Follw Us on:

چیمپیئنز ٹرافی میں قومی ٹیم کی بدترین کارکردگی کی وجہ کیا تھی؟ سابق کپتان نے بتا دیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پاکستان کرکٹ ٹیم میں اب سینئرز کو خیرباد کہنا ہوگا۔ (فوٹو: گوگل)

معین خان نے کہا ہے کہ جب ٹی 20 ورلڈ کپ ہارے تھے تو چیئرمین پی سی بی سمیت سب نے سرجری کی بات کی تھی، مگر کچھ نہیں کیا گیا۔ ٹیم میں سینئرز کو خیرباد کہنا ہوگا، قومی ٹیم کو نئے خون کی ضرورت ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کپتان معین خان  کا کہنا تھا کہ محنت کیے بغیر جیت حاصل نہیں کی  جا سکتی، جو ٹیم محنت کر کے آتی ہے وہی جیتتی ہے۔

چیمپیئنز ٹرافی میں ہوئی بدترین شکست پر بات کرتے ہوئے سابق کپتان نے کہا کہ شکست کی بہت سی وجوہات ہیں،  بڑی وجہ یہ ہے کہ ٹیم کی سلیکشن درست انداز میں نہیں ہوئی اور جن پلیئرز کو موقع ملا، وہ توقعات پر پورا نہیں اتر سکے۔

معین خان نے کہا کہ جب ٹی 20 ورلڈ کپ ہارے تھے تو چیئرمین پی سی بی سمیت سب نے سرجری کی بات کی تھی لیکن کچھ نہیں ہوا۔ اس وقت بھی سرجری نہیں ہوئی، ہمیں مشکل فیصلے لینے پڑیں گے۔ اس وقت میرٹ کا فقدان ہے، تعلقات پر کرکٹ ہورہی ہے۔

ٹیم کی سلیکشن درست انداز میں نہیں ہوئی۔ (فوٹو: گوگل)

پی سی بی میں کرکٹرز کی جگہ نان ٹیکنیکل لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، جب محنت اور سنجیدہ کوشش نہیں کریں گے تو مشکلات سامنے آئیں گی۔ تجربہ کار لوگوں کو پی سی بی میں  ہونا چاہیے، من پسند اور مرضی کے لوگوں کو لانے کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔

سابق کپتان نے کہا کہ وزیراعظم کو کرکٹ میں ریفارم پر توجہ دینی ہوگی۔ پی ایس ایل میں کارکردگی کی بنیاد پر ون ڈے ٹیم بنا لی جاتی ہے، بی پی ایل میں کارکردگی بنیاد پر قومی ٹیم میں کھلاڑی شامل کر لیا جاتا ہے۔ اب کرکٹ میں نئے خون کو موقع ملنا چاہیے،ریجن کی سطح پر کرکٹ کو تقویت دینا ہوگی۔

معین خان نے کہا کہ پاکستان  ٹیم کو مضبوط بنانے کے لیے تلخ فیصلے کرنا ہوں گے، میرٹ پر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ کرکٹ میں بدقسمتی سے فیصلے پہلے ہو جاتے ہیں،پی سی بی میں ملازمت پہلے دے دی جاتی ہے اور اشتہار بعد میں آتا ہے۔ پی سی بی کا چیئرمین بھی ناظم نامزد ہوتا ہے ۔ گورننگ بورڈ نامزد چیئرمین کو ہی منتخب کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: کوہلی کی شاندار سنچری، انڈیا نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی

سٹار بلےباز بابر اعظم  کے حوالے سے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ بابر اچھا کھلاڑی ہے، مگر اسے خود کو تبدیل کرنا ہوگا، بابر کو اپنی سوچ اور رویے میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ ویراٹ کوہلی کی طرح خود کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

معین خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں اب سینئرز کو خیرباد کہنا ہوگا، قومی ٹیم کو نئے خون کی ضرورت ہے۔ چیئر مین پی سی بھی معاملات کا نوٹس لیں، پی سی بی سے بڑی بڑی تنخواہ لینے والے اس کے خلاف ہی باتیں کررہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس