Follw Us on:

سابق وزیرِاعلیٰ کا ’زندہ بیٹا‘ سرکاری ریکارڈ میں ’مردہ‘ قرار

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ہائیکورٹ سکھر میں من پسند لوگوں کو بھرتی کرنے سے متعلق کیس چل رہا ہے۔ (فوٹو: گوگل)

سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے زندہ بیٹے کو سرکاری ریکارڈ میں مردہ قرار دے دیا گیا۔

نجی نشریاتی ادارے بول نیوز کے مطابق خیرپور میں ایک حیرت انگیز واقعہ سامنے آیا ہے، جس میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے زندہ بیٹے ڈاکٹر سید لیاقت علی شاہ کو سرکاری ریکارڈ میں مردہ قرار دے دیا گیا۔

ڈاکٹر سید لیاقت علی شاہ خیرپور کے سرکاری آنکھوں کے اسپتال (SIOVS) کے کنٹریکٹ پر انچارج ہیں اور سابقہ دور میں محکمہ صحت میں 161 سے زائد ملازمین کی بھرتی کی تھی۔

محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران نے ان کے حوالے سے ایک انفرادی کیس کے سلسلے میں رپورٹ ایڈشنل رجسٹرار کے ذریعے عدالت میں پیش کی جس میں ڈاکٹر سید لیاقت علی شاہ کو مردہ قرار دیا گیا۔

یہ انکشاف سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے سامنے آیا جس نے اس معاملے کی انکوائری رپورٹ طلب کی ہے جب کہ سیکرٹری صحت، ڈائریکٹر جنرل صحت اور ایڈیشنل سیکریٹری صحت کی جانب سے اس رپورٹ کی تصدیق کی گئی۔

عدالت نے اس سنگین غلطی کی تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کا بھی عندیہ دیا ہے۔

واضح رہے کہ ہائیکورٹ سکھر میں من پسند لوگوں کو بھرتی کرنے سے متعلق کیس چل رہا ہے۔ ڈاکٹر سید لیاقت علی شاہ نے بطور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر محکمہ صحت میں 161 سے زائد ملازمین کو بھرتی کیا تھا، جب کہ دیگر ملازمین کے کیسز عدالت میں چل رہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس