بلوچستان: دہشت گرد حملے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہدایت اللہ بلیدی شہید، متعدد سرکاری رہائش گاہیں نذرِ آتش

Terrorist attack in balochistan

بلوچستان کے ضلع سوراب میں ایک افسوسناک دہشت گرد حملے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) ہدایت اللہ بلیدی شہید ہو گئے، جب کہ متعدد سرکاری افسران کی رہائش گاہوں کو نذر آتش کر دیا گیا اور بینک کو بھی لوٹ لیا گیا ہے۔ نجی خبررساں ادارے ‘انڈیپینڈینٹ اردو’ کے مطابق بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کی مذموم کوشش قرار دیا اور حملے کا الزام ’’ہندوستان کی پراکسیز‘‘ پر عائد کیا۔ ترجمان کے مطابق عسکریت پسندوں نے سوراب بازار میں نہ صرف بینک کو لوٹا بلکہ متعدد سرکاری افسران کی رہائش گاہوں کو آگ بھی لگا دی۔ ترجمان کے مطابق حملے کے وقت اے ڈی سی ریونیو ہدایت اللہ بلیدی کی رہائش گاہ پر خواتین اور بچے موجود تھے، جنہیں محفوظ رکھنے کے لیے انہوں نے جرات و بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور جامِ شہادت نوش کیا۔ شاہد رند نے کہا کہ ’’ریاست دشمن عناصر کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور کلیئرنس آپریشن تیزی سے جاری ہے۔‘‘ واضح رہے کہ فرنٹیئر کور (ایف سی)، پولیس اور لیویز فورسز نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بیان جاری کرتے ہوئے اس حملے کا الزام کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) پر عائد کیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اے ڈی سی ریونیو کے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود، جب سوراب میں فتنہ الہند بی ایل ات کے دہشت گردوں نے بازار میں عورتوں اور بچوں پر گولیاں برسائیں، تو ہدایت اللہ بلیدی نے بلوچ روایات، ہمت اور ریاست پاکستان کے تحفظ کے عہد کی تکمیل کرتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی۔ اللہ تعالیٰ ان کی شہادت کو قبول کرے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔ ADC ریونیو کے عہدے پر ہونے کے باجود آج جب سوراب میں فتنہ الہند BLA کے دہشت گردوں نے بازار میں عورتوں اور بچوں پر گولیاں برسانی شروع کیں تو ہدایت اللہ بلیدی نے بلوچ روایات اور ہمت کی پاسداری کرتے ہوئے ریاست پاکستان کے تحفظ کے عہد کی تکمیل کرتے ہوئے جان قربان کر دی۔ اللہ تعالیٰ ان… pic.twitter.com/05BfTYStZP — Sarfraz Bugti (@PakSarfrazbugti) May 30, 2025 وزیرِاعظم شہباز شریف نے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزدل دہشت گردوں نے معصوم و نہتے شہریوں بشمول بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا، شرانگیزی میں ملوث بزدل دہشت گردوں کا معصوم شہریوں اور ان کی املاک پر حملہ ان کی عوام دشمن اور بلوچستان کی ترقی کے خلاف سوچ کی کھلی و واضح عکاسی ہے، دہشت گردوں کے ارض وطن سے صفائے تک ان کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہید ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہدایت اللہ بلیدی نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے بہادری کی اعلی مثال قائم کی، پوری قوم کی ہمدردیاں ہدایت اللہ بلیدی شہید کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، افواج پاکستان انڈین سرپرستی میں پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے والی پراکسیوں کے سد باب کے لیے دن رات مصروف عمل ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ انڈین سر پرستی میں ارض وطن میں دہشت گردی پھیلانے والے عناصر کے ملک سے مکمل صفائی کےلیے پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 21 مئی کو خضدار میں آرمی پبلک سکول کی بس کو نشانہ بنایا گیا، جس میں چار بچوں سمیت چھ افراد جاں بحق ہوئے۔ مارچ میں سبی کے قریب جعفر ایکسپریس پر بی ایل اے کے حملے میں 26 مسافر جاں بحق اور پانچ سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔ خیال رہے کہ پاکستانی فوج ان حملوں کے پیچھے انڈیا کی سرپرستی کے الزامات عائد کرتی رہی ہے، جب کہ نئی دہلی ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔

کم عمری کی شادی کو روکنے کا بل قانون کی شکل اختیار کر گیا

Marige bill

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کم عمر بچوں کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کر دیے، جس کے بعد یہ بل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اب قانون کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ اس قانون  کے تحت پاکستان بھر میں شادی کی کم از کم عمر 18 سال مقرر کی گئی ہے، نیا قانون ان شادیوں کو جرم قرار دیتا ہے، جہاں لڑکا یا لڑکی کم عمر ہو۔  کوئی بھی نکاح خواں نابالغوں کی شادی نہیں کر سکتا، جس کی خلاف ورزی پر ایک سال تک قید اور ایک لاکھ  روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔ 18 سال سے زیادہ عمر کا مرد جو کسی کم عمر لڑکی سے شادی کرتا ہے اسے تین سال تک کی سخت قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ یہ بل عدالتوں کو کم عمری کی شادی کے بارے میں مطلع ہونے پر مداخلت کرنے کا اختیار بھی دیتا ہے، جس میں ایسے معاملات کی اطلاع دینے والوں کی شناخت کا تحفظ بھی شامل ہے۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے اس بل کو بچوں کی شادی کے خلاف جنگ میں ایک تاریخی فتح قرار دیتے ہوئے اسے خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ یہ قانون ایک طویل اور مشکل جدوجہد کا نتیجہ ہے اور اس سے نوجوان لڑکیوں کی تعلیم اور صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بل کی منظوری کو یقینی بنانے میں پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو، پارٹی رہنماؤں، دیگر سیاسی نمائندوں اور عوامی حمایت کے کردار کا بھی اعتراف کیا۔ یہ بھی پڑھیں:صحت کارڈ اسکیم میں مبینہ کرپشن، ‘بائیومیٹرک نظام’ سے 90 کروڑ روپے کی ماہانہ بچت اس کے علاوہ پی پی ہیومن رائٹس سیل کی جنرل سیکرٹری ملائکہ رضا نے صدر زرداری کی طرف سے دکھائی گئی قیادت کو سراہا۔ انہوں نے اس بل کو خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کی لڑائی میں ایک “اہم فتح” قرار دیا۔ یہ بل ابتدائی طور پر پی پی کی ایم این اے شرمیلا فاروقی نے قومی اسمبلی میں پیش کیا اور بعد میں سینیٹر رحمان نے سینیٹ میں پیش کیا۔

جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا پرامن اور منصفانہ حل ضروری ہے، عاصم منیر

Asim munir

چیف آف آرمی اسٹاف و فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا پرامن اور منصفانہ حل ضروری ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے افسرانِ زیر تربیت اور فیکلٹی سے خطاب میں ملکی سلامتی، انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی اور خطے میں پاکستان کے مؤقف پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان کو کبھی بھی دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا اور دشمن کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے عزائم کو مکمل ناکامی کا سامنا ہوگا۔ انہوں نے انڈیا کی جانب سے “غیر قانونی ہائیڈرو دہشت گردی” پر بھی سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔ مزید پڑھیں: پاکستان کسی بھی خوش فہمی میں نہ رہے، آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا، نریندرا مودی عاصم منیر نے انڈین ریاست کی جانب سے پاکستان کے اندر دہشت گردی کی سرپرستی کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی بحالی کی مہم کامیابی سے جاری ہے اور اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے نوجوان افسران کو تلقین کی کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں پوری لگن، جذبے اور عزم کے ساتھ ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور کی جنگی ضروریات کے ساتھ ساتھ نوجوان افسران کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے بھی ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کی پیشہ ورانہ تربیت اور خدمات کو سراہا اور قومی سلامتی کے امور پر اپنے واضح اور دوٹوک مؤقف کا اعادہ کیا۔

لاہور: 14 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنےوالے دو اوباش گرفتار

Lahore police

لاہور بادامی باغ پولیس نے 15 کی کال پر فوری ریسپانس دیتے ہوئے 14 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے دو اوباش گرفتار کرلیے۔ پولیس کے مطابق ملزمان کرایہ کے کمرے میں ساتھ ہی رہائش پزیر تھے، ملزمان نے والد کی غیر موجودگی میں سوئے ہوئی بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کے شور کرنے پر ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔ ایس پی سٹی نے فوری طور پر ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی، ایس ایچ او بادامی باغ نے ٹیم کے ہمراہ کاروائی کرتے واقعہ میں ملوث دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ایس پی سٹی بلال احمد نے کہا ہے کہ گرفتار ملزمان میں اشتیاق اور جان عالم شامل ہیں، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بروقت ریسپانس اور ملزمان کی گرفتاری پر ایس ایچ او بادامی باغ محمد رمضان اور ٹیم کو شاباش دیتا ہوں، بچوں پر تشدد اور جنسی استحصال میں ملوث ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ دوسری جانب لاہور پولیس نے ایک اور کارروائی کرتے ہوئے سبزی منڈی آئے شہریوں سے موٹر سائیکلیں چھیننے والا گروہ گرفتار کرلیا ہے۔ 3 رکنی موٹر سائیکل سنچر گروپ کو چوکی سبزی منڈی پولیس نے گرفتار کیا۔ پولیس نے ملزمان کو خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ٹبہ گاوں سے گرفتار کیا، ملزمان سے گن پوائنٹ پر چھینی گئی 2 موٹر سائیکلیں اور 2 پستول برآمد ہوئیں۔ ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ ریکی کر کے گن پوائنٹ پر شہریوں سے واردات کرتے تھے، گرفتار گروپ میں افضال، بابر اور احسان شامل ہیں۔ مزید پڑھیں: پاکستان کا کابل میں ناظم الامور کے عہدے کو بڑھا کر سفیر کے درجے پر فائز کرنے کا اعلان ایس پی اخلاق اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ مقدمہ درج AVLS کے حوالے کر دیا گیا ہے، موٹر سائیکل چوری کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائی جارہی ہے۔

دوسرا ٹی 20: بنگلہ دیش کو 57 رنز سے شکست، پاکستان کی سیریز میں فیصلہ کن برتری

Ben vs pak ii

پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین تین میچوں پر مشتمل ٹی 20 سیریز کا دوسرا میچ آج قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا، جس میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 57 رنز سے شکست دے کر سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز کا بڑا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجا دیا اور بنگلہ دیش کو جیت کے لیے 202 رنز کا ہدف دیا۔ قومی ٹیم کی جانب سے اوپنر صاحبزادہ فرحان نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 41 گیندوں پر 74 رنز بنائے اور پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔ نوجوان بیٹر حسن نواز نے بھی شاندار نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے 51 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی، جب کہ محمد حارث نے 25 گیندوں پر 41 رنز بنا کر ٹیم کے اسکور میں خاطر خواہ اضافہ کیا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے تنزیم حسن ثاقب اور حسن محمود نے دو، دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، مگر وہ پاکستانی بلے بازوں کے رن ریٹ پر قابو پانے میں ناکام رہے، ایک کے بعد ایک بنگلہ دیشی گیندباز پٹتا چلا گیا۔ ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیشی ٹیم دباؤ کا شکار رہی اور 19 اوورز میں 144 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور یوں پاکستان نے 57 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی ناقابلِ شکست برتری حاصل کر لی ہے۔ بنگلہ دیشی کھلاڑی تنزیم حسن ثاقب نے بیٹنگ میں بھی نمایاں کارکردگی دکھاتے ہوئے 50 رنز بنائے، مگر وہ اپنی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکے۔ دیگر نمایاں بلے بازوں میں تنزید حسن نے 33 اور مہدی حسن مرزا نے 23 رنز بنائے۔ پاکستان کی باؤلنگ لائن نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ابرار احمد نے تباہ کن اسپیل کرتے ہوئے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جب کہ شاداب خان اور فہیم اشرف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ آرمی چیف کے زیر سایہ جاری اس سیریز میں پاکستان نے دفاعی اور جارحانہ دونوں انداز اپنا کر مخالف ٹیم کو مکمل دباؤ میں رکھا ہے۔ اب سیریز کا تیسرا اور آخری میچ پاکستان کے لیے کلین سویپ کا موقع ہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان نے ابتدائی میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 37 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ محمد حارث، حسن نواز، شاداب خان اور کپتان سلمان علی آغا کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے ٹیم کو 201 رنز کا بڑا ہدف فراہم کیا۔ دوسری جانب حسن علی نے پانچ وکٹیں حاصل کر کے مخالف ٹیم کی بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی تھی۔ فہیم اشرف اور خوشدل شاہ نے بھی اہم مواقع پر وکٹیں حاصل کیں۔ بنگلہ دیش کی جانب سے بھی کچھ لمحاتی کارکردگیدیکھنے کو ملی، 200 رنز دینے کے باوجود ان کے بولرز شمیم حسین، مہدی حسن اور شرف الاسلام نے کچھ اچھی گیندیں کیں۔ تانزید حسن نے جارحانہ آغاز فراہم کیا لیکن مڈل اور لوئر آرڈر کی ناقص کارکردگی نے ٹیم کو 164 رنز تک محدود کر دیا۔

پاکستان انڈیا کشیدگی بڑھی تو صورتحال مزید خطرناک ہو سکتی ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا

Genral shair shamshad

جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ اگر پاکستان اور انڈیا کے درمیان آئندہ کشیدگی میں اضافہ ہوا تو دونوں ممالک کے لیے صورتحال مزید خطرناک ہو سکتی ہے۔ سنگاپور میں شنگری لا ڈائیلاگ فورم میں شرکت کے دوران عالمی خبر ارساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ دونوں ممالک کی افواج نے سرحد پر تعینات فوجیوں کی تعداد میں کمی کا عمل شروع کر دیا ہے، مگر آئندہ کشیدگی بڑھی تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حالیہ کشیدگی کے دوران جوہری ہتھیاروں کی طرف کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، لیکن یہ ایک انتہائی خطرناک صورتحال تھی۔ ساحر شمشاد مرزا نے خبردار کیا ہے کہ اس بار لڑائی صرف انڈیا کے زیر قبضہ کشمیر تک محدود نہیں رہی، اس لیے مستقبل میں کشیدگی بڑھنے کا خطرہ زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار کچھ نہیں ہوا، لیکن آپ کسی بھی وقت کسی بھی اسٹریٹجک غلط حساب کتاب کو مسترد نہیں کر سکتے، کیونکہ جب بحران جاری ہوتا ہے تو ردعمل مختلف ہوتے ہیں۔ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین  نے کہا کہ یہ تصادم متنازعہ علاقے تک محدود نہیں رہے گا، یہ پورے ہندوستان اور پورے پاکستان تک آئے گا، یہ بہت خطرناک رجحان ہے۔ یہ بھی پڑھیں:’آپریشن شیلڈ‘، مودی سرکار کی پاکستانی سرحد کے ساتھ سول ڈیفینس مشقیں، انتظامیہ نے بلیک آؤٹ کا الرٹ جاری کر دیا انہوں نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان بحران سے نمٹنے کے مؤثر طریقہ کار کی عدم موجودگی کی وجہ سے آئندہ عالمی ثالثی مشکل ہو سکتی ہے۔ ان کے بقول عالمی برادری کے لیے مداخلت کرنے کا وقت بہت کم ہو جائے گا اور میں یہ کہوں گا کہ نقصان اور تباہی اس وقت سے پہلے بھی ہو سکتی ہے جب عالمی برادری اس ٹائم ونڈو کا فائدہ اٹھائے گی۔ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم اس وقت صرف ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرل کے درمیان بحران ہاٹ لائن اور سرحدی سطح پر چند حکمت عملی ہاٹ لائنز کے علاوہ کوئی رابطہ موجود نہیں ہے۔ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین نے واضح کیا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کوئی بیک چینل یا غیر رسمی بات چیت نہیں ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی انڈین  چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان سے ملاقات کا بھی کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو اس وقت خود بھی شنگری لا فورم میں موجود ہیں۔ جنرل ساحر شمشاد مرزا  نے اختتام پر کہا کہ یہ مسائل صرف مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے ہی حل کیے جا سکتے ہیں، انہیں میدان جنگ میں حل نہیں کیا جا سکتا۔ مزید پڑھیں:ایران اور سعودی عرب کی بڑھتی قربت: پاکستان کیسے سفارتی توازن برقرار رکھ سکتا ہے؟ خیال رہے کہ انڈین وزیر اعظم نریندرا مودی پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ اگر انڈیا پر دوبارہ حملے ہوئے تو انڈیا سرحد پار دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنائے گا، جب کہ انڈین  وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذاکرات اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

پاکستان کا کابل میں ناظم الامور کے عہدے کو بڑھا کر سفیر کے درجے پر فائز کرنے کا اعلان

Ishaq dar

نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کابل میں اپنے ناظم الامور کے عہدے کو بڑھا کر سفیر کے درجے پر فائز کررہا ہے۔ سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اسحاق ڈار نے لکھا کہ 19 اپریل 2025 کو میرے پاکستانی وفد کے ہمراہ میرے انتہائی نتیجہ خیز دورے کے بعد پاکستان اور افغانستان کے تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے مجھے حکومت پاکستان کے کابل میں اپنے چارج ڈی افیئرز کی سطح کو سفیر کی سطح تک اپ گریڈ کرنے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ قدم باہمی روابط میں مزید اضافہ کرے گا، اقتصادی، سیکورٹی، سی ٹی اور تجارتی شعبوں میں پاک افغان تعاون کو مزید گہرا کرے گا اور دو برادر ممالک کے درمیان مزید تبادلوں کو فروغ دے گا۔ Pakistan-Afghanistan relations are on positive trajectory after my very productive visit to Kabul with Pakistan delegation on 19th April 2025. To maintain this momentum, I am pleased to announce the decision of the Government of Pakistan to upgrade the level of its Chargé… — Ishaq Dar (@MIshaqDar50) May 30, 2025 واضح رہے کہ کابل میں پاکستان کے موجودہ ناظم الامور عبیدالرحمٰن نظامانی ہیں، جو 2022 کے اواخر میں منصور احمد خان کی جگہ اس عہدے پر فائز ہوئے تھے۔ پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے 21 مئی کو بیجنگ میں ہونے والی غیر رسمی سہ فریقی ملاقات میں سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق ہوا تھا۔ سہ فریقی ملاقات کے پاکستانی وزارتِ خارجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسحاق ڈار، چین کے وزیر خارجہ وانگ ای اور افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ’سہ فریقی تعاون کو علاقائی سلامتی اور اقتصادی روابط کے فروغ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر تسلیم کیا۔‘ وزارتِ خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق انہوں نے ’سفارتی روابط بڑھانے، رابطہ کاری کو مضبوط بنانے اور تجارت، بنیادی ڈھانچے اور ترقی کو مشترکہ خوش حالی کے کلیدی عوامل کے طور پر آگے بڑھانے کے عملی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔‘ وزارتِ خارجہ کے مطابق ’فریقین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت تعاون کو مزید گہرا کرنے اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا۔‘ مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا چار ملکی دورہ مکمل: ’عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویے پرانڈیا سے جواب دہی کرے‘ یاد رہے کہ اسحاق ڈار نے بیجنگ میں امیر خان متقی سے علیحدہ ملاقات بھی کی تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت، سفارتی تعاون اور تجارت پر بات کی گئی۔ مزید یہ کہ کابل میں طالبان حکومت کو تاحال دنیا کے کسی بھی ملک نے باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا۔

9 مئی کیس: رمنا تھانے پر حملے میں پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں سمیت 11 ملزمان کو سزائیں

9 may

اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی کو رمنا تھانے پر حملہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این اے عبدالطیف اور سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 افراد کو مجموعی طور پر 15 سال اور چار ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے آج فیصلہ سنایا، فیصلے کے بعد پولیس نے عدالت میں موجود چار ملزمان محمد اکرم، میراں خان، شاہ زیب اور سہیل خان کو حراست میں لے لیا۔ اے ٹی سی نے ملزم کو رمنا تھانے پر حملہ کرنے، فائرنگ کرنے، پتھراؤ کرنے اور پولیس اہلکاروں کو مارنے کی کوشش کرنے کا مجرم قرار دیا، فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی۔ مقدمے کی سماعت کے دوران 24 گواہوں نے اپنی شہادتیں قلمبند کرائیں جبکہ مجسٹریٹس کے سامنے ملزمان کی شناخت پریڈ کرائی گئی۔ جج طاہر عباس نے اس طرح کے حملوں کی سنگینی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسلام آباد کے تھانوں پر حملہ کیا جاتا ہے تو ملک میں کوئی جگہ رہائش کے قابل نہیں رہے گی۔ عدالت کی جانب سے مجرموں کو سنائی گئی، سزاؤں میں پولیس اہلکاروں کے قتل کی کوشش کے جرم میں 5 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ شامل ہے۔ موٹر سائیکلوں کو آگ لگانے پر چار سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ، جب کہ تھانے کو آگ لگانے پر چار سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ سزا قرار دی گئی ہے۔ مزید پڑھیں :’آپریشن شیلڈ‘، مودی سرکار کی پاکستانی سرحد کے ساتھ سول ڈیفینس مشقیں، انتظامیہ نے بلیک آؤٹ کا الرٹ جاری کر دیا مزید یہ کہ عدالت نےپولیس کی ڈیوٹی میں مداخلت پر تین ماہ قید دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ماہ قید، غیر قانونی اجتماع کے حصے کے طور پر جرم کرنے پر دو سال قید، دہشت گردی کے الزامات کے تحت دس سال قید اور دو لاکھ  روپے جرمانہ سزا سنائی۔ خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے کم از کم 70 رہنماؤں پر 9 مئی 2023 کو پرتشدد واقعات کی منصوبہ بندی کرنے اور کارکنوں اور حامیوں کو فوجی اور سرکاری تنصیبات پر حملے کے لیے اکسانے کا الزام تھا۔

عیدالاضحیٰ: لاہور شاہ پور کانجرہ منڈی کے خریدار اور بیوپاری پریشان کیوں؟

Web 01

پاکستان بھر کی طرح شاہ پور کانجرہ منڈی میں عیدالاضحیٰ کے لیے جانوروں کی خریدو فروخت جاری ہے، لیکن اس سال نہ خریدار خوش ہیں اور نہ بیچنے والے مطمئن ہیں۔ شدید گرمی، منہ بولتے ریٹ اور انتظامی بدنظمی نے بیوپاریوں اور عوام دونوں کو پریشان کر رکھا ہے۔ ‘پاکستان میٹرز’ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خریداروں اور تاجروں نے اپنا اپنا مؤقف بیان کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ ا چھے جانوروں کی قیمت 8 سے 12 لاکھ تک بتائی جا رہی ہے، جب کہ خریداروں پاس صرف ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے ہیں۔ ایک خریدار نے شکوہ کیا کہ ہم نے ساڑھے چار لاکھ لگایا، بیوپاری آٹھ لاکھ سے نیچے آنے کو تیار نہیں ہیں، ہمیں بتایا جائے کہ ہم کیا کریں۔ دور دراز علاقوں سے آئے بیوپاری بھی مایوس ہیں، کہتے ہیں کہ جانور پالتے ہیں، خرچے اٹھاتے ہیں، لیکن جب منڈی آتے ہیں تو نہ جگہ ملتی ہے نہ خریدار۔ دوسری جانب ایک بیوپاری نے فریاد کی کہ چار لاکھ روپے صرف بیٹھنے کی جگہ کے مانگ رہے ہیں۔ گندم، ویگن اور چارہ کے اخراجات الگ ہیں، ایسے میں سستے ریٹ کہاں سے لائیں؟ منڈی میں جگہوں پر قبضے، پانی کی کمی، مہنگے چارے اور جعلی پرچی سسٹم جیسے مسائل بھی سر اٹھا چکے ہیں۔ چھوٹے بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ “بڑے تاجروں نے شیڈز پر قبضہ کر لیا ہے، ہم جیسے غریبوں کو گھسنے نہیں دیتے۔”

سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس: ‘نااہل کمپنی کو ٹھیکہ دینے سے قومی اداروں کو 500 ملین روپے کا نقصان ہوا’

Senate commettie

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں قومی اداروں کی ناقص کارکردگی، مبینہ کرپشن اور غفلت پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں سینیٹرز کامران مرتضیٰ، راحت جمالی، فلک ناز، کامل علی آغا اور متعلقہ وزارتوں و محکموں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان اداروں نے بڈنگ میں قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ایسی کمپنی کو ٹھیکہ دے دیا، جو تیسرے نمبر پر تھی۔ اس اقدام سے قومی خزانے کو 500 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیسپاک جیسے تکنیکی ادارے کی یہ ذمہ داری تھی کہ بڈنگ کے تمام دستاویزات کی مکمل جانچ پڑتال کرے، مگر بدقسمتی سے ایسی سنگین غلطیوں کو نظرانداز کیا گیا۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے انکشاف کیا کہ جس کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا یعنی نیو ایج لاہور، اس کے پاس متعلقہ منصوبے کا کوئی تجربہ ہی نہیں تھا۔ یہ غفلت اربوں روپے کے مزید نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ اس سنگین معاملے کو وفاقی تحقیقاتی ادارہ (FIA)، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیجا جائے تاکہ ذمہ داروں کا تعین ہو سکے اور ضائع شدہ فنڈز کی ریکوری ممکن بنائی جا سکے۔ مزید پڑھیں: پاکستان کسی بھی خوش فہمی میں نہ رہے، آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا، نریندرا مودی سینیٹر ابڑو نے کہا کہ اگر ملکی ترجیحات پر پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (PPRA) کے قوانین لاگو نہیں ہوتے تو ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کے خطوط کی قانونی حیثیت بھی مشکوک ہو جاتی ہے۔ انہوں نے سابق نگران وزیر محمد علی کی جانب سے پیش کردہ تین تحریری خطوط پر بھی سوالات اٹھائے۔ اجلاس کے دوران متعلقہ حکام نے بتایا کہ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (EDB) کا سارا ڈیٹا آگ لگنے سے تباہ ہو چکا ہے اور کسی قسم کی انکوائری نہیں کی گئی۔ اس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آگ کے واقعے کی فوری اور شفاف انکوائری کی جائے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ منصوبے کا ٹائپ ٹیسٹنگ 2024 میں ہنگری میں کیا گیا، تاہم اس عمل کا کوئی گواہ موجود نہیں تھا۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے اسے “دھوکہ دہی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کو گمراہ کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ جن افسران اور کمپنیوں نے قومی خزانے کے ساتھ کھیل کیا ہے، انہیں فوری طور پر بلیک لسٹ کر کے ملازمت سے برطرف کیا جائے اور ریکوری یقینی بنائی جائے۔ ساتھ ہی بورڈ کی 282ویں میٹنگ کی رپورٹس اور جاری شدہ خط کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں۔ کمیٹی نے اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا کہ بورڈ خود اپنے جاری کردہ خط کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور 1.28 ارب روپے کی رقم کو معمولی قرار دے رہا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے سفارش کی کہ بورڈ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور دو ہفتے میں یہ رقم واپس ریکور کی جائے۔ یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا چار ملکی دورہ مکمل: ’عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویے پرانڈیا سے جواب دہی کرے‘ قائمہ کمیٹی کو سندھ سولر انرجی پروجیکٹ پر بھی بریفنگ دی گئی، جس میں انکشاف ہوا کہ جہاں مارکیٹ میں سولر پینلز 27,000 روپے میں دستیاب ہیں، وہیں محکمہ 60,000 روپے میں خرید رہا ہے۔ چیئرمین نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھیجا جائے تاکہ قیمتوں میں فرق کا جائزہ لیا جا سکے۔ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ متعدد این جی اوز کا انتخاب بغیر کسی ٹینڈر کے کیا گیا ہے۔ چیئرمین نے تجویز دی کہ ایک ٹیم تشکیل دی جائے جو خیبر پختونخوا، سندھ اور پنجاب کا دورہ کر کے بولی دہندگان اور منصوبوں کا جائزہ لے۔