کیا آپ جانتے ہیں جب آپ پیدا ہوتے ہیں تو اسی وقت آپ کو 30 حقوق مل جاتے ہیں۔ پوری دنیا کے انسانوں کو 30 بنیادی حقوق اقوامِ متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ اعلامیے کی وجہ سے ملتے ہیں۔
یہ حقوق کیسے بنے اس کی ایک طویل تاریخ ہے۔مختلف تہذیبوں ، بادشاہوں، سلطنتوں اور مذاہب نے اپنے طور پر انسان کو سمجھا اور اس کی ضروریات کو دیکھتے ہوئےکچھ اصول ترتیب دیے۔ اقوامِ متحدہ نے 10 دسمبر 1948 کو حقوق کا عالمی اعلامیہ جاری کیا ۔ ایک لمبا سفر طے کر کے آج یہ 30 بنیادی حقوق کے شکل میں موجود ہیں جس کے لیے پوری دنیا کی این جی اوز اور حکومتیں کام کرتی ہیں۔
آئیے دیکھتے ہیں یہ حقوق کون کون سے ہیں :
- تمام انسان آزاد اور برابر پیدا ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہر فرد کو مساوی حقوق اور عزت حاصل ہے۔
- کسی بھی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔
- ہر انسان کو زندگی جینے، تحفظ حاصل کرنے اور آزادی کا بنیادی حق حاصل ہے۔
- کسی کو غلام نہیں بنایا جا سکتا، اور جبری مشقت ممنوع ہے۔
- کسی پر ظلم، تشدد، یا غیر انسانی سلوک نہیں کیا جا سکتا۔
- تمام افراد قانون کی نظر میں برابر ہیں۔
- ہر شخص کو قانون کا مساوی تحفظ حاصل ہے۔
- کسی کو بلا جواز گرفتار یا جلاوطن نہیں کیا جا سکتا۔
- ہر شخص کو آزاد اور غیر جانبدار عدالت میں مقدمہ لڑنے کا حق حاصل ہے۔
- کسی کی نجی زندگی میں بلاجواز مداخلت نہیں کی جا سکتی۔
- ہر فرد کو اپنی مرضی سے کسی ملک میں جانے اور واپس آنے کا حق حاصل ہے۔
- ظلم و ستم سے بچنے کے لیے کسی بھی ملک میں پناہ لینے کا حق حاصل ہے۔
- ہر فرد کو کسی نہ کسی ملک کی شہریت کا حق حاصل ہے۔
- بالغ مرد و عورت کو اپنی مرضی سے شادی کرنے اور خاندان بنانے کا حق حاصل ہے۔
- ہر شخص کو جائیداد رکھنے اور اس سے فائدہ اٹھانے کا حق حاصل ہے۔
- ہر شخص کو اپنی رائے ظاہر کرنے کی آزادی حاصل ہے۔
- ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے اور تبدیل کرنے کا حق حاصل ہے۔
- ہر فرد کو پرامن طریقے سے جمع ہونے اور تنظیم بنانے کا حق حاصل ہے۔
- ہر شخص کو حکومتی معاملات میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے۔
- ہر فرد کو صحت، روزگار، اور فلاحی سہولیات حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔
- ہر فرد کو روزگار کا حق حاصل ہے اور اسے منصفانہ تنخواہ دی جانی چاہیے۔
- ہر فرد کو معقول اوقات کار میں آرام کرنے کا اور چھٹی کا حق حاصل ہے۔
- ہر فرد کو خوراک، لباس، صحت، اور رہائش کی بنیادی سہولیات میسر ہونی چاہئیں۔
- ہر انسان کو تعلیم حاصل کرنے کا حق حاصل ہے، اور ابتدائی تعلیم مفت ہونی چاہیے۔
- ہر شخص کو ثقافتی سرگرمیوں میں شرکت اور سائنسی ترقی سے فائدہ اٹھانے کا حق حاصل ہے۔
- ہر فرد کو اپنے ادبی، سائنسی اور فنی تخلیقات کے تحفظ کا حق حاصل ہے۔
- ہر فرد کو ایسا سماج اور نظام ملنا چاہیے جو انصاف اور مساوات کو فروغ دے۔
- کسی کو بھی ان حقوق کے خلاف کام کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
- ہر شخص پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ دوسروں کے حقوق کا احترام کرے۔
- کسی بھی حکومت یا ادارے کو یہ اجازت نہیں کہ وہ ان حقوق کو ختم یا محدود کرے۔
یہ تمام حقوق دنیا کے ہر انسان کے لیے مساوی طور پر لاگو ہوتے ہیں اور ان کا تحفظ ضروری ہے تاکہ ایک منصفانہ اور پرامن معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔
اقوامِ متحدہ نے اس حقوق کی تمہید میں کہا ہے کہ یہ تمام حقوق آپس میں برابر ہیں۔ کوئی بھی حق دوسرے حق سے زیادہ اہم نہیں بلکہ تمام حقوق مساوی ہیں۔