📢 تازہ ترین اپ ڈیٹس
عمان کی ثالثی میں امریکا اور ایران کے درمیان اتوار کو ہونے والے مذاکرات منسوخ کردیے گئے۔عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی کا کہنا ہے کہ اتوار کو امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات نہیں ہوں گے۔سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بدرالبوسیدی کا کہنا تھا کہ سفارت کاری اور بات چیت ہی پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔
بی بی سی اردو کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے ایک نئے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہم نے ایران کی افزودگی کی اہم ’سائٹ‘ کو بہت سخت نقصان پہنچایا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو ہم اسے دوبارہ نشانہ بنائیں گے۔ بیلسٹک میزائلوں سے بہت بڑا خطرہ ہے، ہم نے ایران کی بیلسٹک میزائل کی پیداواری صلاحیتوں کو تباہ کرنے کے لیے کارروائی کی ہے۔‘
ایرانی میڈیا کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ نے آج ایک حکم نامے کے ذریعے جنرل ماجد موسوی کو ایرو اسپیس فورس کا نیا کمانڈر مقرر کیا۔ پاسدارانِ انقلاب کی ایرو اسپیس فورس کے نئے کمانڈر کے لیے بریگیڈیئر جنرل ماجد موسوی کی تعیناتی جنرل حاجی زادے کی شہادت کے بعد کی گئی۔
ایرانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے تین ایف 35 طیارے گرائے اور خاتون پائلٹ سمیت 2 پائلٹس کو گرفتار کر لیا ہے۔ایرانی فوج کا کہناہے کہ اسرائیلی ایف 35 کو ایرانی حدود میں نشانہ بنایا گیاہے ، طیارہ ہٹ ہونے کے بعد پائلٹ نے پیراشوٹ سے چھلانگ لگائی ، طیارے کے پائلٹ کو کمانڈوز نے حراست میں لے لیاہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک اسرائیلی اہلکار نے بتایا ہے کہ ایران میں 150 سے زیادہ اہداف پر حملے کیے گئے ہیں، اسرائیل کی طرف داغے جانے والے زیادہ تر ڈرونز اور میزائلوں کو روک دیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیاہے کہ حملوں کے دوران ایران کے مزید 3 سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے بعد شہید ہونے والے سائنسدانوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے ۔
اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نتن یاہو نے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو نئی سطح پر لے جاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کا فوجی آپریشن "جتنا وقت بھی لگے" جاری رہے گا۔ اس آپریشن کا ہدف نہ صرف ایران کی جوہری صلاحیتوں کو ختم کرنا ہے بلکہ ایران میں برسراقتدار اسلامی حکومت کا خاتمہ بھی ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جمعہ کے روز کیے جانے والے فضائی حملوں کے نتیجے میں 20 بچوں سمیت 60 افراد مارے گئے، جب کہ اسرائیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’نیوکلیئر فیسلٹیز‘ سمیت وہ ایرانی فوجی اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے۔اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں ایران کے نمائندے نے جمعے کو اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 78 بتائی تھی۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ جن 60 لوگوں کی ہلاکت کی آج خبر دی گئی ہے کیا یہ پہلے مرنے والے 78 افراد میں شامل ہیں یا نہیں۔
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے تو پھر تہران ’آگ کے شعلوں کی نظر ہو جائے گا‘۔ فوجی حکام کے ساتھ ایک جائزہ سیشن کے دوران وزیر دفاع نے یہ تبصرہ کیا کہ ایرانی آمر عوام کو یرغمال بنا رہا ہے اور ایک ایسی صورتحال کی طرف جا رہا ہے کہ جس میں وہ خاص طور پر تہران کے رہائشی، اسرائیلی شہریوں پر مجرمانہ حملے کی بھاری قیمت ادا کریں گے۔‘
ایران کے اسرائیل پر جوابی حملوں میں تین اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس سے قبل بی بی سی نے دو ہلاکتوں کی خبر دی تھی مگر اسرائیلی میڈیا اور سیاسی رہنماؤں نے یہ تصدیق کی ہے ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین ہو چکی ہے۔ اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر نے تین ہلاک ہونے والے شہریوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ یائر لیپڈ نے لکھا کہ ’یہ ریاست اسرائیل کے لیے ایک مشکل رات تھی۔‘ انھوں نے عوام سے ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے ان الفاظ میں ان کا حوصلہ بڑھایا: ’ہم مضبوط فوج کے ساتھ مضبوط لوگ ہیں۔‘
ایران کے سرکاری خبررساں ادارے فارس کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے جمعے کی رات والے حملوں پر ختم نہیں ہوں گے بلکہ یہ جاری رہیں گے۔ ادارے نے ایک نامعلوم اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ سینئر فوجی کمانڈروں کے بیانات کی روشنی میں ایران آئندہ دنوں میں خطے میں موجود امریکی اڈوں کو بھی نشانہ بنائے گا۔
اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ وہ ایران میں اپنے فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ بیان اسرائیل کی جانب سے ایران کے فوجی اڈوں پر ابتدائی حملے کے 24 گھنٹے بعد سامنے آیا ہے جس میں آئی ڈی ایف کے مطابق تین ایرانی فوجی کمانڈر مارے گئے تھے۔
اسرائیل کی ایمرجنسی سروس کے مطابق ایران کے تازہ میزائل حملے میں تقریباً 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا: ’گذشتہ چند منٹوں کے دوران ریڈ الرٹ سائرن بجنے کے بعد ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشنز اور پیرامیڈکس کو راکٹ حملے کے مقامات پر روانہ کیا گیا۔‘ بیان میں مزید کہا گیا کہ زخمی ہونے والوں کو معمولی سے درمیانے درجے تک چوٹیں آئی ہیں۔
چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے ایران کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی مذمت کی ہے۔ یہ بیان اقوام متحدہ میں چین کے سفیر فو کونگ نے چند گھنٹے قبل دیا۔ انھوں نے کہا کہ بیجنگ کو اس وقت ایران کے جوہری مذاکرات پر ہونے والے منفی اثرات پر شدید تشویش ہے۔ چین نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ فوراً اپنی تمام فوجی کارروائیاں بند کرے تاکہ کشیدگی میں مزید اضافہ روکا جا سکے۔
بی بی سی اردو کے مطابق تل ابیب کے اچیلوف ہسپتال میں 18 افراد زیر علاج ہیں، جب کہ پیٹہ ٹکوا میں بیلنسن ہسپتال میں سات افراد زیر علاج ہیں، جن میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ رامت گان میں شیبا ہسپتال 15 مریضوں کا علاج کر رہا ہے، جن میں تشویشناک حالت والے مریض بھی شامل ہیں۔
عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ایران کے اسرائیل پر تازہ ترین بیلسٹک میزائل حملے میں 40 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ان زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ زخمی افراد اسرائیل کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
ایرانی میزائل حملوں کے بعد اسرائیل کے کئی شہروں میں بجلی بند ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے نظامِ زندگی درہم برہم ہوکر رہ گیا ہے۔
ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کا تیسرا جنگی طیارہ F35 مار گرایا ہے۔
اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نتن یاہو نے کہا ہے اسرائیل کے ایران پر حالیہ حملوں کا مقصد اسلامی حکومت کے جوہری اور بیلسٹک میزائل کے خطرے کو ختم کرنا ہے۔
اسرائیل کی قومی ایمبولینس سروس کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے میٹروپولیٹن علاقے میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں، جنھیں ہسپتال منتقل کیا جایا جا رہا ہے، جن میں سے ایک کو زیادہ زخم آئے ہیں، جب کہ دیگر چار چھرے لگنے سے ’معمولی زخمی‘ ہوئے ہیں۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی فوج نے کم از کم دو اسرائیلی لڑاکا طیارے مار گرائے گئے ہیں، جب کہ آزادانہ ذرائع سے تاحال تصدیق نہیں ہوسکی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کو ایران کے جوابی حملے سے بچانے کے لیے امریکی فورسز بھی اپنے فضائی دفاعی نظام کے ذریعے ایرانی ہائپرسونک میزائل روک رہی ہیں۔
ایرانی حکام نے غیرملکی میڈیا کو تصدیق کی کہ 'اب اسرائیل میں کوئی محفوظ مقام نہیں ہو گا اور ہمارا انتقام تکلیف دہ ہو گا۔'
عالمی خبررساں ادارے رائٹرز نے مقبوضہ یروشلم میں متعدد دھماکوں کی تصدیق کردی ہے، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے جوابی کارروائی میں اسرائیل پر 300 سے زائد میزائل فائر کیے گئے۔
ایران نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں آپریشن "True Promise 3" باقاعدہ طور پر شروع کردیا ہے۔ اس کے علاوہ ایرانی فورسز نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کا ایک ایف 35، دو ایف 16 طیارے تباہ کیے ہیں اور ایک اسرائیلی خاتون پائلٹ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی میزائلوں سے اسرائیل میں سات مقامات نشانہ بنے ہیں، جب کہ اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے میزائلوں کا دوسرا حملہ بھی ناکام کیا گیا ہے۔
عالمی نشریاتی بی بی سی نیوز کے مطابق اسرائیل کے سرکاری ریڈ الرٹ سسٹم نے کہا ہے کہ یروشلم کے فضائی دفاعی نظام کو کچھ ہی دیر قبل متحرک کیا گیا گور بعدازں اسے بند کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن سے اسرائیل کی طرف ایک راکٹ داغا گیا ہے اور اسے فضا میں نشانہ بنانے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ ’یروشلم ڈسٹرکٹ پولیس ان علاقوں کا پتہ لگانے اور چھان بین کے لیے تیار ہے جہاں ہتھیار گرے ہیں۔‘
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے کچھ دیر قبل اسرائیل کی جانب میزائل داغے ہیں اور اس کا دفاعی نظام خطرے کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے، عوام اگلی اطلاع تک محفوظ مقامات میں پناہ لے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیے گئے ٹیلی فونک انٹرویو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں جانتاکہ یہ ایران کے لیے ایک بہت شدید دھچکا ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ امریکا جوہری مذاکرات کے اگلے دور میں اب بھی شامل ہے، جو اتوار کو عمان میں طے ہیں، تاہم ان کے مطابق یہ واضح نہیں کہ ایران فی الحال مذاکرات کے لیے تیار ہے یا نہیں۔امریکی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کے لیے معاہدہ کرنے میں ابھی بھی دیر نہیں ہوئی۔"
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ کہنا ابھی ممکن نہیں کہ اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری اور فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد ایران کا جوہری پروگرام باقی بھی ہے یا مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے میجر جنرل عبدالرحیم موسوی کو ایرانی مسلح افواج کا نیا سربراہ تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کچھ بعد قوم سے خطاب کریں گے۔
پاسدارانِ انقلاب کے نئے سربراہ محمد پاکپور کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو ’تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
چین نے ایران کی سلامتی، سکیورٹی اور علاقائی خودمختاری کے خلاف عمل کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیل کے ایران پر حملے اور جارحیت کے سنگین نتائج پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ چین نے مزید تناؤ سے باز رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے پیشکش کی ہے کہ وہ صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
اسرائیل کی دفاعی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ اور نیوی نے ایران کی جانب سے داغا گیا ایک ڈرون مار گرایا ہے۔
ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سابق وزیرِ خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یہ صرف ایران ہی نہیں بلکہ پورے خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر سابق وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ ہم ایران کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو اس کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ہم معصوم جانوں کے المناک نقصان پر گہرے دکھ کا شکار ہیں اور اس مشکل وقت میں ایران کے عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی میں کھڑے ہیں۔
سعودی وزارتِ خارجہ نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ سعودی عرب برادر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کی صریح جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے، جو اس کی خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہیں۔
اسرائیل کے ایران پر حالیہ فضائی حملوں کے بعد اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دو ماہ قبل میں نے ایران کو معاہدہ کرنے کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا، انہیں یہ کر لینا چاہیے تھا۔ آج 61 واں دن ہے، میں نے انھیں بتایا کہ کیا کرنا ہے، لیکن اب ان کے پاس دوسرا موقع ہے!
ترک صدر طیب ایردوان نے ایران پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے انہیں واضح اشتعال انگیزی قرار دیا، جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔صدر ایردوان نے ایرانی قوم سے تعزیت کا اظہار کیا۔
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان نے کہا ہے کہ: ایران کا مضبوط اور قانونی ردعمل دشمن کو اپنے بے لگام اقدام پر پچھتانے پر مجبور کر دے گا، انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ دشمن کی نفسیاتی جنگ اور افواہوں پر کان نہ دھریں، صدر کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم اور حکام اس مجرمانہ اقدام پر خاموش نہیں رہیں گے۔
ایران کے ایٹمی توانائی ادارے کے ترجمان کے مطابق: فردا میں کسی قسم کے نقصان کی اطلاع نہیں ملی، نطنز میں زمینی تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے اور اندرونی آلودگی کی نشاندہی ہوئی ہے جس کی صفائی ضروری ہے، تاہم بیرونی سطح پر کوئی آلودگی رپورٹ نہیں ہوئی۔
ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ آج صبح ایٹمی توانائی ایجنسی کو اسرائیل کے ایران پر حملوں کے متعلق بتایا گیا۔ ہم ابھی تک ان حملوں کے نقصانات اور جوہری تنصیبات کی حفاظت سے متعلق ایرانی آفیشلز سے رابطے میں ہیں، اس وقت تک ایران کے متعلقہ حکام نے واضح کیا ہے کہ نطنز کی جوہری تنصیبات متاثر ہوئی ہیں البتہ اس سے کوئی لیکج نہیں ہوئی۔ ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ میں نے بارہا کہا ہے کہ ایٹمی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے اس سے ماحول اور لوگ شدید متاثر ہو سکتے ہیں، ایٹمی توانائی ایجنسی ان قراردادوں سے متعلق یاد دلانا چاہتی ہے جن میں ایٹمی تنصیبات پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کے خلاف ہیں، ایجنسی واضح کرتی ہے کہ ایٹمی تنصیبات پر حملے ریڈیو ایکٹو تابکاری پیدا کر سکتے ہیں جو خطے کے لیے تباہ کن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر کے طور پر تمام فریقین سے توقع ہے کہ وہ صورتحال کو خراب کرنے والے اقدامات کو فورا روکیں گے، گزشتہ روز ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ نے ایرانی جوہری پروگرام سے وابستہ خطرناک سے متعلق سفارتی کوششوں کی سپورٹ کا اعلان کیا، ایٹمی توانائی کے پرامن سویلین استعمال، ایجنسی کے ماہرین کے تقرر وغیرہ سے متعلق امور پر تعاون کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں بورڈ کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں فوری طور پر ایران پہنچ کر جوہری تنصیبات کے محفوظ ہونے اور دیگر امور کے جائزہ کے لیے تیار ہوں، حالیہ عسکری کارروائی سے واضح ہے کہ ایران اور اسرائیل سمیت پورے خطے اور دنیا بھر کے لیے اکلوتا حل مذاکرات ہی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کو کہا تھا معاہدہ کرلو لیکن انہوں نے نہیں کیا، معاہدے کی کوششیں ہوئیں، معاہدے کےقریب بھی پہنچے لیکن وہ معاہدہ نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے کچھ سخت گیر عہدیداروں نے بہادری سےبات کی لیکن وہ نہیں جانتے تھےکہ کیا ہونے والا ہے، سب سخت گیر ایرانی اب مر چکے اور اب آگے بھی بدتر ہی ہوگا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کو معاہدہ کرنے کاموقع دینےکے بعد ایک اور موقع دیاگیا، ایران کومعاہدہ کرلینا چاہیےاس سے پہلے کہ کچھ نہ بچے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا دنیا میں سب سے مہلک ہتھیار بناتا ہے اور اسرائیل کے پاس ان ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ ہے اور وہ اسے چلانا جانتے ہیں لہٰذا وقت ہے کہ اس صورتحال کا خاتمہ کیا جائے، ورنہ پہلےسےطے شدہ حملے زیادہ سنگین ہوں گے۔
اسرائیل نے ایران کے تبریز شہر میں بھی اپنے مقابلہ جاری رکھتے ہوئے فضائی حملوں کا آغاز کیا ہے۔ یہ پیش قدمی تبریز میں ایئر ڈیفنس سسٹم کی متحرک سرگرمیوں اور دھماکوں کی اطلاعات کے بعد سامنے آئی، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راڈار نے تبریز میں مشکوک پروازیں نوٹ کیں، اور ایران کی فضائی دفاع نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سب کچھ ختم ہونے سے قبل ایران کو معاہدہ کر لینا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے ایران کو معاہدے کرنے کے کئی مواقع دیے۔ ’میں نے ایران کو کہا کہ معاہدہ کر لیں لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔‘ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ’اب اس صورتحال کو ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے، آگے ہونے والے حملے زیادہ ہلاکت خیز ہوں گے۔‘
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف قرارداد پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہےکہ اسرائیل نے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی کنونشن کی خلاف ورزی کی، اسرائیل کا اقدام جنگی جرم ہے اور اس نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے، اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں بچوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔
خطے میں حالیہ کشیدگی کے باوجود پاکستان کی فضائی حدود مکمل طور پر فعال اور محفوظ طریقے سے استعمال ہو رہی ہے۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق ملک کی ایئر اسپیس میں اضافی فضائی ٹریفک کو بھی معمول کے مطابق اور پیشہ ورانہ انداز میں سنبھالا جا رہا ہے۔ اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ عالمی پروازوں کو پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ یا مشکل پیش نہیں آ رہی۔ مؤثر ایئر اسپیس مینیجمنٹ کی بدولت پاکستان نہ صرف اپنی فضائی حدود کو بہتر طریقے سے چلا رہا ہے بلکہ اضافی فضائی نقل و حرکت کا بھی بخوبی سامنا کر رہا ہے۔ ایئرپورٹس اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور تمام قومی و عالمی پروازوں کی محفوظ روانی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف عالمی برادری اور اقوامِ متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کریں تاکہ کسی بھی مزید تصادم کو روکا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو ایسے اقدامات کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے جو عالمی امن کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے اس واقعے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ امن، برداشت اور مذاکرات کا حامی رہا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اسرائیل کے ایران پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے میں نقصانات پر ایرانی عوام سے اظہارِ ہمدردی کرتا ہوں، کشیدگی مزید بڑھی تو خطے اور عالمی امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے، یہ سنگین اور انتہائی غیر ذمہ دارانا عمل تشویشناک ہے۔
ایران کی مسلح افواج نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کے ایک فضائی حملے میں ایران کے تین اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر شہید ہو گئے ہیں۔ ان میں میجر جنرل محمد باقری (چیف آف جنرل اسٹاف)، میجر جنرل غلام علی رشید (کمانڈر خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر)، اور میجر جنرل حسین سلامی (کمانڈر انچیف، اسلامی انقلابی گارڈ کور) شامل ہیں۔ سرکاری بیان کے مطابق یہ حملہ "صیہونی حکومت" کی جانب سے ایک "مجرمانہ اور دہشت گردانہ کارروائی" تھی جس میں نہ صرف سینئر فوجی کمانڈرز بلکہ متعدد ایرانی سائنسدان، عام شہری، خواتین اور بچے بھی شہید ہوئے۔ یہ واقعہ ایران کے لیے ایک بڑا قومی سانحہ قرار دیا جا رہا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ شہید ہونے والے تمام کمانڈر وہ تجربہ کار سپاہی تھے جنہوں نے ایران-عراق جنگ (آٹھ سالہ مقدس دفاع) میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ ایرانی فوج نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ دشمن کا یہ حملہ بے جواب نہیں چھوڑا جائے گا۔ ایرانی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ "بدلہ ایک مقدس مشن ہے" اور وہ پوری طاقت کے ساتھ اس پر عمل کریں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اب جب اسرائیل نے تمام "ریڈ لائنز" عبور کر لی ہیں، تو ایران کے ردعمل کی کوئی حد مقرر نہیں ہو گی۔ ایران نے اس موقع پر امام مہدیؑ، ایرانی سپریم لیڈر، پوری قوم اور فوجی خاندانوں کو شہداء کی قربانی پر تعزیت پیش کی ہے اور ان کی شہادت کو "فخر اور عزت کی علامت" قرار دیا ہے۔ بیان کے اختتام پر ایران کی مسلح افواج نے کہا کہ "اللہ کے حکم سے اور ایرانی قوم کی حمایت سے، ایران کا انتقامی ہاتھ اس ظالم ریاست اور اس کے سرپرستوں پر ضرور پڑے گا"۔ یہ 1980 کی دہائی کے بعد پہلا موقع ہے جب ایران کے اتنے سینئر فوجی افسران ایک ساتھ دشمن کے حملے میں شہید ہوئے ہیں۔
دفتر خارجہ نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوجی کارروائیاں ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی اشتعال انگیز کارروائیاں علاقائی و عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں، عالمی برادری اور اقوام متحدہ فوری طور پر یہ جارحیت رکوائیں۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ ایران کے خلاف اسرائیل کا یہ گھناؤنا اقدام عالمی قانون کی بنیادیں ہلادینے کے مترادف ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران پراسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہیں، اسرائیلی حملے ناقابل جواز اورقابل مذمت ہیں۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان ہونے والا مذاکرات کا اگلا دور منسوخ کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی عسکری حکام کا کہنا ہے کہ چند گھنٹوں میں ایران کی جانب سے سو سے زائد ڈرونز حملے ہوئے۔ اگلے چند گھنٹے ہمارے لیے اہم ہوں گے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے جنرل احمد وحیدی کو پاسدارانِ انقلاب کا سربراہ مقرر کر دیا۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ملک کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری بھی اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں اسرائیل کے منصوبوں کا پہلے سے علم تھا تاہم انھوں نے واضح کیا کہ امریکی فوج نے اس آپریشن میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ امریکی صدر نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا۔ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو بتایا کہ ’ایران کے پاس ایٹم بم نہیں ہو سکتا اور ہم مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی امید کر رہے ہیں۔‘
مکمل تفصیلات:
ایران اور اسرائیل نے ہفتے کی علی الصبح ایک دوسرے پر میزائلوں اور فضائی حملوں کا تبادلہ کیا۔ اسرائیل بھر میں، بشمول تل ابیب اور یروشلم، فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے، جس کے باعث شہری پناہ گاہوں کی طرف دوڑ پڑے، جبکہ ایرانی میزائلوں کی لگاتار لہریں آسمان پر نظر آئیں اور اسرائیلی دفاعی میزائل انہیں روکنے کے لیے فضا میں بلند ہو گئے۔
اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران کے دارالحکومت تہران پر حملہ کیا، جس سے شہر دھماکوں سے گونج اُٹھااور دعویٰ کیا کہ اس نے ایران کے جوہری اور فوجی مقامات کو نشانہ بنایا ہے، جس کے جواب میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر تقریباً 300 میزائل داغ دیے ہیں۔
عالمی جوہری توانائی ایجنسی نے ایران پر تنقید کی تھی کہ وہ ان کے معائنہ کاروں کے ساتھ مکمل تعاون نہیں کر رہا۔ اس کے جواب میں ایران نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایک نیا افزودگی مرکز قائم کرے گا اور کچھ مشینوں کو مزید جدید بنائے گا۔
اسرائیل پہلے ہی کئی بار کہہ چکا ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دے گا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جب تک خطرہ ختم نہیں ہو جاتا، ان کے حملے جاری رہیں گے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے میں متعدد کمانڈر اور سائنسدان شہید ہوئے، اسرائیل کو حملے کی سخت سزا ملے گی۔
ایرانی سپریم لیڈر نے ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح صہیونی ریاست نے ہماری سرزمین پر شیطانی اور خون آلود ہاتھوں سے ایک سنگین جرم کا ارتکاب کیا۔ دشمن نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اپنی فطرت کو پہلے سے زیادہ بے نقاب کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے ایران کی 3 ملٹری سائٹس پر حملے کیے، ان حملوں میں کئی اہم کمانڈرز اور سائنسدان شہید ہو چکے ہیں۔
سپریم لیڈر نے کہا کہ اسرائیل سزا کے لیے تیار رہے، ایران کی مسلح افواج دشمن کے اس حملے کا جواب دیں گی۔
ایرانی سرکاری ٹی وی نے کہا ہے کہ تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کو اسرائیل نے نشانہ بنایا۔
ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اور جوہری سائنسدان فریدعباسی اور محمد مہدی شہیدہوگئے۔
ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد کی بھی ان حملوں میں شہید ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بتایا کہ اسرائیل نے ایران پر یہ حملہ امریکا کو پیشگی اطلاع دیے بغیر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اس حملے میں شامل نہیں اور اس کی اولین ترجیح اپنے فوجیوں اور مفادات کی حفاظت ہے۔
امریکا نے ایران کو خبردار کیا کہ وہ امریکی اہلکاروں یا مفادات کو نقصان نہ پہنچائے۔
تہران کے رہائشی دھماکوں کی آواز سن کر نیند سے جاگ اٹھے۔ ایرانی سرکاری میڈیا نے بھی دھماکوں کی تصدیق کی ہے۔ ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے ملک نے ایران میں جوہری اور فوجی مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ یہ حملہ اسرائیل کی طرف سے کیا گیا ہے، اور اس کے بعد ایران کی طرف سے میزائل یا ڈرون حملوں کا خطرہ موجود ہے۔ انہوں نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
دونوں ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں تاکہ کسی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔
جس وقت تہران میں دھماکے ہو رہے تھے، اس وقت سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں کانگریس کے ارکان سے ملاقات کر رہے تھے۔
انہوں نے پہلے کہا تھا کہ وہ نیتن یاہو پر زور دے رہے ہیں کہ وہ فی الحال حملے سے باز رہیں کیونکہ امریکا ایران سے بات چیت کر رہا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جب تک کسی معاہدے کی امید باقی ہے، وہ نہیں چاہتے کہ ایسی کوئی کارروائی ہو جو حالات کو مزید خراب کر دے۔
ایران کے پاس جوہری معاہدے کا دوسرا موقع ہے: ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے معاہدے تک پہنچنے کا ‘دوسرا موقع’ ہے۔
اسرائیل کے ایران پر حالیہ فضائی حملوں کے بعد اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دو ماہ قبل میں نے ایران کو معاہدہ کرنے کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا، انہیں یہ کر لینا چاہیے تھا۔ آج 61 واں دن ہے، میں نے انھیں بتایا کہ کیا کرنا ہے، لیکن اب ان کے پاس دوسرا موقع ہے!
واضح رہے کہ ٹرمپ کے بیان سے کچھ ہی دیر قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا چھٹا دور عمان میں شروع ہونے والا ہے۔ یہ مذاکرات عالمی قوتوں کی کوششوں کا حصہ ہیں جن کا مقصد 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی یا اس سے ملتے جلتے کسی نئے معاہدے پر پیش رفت حاصل کرنا ہے۔
ایران پر اسرائیلی حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، سعودی عرب
سعودی عرب نے ایران پر اسرائیلی حملوں کو عالمی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ سعودی عرب برادر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کی صریح جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے، جو اس کی خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہیں۔
#Statement | The Kingdom of Saudi Arabia expresses its strong condemnation and denunciation of the blatant Israeli aggressions against the brotherly Islamic Republic of Iran, which undermine its sovereignty and security and constitute a clear violation of international laws and… pic.twitter.com/OYuWXwiE5y
— Foreign Ministry 🇸🇦 (@KSAmofaEN) June 13, 2025
سعودی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری اور (اقوام متحدہ کی) سلامتی کونسل پر اس جارحیت کو فوری طور پر روکنے کی ایک بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
مشکل وقت میں ایران کے عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی میں کھڑے ہیں، نواز شریف
سابق وزیرِاعظم و قائد مسلم لیگ (ن) میاں محمد نواز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشکل وقت میں ہم سب ایران کے عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی میں کھڑے ہیں۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر سابق وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ ہم ایران کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو اس کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ہم معصوم جانوں کے المناک نقصان پر گہرے دکھ کا شکار ہیں اور اس مشکل وقت میں ایران کے عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی میں کھڑے ہیں۔
اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کا جوہری پروگرام باقی ہے یا نہیں، کچھ کہنا ممکن نہیں، ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ کہنا ابھی ممکن نہیں کہ اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری اور فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد ایران کا جوہری پروگرام باقی بھی ہے یا مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیے گئے ٹیلی فونک انٹرویو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں جانتاکہ یہ ایران کے لیے ایک بہت شدید دھچکا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ امریکا جوہری مذاکرات کے اگلے دور میں اب بھی شامل ہے، جو اتوار کو عمان میں طے ہیں، تاہم ان کے مطابق یہ واضح نہیں کہ ایران فی الحال مذاکرات کے لیے تیار ہے یا نہیں۔
امریکی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کے لیے معاہدہ کرنے میں ابھی بھی دیر نہیں ہوئی۔”
اسرائیل کا اصفہان میں ایرانی جوہری پلانٹ کو تباہ کرنے کا دعویٰ
اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کے شہر اصفہان میں واقع ایک اہم جوہری تنصیب کو فضائی حملے میں تباہ کردیا ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے مطابق یہ وہ مقام تھا جہاں افزودہ یورینیم کو میٹالک شکل میں تبدیل کرنے کا عمل جاری تھا، جو کہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا ایک حساس مرحلہ سمجھا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ فضائی کارروائی میں میٹالک یورینیم تیاری کی سہولت، لیبارٹریز، اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا، تاکہ ایران کے جوہری پروگرام کو فیصلہ کن دھچکا دیا جا سکے۔
ایران نے یمن سے اسرائیل کی طرف ایک راکٹ داغا ہے، اسرائیلی افواج
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے کچھ دیر قبل اسرائیل کی جانب میزائل داغے ہیں اور اس کا دفاعی نظام خطرے کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے، عوام اگلی اطلاع تک محفوظ مقامات میں پناہ لے۔
عالمی نشریاتی بی بی سی نیوز کے مطابق اسرائیل کے سرکاری ریڈ الرٹ سسٹم نے کہا ہے کہ یروشلم کے فضائی دفاعی نظام کو کچھ ہی دیر قبل متحرک کیا گیا، جسے اب بند کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن سے اسرائیل کی طرف ایک راکٹ داغا گیا ہے اور اسے فضا میں نشانہ بنانے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ یروشلم ڈسٹرکٹ پولیس ان علاقوں کا پتہ لگانے اور چھان بین کے لیے تیار ہے جہاں ہتھیار گرے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی میزائلوں سے اسرائیل میں سات مقامات نشانہ بنے ہیں، جب کہ اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے میزائلوں کا دوسرا حملہ بھی ناکام کیا گیا ہے۔
وعدہ صادق 3: ‘اب اسرائیل میں کوئی محفوظ مقام نہیں ہو گا’
اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی میزائلوں سے اسرائیل میں سات مقامات نشانہ بنے ہیں، جب کہ اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے میزائلوں کا دوسرا حملہ بھی ناکام کیا گیا ہے۔
ایران نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں آپریشن “True Promise 3” باقاعدہ طور پر شروع کردیا ہے۔
