پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل کمی دیکھنے کو ملی ہے، جس کے نتیجے میں فروری 2025 میں پاکستان کی صارف قیمت اشاریہ (CPI) مہنگائی کی شرح 1.5 فیصد تک پہنچ گئی، جو کہ گزشتہ نو سالوں میں سب سے کم سطح ہے۔
اس کمی نے ماہرین معیشت اور عوام دونوں کو چونکا دیا ہے، کیونکہ یہ اعداد و شمار کسی بھی معاشی بحران سے نکلنے کی جانب ایک مثبت اشارہ ہیں۔
پاکستانی معیشت کے اس زوال پذیر دور میں یہ کمی ایک امید کی کرن کے طور پر ابھری ہے، جس کا اثر عوام کی روزمرہ زندگی پر پڑ رہا ہے۔
فروری کے مہینے میں CPI کی شرح میں 1.51 فیصد کمی آئی ہے جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 23.1 فیصد کم ہے۔
اس کمی کو ماہرین “ڈس انفلیشن” (Disinflation) کا نام دے رہے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ مہنگائی کی شرح تو کم ہو رہی ہے مگر قیمتیں مکمل طور پر گر نہیں رہی۔
کراچی کی معروف بروکریج فرم، ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اس حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا کہ “پاکستان کا CPI فروری 2025 میں 1.5 فیصد کی سطح پر پہنچ گیا ہے، جو پچھلے 113 مہینوں میں سب سے کم ہے۔”
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کا ڈاکہ مارنے والے اپنی سزا بھگت رہے ہیں، عطا تارڑ
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ مہنگائی کی موجودہ سطح مارکیٹ کی توقعات سے کم ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ موجودہ مالی سال کے آٹھ مہینوں میں مہنگائی کی اوسط شرح 5.85 فیصد رہی، جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ 27.96 فیصد تھی۔
پاکستان بیورو آف شماریات (PBS) کے مطابق، فروری 2025 میں شہری اور دیہی علاقوں میں مختلف قیمتوں کی شرح میں فرق آیا ہے۔ شہری علاقوں میں خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کو ملا، جن میں دال مونگ (32.65 فیصد)، بیسن (28.97 فیصد)، دال چنا (25.40 فیصد)، آلو (22.88 فیصد)، تازہ پھل (21.55 فیصد) اور مکھن (21.12 فیصد) شامل ہیں۔
دیہی علاقوں میں بھی قیمتوں میں اضافہ ہوا، خاص طور پر بیسن (33.86 فیصد)، دال مونگ (32.16 فیصد) اور دال چنا (30.68 فیصد) کی قیمتوں میں بڑھوتری آئی۔
دیہی علاقوں میں غیر خوراکی اشیاء جیسے کہ موٹر گاڑیوں کے ٹیکس (126.61 فیصد)، تعلیم (24.49 فیصد) اور دندان سازی کی خدمات (19.53 فیصد) کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا۔
ضرور پڑھیں: سیف سٹی کا اقدام: شہری اپنی شکایات کی پیش رفت باآسانی ٹریک کریں، مگر کیسے
مہینے کے اعتبار سے، فروری 2025 میں شہری علاقوں میں تازہ پھلوں کی قیمتوں میں 14.99 فیصد، چینی کی قیمت میں 9.35 فیصد، مکھن کی قیمت میں 5.61 فیصد اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔
دیہی علاقوں میں بھی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا، خاص طور پر تازہ پھل (13.97 فیصد) اور چینی (9.73 فیصد) کی قیمتوں میں۔
وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے وزیراعظم شہباز شریف کا بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ “وزیراعظم نے مہنگائی میں ریکارڈ کمی کو خوش آئند قرار دیا ہے اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ اس کے اثرات عوام تک پہنچنے لگے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے ہدایات دی گئی ہیں کہ مہنگائی میں مزید کمی لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
اگرچہ مہنگائی کی شرح میں کمی ایک مثبت قدم ہے، مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت کی مکمل بحالی کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
پاکستانی عوام کی خریداری کی طاقت میں کمی، زرعی شعبے کی مشکلات اور عالمی اقتصادی بحران کے اثرات ابھی تک موجود ہیں۔ تاہم، موجودہ حکومتی اقدامات اور مہنگائی میں کمی، پاکستانی معیشت کے لیے ایک اہم اشارہ ہیں کہ بہتر دن آ سکتے ہیں۔
پاکستان میں فروری 2025 میں مہنگائی کی شرح میں ہونے والی کمی نے معاشی ماہرین اور عوام کو خوشی کی لہر دی ہے۔ اس کمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کچھ حد تک کامیاب ہو رہے ہیں، لیکن معیشت کی مکمل بحالی کے لیے ابھی اور کوششیں درکار ہوں گی۔
عوام کی امیدیں اسی بات پر جمی ہوئی ہیں کہ وزیراعظم کی ہدایات اور حکومت کے اقدامات ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنائیں گے اور مہنگائی کو مزید قابو میں لایا جائے گا۔