اسرائیلی فوج نے شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوبی علاقوں میں فضائی حملے کیے، جس کے نتیجے میں کم از کم دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
حملے میں فوجی تنصیبات اور حساس مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بیان میں دعویٰ کیا کہ شام کے جنوبی حصے میں عسکری تنصیبات اور فورسز کی موجودگی اسرائیل کے لیے خطرہ ہے، اسی لیے یہ حملے کیے گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا اور کسی بھی خطرے کو بروقت ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب، حماس نے اسرائیلی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں شامی خودمختاری پر کھلی جارحیت قرار دیا۔
فلسطینی گروپ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ حملے عرب اقوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے تسلسل کا حصہ ہیں، اور اس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب خطے میں پہلے ہی کشیدگی عروج پر ہے، اور شام کے خلاف اسرائیلی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ ان حملوں سے مشرق وسطیٰ میں جاری تنازع مزید شدت اختیار کر سکتا ہے، اور کسی بھی وقت خطے میں بڑے پیمانے پر تصادم ہو سکتا ہے۔