ایرانی فورسز نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کا ایک ایف 35، دو ایف 16 طیارے تباہ کیے ہیں اور ایک اسرائیلی خاتون پائلٹ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
عالمی خبررساں ادارے رائٹرز نے مقبوضہ یروشلم میں متعدد دھماکوں کی تصدیق کردی ہے، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے جوابی کارروائی میں اسرائیل پر 300 سے زائد میزائل فائر کیے گئے۔
ایرانی حکام نے غیرملکی میڈیا کو تصدیق کی کہ ‘اب اسرائیل میں کوئی محفوظ مقام نہیں ہو گا اور ہمارا انتقام تکلیف دہ ہو گا۔’
اسرائیل کے حالیہ حملوں کا مقصد اسلامی حکومت کے جوہری و بیلسٹک میزائل کے خطرے کو ختم کرنا ہے، بنیامن نیتن یاہو
اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے اسرائیل کے ایران پر حالیہ حملوں کا مقصد اسلامی حکومت کے جوہری اور بیلسٹک میزائل کے خطرے کو ختم کرنا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی نیوز کے مطابق اپنے خطاب کے دوران بنیامن نتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایران کی قیادت کے خلاف ہے۔
انہوں نے اسرائیل کی طرف سے نشانہ بنائے جانے ایرانی اہداف کے متعلق بتایا، جن میں عسکری اور جوہری مقامات بھی شامل ہیں۔
ایران کو تنبیہ کرتے ہوئے اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ مزید حملے راستے پر ہیں، ایرانی حکومت نہیں جانتی کہ ان کا کس سے سامنا ہوا ہے یا ان پر کیا اثر پڑے گا۔
انہوں نے ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ کا موقع ہے کہ آپ کھڑے ہو جائیں اور اپنی آوازیں اٹھائیں۔ اسرائیل کا مقصد ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو ناکام بنانا ہے جسے وہ اسرائیل کے لیے ’خطرے‘ کے طور پر بیان کرتے ہیں۔
ایرانی عوام سے خطاب میں نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ ’جیسا کہ ہم اپنا مقصد حاصل کر رہے ہیں، ہم آپ کے لیے آپ کی آزادی کے حصول کا راستہ بھی ہموار کر رہے ہیں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’وقت آ گیا ہے کہ ایرانی عوام اپنے جھنڈے اور اس کی تاریخی میراث کے گرد متحد ہو کر شیطانی اور جابر حکومت سے آزادی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔‘
ایران کے اسرائیل پر جوابی حملے، اثرات عالمی منڈیوں تک پہنچ گئے
ایران کے اسرائیل پر جوابی حملے کے اثرات عالمی منڈیوں تک پہنچ گئے۔ امریکی میڈیا کے مطابق اسٹاک مارکیٹس میں شدید مندی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے بعد سرمایہ کاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ڈاؤ جونز انڈیکس میں 868 پوائنٹس یعنی تقریباً 2 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ نیسڈیک انڈیکس 1.2 فیصد گرا، جب کہ ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 1.1 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور ایران کے تازہ حملے کے بعد مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال نے سرمایہ کاروں کو محتاط کر دیا ہے، جس کے باعث بڑی تعداد میں سرمایہ مارکیٹ سے نکالا جا رہا ہے۔
شہباز شریف کا ایرانی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ: ‘پاکستان ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے’
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے آج شام اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان، اسرائیل کی بلا اشتعال اور بلاجواز جارحیت پر، حکومت ایران اور برادر عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔
انہوں نے ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، جو اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر صدر پیزشکیان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے اسرائیل کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی کو علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے بہادر فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ نسل کشی کی بلا روک ٹوک کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کی۔
شہباز شریف نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ رویے اور اس کے غیر قانونی اقدامات کے خاتمے کے لیے فوری اور قابل اعتبار اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے فروغ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور اس تناظر میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدر پیزشکیان نے اس مشکل وقت بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے ساتھ پاکستان کی حمایت اور یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔
انہوں نے وزیراعظم کو اسرائیل کے ساتھ بحران پر ایران کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مل جل کر کام کریں۔ دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
عمان کی ثالثی میں امریکا اور ایران کے درمیان ہونے والے مذاکرات منسوخ
عمان کی ثالثی میں امریکا اور ایران کے درمیان اتوار کو ہونے والے مذاکرات منسوخ کردیے گئے۔
عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی کا کہنا ہے کہ اتوار کو امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات نہیں ہوں گے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بدرالبوسیدی کا کہنا تھا کہ سفارت کاری اور بات چیت ہی پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایران کے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر امریکا کے ساتھ بات چیت جاری رکھنا بلاجواز ہو گا۔