April 19, 2025 10:48 pm

English / Urdu

Follw Us on:

یورپ یوکرین میں دیرپا امن چاہتا ہے: فرانسیسی صدر کا ٹرمپ سے ملاقات میں موقف

حسیب احمد
حسیب احمد
یوکرین میں امن کے لئے یورپی افواج بھیجنے میں بظاہرکوئی مسئلہ نہیں(تصویر، گوگل)

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ فرانس اور یورپی ممالک یوکرین میں دیرپا امن چاہتے ہیں، جبکہ امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مذاکرت مثبت طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں، جنگ چند ہفتوں میں ختم ہو سکتی ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہائوس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کے موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں امن کے لئے یورپی افواج بھیجنے میں بظاہرکوئی مسئلہ نہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ یوکرینی صدرسے رواں ہفتے یا آئندہ ہفتے ملاقات کروں گا، کسی موقع پر روسی صدر سے بھی ملاقات کروں گا، مناسب وقت پر ماسکو جانے کے لیے تیار ہوں۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین کو اپنا علاقہ چھوڑنا چاہئے یا نہیں اسی سے متعلق دیکھیں گے، روسی صدر پیوٹن یورپی امن دستوں کو قبول کریں گے۔

دوسری جانب فرانسیسی صدر نے کہا کہ ہمارا مقصد یوکرین میں دیرپا امن قائم کرنا ہے، یوکرین کو سلامتی کی ضمانت دینے کے لیے تیار ہیں۔

فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ امن مشن میں یورپی فوجیوں کو شامل کر سکتے ہیں، یورپی افواج فرنٹ لائن پر نہیں ہوں گی، یورپی افواج کی یوکرین میں موجودگی ضمانت کے طور پر ہوگی۔

صدر ٹرمپ نے اس موقع پر مزید کہا کہ امریکہ نے یوکرین پر 350 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں اور یورپ نے بھی اس جنگ میں اپنی مدد کے لیے 100 ارب ڈالر کی رقم خرچ کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ رقم بہت بڑی ہے اور اس کا مقصد یوکرین میں امن قائم کرنا ہے۔

صدر ٹرمپ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یہ جنگ کبھی نہ ہوتی اگر وہ صدر ہوتے اور کہا کہ وہ اس جنگ کو انسانیت کی بنیاد پر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

 انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک وقت آئے گا جب یہ جنگ صرف یوکرین اور روس تک محدود نہیں رہے گی اور اس کا اثر پورے یورپ اور دنیا پر پڑے گا۔

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس