بلاول، حنا ربانی کھر کی میڈیا سے گفتگو: ’دنیا کے پاس پاکستان کو سننے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا‘

Bilawal hina

پاکستان کا پارلیمانی سفارتی وفد سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں مختلف ممالک کے دورے پر ہے، بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر پر قائم ہے۔  سابق وزرا خارجہ بلاول بھٹو اور حنا ربانی کھر نے لندن میں سفارتی دورے کے دوران عالمی برادری کو باور کرایا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی امن کے بیانیے سے جڑا ہوا ملک ہے، جو خطے میں کشیدگی کم کرنے اور تنازعات کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے بھی برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان کو بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام امن چاہتے ہیں، اور یہی پیغام ہم دنیا کے سامنے رکھ رہے ہیں۔ ہم ماضی کی تلخیوں کے بجائے مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں، اور نفرت و تقسیم کے بیانیے کو دفن کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انڈیا خطے کو اور اپنے عوام کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ امن کا پیغام جیتے گا اور جنگ و نفرت کی سیاست ہارے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈیا کے ساتھ غیر مشروط اور جامع مذاکرات کا خواہاں ہے کیونکہ مسائل کا حل جنگ میں نہیں بلکہ مذاکرات میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر آج بھی حل طلب ہے اور اس پر پیش رفت ناگزیر ہے۔ بلاول بھٹو نے ایک برطانوی تھنک ٹینک سے خطاب کے دوران مودی حکومت کی جانب سے پانی بند کرنے کی دھمکی کو جنگ کے مترادف قراردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات خطے کے امن کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ مزید پڑھیں: امن ابھی نہیں ہوا، پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بلاول بھٹو زرداری برطانیہ میں پاکستانی سفارتی وفد کی رکن حنا ربانی کھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا کو واضح طور پر یہ بتا رہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں انڈیا کے رویے کے باعث امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتھ جُڑا ہوا ہے اور اسی اصولی موقف کے ساتھ دنیا سے مخاطب ہے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ دنیا کے پاس پاکستان کو سننے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا، کیونکہ انڈیا کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے جوہری جنگ جیسے سنگین خطرات منڈلا رہے ہیں۔  انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا نے صرف پاکستان ہی نہیں، بلکہ امریکا، کینیڈا اور آسٹریلیا جیسے ممالک کے ساتھ بھی ایسا رویہ اپنایا جسے عالمی سفارتی حلقے ’Rog Behavior‘ قرار دیتے ہیں۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عالمی سطح پر پاکستان کی شاندار نمائندگی کی ہے۔ جہاں جہاں وہ گئے، انہوں نے امن کا پیغام دیا اور دنیا کو باور کرایا کہ بات چیت اور سفارتکاری ہی مسائل کا مستقل حل ہیں۔

ائیر فرانس کا پاکستانی فضائی حدود کا دوبارہ استعمال

Air france

فرانس کی قومی ایئر لائن “ائیر فرانس” نے ایک طویل وقفے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کا استعمال دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ یہ پیش رفت پاکستان انڈیا کشیدگی کے بعد معمولات کی بحالی کی جانب ایک اور اہم قدم قرار دی جا رہی ہے۔ 24 اپریل کو پاکستان نے اپنی فضائی حدود انڈین فضائی کمپنیوں اور طیاروں کے لیے بند کر دی تھی۔ یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی اور فضائی جھڑپوں کے تناظر میں کیا گیا تھا، جس کے باعث نہ صرف بھارت بلکہ دیگر کئی بین الاقوامی ایئر لائنز نے بھی پاکستان کی فضائی حدود کا استعمال عارضی طور پر ترک کر دیا تھا۔ تاہم، حالات میں بہتری کے بعد بیشتر غیر ملکی ایئر لائنز نے مرحلہ وار پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنا دوبارہ شروع کر دیا تھا، مگر ائیر فرانس وہ واحد بڑی یورپی ایئر لائن تھی جو تاحال پاکستانی فضائی راستہ استعمال نہیں کر رہی تھی۔ اب ائیر فرانس نے بھی اپنی پروازوں کے لیے پاکستان کی فضائی حدود سے اوور فلائنگ کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ائیر لائن کی پیرس دہلی، ممبئی پیرس، بینکاک، سنگاپور، منیلا اور ہوچی منہہ جانے والی پروازیں اب پاکستان کی فضائی حدود سے گزر کر اپنی منزل تک پہنچ رہی ہیں۔ اس فیصلے سے ائیر فرانس کو طویل راستوں، اضافی ایندھن کے استعمال اور پروازوں کی طوالت سے نجات ملے گی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کے سبب ائیر فرانس کو کئی ہفتوں تک متبادل طویل راستے اختیار کرنے پڑے، جس سے پروازوں کے اوقات میں اضافہ اور اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوا تھا۔ فضائی کمپنی کو مجبوراً جنوبی ایشیا کی پروازوں کے لیے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے طویل راستے اختیار کرنا پڑے، جو وقت اور لاگت دونوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئے۔ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ ائیر فرانس کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کا دوبارہ استعمال ملکی ایوی ایشن سیکٹر کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے، جس سے نہ صرف فضائی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ بین الاقوامی اعتماد کی بحالی میں بھی مدد ملے گی۔ ماہرین کے مطابق فضائی راستوں کی بحالی بین الاقوامی سفارتی تعلقات میں بہتری اور علاقائی استحکام کی بھی علامت ہے۔ ائیر فرانس کے اس اقدام کو بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی فضائی حدود کی بحالی کی منظوری کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ ایوی ایشن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستانی ایئر اسپیس ایک اہم جغرافیائی گزرگاہ ہے، جو یورپ، مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی و جنوب مشرقی ایشیا کے درمیان مختصر ترین ہوائی راستہ فراہم کرتی ہے، اور اس کا فعال ہونا نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر ایئر لائنز کے لیے سودمند ہے۔

آئی سی سی ہال آف فیم میں دھونی، ہیڈن، ٹیلر، اور ثنا میر شامل، سات نئے کھلاڑیوں کو اعزاز سے نوازا گیا

عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل سے دو روز قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ہال آف فیم میں سات نئے کھلاڑیوں کو شامل کر لیا ہے، جن میں پاکستان کی سابق کپتان ثنا میر، بھارت کے مہندر سنگھ دھونی، آسٹریلیا کے میتھیو ہیڈن، نیوزی لینڈ کے ڈینیئل ویٹوری، جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ اور گریم اسمتھ، اور انگلینڈ کی سارہ ٹیلر شامل ہیں۔ ثنا میر کو یہ اعزاز حاصل کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کرکٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے 2005 میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا، اور 72 ون ڈے اور 65 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی قیادت کی۔ انہوں نے 2010 اور 2014 کے ایشین گیمز میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتے اور 2018 میں آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں دنیا کی نمبر ایک بولر بھی قرار پائیں۔ ثنا نے 151 ون ڈے وکٹیں حاصل کیں اور اپنی آف بریک بولنگ سے کئی اہم کامیابیاں دلائیں۔ ثنا میر نے اعزاز ملنے پر کہا: “بطور بچی میں نے صرف یہ خواب دیکھا تھا کہ ہمارے ملک میں کبھی خواتین کی کرکٹ ٹیم بھی ہو۔ آج ان لیجنڈز کے ساتھ میرا نام شامل ہونا، جنہیں میں نے اس وقت سے سراہا جب میرے ہاتھ میں بیٹ یا بال بھی نہیں تھا، میرے لیے ناقابل یقین لمحہ ہے۔” سابق بھارتی کپتان ایم ایس دھونی کو تمام طرز کی آئی سی سی وائٹ بال ٹرافیز جیتنے والے واحد کپتان ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے 2007 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، 2011 میں ون ڈے ورلڈ کپ اور 2013 میں چیمپئنز ٹرافی جیتی۔ وہ 350 ون ڈے میچز میں 50 سے زائد کی اوسط سے 10 ہزار سے زیادہ رنز بنا چکے ہیں۔ ان کی قیادت میں بھارت ٹیسٹ رینکنگ میں بھی سرفہرست آیا۔ دھونی نے کہا: “یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میرا نام ان عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ شامل کیا گیا ہے جنہوں نے کرکٹ کی دنیا میں ناقابل فراموش خدمات انجام دیں۔” آسٹریلوی اوپنر میتھیو ہیڈن نے اپنی جارحانہ بیٹنگ سے دنیا بھر کے باؤلرز کو مشکل میں ڈالا۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 30 سنچریاں اسکور کیں اور دو مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے والی آسٹریلوی ٹیم کا حصہ رہے۔ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ پہلے جنوبی افریقی کھلاڑی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ میں ٹرپل سنچری اسکور کی۔ وہ مجموعی طور پر 55 بین الاقوامی سنچریوں کے ساتھ ایک شاندار کیریئر کے حامل ہیں۔ گریم اسمتھ نے 22 برس کی عمر میں کپتانی سنبھالی اور 109 ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی قیادت کی، جن میں سے 53 میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے 150 ون ڈے میچوں میں بھی کپتانی کی۔ نیوزی لینڈ کے سابق کپتان ڈینیئل ویٹوری نے 4000 رنز اور 300 وکٹیں لے کر ایک منفرد ریکارڈ اپنے نام کیا۔ انہوں نے 2009 کی چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے رنر اپ پوزیشن حاصل کی۔ انگلینڈ کی سارہ ٹیلر نے 2009 میں خواتین کی ورلڈ کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ 2017 میں لارڈز میں ہونے والے فائنل میں بھارت کے خلاف جیت میں بھی نمایاں رہیں۔ انہوں نے مجموعی طور پر 232 شکار کیے اور ذہنی صحت پر بیداری پیدا کرنے میں بھی مؤثر کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا: “آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونا میرے کیریئر کے بہترین لمحات میں سے ایک ہے۔ اس اعزاز کو ایسے وقت میں حاصل کرنا جب خواتین کی کرکٹ تیزی سے ترقی کر رہی ہے، میرے لیے انتہائی خوشی کا باعث ہے۔”

ایپل کا آپریٹنگ سسٹمز میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا اعلان

Apple

ٹیکنالوجی کی دنیا کی معروف کمپنی ایپل نے اپنی سالانہ ورلڈ وائیڈ ڈیولپرز کانفرنس (ڈبلیو ڈبلیو ڈی سی) کے دوران اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی بنیادی ٹیکنالوجی کو تیسرے فریق کے ڈیولپرز کے لیے کھول رہے ہیں۔ ایپل نے اس موقع پر اپنے تمام آپریٹنگ سسٹمز میں ایک بڑی تبدیلی کا بھی اعلان کیا ہے۔ ایپل کے سینیئر نائب صدر برائے سافٹ ویئر انجینیئرنگ، کریگ فیدیریگی نے کانفرنس میں کہا کہ “یہ کام ہمارے اعلیٰ معیار کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے مزید وقت کا متقاضی تھا”۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایپل کی ورچوئل اسسٹنٹ “سیری” میں بہتری جیسے فیچرز میں تاخیر کا یہی سبب ہے۔ ایپل نے کانفرنس کے دوران “ایپل انٹیلیجنس” کے نام سے جاری کردہ نئی اے آئی خصوصیات کی تفصیلات بیان کیں، جن میں روزمرہ زندگی میں آسانی لانے والے فیچرز پر زور دیا گیا۔ ان فیچرز میں لائیو ترجمہ، کال اسکریننگ اور امیج جنریشن شامل ہیں۔ ایپل نے یہ بھی کہا کہ چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے “امیج پلے گراؤنڈ” ایپ میں امیج جنریشن کا فیچر شامل کیا گیا ہے، تاہم صارف کی اجازت کے بغیر کوئی بھی ڈیٹا اوپن اے آئی کے ساتھ شیئر نہیں کیا جائے گا۔ کمپنی نے اعلان کیا کہ اس کا نیا “لیکویڈ گلاس” ڈیزائن تمام آپریٹنگ سسٹمز، بشمول آئی فون، میک اور دیگر ڈیوائسز پر لاگو ہوگا۔ اس نئے ڈیزائن میں آئیکنز اور مینو جزوی طور پر شفاف ہوں گے، جسے ایپل کے طاقتور نئے چپس کی مدد سے ممکن بنایا گیا ہے۔ فیدیریگی نے مزید کہا کہ اب ایپل کے تمام آپریٹنگ سسٹمز کو سال کے ناموں سے موسوم کیا جائے گا، تاکہ مختلف ڈیوائسز کے لیے جاری مختلف نمبرنگ کنونشنز کا خاتمہ کیا جا سکے۔ نئے فیچرز میں “کال اسکریننگ” ایک اہم اضافہ ہے، جس کے تحت آئی فون نامعلوم نمبروں سے آنے والی کالز کو خودکار طور پر اٹینڈ کرے گا اور کالر سے کال کی وجہ پوچھ کر اس کا متن صارف کو دکھائے گا۔ صارف اگر چاہے تو اس بنیاد پر کال کا جواب دے سکے گا۔ لائیو ترجمہ ایک اور اہم فیچر ہے، جس کے تحت فون کال کے دوران مختلف زبانوں میں بات چیت ممکن ہو سکے گی۔ ایپل کے مطابق اس فیچر کے لیے کال کرنے والے کے پاس آئی فون ہونا ضروری نہیں۔ کمپنی نے “ویژول انٹیلیجنس” ایپ کی صلاحیتوں میں بھی توسیع کی ہے، جو اب نہ صرف کیمرہ سے دیکھی گئی اشیاء کی شناخت کرے گی بلکہ اسکرین پر نظر آنے والی چیزوں کو بھی تجزیہ کر کے متعلقہ ایپس سے مربوط کرے گی۔ ایپل کی جانب سے دیے گئے ایک مظاہرے میں دکھایا گیا کہ صارف آن لائن جیکٹ دیکھ کر اسی جیسی جیکٹ اپنی فون ایپ کے ذریعے تلاش کر سکتا ہے۔ ایپل اس وقت تکنیکی اور قانونی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، اور اس کانفرنس کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں کمپنی کے شیئرز میں 1.5 فیصد کمی دیکھی گئی۔

اسرائیلی فورسز کی غزہ پر بمباری، مزید 60 فلسطینی شہید، میڈلین کشتی کے عملے کو ملک بدر کیے جانے کا امکان

Mom crying 2

اسرائیلی فورسز نے پیر کے روز غزہ پر شدید حملے کیے، جن میں کم از کم 60 فلسطینی شہید ہو گئے۔ جنوبی رفح میں امریکی حمایت یافتہ ادارے “غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن” کے امدادی مرکز کے قریب بھی حملہ کیا گیا، جہاں 14 سے زائد افراد شہید ہوئے۔ اسرائیل نے امدادی کشتی “میڈلین” کو اپنے قبضے میں لے کر 12 افراد کو حراست میں لے لیا ہے، جن میں معروف سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور الجزیرہ کے صحافی عمر فیاض بھی شامل ہیں۔ کشتی کو عالمی پانیوں سے، غزہ کے ساحل سے تقریباً 100 ناٹیکل میل (185 کلومیٹر) دور، اسرائیلی کمانڈوز نے گھیر کر اشدود بندرگاہ منتقل کیا۔ میڈلین کشتی اسرائیل کی جانب سے غزہ پر عائد غیر قانونی ناکہ بندی توڑنے کے لیے بھیجی گئی تھی۔ اب گرفتار افراد کو تل ابیب کے بن گوریان ایئرپورٹ منتقل کیا گیا ہے جہاں سے انہیں جلد ملک بدر کیے جانے کا امکان ہے۔ امدادی مرکز پر ایک اور واقعے میں اسرائیلی فوج نے امداد کے انتظار میں موجود فلسطینیوں پر دوبارہ گولیاں چلائیں، جس سے کم از کم دو افراد شہید اور 92 زخمی ہو گئے۔ انسانی حقوق کی تنظیم “ہند رجب فاؤنڈیشن” نے برطانیہ میں اسرائیلی فوجی یونٹ کے خلاف جنگی جرائم کی شکایت دائر کی ہے۔ تنظیم کے مطابق یہ یونٹ برطانوی پرچم کی حامل کشتی میڈلین پر حملے میں ملوث تھا۔ دوسری جانب، حوثی حمایت یافتہ میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی افواج نے یمن کے شہر الحدیدہ اور نزدیکی بندرگاہوں راس عیسیٰ اور الصلیف پر حملے شروع کر دیے ہیں، جہاں پہلے شہریوں کو انخلاء کے احکامات دیے گئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک 54,927 فلسطینی شہید اور 126,615 زخمی ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں میں اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔

پل پل بدلتا موسم، کہاں گرمی، کہاں آندھی اور کہاں بارش ہوگی؟

Weather

محکمہ موسمیات کے مطابق آج پاکستان کے بیشتر حصوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔ اسلام آباد میں آج موسم گرم اور دن کے اوقات میں شدید گرم  رہنے کا امکان ہے، خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور میدانی علاقوں میں شدید گرم رہنے کی توقع ہے۔ اعلامیے کے مطابق بیشتر شہروں کے برعکس آج شام کو سوات، چترال، کوہستان، مہمند، کرم اور خیبر میں چند مقامات پر بارش کی توقع ہے۔ پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم شدید گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے، بعد ازدوپہر میدانی اضلاع میں تیزاورگرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم شدید گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے، سندھ کے میدانی علاقوں میں تیزاورگردآلود ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔ بلوچستان کے میدانی علاقوں میں موسم شدید گرم اور تیز، گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران ملک شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے گا، ہدایت کی ہے کہ بچے، خواتین اور بزرگ دن کو دھوپ میں نکنے سے احتیاط کریں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 12 جون تک بالائی علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے 7 ڈگری تک زیادہ رہے گا ۔ جنوبی علاقوں کا درجہ حرارت 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف پُرتشدد ہنگامے، لاس اینجلس میں فوج طلب کر لی گئی

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف لاس اینجلس میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شہر میں مزید نیشنل گارڈز کے پہنچنے تک تقریباً 700 فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔ ریاست کیلی فورنیا نے اس فیصلے کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نیشنل گارڈ اور میرینز کی تعیناتی وفاقی قانون اور ریاستی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ صدر ٹرمپ نے سنیچر کو نیشنل گارڈز کی تعیناتی کا حکم دیا تھا، جس کے بعد صورتحال مزید خراب ہو گئی۔ سنیچر کو جنوبی کیلی فورنیا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف پولیس کارروائی کے بعد مظاہرے شروع ہوئے، جنہیں قابو میں کرنے کے لیے نیشنل گارڈز کو متحرک کیا گیا۔ مظاہرے مسلسل چار دن سے جاری ہیں، جس کے بعد اب میرینز کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ میرینز، امریکی بحری فوج کا حصہ ہوتے ہیں اور براہِ راست محکمہ دفاع کے تحت کام کرتے ہیں۔ پیر کی رات کو پولیس نے وفاقی حراستی مرکز کے باہر جمع مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ وہاں بڑی تعداد میں نیشنل گارڈز بھی تعینات تھے، کیونکہ اس مرکز میں غیر قانونی تارکین کو رکھا گیا ہے۔ مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور گولیاں بھی چلائیں۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے بتایا کہ صدر نے ایک صدارتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت 2,000 نیشنل گارڈز تعینات کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ نیشنل گارڈز عام طور پر قدرتی آفات کے دوران مدد کے لیے بلائے جاتے ہیں، شہری بدامنی میں ان کی تعیناتی کم ہوتی ہے۔ آخری بار انہیں 2020 میں جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد لاس اینجلس میں تعینات کیا گیا تھا۔ کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نیشنل گارڈز کی تعیناتی سے حالات مزید خراب ہوں گے اور عوام کا حکومتی اداروں پر اعتماد کم ہو گا۔

بجٹ 2025-26: عوام، دفاع، پنشن اور سبسڈی، کس کے حصے میں کتنی رقم آئی؟

Whatsapp image 2025 06 10 at 16.40.42

وفاقی حکومت نے 17 ہزار 573 ارب روپے سے زائد کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔ قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا، جہاں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ ایوان میں پیش کیا۔ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ ایک نہایت اہم اور تاریخی موقع پر پیش کیا جا رہا ہے، حالیہ پاکستان-انڈیا جنگ کے دوران پوری قوم نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا، جنگ میں کامیابی پر عسکری و سیاسی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر پاکستان کا وقار بلند ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ قومی عزم اور اتحاد کو بروئے کار لاتے ہوئے اب ہماری تمام تر توجہ معاشی ترقی پر مرکوز ہے۔ معاشی اصلاحات کے ذریعے استحکام حاصل کیا، افراطِ زر میں واضح کمی آئی اور گزشتہ 10 ماہ کے دوران ترسیلاتِ زر 36 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اجلاس کا آغاز تلاوت، حدیث، نعت اور قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ پیش کیا، مالیاتی بل 2025 اور دیگر بجٹ دستاویزات بھی قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں معاشی بہتری کے لیے سخت فیصلے لینے پڑے۔معیشت کی بہتری کے لیے ایسے اقدامات کیے گئے جن کی وجہ سے مالی نظم و ضبط کو برقرار رکھا گیا۔ انہوں نے کہا ہے کہا مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے کی توقع ہے۔ اس مالی سال کے اختتام پر 38 ارب ڈالر کے ترسیلات زر کا امکان ہے جب کہ موجوہ سال کے اختتام پر زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر ہو جائیں گے۔ بجٹ میں تجاویز کا اعلان کرتے ہوئے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پینشن اسکیم کو درست کرنے اور سرکاری خزانے پر بوجھ کم کرنے کے لیے حکومت نے پنشن اسکیم میں اصلاحات کی ہیں، جن میں قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حوصلہ شکنی، پنشن اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) سے منسلک، شریک حیات کی وفات کے بعد فیملی پینشن کی مدت 10 سال تک محدود اور ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کی صورت میں پینشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب شامل ہیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان سماجی و اقتصادی ترقی کی اسکیموں کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، جن کا عوام کی فلاح و بہبود پر گہرا اثر مرتب ہوگا۔ کم آمدنی والے طبقے کو گھروں کی خرید یا تعمیر کے لیے سستے قرضوں کی فراہمی کی جائے گی۔ وفاقی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ اس اسکیم سے کئی معاشی سرگرمیاں آگے بڑھیں گی اور ہنر مندوں کے لیے نئے روزگار پیدا ہوں گے، اس منصوبے کی تفصیلات کا اعلان جلد ہی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کیا جائے گا۔ تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس میں نمایاں کمی کی تجویز وفاقی وزیرِ خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا ہے کہ وزیرِ اعظم کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ کم سے کم رکھا جائے، اسی لیے اس سال بجٹ میں تنخواہ دار افراد کے لیے انکم ٹیکس کی شرح میں نمایاں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ لاکھ سے بارہ لاکھ روپے سالانہ آمدن والے افراد کے لیے انکم ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے گھٹا کر صرف 1 فیصد کر دی گئی ہے، جب کہ بارہ لاکھ روپے سالانہ آمدن والے فرد پر ٹیکس کی رقم 30 ہزار سے کم کر کے 6 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 22 لاکھ روپے سالانہ تک تنخواہ لینے والوں کے لیے انکم ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ اسی طرح 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے سالانہ کمانے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے گھٹا کر 23 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ٹیکس نظام کو زیادہ منصفانہ بنانے اور مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ متوسط طبقے کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے، وفاقی وزیرِخزانہ وفاقی وزیرِ خزانہ نے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ پیش کرتے ہوئے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے دفاع کو حکومت کی اولین ترجیح حاصل ہے، جس کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال میں دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ کیا گیا تھا، جب کہ اس بار مزید اضافہ کرکے قومی سلامتی کے اقدامات کو مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیرِ خزانہ کی بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بجٹ میں 21 فیصد اضافے کی تجویز وزیرِ خزانہ نے مالی سال 24-2025 کے بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 716 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ نئے مالی سال میں اس پروگرام کے تحت بجٹ میں اکیس فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس پروگرام کی کوریج بڑھانا چاہتی ہے اور کفالت پروگرام کو ایک کروڑ افراد تک پہنچایا جائے گا، تعلمی وظائف کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ ایک کروڑ بیس لاکھ بچوں کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ وزیرِ خزانہ کی کاربن لیوی، ہائبرڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی لگانے کی تجویز دیتے ہوئےکہا کہ اس کا مقصد حیاتیاتی ایندھن کے زیادہ استعمال کی حوصلہ شکنی اور ماحول دوست پروگرامز کے لیے مالی وسائل مہیا کرنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل اور فرنس آئل پر 2.5 روپے فی لیٹر کی شرح سے کاربن لیوی عائد کی جائے گی جو اگلے سال بڑھا کر 5 روپے فی لیٹر کر دی جائے گی۔ اس کے

 انسانی حقوق کے کارکنوں کا اغوا: ’خاموش ممالک بھی اسرائیلی دہشت گردی سے نہیں بچ پائیں گے‘

Whatsapp image 2025 06 10 at 12.26.09 am

ماحولیاتی تبدیلی کی عالمی علامت گریٹا تھنبرگ جب انسانی ہمدردی کے تحت فریڈم فلوٹیلا کے ساتھ غزہ کے محصور شہریوں کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ ہوئیں تو شاید انھیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کا یہ سفر اتنے بڑے سیاسی تنازع کا باعث بن جائے گا۔ اسرائیلی افواج نے اس کشتی کو بحیرہ روم میں روک کر اپنے قبضے میں لے لیا اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے واضح کیا کہ ان کارکنوں کو ”حماس نواز“ تصور کیا جا رہا ہے۔ کشتی پر سوار تمام افراد کو اسرائیل پہنچنے پر 7 اکتوبر کے حملے کی ویڈیوز دکھائی جائیں گی تاکہ انہیں بتایا جا سکے کہ اسرائیل کیوں اپنا ”حقِ دفاع“ استعمال کر رہا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف اسرائیل اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی کو اجاگر کرتا ہے، بلکہ اس سوال کو بھی جنم دیتا ہے کہ کیا انسانی ہمدردی کی کاوشوں کو سیاسی بیانیے کے تحت دبایا جا رہا ہے؟ ایک طرف گریٹا تھنبرگ جیسے کارکنوں کا مؤقف ہے کہ وہ صرف انسانی بنیادوں پر مدد فراہم کر رہے ہیں تو دوسری طرف اسرائیلی حکومت کا اصرار ہے کہ یہ سرگرمیاں درحقیقت حماس کی پشت پناہی کے مترادف ہیں۔ واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کولیشن ایک بین الاقوامی تنظیم ہے، جو فلسطین خصوصاً غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کے پیش نظر امدادی سامان پہنچانے کی کوشش کرتی ہے۔ رواں ہفتے بھی اسی تنظیم کے تحت امدادی سامان سے بھری کشتی ”میڈلین“ سویڈن سے روانہ ہوئی، جس پر 12 کارکن سوار تھے۔ جن کا تعلق برازیل، فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز، اسپین، ترکی اور سویڈن سے تھا، جن میں سب سے نمایاں نام گریٹا تھنبرگ کا ہے، جو دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف آواز بلند کرنے کے حوالے سے جانی جاتی ہیں۔ کولیشن کے مطابق یہ مشن مکمل طور پر پرامن اور انسانی ہمدردی پر مبنی تھا، جس کا مقصد صرف جنگ زدہ شہریوں کو مدد فراہم کرنا تھا، جب کہ اسرائیل نے اس مشن کو سیکیورٹی خطرہ قرار دیا اور کشتی کو غزہ کی بجائے اشدود بندرگاہ کی جانب موڑ کر اپنے قبضے میں لے لیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے حماس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ مناسب ہے کہ گریٹا تھنبرگ اور ان جیسے دیگر افراد کو دکھایا جائے کہ حماس نے 7 اکتوبر کو خواتین، بچوں اور بزرگوں پر کیسے ظلم کیے۔ یہ افراد جس مشن پر ہیں، وہ دراصل اسرائیل کے دشمنوں کو سہولت فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ خیال رہے کہ یہ وہی 7 اکتوبر کا واقعہ ہے، جس میں حماس کے حملے میں تقریباً 1200 اسرائیلی شہری ہلاک اور 250 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔ اسرائیل اس واقعے کو اپنی دفاعی پالیسی کا جواز بناتا رہا ہے اور اس کے بعد سے غزہ پر جاری حملوں میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب کشتی پر سوار کارکنوں اور فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا کہنا ہے کہ ان کی سرگرمیاں بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کے مطابق ہیں۔ کولیشن کے ایک بیان میں کہا گیاکہ ہم صرف خوراک، دوائیں اور بنیادی امدادی سامان لے جا رہے تھے۔ ہم پر ‘اغوا’ کا الزام لگا کر اسرائیل نے انسانی ہمدردی کو جرم بنا دیا ہے۔ کولیشن نے ٹیلی گرام پر ایک تصویر بھی جاری کی، جس میں کشتی پر سوار افراد کو ہاتھ اٹھائے اور لائف جیکٹس پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے زبردستی کشتی پر قبضہ کیا اور انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔ گریٹا تھنبرگ کی شرکت نے اس معاملے کو عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔ محض 15 سال کی عمر میں اسکول کے بجائے سویڈن کی پارلیمان کے باہر تنہا احتجاج سے آغاز کرنے والی یہ لڑکی اب اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی فورمز پر ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف آواز اٹھا چکی ہے۔ ان کی جانب سے غزہ کے عوام کے لیے آواز بلند کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ انسانی بحران صرف علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ عالمی اخلاقی ذمہ داری بن چکا ہے۔ ان کے خلاف اسرائیلی الزامات اور “حماس نوازی” کا دعویٰ کئی حلقوں میں شدید تنقید کا باعث بن رہا ہے۔ سویڈن کی وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں کی حفاظت پر زور دیا ہے، جب کہ ترکی، جرمنی اور اسپین نے اسرائیل سے وضاحت طلب کی ہے۔ اقوام متحدہ نے کشتی پر سوار تمام افراد کی سلامتی کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔ امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ اسرائیلی دہشت گردی عروج پر ہے، غزہ امدادی سامان لے جانے والی کشتی قبضے میں لے کر امدادی کارکنان کو اغوا کرلیا ہے۔ ناجائز ریاست نے یہ کارروائی اپنی حد سے تجاوز کرتے ہوئے بین الاقوامی پانیوں میں کی، جو طاقتیں آج امریکی سرپرستی میں جاری اسرائیلی دہشت گردی پر خاموش ہیں یاد رکھیں کل یہ دہشت گرد ریاست انہیں بھی نہیں بخشے گی۔ اسرائیل صرف فلسطین کا مالک نہیں پورے مشرق وسطیٰ کا چودھری بننا چاہتا ہے۔ اسرائیلی دہشت گردی عروج پر ہے، غزہ امدادی سامان لے جانے والی کشتی قبضے میں لیکر امدادی کارکنان کو اغوا کرلیا ہے۔ناجائز ریاست نے یہ کارروائی اپنی حد سے تجاوز کرتے ہوئے بین الاقوامی پانیوں میں کی۔ جو طاقتیں آج امریکی سرپرستی میں جاری اسرائیلی دہشت گردی پر خاموش ہیں یاد رکھیں کل یہ… pic.twitter.com/woNAoMMoVa — Naeem ur Rehman (@NaeemRehmanEngr) June 9, 2025 فلسطینی وزارت خارجہ نے اسرائیلی اقدام کو ظالمانہ اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل امداد کو روک کر شہریوں کو اجتماعی سزا دے رہا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیمیں پہلے ہی خبردار کر چکی ہیں کہ غزہ میں قحط، ادویات کی کمی اور طبی سہولیات کی کمیابی سنگین سطح تک پہنچ چکی ہے۔ اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث نہ صرف امداد رُک گئی ہے بلکہ اسپتالوں میں بھی ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ اس صورتحال میں فریڈم فلوٹیلا جیسے مشنز ہی ایک امید کی کرن سمجھے جا رہے تھے، جنہیں اب سیاسی تنازع کا شکار بنا کر مزید بحران پیدا کیا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