
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے اور انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ کاروبار کے تیسرے روز اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھنے کو ملی۔ کاروبار کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 726 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس ملکی تاریخ کی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس نے تاریخ میں پہلی بار 1 لاکھ 44 ہزار پوائنٹس کا سنگ میل عبور کر لیا۔ مارکیٹ میں کاروبار کے دوران انڈیکس
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ کاروباری ہفتے کے دوسرے روز مارکیٹ میں بھرپور تیزی دیکھنے کو ملی جس کے نتیجے میں سو انڈیکس میں 618 پوائنٹس کا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حالیہ بیان پاکستان کے تیل کے ذخائر کے حوالے سے ایک نئی بحث کو جنم دے رہا ہے۔ 31جولائی 2025 کو ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اعلان کیا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس کا مقصد
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو زبردست تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ 100 انڈیکس میں 870 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ 40 ہزار 77 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ کاروباری دن کے آغاز پر انڈیکس میں 900 سے
قومی بچت اسکیموں پر شرح منافع میں کمی کر دی گئی ہے۔ وزارت خزانہ نے نئے منافع کی شرح کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹ اور اسپیشل سیونگ اکاؤنٹس پر سالانہ منافع 10.6 فیصد سے کم ہو کر 10.4 فیصد کر دیا گیا ہے۔
پاکستان میں 2024 کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے آغاز سے اب تک ملک کو دو ارب پینتالیس کروڑ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری موصول ہوئی ہے۔ سرکاری اعداد و
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بزنس مین پینل نے مالیاتی ایکٹ 2025میں شامل بعض ترامیم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پینل کے مطابق بیس جولائی کو ملک بھر میں ہونے والا شٹر ڈاؤن صرف احتجاج نہیں بلکہ کاروباری طبقے کی ریاست پر عدم اعتماد
حکومتِ پاکستان کے بار بار معاشی اعشاریے بہتر ہونے کے دعویٰ کے باوجود ضروریاتِ زندگی کی اشیاء میں مسلسل اضافہ ہوررہا ہے۔ دالوں سے لے کر گھی تک، آٹے سے معدے تک اور چینی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں تک ہر چیز کو مہنگائی کے پر لگ گئے ہیں اور
پاکستان کی معیشت کے بیرونی شعبے میں بڑی مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں مالی سال 2025 کے دوران ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ 2.1 ارب ڈالر سے زائد کے سرپلس کے ساتھ بند ہوا، جو گزشتہ 14 برسوں میں پہلا سالانہ سرپلس اور 22 سالوں میں سب سے بڑا