📢 تازہ ترین اپ ڈیٹس
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے فون کال اور تعزیت پر مریم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا ہے اور پنجاب کی جانب سے خیبرپختونخوا کے عوام کے لیے مدد کی یقین دہانی پر بھی اظہارِ تشکر کیاہے۔
مریم نواز نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں پنجاب حکومت کے تمام وسائل خیبرپختونخوا حکومت اور عوام کے لیے دستیاب ہیں۔ اہل پنجاب اپنے خیبرپختونخوا کے بھائیوں اور بہنوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف کی جانب سے بھی شہادتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو ٹیلی فون کیا ہے اور خیبرپختونخوا میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ریسکیو ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے افراد کے لیے تعزیت کی اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو خیبرپختونخوا حکومت اور پی ڈی ایم اے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی ہدایت کی، انہوں نےکہاکہ خیبرپختونخوا میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں تعاون فراہم کرنے اور تمام وسائل بروئےکار لائے جائیں۔ خیبر پختونخوا حکومت کو خیمے، ادویات، اشیائے خورونوش اور دیگر امدادی سامان ترجیحی بنیادوں پر ٹرکوں کے ذریعے فوری بھیجا جائے۔ انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو خیبر پختونخوا حکومت سے امدادی سرگرمیوں کےلیے رابطے مربوط کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ بارشوں اور سیلابی صورت حال کے پیش نظر خیبر پختونخوا کو ترجیحی بنیادوں پر امدادی سامان ٹرکوں کے ذریعے بھیجنے کی ہدایت کردی ہے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کے جائزے کے لیے ہنگامی اجلاس ہوا۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے) کے چیئرمین نے وزیراعظم کو نقصانات، ریسکیو اور ریلیف آپریشن پر بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث متاثرہ اضلاع كے لیے مجموعی طور پر 50 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث متاثرہ ضلع بونیر کو 15 کروڑ، ضلع باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کو10، 10 کروڑ اور سوات كو پانچ كروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
این ڈی ایم اے نے بارشوں کے باعث نقصانات کا تازہ ترین ڈیٹا جاری کردیا ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارشوں اور سیلاب سے 185 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں 155 مرد، 13 خواتین اور 17 بچے شامل ہیں۔
وفاقی وزیرِاطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر اور کیبرپختونخوا میں امدادی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ وہ سیلابی صورتحال سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔ انہوں نے این ڈی ایم اے کا دورہ کرکے اقدامات کا جائزہ لیا ہے۔ مزید یہ کہ وزیرِاعظم ہاؤس میں خصوصی سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔
این ڈے اے حکام کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں 150 سے زائد اموات ہوچکی ہیں، جب کہ 18 زخمی ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں نو اموات ہوئی ہیں، جب کہ چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کل سوگ منانے کا اعلان کیا ہے،انہوں نے کہا ہے کہ شہدا کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردخاک کیا جائے گا ۔
ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہارکرتا ہوں، دکھ کی اس گھڑی میں جماعت اسلامی جاں بحق افراد کے ورثا کے ساتھ کھڑی ہے، الخدمت نے متاثرہ علاقوں میں کام شروع کردیا ہے، میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کو ہدایت کرتا ہوں وہ اپنے اپنے علاقوں میں متاثرین کی مدد کریں۔ حافظ نعیم الرحمان، امیر جماعت اسلامی پاکستان
مکمل تفصیلات:
خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں حالیہ بارشوں، بادل پھٹنے، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 200 سے زائد افراد جان سے گئے اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر کی تحصیل سلارزئی کے گاؤں جبراڑئی میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد آنے والے اچانک سیلاب میں کئی مکانات تباہ ہو گئے۔
ریسکیو 1122 کے ضلعی ایمرجنسی آفیسر امجد خان نے بتایا کہ مقامی افراد کی مدد سے 120 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ تین زخمیوں کو بچا لیا گیا ہے۔
بٹگرام اور نیل بند میں سیلابی ریلے سے 10 افراد جاں بحق ہوئے، جب کہ 18 افراد کی تلاش جاری ہے۔ لوئر دیر میں شدید بارش کے بعد مکان کی چھت گرنے سے نو افراد ملبے تلے دب گئے، جن میں سے پانچ کی لاشیں نکالی گئیں اور چار زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کے مطابق سب سے زیادہ اموات بونیر، باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ میں ہوئیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق ضلع باجوڑ کے سلارزئی علاقے میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے 21 افراد کی جان لے لی، جب کہ چھ افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
بٹگرام میں بھی بادل پھٹنے سے 15 افراد جان سے گئے، جبکہ مانسہرہ میں سیلابی ریلے نے 14 زندگیوں کو نگل لیا۔
بٹگرام کے نیل بند علاقے میں آسمانی بجلی گرنے سے پانچ مکان تباہ ہوئے، جس کے بعد آنے والے سیلاب میں کم از کم 10 افراد جان سے گئے اور 18 کی تلاش جاری ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر سلیم خان کے مطابق شملائی مندروالی کے مقام سے برآمد ہونے والی لاشوں کی شناخت جاری ہے اور ریسکیو ٹیمیں، پولیس اور مقامی رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں ایک کار سیلابی ریلے میں بہہ گئی، جس میں سوار چھ افراد میں سے چار کو زندہ بچا لیا گیا، جب کہ دو افراد جان سے گئے۔
لوئر دیر میں مکان کی چھت گرنے سے پانچ افراد ملبے تلے دب کر فوت ہو گئے اور دو زخمی ہوئے، سوات میں چار اموات ہوئیں۔
صوبائی حکومت نے بونیر میں ہنگامی حالت نافذ کر کے تمام متعلقہ اداروں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے امدادی کاموں میں شمولیت کی ہدایت جاری کی ہے۔
گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچائی۔ غذر کے گاؤں خلتی میں چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہوئے، جن میں سے چار کی لاشیں نکالی گئیں جبکہ دو تاحال لاپتہ ہیں۔
غذر کی وادی اشکومان میں ایک 70 سالہ شخص اور 13 سالہ لڑکی ہلاک ہوئے۔ دیامر میں بھی دو افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں مختلف واقعات میں آٹھ افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوئے ہیں۔ بیشتر دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی ہے، متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے دو دن کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔
نیلم رتی گلی میں پھنسے 500 سے زائد سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا جبکہ مزید لوگوں کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں ایک کار سیلابی ریلے میں بہہ گئی، جس سے دو افراد ہلاک اور چار کو بچا لیا گیا۔
سوات اور دیر لوئر میں حکام نے خبردار کیا ہے کہ دریاؤں میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے جو نشیبی علاقوں کو متاثر کر سکتی ہے۔
گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ اور مڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہیں بند ہیں۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مطابق جگلوٹ سکردو روڈ چار مقامات پر ٹریفک کے لیے بند ہو چکی ہے، جس سے آمدورفت معطل ہے۔