وزیراعظم شہباز شریف کا چار ملکی دورہ مکمل: ’عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویے پرانڈیا سے جواب دہی کرے‘

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچے، جہاں دوشنبہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، تاجکستان کے وزیراعظم عزت مآب قاہر رسول زادہ نے خود ان کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیرِ اعظم کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد بھی موجود ہے، جس میں وزیرِ خارجہ، وفاقی وزراء اور سینئر سرکاری حکام شامل ہیں۔ دورے کے دوران پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ، اقتصادی تعاون، توانائی، تجارت اور علاقائی روابط پر بات چیت کی جائے گی۔ واضح رہے کہ شہباز شریف ترکی، ایران اور پھر آذربائیجان کے بعد اب تاجکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر پہنچے ہیں، حالیہ دوروں سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ پاکستان وسطی ایشیائی ممالک میں اپنا لوہا منوانا چاہتا ہے۔ نجی نشریاتی ادارے ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے تاجک صدر امام علی رحمان سے دوشنبے میں ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور تاجک صدر امام علی رحمان نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی بات چیت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے خلاف انڈین جارحیت جنگی اقدام تھا، عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویے پرانڈیا سے جواب دہی کرے، پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اور اپنی علاقائی خود مختاری، سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے کشمیر کے دیرینہ تنازع کا حل ناگزیر ہے، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جولائی 2024 دورہ تاجکستان میں دو طرفہ تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھی، وسط ایشیائی ملکوں کے ساتھ روابط کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں، سی پیک کو وسطی ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں۔ شہباز شریف نے تاجک صدر کو جنوبی ایشیا کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے تاجک صدر امام علی رحمان کی واٹر ڈپلومیسی کی تعریف کی اور گلیشیئرز سے متعلق عالمی کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد بھی پیش کی۔ دوسری جانب تاجک صدر امام علی رحمان نے کہا کہ پاکستان بااعتماد دوست ہے، خطے میں امن و استحکام کے حامی ہیں، امن و استحکام کی بحالی کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کا قائدانہ کردار قابل تعریف ہے۔ تاجک صدر نے پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ امام علی رحمان نے کاہ کہ پاکستان ہمارا قابل اعتماد شراکت دار ہے، زراعت و صنعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا فروغ اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف 4 ملکی دورہ مکمل کرکے واپس وطن لوٹ آئے ہیں ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دو روزہ دورہ تاجکستان وزیراعظم محمد شہباز شریف دو روزہ دورہ مکمل کر کے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے سے وطن واپس روانہ دوشنبے ائیرپورٹ پر تاجک نائب وزیراعظم حکیم خلیق زادہ (Hokim Kholiqzoda) نے وزیراعظم کو الوداع کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا… pic.twitter.com/iIbBn51MSy — PTV News (@PTVNewsOfficial) May 30, 2025 وزیراعظم محمد شہباز شریف دو روزہ دورہ مکمل کر کے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے سے وطن واپس روانہ ہوئے۔ دوشنبے ائیرپورٹ پر تاجک نائب وزیراعظم حکیم خلیق زادہ (Hokim Kholiqzoda) نے وزیراعظم کو الوداع کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔
حج پرواز کے حادثے کی خبریں ’جھوٹا پروپیگنڈا‘، تمام موریتانی حاجی خیریت سے پہنچ گئے

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبر موریتانیہ سے سعودی عرب جانے والا ایک طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا جس میں 210 عازمینِ حج جاں بحق ہو گئے، غلط اور بے بنیاد ثابت ہوئی ہے۔ موریتانیہ کی حکومت اور ایئرلائنز نے اس کی سختی سے تردید کی ہے اور اسے جھوٹا پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ یہ افواہ سوشل میڈیا پر اُس وقت تیزی سے وائرل ہوئی جب کچھ صارفین نے ایسی تصاویر پوسٹ کیں جن میں ایک طیارہ سمندر میں گرتے ہوئے دکھایا گیا تھا اور دوسری تصویر میں ایک جلتا ہوا ہوائی جہاز زمین پر پڑا ہوا تھا۔ ان تصاویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ موریتانیہ کی پرواز ہے جو حجاج کو لے کر سعودی عرب جا رہی تھی اور حادثے کا شکار ہو گئی۔ تاہم موریتانیہ کی وزارتِ مذہبی امور کے ڈائریکٹر برائے حج، الوالی طٰہٰ نے ان افواہوں کی مکمل تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے تمام عازمینِ حج بحفاظت سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔ ان کے مطابق کوئی حادثہ پیش نہیں آیا اور نہ ہی کسی حاجی کو جانی یا مالی نقصان پہنچا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: زیرو مائلج گاڑیوں کی فروخت پر کمپنی مالکان کی طلبی: کیا چین اپنی’آٹو پالیسی‘ بدل رہا ہے؟ الوالی طٰہٰ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ “یہ خبر سراسر من گھڑت ہے، جو عوام کو گمراہ کرنے اور غلط تاثر پھیلانے کے لیے شائع کی گئی۔ حکومت تمام پروازوں کی نگرانی کر رہی ہے اور ہر حاجی کی خیریت کی تصدیق کی گئی ہے۔” موریتانیہ ایئرلائنز نے بھی اپنے طور پر ایک وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے تمام تر خبروں کی تردید کی ہے۔ ایئرلائنز کے ترجمان کے مطابق “2025 کے حج کے لیے تمام پروازیں مقررہ وقت پر روانہ ہوئیں اور بغیر کسی فنی خرابی کے اپنی منزل پر پہنچیں۔ نہ حکومت کو اور نہ ایئرلائن کو کسی قسم کی ایمرجنسی یا حادثے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔” صحافتی اداروں نے جب اِن وائرل تصاویر کی حقیقت جاننے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ دونوں تصاویر پرانی ہیں اور ان کا حالیہ حج یا موریتانیہ سے کوئی تعلق نہیں۔ ریورس امیج سرچ کے مطابق سمندر میں گرنے والے طیارے کی تصویر کم از کم چار سال پرانی ہے، جبکہ جلتے ہوئے طیارے کی تصویر 2018 کے ایک اور واقعے کی ہے۔ انہیں صرف سنسنی پھیلانے کے لیے دوبارہ استعمال کیا گیا۔ ماہرین اور حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ایسی حساس خبروں کی تصدیق کے بغیر انہیں سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں۔ غلط خبریں نہ صرف عوام میں بے چینی پیدا کرتی ہیں بلکہ اصل سانحات کی سنگینی کو بھی کم کرتی ہیں۔ فی الوقت موریتانیہ کے تمام عازمینِ حج خیریت سے سعودی عرب پہنچ چکے ہیں اور تمام پروازیں مکمل طور پر محفوظ رہی ہیں۔ جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
نو مئی کے واقعات میں ’سرکاری املاک کو‘ کتنا نقصان پہنچا؟

جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم نے لاہور انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں نو مئی کے واقعات میں سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات جمع کروا دی ہیں۔ ان دستاویزات میں نو مئی کے پرتشدد واقعات میں لاہور میں سیف سٹی، رینجرز اور پولیس کی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا سرکاری تخمینہ درج ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے اردو نیوز کے مطابق اس رپورٹ کو مقدمے کے مرکزی چالان کا حصہ بنایا گیا ہے اور اس میں لاہور میں سیف سٹی، رینجرز، پولیس کی املاک اور دیگر سرکاری اثاثوں کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق لاہور میں ان واقعات کے دوران مجموعی طور پر سرکاری املاک کو 10 کروڑ 68 لاکھ 7 ہزار نو سو روپے کا نقصان ہوا۔ ان میں پولیس اور رینجرز کی اکیس گاڑیوں کی تباہی شامل ہے، جن کی مجموعی مالیت 8 کروڑ 22 لاکھ 7 ہزار 500 روپے بتائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جناح ہاؤس کے قریب رینجرز کی 12 گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ یہ بھی پڑھیں: زیرو مائلج گاڑیوں کی فروخت پر کمپنی مالکان کی طلبی: کیا چین اپنی’آٹو پالیسی‘ بدل رہا ہے؟ ٹریفک سگنلز اور متعلقہ آلات کو 53 لاکھ 5 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ سیف سٹی کے کیمروں کو ایک کروڑ 41 لاکھ 37 ہزار 500 روپے کا نقصان ہوا، جس میں گرجا چوک کینٹ میں 25 لاکھ 62 ہزار 300، شیر پاؤ پل کے قریب 5 لاکھ 18 ہزار، اور قرطبہ چوک، جیل روڈ، شالیمار چوک پر بھی 5 لاکھ 18 ہزار روپے کا نقصان شامل ہے۔ ان مظاہروں سے متعلق مقدمات میں فوجی عدالتوں نے اب تک 85 افراد کو سزائیں سنائی ہیں۔ ان میں عمران خان کے بھانجے حسان نیازی بھی شامل ہیں، جنہیں روپے بتائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جناح ہاؤس کے قریب رینجرز کی 12 گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ کورکمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے کے الزام میں دس سال قید بامشقت کی سزا دی گئی ہے۔ دیگر افراد کو بھی مختلف شہروں میں فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے الزامات پر دو سے دس سال قید بامشقت کی سزائیں دی گئی ہیں۔
ایک انکار جس نے سب پاکستانیوں کی لاج رکھ لی

یوم تکبیر کا تذکرہ جس طرح محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے بغیرممکن نہیں اس ہی طرح محسن پاکستان کا تذکرہ سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کے بغیر نامکمل ہے۔ میر ظفر اللہ خان جمالی مسلم لیگ ق کی جانب سے وزیراعظم منتخب ہوئے تو ان کو ایوان میں صرف ایک ووٹ کی برتری حاصل تھی۔ جس کا تذکرہ انہوں نے اپنی پہلی تقریر بطور قائد ایوان کیا۔ میر ظفر اللہ خان جمالی کو اس وقت کمزور ترین وزیراعظم کہا جاتا تھا کیونکہ سارا اختیار چیف ایگزیکٹو جنرل پرویز مشرف کے ہاتھ میں تھا۔ 2004 کے آغاز میں پاکستان کا گھیراؤ کرنا شروع کردیا گیا اور پاکستان پر ایٹمی ٹیکنالوجی دوسرے ممالک کو دینے کے الزامات لگائے گئے، اس موقع پر جنرل پرویز مشرف نے شدید دباؤ میں ڈاکٹر عبدالقدیر کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا لیکن اس کے لیے کابینہ کی منظوری درکار تھی۔ وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کو طلب کرکے پرویز مشرف نے کابینہ کی منظوری لینے کا حکم جاری کیا۔ ڈاکٹر عبد القدیر کو لینے امریکی طیارہ آچکا بس رسمی کاروائی باقی تھی۔ اس موقع پر میر ظفر اللہ خان جمالی نے وہ کام انجام دیا کہ جس کا تصور شاید کوئی طاقتور ترین وزیر اعظم بھی نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے پرویز مشرف کو صاف جواب دے دیا کہ میں محسن پاکستان کو امریکہ کے حوالے کرکے اپنا نام غداروں میں نہیں لکھوانا چاھتا۔ ایک بلوچ سردار کے انکار نے پاکستان کی لاج رکھ لی، بعد ازاں 4 فروری 2004 کو محسن پاکستان سے اعترافی بیان ٹی وی پر دلوایا گیا جب ڈاکٹر عبدالقدیر اپنا بیان ریکارڈ کروانے پاکستان ٹیلیویژن سینٹر اسلام آباد تشریف لائے تو ان کے ہمراہ اس وقت کے سیکرٹری اطلاعات بھی موجود تھے۔ معروف براڈ کاسٹر ماہ پارہ صفدر نے اس کی منظر کشی کرتے ہوئے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس وقت ایسا لگتا تھا کہ پوری عمارت اور اس میں موجود لوگ سوگ میں ہیں اور ڈاکٹر صاحب سے شرمندہ ہیں۔اس انکار کی قیمت ظفر اللہ خان جمالی نے وزارت عظمیٰ سے استعفی کی صورت میں دی ان کو وزارت عظمیٰ سے نکال دیا گیا لیکن اس مرد درویش کا انکار تاریخ کا ایک ایسا باب ہے جس کو پاکستانی قوم کو یاد رکھنا چاہیے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام بے شک ایک معجزہ ہے اس کا آغاز کرنے والا لاڑکانہ سندھ کا ذوالفقار علی بھٹو، اس کو لیکر چلنے والا خیبر پختونخوا کا غلام اسحاق خان ، اس کو پایہ تکمیل تک پہچانے والا بھوپال کا مہاجر ڈاکٹر عبد القدیر اس ایٹمی دھماکہ کی منظوری دینے والا لاہور پنجاب کا وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور محسن پاکستان کے احسان کا احترام کرنے والا بلوچ میر ظفر اللہ خان جمالی یہ سب قابل تحسین ہیں۔ یہی اس کی اصل ہے کہ پاکستان کے تکمیل میں سب کا کردار ہے۔میر ظفر اللہ خان جمالی کا انکار ہی شاید روز قیامت ان کی بخشش کے لیے کافی ہو۔ایک ایسا محسن جو وقت کی گرداب میں کہیں گم ہوگیا اس کا تذکرہ کرنا اور تاریخ کے اس گمشدہ باب کو اگلی نسل تک پہچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان قصہ خضر کی دیوار کے نیچے مدفن خزانے کی طرح ہے کوئی نہ کوئی کہیں سے آکر اس گرتی دیوار کو سیدھا کردیتا ہے۔ اس ملک کا بننا اس کا ایٹمی طاقت بن جانا اور اس کا ان حالات میں قائم رہ جانا ایک معجزہ تھا اور ہے۔ نوٹ: یوم تکبیر گزر گیا لیکن اس کا تذکرہ میر ظفر اللہ خان جمالی کے بغیر نامکمل محسوس ہوا تو یہ سطور تحریر کردیں۔
اپنے والد کے خواب کو ہر قیمت پر زندہ رکھوں گی، ڈاکٹر دینا خان

جب کوئی تاریخ پاکستان کی بقا اور خودمختاری کے سنہری باب لکھے گا، تو ایک نام ہمیشہ اُجالا بکھیرتا رہے گا، ڈاکٹر عبدالقدیر خان۔ وہ شخص جس نے دشمنوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔ اور آج اُنہی کے مشن، اُنہی کی سوچ اور اُنہی کے خواب کو لے کر آگے بڑھ رہا ہے ڈاکٹر اے کیو خان ٹرسٹ۔ حال ہی میں منعقد ہونے والی ایک پروقار تقریب میں، ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی دختر، ڈاکٹر دینا خان نے صدارت کی جہاں قومی رہنماؤں، ماہرین، طلبا و طالبات، اور فلاحی شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر نہ صرف ڈاکٹر صاحب کی بے مثال قومی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا بلکہ اُن کے قائم کردہ ٹرسٹ کے مشن اور ویژن پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ ڈاکٹر دینا خان نے اپنے خطاب میں اس بات کا عزم دہرایا کہ وہ اپنے والد کے خواب کو ہر قیمت پر زندہ رکھیں گی اور یہ ٹرسٹ ہر اُس پاکستانی کی امید بنے گا جس کے در پر دستک دینے والا کوئی نہیں۔ یہ ادارہ محض ایک عمارت نہیں، بلکہ اُس محبت کی علامت ہے جو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے دل میں اپنی قوم کے لیے تھی۔
