیا جب تک کہ حارث ساتویں اوور میں تنظم حسن ثاقب کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔ یہ بھی پڑھیں:فیفا کا فٹبال لیجنڈز کے ساتھ شاہین شاہ آفریدی کو خراجِ تحسین جارح مزاج وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث نے 18 گیندوں پر چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 31 رنز بنائے۔ کپتان سلمان علی آغا 34 گیندوں پر 56 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے، انہوں نے آٹھ چوکے اور ایک چھکا بھی لگایا۔ ان کے علاوہ نائب کپتان شاداب خان نے پانچ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 48 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پاکستان کی بیٹنگ مہم کی باگ ڈور سنبھالی۔ بنگلہ دیش کی جانب سے شرف الاسلام شاندار بولر رہے، انہوں نے دو وکٹیں حاصل کیں، جب کہ مہدی حسن، حسن محمود، تنظیم حسن ثاقب، رشاد حسین اور شمیم ​​حسین نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔پاکستان اب تین میچوں کی T20I سیریز میں 1-0 سے آگے ہے، دوسرا میچ جمعہ کو اسی مقام پر کھیلا جانا ہے۔

چترال، گوشت فروخت کرنےپر پابندی، تنازع کیا ہے؟

Chitral

خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر چترال میں اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے قصابوں پر گوشت کی فروخت اور ذبیحہ سے متعلق ایک متنازع معاہدہ سامنے آیا ہے، جس کے تحت اسماعیلی قصاب سنی صارفین کو گوشت فروخت نہیں کر سکیں گے اور نہ ہی گوشت کی ترسیل چترال کے دیگر بازاروں میں کر سکیں گے۔ خلاف ورزی کی صورت میں تین لاکھ روپے جرمانہ، دکان سیل کرنے اور کاروبار پر پابندی جیسی سزائیں دی جائیں گی۔ معاہدے کے مطابق گرم چشمہ کے مرکزی بازار میں کسی بھی مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد کو قصاب کی دکان کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ صرف فروزن چکن کی دکان کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ذبح شدہ چکن کی فروخت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ معاہدے میں یہ بھی طے پایا ہے کہ گرم چشمہ کے قاضی بازار میں صرف اہلسنت قصاب کام کر سکیں گے، جبکہ قریبی بازار میں صرف اسماعیلی برادری کو اجازت ہوگی۔ دونوں مسالک کے قصابوں کو اپنی دکان پر واضح شناختی رسید اور لیٹر ہیڈ رکھنا لازم ہوگا تاکہ گوشت کے ذبح کرنے والے کی شناخت ممکن ہو سکے۔ متعدد مقامی اسماعیلی افراد نے اس معاہدے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بعد وہ اپنے کاروبار بند کرنے پر غور کر رہے ہیں کیونکہ معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے اس معاہدے کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ کمیشن نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایسے اقدامات شہریوں کو مساوی معاشی مواقع سے محروم کرتے ہیں اور آئین پاکستان کے منافی ہیں۔ ہیومن رائٹس کمیشن کے جنرل سیکریٹری حارث خلیق کا کہنا ہے کہ ’’ریاست پر لازم ہے کہ وہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔ کسی بھی جرگے یا معاہدے کی قانون میں کوئی حیثیت نہیں اگر وہ آئینی اصولوں کے خلاف ہو۔‘‘ جمعیت علمائے اسلام چترال کے نائب امیر قاری جمال عبدالناصر نے معاہدے کے حق میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہلسنت افراد اسماعیلی ذبیحہ استعمال نہیں کرتے اور معاہدے کا مقصد صرف گوشت کی شناخت کو یقینی بنانا ہے تاکہ ہر فرد اپنی مذہبی ترجیحات کے مطابق فیصلہ کر سکے۔ تاہم، انسانی حقوق کے ادارے اور سول سوسائٹی اس معاہدے کو امتیازی سلوک قرار دے رہے ہیں اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اس پر فوری کارروائی کرے اور آئینی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔

فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور، میکرون دباؤ کا شکار

French presidnet

فرانسیسی صدر ایمانویل ماکرون فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں، تاہم ماہرین اور سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اسرائیل پر امن معاہدہ کی جانب دباؤ ڈالنے کے لیے قبل از وقت اور غیر مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔یہ تجویز فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے 17 تا 20 جون اقوام متحدہ کے تحت منعقد ہونے والی کانفرنس سے قبل زیرِ غور ہے، جس کا مقصد فلسطینی ریاست کے قیام کا روڈ میپ پیش کرنا ہے۔ اگر ماکرون نے یہ قدم اٹھایا تو فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والا پہلا مغربی طاقتور ملک ہوگا، جس سے اس عمل کو نئی تحریک مل سکتی ہے جو اب تک چھوٹے اور اسرائیل پر تنقید کرنے والے ممالک تک محدود ہے۔ناروے کے وزیر خارجہ اسپین بارٹ ایڈے کا کہنا ہے کہ اگر فرانس نے اقدام کیا تو متعدد یورپی ممالک اس کی پیروی کریں گے۔ماکرون کے مؤقف میں تبدیلی اسرائیل کے غزہ میں جاری حملوں اور مغربی کنارے میں آبادکاروی کی بڑھتی ہوئی پُرتشدد کارروائیوں کے تناظر میں آئی ہے۔ فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے محض بیانات کے بجائے عملی اقدامات کیے جائیں۔ تاہم سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ صدر ماکرون نے ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا، اور جون کے وسط تک حالات، مثلاً غزہ میں ممکنہ جنگ بندی، فیصلے پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ فرانسیسی سفارتکار اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات، حماس کے غیر مسلح ہونے اور مستقبل کی تعمیرِ نو جیسے پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں۔اسرائیلی حکام طویل عرصے سے فرانس کو اس اقدام سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے، جسے بعض حلقے دو طرفہ تعلقات کے لیے “ایٹمی بم” قرار دے رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اس مہینے برطانیہ، کینیڈا اور فرانس کے ممکنہ اقدامات پر سخت ردعمل دیا اور ان ممالک کے رہنماؤں پر یہودی مخالف جذبات کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا۔سفارتی ذرائع کے مطابق اسرائیل نے فرانس کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تو انٹیلی جنس تعاون کم کیا جا سکتا ہے اور بعض علاقائی منصوبوں میں مشکلات کھڑی کی جا سکتی ہیں۔ یہاں تک کہ مغربی کنارے کے بعض حصوں کے الحاق کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔صدر ماکرون نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی حمایت کی تھی، تاہم غزہ میں فلسطینی ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد ان کے بیانات میں سختی آئی ہے۔ فلسطینی حکام کے مطابق اب تک غزہ میں 50,000 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اپریل میں ایک انٹرویو میں ماکرون نے کہا کہ “ہمیں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی طرف بڑھنا چاہیے، اور آنے والے مہینوں میں ایسا ممکن ہو سکے گا” تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اِس کے لیے بین الاقوامی اتحاد کی ضرورت ہے۔سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا ہے، اور ریاض کا مؤقف ہے کہ علاقائی امن کا آغاز فلسطینی ریاست کے تسلیم کرنے سے ہوتا ہے۔یورپی یونین کے بعض رکن ممالک کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کا تسلیم کیا جانا اس وقت مؤثر نہیں ہوگا اور یہ اقدام فلسطینی فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔دوسری جانب کچھ حلقے یہ مؤقف رکھتے ہیں کہ صرف تسلیم کرنا کافی نہیں بلکہ اس کے ساتھ اسرائیلی بستیوں سے متعلق تجارتی پابندیاں اور اسرائیلی حکام پر پابندیاں بھی عائد کی جانی چاہئیں۔فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ وہ نہ تو اسرائیلی دباؤ میں آئیں گے اور نہ ہی تنقید سے پیچھے ہٹیں گے۔ ایک اعلیٰ فرانسیسی اہلکار کے مطابق “اگر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی تاریخی لمحہ ہے، تو شاید وہ لمحہ آ چکا ہے۔”

سندھ حکومت نے یونیورسٹی طلباء کے لیے 2700 سے زائد اسکالرشپس کی منظوری دے دی

University of Karachi

سندھ حکومت نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے 2723 طلباء کے لیے وظائف کی منظوری دے دی ہے،یہ فیصلہ وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی زیر صدارت سندھ ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ کے بورڈ اجلاس کے دوران کیا گیا۔ منظور کیے گئے وظائف کا مقصد  یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے طلبہ کی مالی امداد کرنا ہے تا کہ انہیں فیسوں کی وجہ سے اپنا سال ضائع نہ کرنا پڑے۔ وزیر تعلیم سندھ نے اظہار خیال کرتے ہوئےکہا کہ سندھ ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کا قیام پسماندہ اور ہونہار طلباء کی اعلیٰ تعلیم میں مدد کے لیے کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اسکالرشپس کے ذریعے، سندھ کے طلباء ملک بھر کی 90 سے زیادہ سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد معاشی طور پر پسماندہ پس منظر کے ذہین طلباء کو معیاری تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنا ہے۔ بورڈ نے موجودہ 4,877 طلباء کے لیے وظائف کی تجدید کی بھی منظوری دی، جس سے اس سال مستفید ہونے والوں کی کل تعداد 7,600 ہوگئی۔  بورڈ نے سندھ ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ ٹرسٹ اسکالرشپس کو یونیورسٹی کے داخلوں سے جوڑنے کے بارے میں اگلی میٹنگ میں سفارشات پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ بھی پڑھیں :پاکستان ’ایٹمی طاقت‘ کیسے بنا؟ سردار علی شاہ نے اسکالرشپ کی منظوری کے منتظر طلباء کے داخلہ کے عمل کو آسان بنانے کے لیے یونیورسٹیوں کو قائل کرنے کی ضرورت پر زور دیا،بہت سے طلباء مالی مجبوریوں کی وجہ سے یونیورسٹیوں تک نہیں پہنچ سکتے۔ ہمارا مقصد اسکالرشپ کے حصول کے عمل کو مزید ہموار کرنا ہے انہوں نے اسکالرشپ کی درخواست کے عمل کو مکمل طور پر پیپر لیس بناتے ہوئے اسے مکمل ڈیجیٹائز کرنے کی ہدایت کی۔ شفافیت کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ڈیش بورڈ اور خودکار جانچ کا نظام بھی تیار کیا جائے گا۔ مزید پڑھیں:مودی گولی چلاؤ گے تو جواب میں غوری چلے گا، حافظ نعیم الرحمان وزیرسرادرعلی  شاہ نے یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا، جو بورڈ کے ممبر ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ وہ حاضر ہوں اور طلباء کی تعلیم تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے تجاویز پیش کریں۔ کراچی میں منعقدہ اجلاس میں کالج ایجوکیشن کے سیکریٹری شہاب قمر انصاری، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن زاہد علی عباسی، ایڈیشنل سیکریٹری جوڈیشل اینڈ ایس ای ایف اقبال جمانی، ایس ای ای ایف بورڈ کے اراکین اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

فیفا کا فٹبال لیجنڈز کے ساتھ شاہین شاہ آفریدی کو خراجِ تحسین

Shaheen shah afridi

عالمی فٹبال تنظیم نے انسٹاگرام پوسٹ میں شاہین آفریدی کو دُنیا کے معروف فٹبالرز لیونل میسی، نیمار جونیئر اور لوکا موڈرچ کے ہمراہ پیش کیا ہے۔انسٹاگرام پر ‘دی آئیکن’ کے عنوان سے جاری کی گئی اس پوسٹ میں اُن کھلاڑیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے جنہوں نے (نمبر دس) شرٹ کے ساتھ کھیلوں کی دُنیا میں نمایاں مقام حاصل کیا۔ شاہین آفریدی کو اس پوسٹ میں شامل کرنے کا مقصد نہ صرف اُن کی بین الاقوامی شہرت کو سراہنا ہے بلکہ پاکستانی شائقین کو فیفا ورلڈ کپ سے قبل سوشل میڈیا مہم کے ذریعے متحرک کرنا بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق، فیفا کی مقامی ڈیجیٹل ٹیمیں پاکستان سمیت مختلف ممالک میں مداحوں سے رابطے کے لیے مخصوص سوشل میڈیا حکمت عملی پر کام کر رہی ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی، جو اس وقت لاہور قلندرز کے کپتان ہیں، حال ہی میں پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن میں اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا چکے ہیں۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو چھ وکٹوں سے شکست دی۔ 202 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آخری اوور میں 13 رنز درکار تھے، جہاں سکندر رضا نے ایک چوکا اور ایک چھکا لگا کر فتح دلائی۔یہ شاہین آفریدی کی قیادت میں لاہور قلندرز کی تیسری ٹائٹل جیت ہے، اور وہ پی ایس ایل کی تاریخ کے سب سے کامیاب کپتان بن چکے ہیں۔ اُن سے قبل کسی کپتان نے تین ٹائٹل اپنے نام نہیں کیے۔ شاہین آفریدی 2022 اور 2023 میں بھی لاہور قلندرز کو چیمپئن بنا چکے ہیں اور وہ لیگ میں مسلسل دو بار ٹائٹل جیتنے والے واحد کپتان بھی ہیں۔ فیڈریشن انٹرنیشنل ڈی فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) نے پاکستان کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو فٹبال کی دنیا کے عظیم کھلاڑیوں لیونل میسی، نیمار جونیئر، اور لوکا موڈریچ  کے ساتھ مماثلت کے طور پر دکھایا ہے۔ فیفا ورلڈ کپ کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ سے حال ہی میں شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں شاہین شاہ آفریدی کو فٹبال کی دنیا کے عظیم کھلاڑیوں لیونل میسی، نیمار جونیئر، اور لوکا موڈریچ کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ یہ تمام کھلاڑی مشہور نمبر 10 جرسی کے ساتھ پہچانے جاتے ہیں، اور پوسٹ کے کیپشن میں صرف ایک لفظ “مشہور” لکھا گیا، جس کا مقصد ان لیجنڈز کو خراج تحسین پیش کرنا تھا جنہوں نے عالمی کھیلوں میں اپنی پہچان بنائی۔ نجی نشریاتی ادارے جیو سپر کےمطابق اس اقدام کا مقصد فیفا کی آئندہ ورلڈ کپ مہم سے قبل پاکستانی شائقین کو زیادہ سے زیادہ متحرک اور شامل کرنا ہے۔ فیفا کی مقامی ڈیجیٹل ٹیمیں دنیا بھر کے مختلف ممالک میں، بشمول پاکستان، مخصوص سوشل میڈیا مہمات کے ذریعے مداحوں کی شمولیت میں اضافہ کرنے پر کام کر رہی ہیں۔ یہ بھی پڑھیں:آئی سی سی ٹی 20 رینکنگ، پاکستانی اسپنر سعدیہ اقبال کی پہلی پوزیشن شاہین آفریدی کو اس فہرست میں شامل کرنا ان کی بطور کھلاڑی بین الاقوامی شناخت کی مظہر ہے۔ اب وہ ان چند شخصیات میں شامل ہو گئے ہیں جنہیں عالمی سطح پر علامتی نمبر 10 جرسی سے منسلک لیجنڈز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ شاہین آفریدی کی قیادت میں لاہور قلندرز نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 میں شاندار فتح حاصل کی۔ مزید پڑھیں:پی ایس ایل 10 کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان، کون کون شامل ہے؟  لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر تیسری بار ٹائٹل اپنے نام کیا۔ 202 رنز کے ہدف کے تعاقب میں، ٹیم کو آخری اوور میں 13 رنز درکار تھے، جہاں سکندر رضا نے ایک چوکا اور ایک چھکا لگا کر ایک گیند باقی رہتے ہی میچ جیت لیا۔ 25 سالہ شاہین آفریدی اب پی ایس ایل کی تاریخ کے سب سے کامیاب کپتان بن چکے ہیں۔ وہ نہ صرف 2022 اور 2023 میں لگاتار دو مرتبہ چیمپئن بننے والے پہلے کپتان ہیں بلکہ اب وہ تین بار پی ایس ایل ٹائٹل جیتنے والے پہلے اور واحد کپتان بھی ہیں۔

شہادت کی موت سے اچھی کوئی موت نہیں، ابرار الحق

Web 03 (1)

ابرار الحق نے اپنے بیان میں شہادت کی عظمت، قوم کی قربانیوں، اور پاکستان کے دفاعی نظام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ” شہادت والی موت سے اچھی کوئی موت نہیں۔ یہ موت صرف ایک شخص کی نہیں بلکہ پوری قوم کی زندگی ہے، بلکہ یہ شہید کی اپنی بھی حیات ہے۔ کیونکہ یہ موت، اللہ کی راہ میں دی جانے والی قربانی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تم اس کا اندازہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ “میں جب بھی کسی شہید کی تصویر دیکھتا ہوں، میں اسے سلوٹ کرتا ہوں۔ ہم نے امن کی پوری کوشش کی تھی۔ ہماری حکومت نے، ہماری افواج نے لیکن دشمن پر جنگ کا بھوت سوار تھا اور آخرکار منہ کی کھا کے گئے ہیں۔”

میری اہلیہ، بیٹی، بیٹے اور دیگر خواتین کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا، سابق سینیٹر مشتاق احمد خان 

Mushtaq khan.jpg 1

پاکستان کے سابق سینیٹر کی جانب سے یہ دعویٰ اس وقت سامنے جب خواتین نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد میں کمیپ لگا رکھا تھا۔  جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما مشتاق احمد خان نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’‏اسلام آباد پولیس نے میری اہلیہ حمیرا طیبہ ،بیٹی مریم صدیقہ اور چھوٹے بیٹے علی کو دیگر خواتین ،افراد کو گرفتار کرکے کوہسار تھانے میں بند کردیا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ جرم یہ ہے کہ اسلام آباد پریس کلب کے سامنے غزہ میں خاتون ڈاکٹرالاء النجار کے 9 بچوں کی شہادت پر بچوں، ڈاکٹرزاورماؤں کیلئے تعزیتی کیمپ لگایا تھا۔تاکہ مائیں،بچے اور ڈاکٹرز آکر اپنی تعزیت کریں اور ڈاکٹر آلاء النجار کے نام اپنا تعزیتی پیغام تحریر کریں۔ اسلام آباد پولیس نے میری اہلیہ حمیرا طیبہ اور چھوٹے بیٹے علی کو دیگر خواتین ،افراد کو گرفتار کرکے کوہسار تھانے میں بند کردیا۔جرم یہ ہے کہ اسلام آباد پریس کلب کے سامنے غ زہ میں خاتون ڈاکٹر الاء النجار کے 9 بچوں کی شہادت پر بچوں، ڈاکٹرز اور ماوں کیلئے تعزیتی کیمپ لگایا تھا۔تاکہ… pic.twitter.com/6iDeeTilN0 — Senator Mushtaq Ahmad Khan | سینیٹر مشتاق احمد خان (@SenatorMushtaq) May 28, 2025 انہوں نے حکمرانوں کومخاطب کرتے ہوئے مزید لکھا کہ یہ کوئی احتجاجی کیمپ نہیں تھا۔ یہ اسلام آباد پولیس کی فاشزم ، بدترین اسرائیل نوازی ہے۔ پوچھنا یہ تھا کہ کیا اسلام آباد میں مظلوم فلسطینیوں کیلئے تعزیتی کیمپ لگانا جرم ہے ؟ یہ ہے شہباز شریف اور محسن نقوی اور ان کے سرپرستوں کی فلسطین پالیسی؟؟

پاکستان اور ایران کے درمیان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان

Mohsin naqvi feature overall

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ایران کے وزیر داخلہ اسکندر مومنی سے تہران میں ہونے والی ملاقات میں زائرین کے لیے کئی اہم اور بڑے فیصلے کیے گئے ہیں۔ دونوں ممالک نے اربعین اور محرم الحرام کے دوران پاک-ایران بارڈر کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پاکستانی زائرین کو زیادہ سے زیادہ سہولت میسر ہو سکے۔ ایرانی وزیر داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت ایران 5 ہزار پاکستانی زائرین کو مشہد میں قیام و طعام کی سہولتیں فراہم کرے گی۔ اس کے علاوہ زائرین کو ایران سے عراق تک لے جانے کے لیے خصوصی انتظامات بھی کیے جائیں گے تاکہ ان کے سفر کو محفوظ اور آسان بنایا جا سکے۔ دونوں ممالک نے زائرین کے مسائل کے فوری حل کے لیے ایک ہاٹ لائن کے قیام پر بھی اتفاق کیا ہے جو متعلقہ حکام کو براہ راست رابطے میں رکھے گی۔ لازمی پڑھیں: بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے رہنما اظہرالاسلام کی سزائے موت کالعدم، رہائی کا حکم جاری اس کے ساتھ ساتھ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اربعین سے قبل مشہد میں پاکستان، ایران اور عراق کی وزارت داخلہ کی سہ ملکی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں زائرین سے متعلق سکیورٹی اور سہولیات کے دیگر امور پر جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے گی۔ اس ملاقات میں فضائی سفر کے حوالے سے بھی اہم پیشرفت ہوئی، جس کے تحت زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر پروازوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے متعلقہ ادارے جلد لائحہ عمل مرتب کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ بحری راستے سے زائرین کو ایران اور عراق منتقل کرنے پر بھی سنجیدہ گفتگو کی گئی۔ دونوں وزرائے داخلہ نے پاک-ایران تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ غیر قانونی امیگریشن، انسانی اسمگلنگ اور منشیات کے خلاف کارروائیوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ بارڈر سکیورٹی مینجمنٹ کو بہتر بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان کوآرڈینیشن بڑھانے کا فیصلہ بھی اس ملاقات کا اہم حصہ رہا۔ مزید پڑھیں: غزہ میں صرف 4.6 فیصد زمین قابلِ کاشت رہ گئی، اقوامِ متحدہ ملاقات میں ایرانی حدود میں غیر دانستہ داخل ہونے والے پاکستانی ماہی گیروں کی رہائی کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی۔ ایرانی وزیر داخلہ کے مطالبے پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ محسن نقوی نے ایرانی حکومت کی زائرین کیلئے فراہم کی جانے والی سہولتوں پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہاٹ لائن کے قیام سے زائرین کے مسائل فوری طور پر حل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس ملاقات میں ایرانی نائب وزیر داخلہ علی اکبر پورجمیشدیان، ڈپٹی وزیر نادر یار احمدی، گورنر جنرل سیتان بلوچستان منصور باجر، کرنل جواہری سمیت اعلیٰ ایرانی حکام شریک ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے ڈی جی ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور زائرین کی خدمت کے لیے نئی راہیں کھولنے میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ مزید پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی سمیت درجنوں فلسطینی شہید