Follw Us on:

’افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے‘ حافظ نعیم الرحمان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کو فی الفور امن کے لیے بامعنی مذاکرات کرنا ہوں گے۔ (فوٹو: جماعتِ اسلامی پاکستان)

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان  دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک گئے جہاں انہوں نے جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامدالحق کی شہادت پر ان کے بھائی اور صاحبزادگان مولانا عثمان الحق، مولانا عبدالحق اور مولانا عرفان الحق سے اظہار تعزیت کیا ۔

جماعت اسلامی کے پی کی قیادت امیر صوبہ خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم، امیر صوبہ وسطی عبدالواسع اور امیر صوبہ شمالی عنایت اللہ خان بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھی۔

تعزیت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے مولانا حامد الحق شہید اور ان کے والد مولانا سمیع الحق شہید کی دینی و ملی خدمات کو خراج تحیسن پیش کیا اور دالعلوم حقانیہ کی دینی تعلیم و اشاعت کے میدان میں اہم کردار کی تحسین کی۔

انہوں نے ادارہ میں خودکش دھماکہ کو وفاقی و صوبائی حکومتوں اور سیکیورٹی اداروں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے اس کی فوری تحقیقات اور مجرموں اور منصوبہ سازوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: نماز جمعہ کے دوران جامعہ حقانیہ میں خودکش دھماکا، مولانا عبدالحق سمیت چھ نمازی شہید ہوگئے

حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ  ملک اور خصوصی طور پر کے پی میں امن عامہ کی صورتحال انتہائی نازک ہے۔ کے پی میں دینی تعلیم کے لیے وقف اہم اور تاریخی ادارے میں خودکش دھماکہ سے بذات خود اہم سوال پیدا ہوگیا ہے کہ سیکیورٹی کی صورتحال کس قدر خراب ہے۔

کے پی میں امن عامہ کی صورتحال انتہائی نازک ہے۔ (فوٹو: جماعتِ اسلامی پاکستان)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کو فی الفور امن کے لیے بامعنی مذاکرات کرنا ہوں گے، دونوں ممالک کی آپسی لڑائی سے دونوں ممالک کے عوام کا نقصان اور دشمنوں کا فائدہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی صورت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس