Follw Us on:

آئی ایم ایف کا وفد کل پاکستان پہنچے گا، 7 ارب ڈالر پر مذاکرات کا آغاز

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
تکنیکی مذاکرات کے بعد پالیسی لیول مذاکرات کا آغاز ہو گیا (تصویر،گوگل)

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا 9 رکنی وفد کل 3 مارچ کو پاکستان پہنچ رہا ہے، جس کا مقصد 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے تحت اگلی قسط یعنی ایک ارب ڈالر پر مذاکرات کرنا ہے۔ یہ مذاکرات 14 مارچ تک جاری رہیں گے، اور اس دوران پاکستان کے معاشی مستقبل کے اہم فیصلے ہوں گے۔

آئی ایم ایف کے مشن کی قیادت ‘نیتھن پورٹر’ کریں گے، جو پاکستان میں اپنی ٹیم کے ہمراہ اقتصادی جائزہ لینے آئیں گے۔ اس جائزے کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ آیا پاکستان نے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی شرائط پر عمل کیا ہے یا نہیں۔ اس مشن کے دوران، تکنیکی اور پالیسی سطح پر دو مراحل میں مذاکرات ہوں گے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ان مذاکرات کے دوران پاکستان کو آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کے بارے میں تجاویز بھی ملیں گی۔

حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام اور کلائمٹ فنانسنگ پر مذاکرات کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، آئی ایم ایف وفد مختلف حکومتی اداروں کے ساتھ ملاقاتیں کرے گا، جن میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، اور پاور ڈویژن شامل ہیں۔

پاکستان نے اس اہم موقع پر اپنی پہلی ششماہی رپورٹ بھی آئی ایم ایف کے حوالے کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

اس رپورٹ میں پاکستان کی معیشت کی موجودہ حالت، قرضوں کی ادائیگی، اور مالیاتی استحکام پر تفصیل سے بات کی جائے گی۔

آئی ایم ایف وفد پاور ڈویژن اور نیپرا کے حکام سے بھی ملاقاتیں کرے گا تاکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے بات چیت کی جا سکے۔

نقد رقم کی کمی کی صورت میں پاکستان کو 1 ارب ڈالر کی اگلی قسط ملنے کی توقع ہے، جو ملک کی معاشی صورتحال کے لئے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تقریبا ایک ارب ڈالر کی کلائمٹ فنانسنگ کا بھی فیصلہ متوقع ہے جس سے پاکستان کے ماحولیاتی اقدامات کو فروغ ملے گا۔

پاکستانی حکومت کی طرف سے اس وقت قرض پروگرام کے تحت ہر شرط پر عمل درآمد کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے، اور آئی ایم ایف کی حمایت سے ملک کی معیشت کی بحالی کے امکانات روشن نظر آتے ہیں۔

تاہم، اس تمام عمل میں حکومت کی مالی پالیسیوں کی کامیابی اور آئی ایم ایف کے مطالبات پر عملدرآمد ہی اس مذاکرات کے کامیاب ہونے کا تعین کرے گا۔

یہ مذاکرات نہ صرف پاکستان کی معیشت کے مستقبل کے لیے اہم ہیں بلکہ عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی نے 220 غیر ضروری پوسٹیں ختم کر کے 1 ارب روپے بچا لیے

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس