
پاکستانی فضائی حدود کی بندش انڈین ایئرلائنز پر بھاری پڑنے لگی، اب تک ایک ہزار سے زائد پروازیں متاثر، جب کہ انڈین ایوی ایشن انڈسٹری کو 200 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔ نجی نشریاتی ادارے اے آر وائی نیوزکے مطابق پاکستان کی فضائی حدود کی بندش
وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ مالی سال 2025-26 کے لیے 14.3 کھرب روپے کے نئے ٹیکس ہدف کا ارادہ رکھتی ہے، جو کہ رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ ہدف سے 2 کھرب روپے زیادہ ہے۔ اس نئے ہدف کے حصول کے لیے حکومت کو کم از
پاکستان کی برآمدات میں رواں مالی سال 2024-25 کے ابتدائی دس ماہ کے دوران 6.25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس عرصے میں برآمدات کا حجم 26.859 ارب ڈالر رہا، جو گزشتہ سال اسی مدت میں 25.278 ارب ڈالر تھا۔ پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے جاری کردہ تجارتی اعداد
وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے بجلی کے شعبے کے لیے 10 سالہ منصوبہ آئی جی سی ای پی 2025-34 کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت بجلی کی خریداری سے متعلق سنگل بائر ماڈل ختم کر کے
وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کردی، فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے کی کمی کردی گئی۔ وفاقی حکومت نے عوام کو ریلیف دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا ہے، جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن وزارت خزانہ کی جانب سے
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس سے استثنیٰ کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، مینوفیکچرنگ سمیت تمام برآمدی شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کی زندگی کو سادہ بنانے کی کوششیں جاری ہیں، اور چونکہ 70 سے 80
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران بتایا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 60 سالوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، زرمبادلہ ذخائر دگنا اور روپے کی قدر میں تین فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت مہنگائی
چند روز قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اعلان کیا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا جائے گا بلکہ اس رقم سے سندھ اور بلوچستان میں سڑکیں تعمیر کی جائیں گی۔ معاملہ یہاں ختم نہیں ہوا بلکہ اسی روز
پاکستان نےمارچ 2025 میں اپنی اب تک کی سب سے زیادہ ماہانہ آئی ٹی برآمدات ریکارڈ کیں ہیں، جو کہ 34 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ یہ 12فیصد سال بہ سال اور ماہ بہ ماہ اضافہ کی عکاسی کرتا ہے، جو بڑھتی ہوئی عالمی طلب اور معاون گھریلو
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن( پاشا) نے مطالبہ کیا ہے کہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں مجموعی طور پر آئی ٹی اسکلز ڈیولپمنٹ سے متعلق تمام اقدامات کے لیے ساڑھے11 ارب روپے مختص کیے جائیں، تاکہ تعلیم اور مہارتوں کے فروغ میں مؤثر بہتری لائی جا سکے۔