جماعت اسلامی کے زیر صدارت منصورہ لاہور میں مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں عوامی حقوق کے لیے جاری تحریک سمیت ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، جس میں حکومت خلاف احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے شوریٰ کے فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ رمضان المبارک کے بعد پہلے مرحلے میں مین شاہراہوں پر دھرنے دیں گے، پھر گورنر ہاؤس اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا، حکومت کے لئے پھر عوام کو ریلیف دینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لانگ مارچ کی کال دیں گے، پورے ملک سے قافلے نکلیں گے، کسان، مزدور، طلبا سمیت عوام کی بڑی تعداد اپنے حقوق کے لیے نکلیں گے،آئی پی پیز کے معاہدہ میں تبدیلی کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں مل رہا، عوام کو بجلی کے بلوں اور پیٹرول کی قیمت میں بڑا ریلیف ملنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں آئی ٹی کا انقلاب برپا کررہی ہے، لاکھوں بچوں بچیوں کو مفت آئی ٹی کورسز کروا کے انہیں روزگار کے قابل بنائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی بدترین صورتحال ہے، قبائلی علاقوں میں حالات زیادہ سنگین ہیں، بلوچستان میں ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں، ریاست جب خود آئین کو پامال کریں گی لوگ کیسے آئین پر عمل کریں گے۔