اب تک 2 لاکھ 35 ہزار پاکستانی امن مشنز پر جا چکے ہیں، دفترِ خارجہ

دفترِ خارجہ پاکستان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان دنیا بھر میں تعینات امن فوجیوں کی لگن، حوصلے اور خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔ یہ فوجی عالمی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے خطرناک علاقوں میں اپنی جانوں کا خطرہ مول لے کر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دن ان امن فوجیوں کی قربانیوں کی یاد دہانی بھی ہے جنہوں نے اپنی ڈیوٹی کے دوران جانیں قربان کیں۔ ان میں پاکستان کے 181 بہادر سپاہی بھی شامل ہیں جنہوں نے عالمی امن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔ پریس ریلیز کے مطابق پاکستان کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں ایک نمایاں کردار ادا کرتا آ رہا ہے۔ اب تک 2 لاکھ 35 ہزار سے زائد پاکستانی مرد و خواتین اہلکار اقوام متحدہ کے مختلف مشنز میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: زیرو مائلج گاڑیوں کی فروخت پر کمپنی مالکان کی طلبی: کیا چین اپنی’آٹو پالیسی‘ بدل رہا ہے؟ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان خود بھی اقوام متحدہ کے ایک پرانے مشن کا میزبان ہے، جو کہ انڈیا اور پاکستان میں تعینات اقوام متحدہ کا مبصر گروپ (UNMOGIP) ہے۔ کشمیر کے مسئلے پر حالیہ پیش رفت اس مشن کی موجودگی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی اہمیت کو مزید اجاگر کرتی ہے۔ دفترِ خارجہ کے مطابق آج کے دور میں جب دنیا مختلف خطرات سے دوچار ہے، اقوام متحدہ کی امن فوج عالمی امن قائم رکھنے کے لیے ایک مؤثر اور قابل بھروسہ ذریعہ بنی ہوئی ہے۔ تاہم بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر، ان مشنوں کو جدید ٹیکنالوجی اور مضبوط علاقائی تعاون کے ذریعے مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ اسی مقصد کے تحت پاکستان نے جنوبی کوریا کے ساتھ مل کر 15 اور 16 اپریل 2025 کو اسلام آباد میں ایک اجلاس کی میزبانی کی، جس کا موضوع تھا: “ایک محفوظ اور مؤثر امن کی طرف: ٹیکنالوجی کا استعمال اور مربوط حکمتِ عملی”۔ اس اجلاس نے امن مشنز کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نئی راہیں کھولنے میں مدد دی۔ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لیے اپنے عزم کو برقرار رکھے گا اور ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال دنیا کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
‘دی وہیل آف ٹائم’ کی اچانک منسوخی پر مداحوں کا احتجاج، شو کو بچانے کے لیے مہم کا آغاز

ایمزون پرائم ویڈیو کی مقبول فینٹسی سیریز ’دی وہیل آف ٹائم‘ کی اچانک منسوخی نے دنیا بھر میں موجود اس کے لاکھوں مداحوں کو افسردہ کر دیا ہے۔ حال ہی میں سیزن 3 کی تکمیل کے بعد شو کی بندش کا اعلان کیا گیا، جس کے بعد مداحوں نے سوشل میڈیا پر بھرپور احتجاج کرتے ہوئے شو کو بچانے کی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔‘دی وہیل آف ٹائم’ معروف مصنف رابرٹ جارڈن کے مشہور ناولز پر مبنی ہے اور تین سیزنز کے دوران اسے ناقدین اور ناظرین کی جانب سے مثبت ردعمل ملا۔ خاص طور پر ‘سیزن تین’ نے روٹن ٹومیٹوز پر سب سے بلند درجہ بندی حاصل کی، جو اس کی مقبولیت کا ثبوت ہے۔ تاہم، معروف شوبز ویب سائٹ ڈیڈ لائن کے مطابق مالی وجوہات کی بنیاد پر شو کو منسوخ کیا گیا، جس پر شائقین نے گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔‘سیزن تین’ کے اختتام نے ناظرین کو حیرت زدہ کر دیا جب کہانی میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے مرکزی کردار سوان سانچے (اداکارہ سوفی اوکینیڈو) کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہ واقعہ اصل ناول سے انحراف تھا، جہاں سوان کو معزول تو کیا گیا تھا مگر ان کی موت نہیں ہوئی تھی۔ شو کے ہدایتکار ریو جڈکنز کے مطابق، سوان کی موت سے پیدا ہونے والا خلا کہانی کے اگلے مرحلے کے لیے اہم تھا اور اس سے دنیا کے نظام میں بڑی تبدیلی کی عکاسی ہونی تھی۔ تاہم، شو کی منسوخی کے بعد یہ خلا اب ہمیشہ کے لیے تشنۂ تکمیل رہے گا۔ مداحوں کی جانب سے اب ایک نئی مہم کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ کسی اور اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر شو کو جاری رکھا جا سکے۔“سیو ڈبلیو او ٹی”کے عنوان سے بنائی گئی ویب سائٹ پر شائقین کے لیے کئی اقدامات درج کیے گئے ہیں، جن میں ایک آن لائن پٹیشن پر دستخط، سوشل میڈیا پر حمایت میں ویڈیوز بنانا اور مہم کو مزید پھیلانا شامل ہیں۔ مزید پڑھیں: مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کی پھر منگنی، منگیتر کون ہیں؟ ‘سیزن چار’ میں کئی دلچسپ اور سنجیدہ موضوعات کی گنجائش موجود تھی۔ مثلاً، سفید برج (وائٹ ٹاور) اب ایسی قیادت کے ہاتھ میں ہے جو مرکزی کرداروں کے لیے خطرناک ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی کردار رینڈ (اداکار جوشا استرادووسکی) نے خود کو “کارا کارن” قرار دیا، جب کہ وہ پہلے ہی “دی ڈریگن ری بورن” کہلا چکا ہے۔ کتابوں میں مردانہ جادو (ون پاور) استعمال کرنے والوں کا پاگل پن ایک اہم موضوع ہے، جسے سیریز میں آگے بڑھایا جانا تھا۔ لیکن شو کی بندش نے یہ تمام سوالات ادھورے چھوڑ دیے ہیں۔ مداحوں کی جانب سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ کسی اور پلیٹ فارم پر شو کو دوبارہ زندہ کیا جا سکے گا۔ فی الوقت، ‘دی وہیل آف ٹائم’ کے تینوں سیزنز پرائم ویڈیو پر دستیاب ہیں اور شائقین ماضی کی قسطوں کو دوبارہ دیکھ کر اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔
ایپل کا ’آئی فون 17 ایئر‘ کیسا ہوگا؟ گمنام فرد نے تفصیلات شئیر کر دیں

ایپل کا نیا متوقع سمارٹ فون “آئی فون 17 ایئر” 2025 کے آخر میں لانچ کیا جا سکتا ہے اور یہ کمپنی کا اب تک کا سب سے پتلا اور ہلکا فون ہو سکتا ہے۔ اس متوقع ڈیوائس کی بیٹری ٹیکنالوجی اور وزن سے متعلق تفصیلات ایک ٹپسٹر(مختلف معلومات لیک کرنے والا گمنام فرد) کی جانب سے منظرعام پر لائی گئی ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے اردو نیوز کے مطابق یہ فون جدید بیٹری ٹیکنالوجی کے ساتھ آئے گا اور اس کا وزن صرف 146 گرام ہوگا، جو کہ ایپل کے پچھلے ماڈلز سے کافی کم ہے۔ اس کے فریم میں ایلومینیم الائے نامی دھات استعمال کی جائے گی، جس کا وزن تقریباً 30 گرام ہو گا۔ یہ بھی پڑھیں: زیرو مائلج گاڑیوں کی فروخت پر کمپنی مالکان کی طلبی: کیا چین اپنی’آٹو پالیسی‘ بدل رہا ہے؟ اس فون میں 2800 ایم اے ایچ کی سلیکون کاربن بیٹری استعمال کی جائے گی، جو کہ سائز میں چھوٹی ہونے کے باوجود زیادہ توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بیٹری کی کم جسامت کے باوجود اس کی کارکردگی بہتر ہونے کی توقع ہے کیونکہ سلیکون کاربن بیٹری ٹیکنالوجی روایتی لیتھیم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں زیادہ موثر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ فون میں 120 ہرٹز او ایل ای ڈی اسکرین دی جائے گی جو تیز اور ہموار تجربہ فراہم کرے گی۔ ڈسپلے اور بیٹری اس فون کے دو سب سے بھاری اجزاء ہوں گے اور ان میں سے ہر ایک کا وزن تقریباً 35 گرام ہوگا۔ کیمرے کے لحاظ سے فون میں ایک 48 میگا پکسل کا پچھلا کیمرا اور 24 میگا پکسل کا سیلفی کیمرا ہوگا۔ اس فون میں ایپل کا نیا اے 19 چپ سیٹ نصب ہو گا اور 8 جی بی ریم دی جائے گی جیسا کہ پچھلے سال آئی فون 16 پلس ماڈل میں تھی۔ فون کا بیک پینل شیشے سے بنا ہوگا اور یہ وائرلیس چارجنگ کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔ بایومیٹرک سیکیورٹی کے لیے اس میں فیس آئی ڈی کا فیچر بھی موجود ہو گا۔ یہ تمام تفصیلات ایک گمنام ٹپسٹر کے ذریعے منظرعام پر آئی ہیں جن کے مطابق ایپل کا یہ نیا فون نہ صرف ڈیزائن بلکہ کارکردگی میں بھی نیا معیار قائم کر سکتا ہے۔
مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کی پھر منگنی، منگیتر کون ہیں؟

پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کے صاحبزادے جنید صفدر کی دوسری منگنی طے پا گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جنید صفدر کا رشتہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کے چچا زاد بھائی جاوید شفیع کی نواسی سے طے پایا ہے۔ دونوں خاندانوں کی ملاقات ماڈل ٹاؤن میں ہوئی ذرائع کے مطابق جنید صفدر کی منگیتر، عثمان جاوید کی صاحبزادی ہیں جو جاوید شفیع کے بیٹے ہیں۔ دونوں خاندانوں کے درمیان باضابطہ ملاقات بدھ کے روز ماڈل ٹاؤن لاہور میں نواز شریف کی رہائش گاہ پر ہوئی جہاں رشتے کی تمام تر رسمی کارروائی مکمل کی گئی۔یہ جنید صفدر کی دوسری شادی ہوگی۔ اس سے قبل ان کی شادی 2021 میں لندن میں قطر میں مقیم کاروباری شخصیت سیف الرحمن خان کی بیٹی عائشہ سیف سے ہوئی تھی، جو بعد ازاں اکتوبر 2023 میں باہمی رضا مندی سے ختم ہوگئی تھی۔ جنید صفدر کی پہلی شادی بھی دھوم دھام سے ہوئی تھی (تصویر، گوگل)جنید صفدر اکتوبر (2023) میں وطن واپس آئے تھے تاکہ اپنی والدہ مریم نواز کے سیاسی فرائض میں معاونت کر سکیں۔ وہ تعلیم کے میدان میں بھی نمایاں ہیں۔ انہوں نے لندن اسکول آف اکنامکس سے عالمی تعلقات میں ماسٹرز، یونیورسٹی کالج لندن سے گلوبل گورننس اور ایتھکس میں ماسٹرز، ڈرہم یونیورسٹی سے پولیٹکس میں فرسٹ کلاس آنرز اور کیمبرج یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کی ہے۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ جنید صفدر کو گھڑ سواری اور خاص طور پر پولو کا بھی شوق ہے، اور انہوں نے برطانیہ کی مختلف جامعات کی نمائندگی کرتے ہوئے کئی مقابلے جیتے ہیں۔واضع رہے کہ موجودہ وقت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، ایسے میں شریف خاندان کے اندرونی فیصلے اور سیاسی صف بندیوں پر بھی سیاسی حلقے گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جنید صفدر کا سیاسی منظرنامے میں فعال کردار اختیار کرنا اور خاندانی روابط کو مضبوط کرنا ممکنہ طور پر مسلم لیگ (ن) کی داخلی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق منگنی اور نکاح کی تاریخ کا اعلان دونوں خاندان باہمی مشاورت سے جلد کریں گے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا نیا حملہ، کیا آپ محفوظ ہیں؟

پاکستان میں حالیہ دنوں میں کورونا کے نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ نئے کیسز اسلام آباد اور کراچی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں رجسٹر ہوئے ہیں۔ سینیئر صحافی وقار بھٹی کہتے ہیں کہ کورونا میں ہلکی سی تبدیلی سے نئی وبا کے مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان سمیت یو اے ای اور سعودی عرب جیسے ممالک میں میں بھی ایسے کیسز سامنے آئے ہیں۔ تا حال کی کی کوئی باقاعدہ ٹیسٹنگ شروع نہیں ہوئی۔