Follw Us on:

لندن میں انڈین پرچم کی بے حرمتی: انڈیا کا برطانوی حکومت سے سخت ردعمل کا اظہار

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
لندن میں انڈین پرچم کی بے حرمتی: انڈیا کا برطانوی حکومت سے سخت ردعمل کا اظہار

لندن میں انڈیا کے وزیر خارجہ ڈاکٹر’سبھرا مینیم جے شنکر’ کے دورے کے دوران ایک احتجاجی نے سیکیورٹی کو توڑ کر ان کی گاڑی کے سامنے آ کر انڈین پرچم کو پھاڑ دیا جس پر انڈیا نے برطانیہ کی حکومت سے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔

انڈیا کی وزارت خارجہ نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ توقع کرتا ہے کہ برطانیہ اپنے “سفارتی فرائض” کو پورا کرے گا۔

یہ واقعہ بدھ کے روز لندن کے معروف تھنک ٹینک “چیتھم ہاؤس” میں پیش آیا، جہاں وزیر خارجہ جے شنکر خطاب کر رہے تھے۔ ویڈیوز جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں ہیں ان میں ایک چھوٹے گروپ کو سکھ علیحدگی پسند تحریک “خالصتان” کے پرچم لہراتے ہوئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

اسی دوران، ایک احتجاجی نے پولیس کے حصار کو توڑتے ہوئے جے شنکر کی گاڑی کے سامنے انڈین پرچم کو پھاڑ دیا۔ تاہم، پولیس فوراً حرکت میں آئی اور اس شخص کو گرفتار کر لیا۔

انڈیا کے وزارت خارجہ کے ترجمان ‘رندھیر جیسوال’ نے ایک بیان میں کہا کہ “ہم جمہوری آزادیوں کا غلط استعمال کرنے والے عناصر کی مذمت کرتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ میزبان حکومت ایسے حالات میں اپنے تمام سفارتی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر ادا کرے گی۔”

یہ بھی پڑھیں: ’دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری پاکستانی اور امریکی حکام کے تعاون سے ممکن ہوئی‘ امریکی وزیر دفاع

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب جے شنکر برطانیہ اور آئرلینڈ کے اپنے چھ روزہ دورے پر تھے۔ وزیر خارجہ کے اس دورے کو دونوں ممالک کے ساتھ انڈیا کے تعلقات میں اہمیت حاصل ہے۔

انڈیا میں ‘خالصتان’ تحریک جو سکھوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کے قیام کی حمایت کرتی ہے، یہ تحریک انڈیا کے لیے ایک بڑا سلامتی خطرہ ہے اور اس تحریک کو انڈیا دہشت گردی سے جوڑتا ہے۔

اس تحریک کے حامی برطانیہ اور کینیڈا میں بھی فعال ہیں جہاں اس کے حامی انڈین حکومت کے خلاف احتجاج کرتے رہتے ہیں۔

یاد رہے کہ اپریل 2023 میں انڈیا نے برطانیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خالصتان تحریک کے برطانیہ میں موجود حمایتیوں پر نظر رکھے جب لندن میں انڈین سفارتخانے کی عمارت سے انڈین پرچم ہٹا دیا گیا تھا۔

انڈیا نے اس واقعے کے بعد ایک بار پھر برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں موجود خالصتان حامیوں پر کڑی نگرانی رکھے اور اس نوعیت کے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔

اس سیکیورٹی کی خلاف ورزی نے انڈیا اور برطانیہ کے تعلقات کو ایک نئی پیچیدگی میں ڈال دیا ہے اور اس معاملے پر عالمی سطح پر بھی شدید ردعمل آ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کی سیاست میں بے چینی: ناہید اسلام کا آئندہ انتخابات کے بارے میں خبردار

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس