کویت نے ’19 سال بعد‘ پاکستانی شہریوں پر ویزا پابندی ختم کر دی

کویت کی طرف سے پابندی ختم کیے جانے کے بعد پاکستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع کھلیں گے۔ اس پالیسی کے تحت اب پاکستانی شہریوں کو ورک، فیملی، سیاحتی اور تجارتی ویزے حاصل کرنے میں آسانی ہو گی۔ 2011 میں سیکیورٹی خدشات کے باعث کویت نے پاکستان کے علاوہ ایران، شام اور افغانستان کے شہریوں پر بھی ویزا پابندی عائد کی تھی۔ یہ بھی پڑھیں: مودی گولی چلاؤ گے تو جواب میں غوری چلے گا, حافظ نعیم الرحمان پابندی کا خاتمہ کویت اور پاکستان کے درمیان باہمی ترقی اور تعاون کو ترجیح دے گا۔ کویت نے ابتدائی مرحلے میں جن پاکستانیوں کو ویزے جاری کیے ہیں، ان میں بڑی تعداد نرسوں کی ہے، جو ملک میں صحت کے شعبے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ ماضی میں بھی کویت پاکستانی صحت کے ماہرین اور دیگر شعبوں میں کام کرنے والے ہزاروں پاکستانیوں سے فائدہ اٹھاتا رہا ہے۔ کویت کی جانب سے آن لائن ویزا پلیٹ فارم متعارف کروایا گیا ہے، جس کی بدولت بیشتر درخواست دہندگان 24 گھنٹوں کے اندر ویزا حاصل کر سکیں گے۔ پاکستانیوں کے لیے ویزا بحالی کا فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان طویل مذاکرات کا نتیجہ ہے، جس کے تحت کارکنوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے نیا مفاہمتی یادداشت ( ایم او یو) بھی طے پایا ہے۔ کویت کی معیشت میں سست روی اور غیر تیل شعبوں میں ترقی نہ ہونے پر مقامی میڈیا بھی معاشی پالیسی سازوں پر برسوں سے تنقید کرتا آ رہا ہے۔ خاص طور پر فری لانسز، تعلیمی ضروریات اور پراپرٹی حقوق سے متعلق پالیسیوں میں تبدیلی نہ لانے پر کڑی نکتہ چینی کی جا رہی ہے، جبکہ متحدہ عرب امارات جیسے ممالک ان شعبوں میں جدید سوچ اپنا کر نمایاں فائدہ اٹھا چکے ہیں۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی آذربائیجان کے وزیر دفاع سے ملاقات، آئی ایس پی آر

پاک فوج کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آذربائیجان اور ایران کے اہم دورے کیے، جہاں دفاعی تعاون اور علاقائی سکیورٹی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آذربائیجان میں فیلڈ مارشل نے وزیر دفاع سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ دفاعی روابط کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اس سے ایک روز قبل فیلڈ مارشل نے تہران میں ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سرحدی سلامتی، عسکری تعاون اور تجارتی امکانات پر گفتگو ہوئی۔ دونوں ممالک نے سرحدی علاقوں کو اقتصادی زونز میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا۔ ایرانی مسلح افواج نے فیلڈ مارشل کا روایتی گارڈ آف آنر سے استقبال کیا۔ دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر ایران مسعود پزشکیان سے بھی ملاقاتیں ہوئیں، جن میں دفاعی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ مزید پڑھیں: ہم اپنی آزادی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، صدر اور وزیراعظم کا یومِ تکبیر پر پیغام
سہ فریقی اجلاس، صدر آذربائیجان کا پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

لاچین میں پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان سہ افریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا کہنا تھا کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان مشترکہ تاریخ اور ثقافت میں بندھے ہیں، تینوں ممالک مشترکہ اہداف کے حصول کیلئےمل کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، سرمایہ کاری کے منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2020 میں ہونی والی جنگ میں ترکیہ اور پاکستان نے ہماری بھرپور مدد کی، پاکستان اور ترکیہ کے ساتھ دفاع سمیت مختلف شعبوں میں شراکت داری کو فروغ دے رہے ہیں، تینوں ملکوں کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں، دفاعی شعبے میں تعاون علاقائی استحکام کیلئے اہم ہے، ترکیہ اور پاکستان کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں بھی کام کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: مودی گولی چلاؤ گے تو جواب میں غوری چلے گا, حافظ نعیم الرحمان سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آذربائیجان کے عوام کا پاکستانی عوام کے ساتھ لازوال رشتہ ہے، وزیراعظم نے انڈیا کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر آذربائیجان کے صدر الہام علییوف کا شکریہ ادا کیا اور برادر ملک آذربائیجان کی قیادت اور عوام کی جانب سے اظہار یکجہتی کو سراہا۔ شہباز شریف نے آذربائیجان کی پاکستان انڈیا کشیدگی کے دوران بھرپور حمایت پر آذربائیجان کے عوام کا شکریہ ادا کیا، انڈیا کے خلاف معرکہ حق میں پاکستان کی کامیابیوں پر آذر بائیجان میں جشن منایا گیا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی فائدہ مند شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے سٹریٹجک شراکت داری کو متنوع بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ آذربائیجان کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشرفت کے حوالے سے وفود کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا، ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات بہت جلد کی جائے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ لاچین میں اس اجلاس کا انعقاد، آذربائیجان کی استقامت اور بحالی کے سفر کی عکاسی کرتا ہے جو کہ دونوں ممالک کے لیے گہری علامتی اور جذباتی اہمیت رکھتا ہے۔ سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کا یہ دوسرا سہ فریقی اجلاس ہے، آذربائیجان کو ان کے یوم آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، یقین ہے آذربائیجان کے آزاد ہونے والے علاقوں میں ترقی اور خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ تینوں ملکوں کے تعلقات باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی ہیں، تینوں ملکوں کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی باعث اطمینان ہے، امید ہے پاک بھارت سیز فائر مستقل طور پر ہوگا۔ پاک بھارت کشیدگی میں وزیراعظم شہبازشریف اور دیگر کی مدبرانہ قیادت کو سراہتا ہوں۔ رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہمارا خطہ سٹریٹجک اعتبار سے بہت اہم ہے، مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا،غزہ میں بچوں کو وحشیانہ انداز میں قتل کیا جا رہا ہے، خطے کے امن کو تباہ کرنے والوں کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
انڈیا میں اقلیتوں کے خلاف ’نفرت انگیزی اور تشدد‘ معمول بن چکا ہے، پاکستان

دفتر خارجہ نے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی جیسے معاہداتی وسائل کو ہتھیار بنانے کی دھمکی عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایسی قیادت جو عالمی سطح پر احترام کی خواہاں ہو، اسے پہلے اپنی زبان اور ضمیر کا جائزہ لینا چاہیے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ موجودہ انڈین حکومت کے نظریاتی حامی معاشرتی ہم آہنگی کو تباہ کر رہے ہیں اور اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیزی اور تشدد کو معمول بنا چکے ہیں۔ ایسے حالات میں انڈیا کو خود کو مظلوم ظاہر کرنے کے بجائے عالمی قوانین اور معاہدوں کا احترام کرنا چاہیے۔ یہ بھی پڑھیں: مودی گولی چلاؤ گے تو جواب میں غوری چلے گا, حافظ نعیم الرحمان ترجمان نے مزید کہا کہ انڈین انتخابات کے دوران جنگجو اور اشتعال انگیز بیانات خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ بیان میں بھارتی نوجوانوں پر زور دیا گیا کہ وہ نفرت پر مبنی سیاست کو مسترد کرتے ہوئے ایک باوقار اور باہمی تعاون پر مبنی مستقبل کی طرف بڑھیں۔ واضح رہے کہ انڈین وزیر اعظم نریندرا مودی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ایک بیان میں پاکستان کو آبی وسائل کے حوالے سے دھمکی دی تھی، جس پر کانگرس سمیت انڈین اپوزیشن جماعتوں نے بھی شدید تنقید کی ہے۔ کانگرس کے رہنماؤں نے مودی کے انداز بیان کو بالی ووڈ فلموں جیسی ڈائیلاگ بازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو انتخابی مقاصد کے لیے خطے کے حساس مسائل کو ہتھیار نہیں بنانا چاہیے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق، مودی حکومت کا رویہ نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر میں انڈیا کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ انڈین قیادت کے ان بیانات کا نوٹس لے، جو جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی سمیت درجنوں فلسطینی شہید

غزہ کی شمالی پٹی میں اسرائیلی فوج نے صحافی اسامہ العاربید کے گھر پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد شہید ہو گئے۔ یہ حملہ آج صبح سے جاری اسرائیلی کارروائیوں کا حصہ ہے، جس میں غزہ بھر میں کم از کم 15 افراد شہید ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا، غزہ ہیومنٹریئن فاؤنڈیشن کے امدادی مرکز پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی شہید اور 46 زخمی ہو گئے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 54,056 فلسطینی شہید اور 123,129 زخمی ہو چکے ہیں۔ حکومتی میڈیا آفس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں شہید سمجھا جا رہا ہے جس سے مجموعی تعداد 61,700 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو کیے گئے حملوں میں 1,139 اسرائیلی شہری شہید اور 200 سے زائد اغوا ہوئے تھے۔ یہ واقعات غزہ میں جاری انسانی بحران اور بین الاقوامی برادری کی خاموشی کی عکاسی کرتے ہیں جس سے فلسطینی عوام کی حالت زار اور بڑھتی جا رہی ہے۔ مزید پڑھیں: نائیجیریا میں مسلح حملے، دو روز میں 42 افراد ہلاک
’آج صورتحال اچھی نہیں رہی‘، اسپیس ایکس کا راکٹ اڑان کے بعد بے قابو، سمندر میں گر کر تباہ

اسپیس ایکس کا راکٹ اڑنے کے بعد بے قابو ہوگیا۔ اسٹارشپ راکٹ ریاست ٹیکساس میں واقع اسٹار بیس لانچ سائٹ سے کامیابی سے خلا کی جانب روانہ ہوا، لیکن دورانِ پرواز تقریباً 30 منٹ بعد راکٹ بے قابو ہو کر اپنے کئی اہم تجرباتی اہداف مکمل کرنے میں ناکام رہا۔ 122 میٹر بلند یہ راکٹ نظام اسپیس ایکس کا لمبے عرصے سے مرکزی منصوبہ تھا ، جس کا مقصد انسانوں کو مریخ پر بھیجنا ہے۔ یہ نواں مکمل ٹیسٹ تھا، جس میں پہلی مرتبہ دوبارہ استعمال شدہ بوسٹر کے ذریعے اوپری مرحلے کو خلا میں بھیجا گیا۔ تاہم، اسپیس ایکس نے راکٹ کے 70 میٹر لمبے نچلے حصے سے رابطہ کھو دیا، جو کنٹرولڈ واپسی کے بجائے سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا۔ دوسری جانب، اوپری حصہ خلا میں داخل ہوا مگر آدھے گھنٹے کے بعد بے قابو ہو کر گھومنے لگا۔ اس دوران راکٹ کے ذریعے آٹھ فرضی اسٹارلنک سیٹلائٹس کو چھوڑنے کا منصوبہ منسوخ کر دیا گیا کیونکہ سیٹلائٹ خارج کرنے والا نظام درست طور پر کام نہ کر سکا۔ اسپیس ایکس کے نشریاتی نمائندے ڈین ہوئٹ نے لائیو نشریات میں کہا، “آج کے کئی خلائی اہداف کے حوالے سے صورتحال اچھی نہیں لگ رہی۔” ایلون مسک کی جانب سے ٹیسٹ کے بعد اسٹار بیس سے ایک تقریر متوقع تھی، جو “زندگی کو کثیر سیارہ بنانے کی راہ” کے عنوان سے دی جانی تھی، تاہم کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود انہوں نے خطاب نہیں کیا۔ بعد ازاں، انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر بتایا کہ ایک ایندھن کے ٹینک میں لیکج کے باعث اسٹارشپ کا کنٹرول ختم ہوا، تاہم کچھ کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں جیسے خلا میں ایک انجن کا کامیاب بند ہونا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے تین اسٹارشپ پروازوں کا شیڈول تیز کیا جائے گا، اور ہر 3 سے 4 ہفتے بعد ایک پرواز متوقع ہے۔یہ تجرباتی مشن ایک مکمل زمینی مدار مکمل کر کے بحیرہ ہند میں کنٹرولڈ لینڈنگ کے لیے ترتیب دیا گیا تھا، تاکہ نئی حرارتی شیلڈ ٹائلز اور ری انٹری کے لیے مخصوص فلیپس کا تجربہ کیا جا سکے۔ مگر یہ مشن جنوبی افریقہ کے اوپر آسمان میں ایک آگ کے گولے کی صورت میں ختم ہوا۔ اسپیس ایکس کا یہ منصوبہ نہ صرف تجارتی سیٹلائٹس کے لیے ہے بلکہ ناسا کے ساتھ بھی شراکت داری میں ہے، جو 2027 میں چاند پر انسانوں کو اتارنے کے لیے اسٹارشپ استعمال کرنا چاہتی ہے۔ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے چار دن قبل اس پرواز کی اجازت دی تھی، جب کہ جنوری اور مارچ میں ہونے والے پچھلے تجربات پر تحقیقات جاری تھیں۔
بلوچستان: موسیٰ خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 4 دہشت گرد ہلاک

ضلع موسیٰ خیل میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی، فائرنگ سے کالعدم تنظیم کے 4 دہشت مارے گئے ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ دہشت گرد راڑہ شم اور رڑکن کے علاقوں میں بسوں پر حملوں میں ملوث تھے۔ اس کارروائی کے دوران دہشت گرد راڑہ شم کے علاقے میں ہائی وے پر بم نصب کر رہے تھے جن سے اسلحہ اور بم بھی برآمد ہوئے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد مسافر بسوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ممکنہ بڑے حملے کو ناکام بنا دیا۔ ہلاک دہشت گردوں کی شناخت اور دیگر نیٹ ورک سے تعلق کی تحقیقات جاری ہیں۔ علاقے میں سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔ مزید پڑھیں: اسلام آباد: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس افسر جاں بحق، ساتھی اہلکار زخمی
اسلام آباد: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس افسر جاں بحق، ساتھی اہلکار زخمی

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت میں ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی، جس سے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) سدھیر احمد عباسی جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کے ساتھی کانسٹیبل جعفر جہانگیر زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ فیض آباد میٹرو اسٹیشن کے قریب پیش آیا، جب سی آئی اے کی ٹیم ملزمان کا پیچھا کر رہی تھی۔ ترجمان اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے اچانک پولیس ٹیم پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس نے واقعے کے بعد پورے ضلع میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد ملزمان کو گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اے ایس آئی سدھیر احمد عباسی کی نماز جنازہ پولیس لائنز ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ادا کی گئی، جس میں اعلیٰ پولیس افسران، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکاروں نے شرکت کی۔ ان نماز جنازہ کے بعد جاں بحق اہلکار کو سلامی پیش کی گئی اور سب ان کی تدفین ان کے آبائی گاؤں ٹھلہ، ایبٹ آباد میں کی جائے گی۔ پولیس نے جاں بحق اہلکار کی قربانی کو سراہتے ہوئے لواحقین سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مزید پڑھیں: مودی گولی چلاؤ گے تو جواب میں غوری چلے گا, حافظ نعیم الرحمان
کراچی: کمسن بہنوں پر جنسی اور جسمانی تشدد، پولیس تحقیقات جاری، معاملہ کیا ہے؟

