April 18, 2025 11:40 am

English / Urdu

Follw Us on:

کسی بھی قیمت پر خونریزی کو مزید بڑھنے نہیں دیا جا سکتا، برطانوی وزیر اعظم

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
کسی بھی قیمت پر خونریزی کو مزید بڑھنے نہیں دیا جا سکتا، برطانوی وزیر اعظم

برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اتوار کے روز واضح طور پر کہا ہے کہ یوکرائن کے مستقبل کے حوالے سے کسی بھی قسم کی بات چیت میں یوکرائن کی شرکت لازمی ہے۔

اسٹارمر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب وہ اس ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے واشنگٹن جانے والے ہیں۔

اسٹارمر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “کسی بھی قیمت پر خونریزی کو مزید بڑھنے نہیں دیا جا سکتا اور سب سے زیادہ یہ یوکرائنی عوام چاہتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “یوکرائن کے لوگ جس تکلیف سے گزر چکے ہیں اور جو کچھ انھوں نے اپنی آزادی کے لیے لڑا ہے اس کے بعد کسی بھی بات چیت میں ان کی عدم شرکت ممکن نہیں۔ یوکرائن کے عوام کو ایک محفوظ اور مستحکم مستقبل کا حق ہے۔”

اس ملاقات کے دوران، اسٹارمر کا مقصد امریکی صدر ٹرمپ کو یہ قائل کرنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ کسی بھی معاہدے میں جلدبازی نہ کی جائے، اور یوکرائن کے حوالے سے یورپ کو اس عمل میں شامل رکھا جائے۔

فرانس کے صدر ‘ایمانوئل میکرون’ بھی اسی ہفتے ٹرمپ سے ملاقات کریں گے اور دونوں رہنما اس بات پر زور دینے کی کوشش کریں گے کہ یوکرائن کے ساتھ جاری تعاون میں کمی نہ آئے۔

جمعہ کے روز ٹرمپ نے فاکس نیوز پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ “اسٹارمر اور میکرون نے یوکرائن جنگ کے خاتمے کے لیے کچھ نہیں کیا۔”

تاہم اسٹارمر نے اتوار کو اس بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ “یوکرائن کے ساتھ یکجہتی صرف اخلاقی نہیں، بلکہ برطانیہ کے اپنے مفاد میں بھی ضروری ہے۔”

انھوں نے مزید کہا کہ “یورپ میں غیر مستحکم صورتحال ہمیشہ برطانیہ تک پہنچتی ہے اور یہ ایک نسل کا موقع ہے جسے ہم ضائع نہیں ہونے دے سکتے۔”

اسٹارمر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ برطانیہ امریکا کے اس مطالبے کی حمایت کرتا ہے کہ یورپ کو اپنی سیکیورٹی کی ذمہ داری زیادہ تر خود اٹھانی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ “ہمیں یوکرائن میں ممکنہ امن معاہدے کے بعد اپنے کردار کے لیے تیار رہنا ہوگا، اور ہمیں اپنی معیشت کو صنعتی پالیسی کے ذریعے نئے سرے سے ڈھالنا ہوگا تاکہ ہم یوکرائن، یورپ اور اپنی سیکیورٹی کا دفاع کر سکیں۔”

یہ بیان برطانیہ کے یوکرائن کے ساتھ گہرے تعلقات اور عالمی سطح پر اس کی جغرافیائی اور سیاسی حکمت عملی کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا غماز ہے۔

مزید پڑھیں: ‘طالبان کے پاس امریکی اسلحہ دیکھ کر شدید غصہ آتا ہے’ ٹرمپ کا افغان طالبان سے اسلحہ واپس لینے کا اعلان

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس