امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان سے امریکی اسلحہ واپس لینے کا اعلان کیا ہے جو افغانستان میں امریکا کے چھوڑے گئے فوجی سازو سامان پر مبنی ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان کو امداد دینے کے خلاف نہیں ہیں مگر طالبان سے امریکی اسلحہ واپس لینا ضروری ہے۔
ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا افغانستان کو ماہانہ 2.5 ارب ڈالر امداد فراہم کر رہا ہے لیکن طالبان کو امریکی اسلحہ اور گاڑیوں کے ساتھ پریڈ کرتے دیکھ کر ان کو شدید غصہ آتا ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ طالبان کے پاس اب امریکا سے بہتر اور جدید فوجی سازو سامان موجود ہے جس میں ٹینک، گاڑیاں، ہتھیار اور جدید ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ یہ اسلحہ طالبان نہ صرف اپنے استعمال کے لیے رکھے ہوئے ہیں بلکہ اس کو فروخت بھی کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اس معاملے پر سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور حکام سے درخواست کی کہ وہ طالبان سے امریکی اسلحہ کی واپسی کے لیے فوری اقدامات کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے امریکا کو اپنی فوجی طاقت کی حفاظت کرنا ہوگی۔
پینٹاگون کے مطابق افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی فوجی سازو سامان کی مجموعی مالیت 7 ارب ڈالر سے زائد ہے جس میں جدید ہتھیار، فوجی گاڑیاں اور طیارے شامل ہیں۔
ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی افغانستان سے امریکی فوجی سازو سامان کی واپسی پر زور دیتے رہے ہیں۔
یہ اعلان امریکا اور طالبان کے تعلقات میں ایک اور پیچیدہ موڑ کی علامت بن سکتا ہے جس کا اثر عالمی سیاست پر پڑ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں پولیو سے بچاؤ کی نئی ویکسینیشن مہم کا آغاز: 600,000 بچوں کی حفاظت کا عزم