سندھ کے وزیراعلیٰ ‘سید مراد علی شاہ’ نے ایک اقدام کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد خواتین کی معاشی خودمختاری کو فروغ دینا اور ان کی سفری آزادی کو یقینی بنانا ہے۔
وزیراعلیٰ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت خواتین کے لئے ایک ہزار پنک الیکٹرک موٹر سائیکلوں کی خریداری کرنے جا رہی ہے جو ان کی روزمرہ کی سواری کے لئے ایک جدید اور محفوظ حل فراہم کریں گی۔
یہ اقدام نہ صرف خواتین کو زیادہ آزادی دے گا بلکہ ان کی معاشی حیثیت کو مستحکم کرنے کے لئے بھی اہم ثابت ہوگا۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اس فیصلے کا اعلان وزیراعلیٰ ہاؤس میں کابینہ کے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا جس میں سندھ حکومت کے مختلف وزراء، مشیران اور دیگر اہم حکومتی عہدیداروں نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: مریم نواز حکومت کے منصوبے: نئی ترقی یا پرانی پالیسیوں کی ری برانڈنگ؟
وزیراعلیٰ نے اس پروجیکٹ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان موٹر سائیکلوں کا مقصد خواتین کی نقل و حرکت کو بہتر بنانا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ “خواتین کے لئے اس منصوبے کے تحت ایک ہزار الیکٹرک موٹر سائیکلیں فراہم کی جائیں گی۔ یہ موٹر سائیکلیں خواتین کو محفوظ، سستی اور ماحول دوست سواری فراہم کریں گی، جس سے ان کی روزمرہ کی زندگی میں آسانی آئے گی۔”
یہ موٹر سائیکلیں ایک شفاف بالٹنگ عمل کے ذریعے تقسیم کی جائیں گی، جس میں میڈیا کی موجودگی میں ہر درخواست گزار کا انتخاب کیا جائے گا۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام درخواست گزاروں کو برابر موقع ملے اور ان کی اہلیت کے مطابق ان کا انتخاب کیا جائے۔
کابینہ کے مطابق، یہ موٹر سائیکلیں صرف اُن خواتین کو دی جائیں گی جو سندھ کی مستقل رہائشی ہوں گی، دو پہیہ ڈرائیونگ لائسنس رکھتی ہوں اور یا تو طالبات ہوں یا پھر کام کرنے والی خواتین ہوں۔
اس کے علاوہ یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ موٹر سائیکل حاصل کرنے والی خواتین اسے سات سال تک فروخت نہیں کر سکیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ میں توسیع، نئے وزرا نے حلف اٹھا لیا
اس اقدام کا مقصد خواتین کو نہ صرف گھریلو کاموں میں آزادی فراہم کرنا ہے بلکہ انہیں ایک نئی طاقتور اور خودمختار شناخت دینا ہے۔ خاص طور پر، خواتین کو گاڑیوں یا عوامی ٹرانسپورٹ کے ذریعے سفر کرنے میں جو مشکلات پیش آتی ہیں تو ان کو کم کرنا اس منصوبے کا ایک اہم مقصد ہے۔
کابینہ نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں خواتین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو الیکٹرک موٹر سائیکلوں کو اپنے روزمرہ کے سفر کے لئے استعمال کر رہی ہیں۔ اس کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ موٹر سائیکلیں سستی، ماحول دوست اور کم دیکھ بھال کی ضرورت والی ہوتی ہیں، جو انہیں ایک مثالی انتخاب بناتی ہیں۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے کراچی شہر کے لئے مزید جدید ٹرانسپورٹ کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔
سندھ حکومت نے 50 عوامی ٹرانسپورٹ بسوں کی خریداری کی منظوری دی ہے، جن میں 15 ڈبل ڈیکر بسیں اور 35 الیکٹرک بسیں شامل ہوں گی۔ ان بسوں کا مقصد شہر کے ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید بنانا ہے تاکہ عوام کو بہتر سہولت فراہم کی جا سکے۔
ڈبل ڈیکر بسوں کو شاہراہ فیصل پر چلانے کا منصوبہ ہے، اور ان بسوں کے لیے 3 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ الیکٹرک بسوں کا منصوبہ بھی ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔
ضرور پڑھیں: بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں، صدر زرداری کا بلاول کے ساتھ پنجاب میں بیٹھنے کا اعلان
کابینہ اجلاس میں ایک اور اہم اعلان کیا گیا جس کے تحت سندھ حکومت نے کراچی کے لئے پانی کی فراہمی کے منصوبے “کے-IV” کو مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
اس منصوبے کے تحت، دریائے سندھ سے کراچی کو پانی کی فراہمی کو بڑھایا جائے گا، جس سے شہر کے پانی کے بحران میں کمی آئے گی۔
کابینہ نے “کے-IV” منصوبے کے لئے ایک اضافی 1,200 کیوسک پانی کی فراہمی کے لئے “گرٹر کراچی بلک سپلائی اسکیم” کے تحت کام شروع کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل سے کراچی کے پانی کے بحران میں بڑی کمی واقع ہو گی۔
کابینہ نے اس بات کی بھی منظوری دی کہ “کے-IV” منصوبے کے لئے 132 کے وی گرڈ اسٹیشن کی تعمیر کی جائے گی، جس پر 16.47 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔
اس منصوبے کے تحت، سندھ حکومت کی جانب سے 20 فیصد مشترکہ سرمایہ کاری کی جائے گی، جس کی رقم 3,295 ملین روپے ہوگی، جبکہ باقی 80 فیصد قرضہ یا مالی امداد کے ذریعے حاصل کیا جائے گا۔
سندھ کی حکومت کا یہ نیا قدم نہ صرف خواتین کی آزادی کو بڑھائے گا بلکہ کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں جدید ٹرانسپورٹ کے نظام کی بنیاد بھی رکھے گا۔
اس کے علاوہ “کے-IV” منصوبہ اور پانی کی فراہمی کے اقدامات سندھ میں پینے کے پانی کی فراہمی کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
یہ سب اقدامات سندھ کے ترقی کی سمت کو مزید بہتر بنانے کی جانب اہم قدم ہیں، اور ان کے اثرات صرف آج کے دن تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ یہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک مستحکم اور بہتر معاشرتی اور معاشی ڈھانچے کی بنیاد فراہم کریں گے۔