کوئٹہ کے مرکزی علاقے جناح محمد روڈ پر جمعہ کے روز ہونے والے دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے ایک اہلکار سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق دھماکہ ایف سی کے قافلے کے قریب ہوا، جس سے پانچ دکانوں اور ایک ایف سی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔
گوالمنڈی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) انور علی نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکے کی نوعیت ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کی تھی، جس میں تقریباً 2 سے 3 کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ زخمیوں کو فوری طور پر کوئٹہ کے سول اسپتال اور اس کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا۔
صوبائی صحت محکمہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ٹراما سینٹر کے سربراہ ارباب کامران قاضی نے ایمرجنسی نافذ کر دی اور تمام طبی عملے کو فوری طور پر طلب کر لیا۔
صحت کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے تصدیق کی کہ ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے جبکہ دیگر تمام زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔
ایف سی اہلکار اور دیگر زخمیوں کی حالت کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں، اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ دہشت گردوں کی جانب سے کی گئی کارروائی ہو سکتی ہے، تاہم ابھی تک کسی گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری نہیں لی۔