شمالی کراچی کے علاقے خواجہ اجمیر نگری میں دو کمسن بہنوں پر مبینہ جنسی و جسمانی تشدد کا واقعہ سامنے آیا۔ پولیس اور میڈیکل حکام نے تصدیق کی ہے کہ 15 اور 8 سالہ بہنوں کو منگل کی شام 5 بج کر 30 منٹ پر سول اسپتال کراچی لایا گیا۔ پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کے مطابق بچیوں کو ان کے ماموں اور چچا اسپتال لائے، جہاں میڈیکل معائنے کے دوران ان پر جنسی تشدد کے ‘واضح شواہد’ پائے گئے۔ ڈاکٹر کے مطابق دونوں بہنوں کے جسم پر شدید جسمانی تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں، جبکہ 8 سالہ بچی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر سمیہ نے بتایا کہ نمونے حاصل کر کے سیرولوجی اور ڈی این اے پروفائلنگ کے لیے محفوظ کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ 25 مئی کو بھی متاثرہ بچیوں کو نیو کراچی کے ایک سرکاری اسپتال لایا گیا تھا جہاں جنسی ہراسانی اور مارپیٹ کی شکایت درج کرائی گئی تھی۔ ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی کے مطابق متاثرہ بچیوں کے والد چار سال قبل انتقال کر چکے تھے اور ان کی والدہ دوسری شادی کے بعد اپنے نئے شوہر اور بچوں کے ساتھ مقیم ہیں۔ والدہ نے پولیس کو بیان دیا کہ بچیوں کو ایک نامعلوم شخص نے تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم بچیوں کے ماموں اور چچا نے اسپتال میں اطلاع دی کہ انہیں مبینہ طور پر سوتیلے والد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے اور مختلف بیانات کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔ مزید پڑھیں: مانسہرہ: غیرت کے نام پر ماں اور تین سالہ بیٹی کا بہیمانہ قتل
مودی گولی چلاؤ گے تو جواب میں غوری چلے گا، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے یومِ تکبیر کے موقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی قبر پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور قوم کے اس عظیم محسن کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام صرف ایک دفاعی صلاحیت نہیں بلکہ پوری قوم کے عزم، قربانی اور غیرت کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ “جب اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ صلاحیت عطا کر دی ہے، تو ہمیں نہ دبنے کی ضرورت ہے، نہ کسی سے ڈرنے کی۔ دشمن کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم کمزور نہیں، بلکہ ایک ایٹمی طاقت ہیں۔ حافظ نعیم نے انڈین وزیر اعظم نریندرا مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا “مودی جب مسلمانوں کو روٹی یا گولی کی دھمکی دیتا ہے، تو وہی دو قومی نظریہ دنیا کے سامنے عیاں ہو جاتا ہے۔ ہم اسے پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر تم گولی چلاؤ گے تو ہم غوری سے جواب دیں گے۔” انہوں نے کہا کہ “ہمارے سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن جب دشمن نے سویلین پر بمباری کی، مسجدیں شہید کیں، تو پوری قوم متحد ہو گئی اور ہماری افواج نے بھرپور جواب دے کر دشمن کو شکست دی۔” یہ بھی پڑھیں: ہم اپنی آزادی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، صدر اور وزیراعظم کا یومِ تکبیر پر پیغام انہوں نے مزید کہا کہ “تم جن رافال طیاروں پر ناز کرتے تھے، وہی تمہاری ناکامی کی علامت بن گئے، اور آج بحث یہ ہو رہی ہے کہ تین رافال کیسے گرے۔” حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مودی نے اپنی سیاست کو پاکستان دشمنی پر استوار کر رکھا ہے، لیکن حالیہ عام انتخابات میں ان کا نعرہ “اب کی بار 400 پار” بری طرح ناکام ہوا۔ انہوں نے امریکا اور عالمی طاقتوں پر الزام لگایا کہ وہ انڈین مظالم پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں کیونکہ ان کے مفادات انڈیا سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے کشمیر میں انڈین اقدامات کو ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے دفعہ 370 اور 35-A کی منسوخی کو کشمیری خودمختاری پر حملہ قرار دیا اور الزام لگایا کہ انڈین حکومت جان بوجھ کر کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں اور واضح کرنا چاہتا ہوں کہ آپ نے کل جو بیان دیا، جس میں کشمیر، پانی، تجارت اور امن کے نکات رکھے، وہ قوم کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ ایک ہی ایجنڈا ہے وہ ہے کشمیر، کشمیر پر بات کیے بغیر کوئی تجارت نہیں ہوگی۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ انڈیا میں درجنوں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں اور خود سکھوں کے خلاف امریکا اور کینیڈا میں کارروائیوں نے دنیا بھر میں سوالات کھڑے کر دیے ہیں کہ “کیا انڈیا قابلِ اعتماد ملک ہے؟” حافظ نعیم نے کہا کہ انڈیا میں نہ صرف مسلمانوں، سکھوں اور مسیحیوں بلکہ خود ہندو، دلت برادری کے ساتھ بھی امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، انڈیا میں 30 کروڑ سے زائد مسلمان، کروڑوں دلت، اور دیگر اقلیتیں شدید دباؤ اور ظلم کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “68 کروڑ انڈین محفوظ بیت الخلا کی سہولت سے بھی محروم ہیں اور مودی عالمی فتح کی باتیں کرتا ہے،” انہوں نے کہا کہ جس طرح اسرائیل فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے، انڈیا اسی ماڈل کو کشمیر میں دہرا رہا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری قوم کے محسن ہیں اور ہم ہمیشہ ان کے احسان مند رہیں گے۔