اپریل 7, 2025 2:44 شام

English / Urdu

Follw Us on:

سولر صارفین گرڈ بجلی استعمال کرنے والوں پر اضافی 159 ارب کا بوجھ بن گئے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
سولر کنکشنز کی مجموعی صلاحیت 12377 میگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے(تصویر، گوگل)

نیٹ میٹرنگ کے ذریعے چھتوں پر سولر پینلز لگانے والے صارفین نے گرڈ پر انحصار کرنے والے صارفین پر 159 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا ہے، جس کی وجہ سے ان صارفین کے ٹیرف میں فی یونٹ 1.5 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بات پاور ڈویژن کے تازہ اعداد و شمار میں سامنے آئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کی سہولت سے فائدہ اٹھانے والے امیر طبقے کی وجہ سے وہ صارفین جو صرف گرڈ بجلی پر انحصار کرتے ہیں، اضافی مالی بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق، غریب صارفین 159 ارب روپے کی سبسڈی امیر صارفین کو دے رہے ہیں، کیونکہ انہیں اپنے بجلی کے بلوں میں فی یونٹ 1.50 روپے اضافی ٹیرف ادا کرنا پڑ رہا ہے۔

نیٹ میٹرنگ کے صارفین گرڈ اسٹوریج کے اخراجات اور پاور پلانٹس کی استعداد کے اخراجات ادا نہیں کر رہے، جو اضافی سولر پینلز کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔

اس وقت نیٹ میٹرنگ کے تحت چھتوں پر سولر پینلز لگانے والے صارفین کی تعداد 2 لاکھ 83 ہزار تک پہنچ چکی ہے، جو اکتوبر 2024 میں 2 لاکھ 26 ہزار 440 تھی۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف چار ماہ میں 800 میگاواٹ اضافی سولر سسٹمز میں شامل ہوئے ہیں، جس سے ان صارفین پر مزید بوجھ بڑھا ہے جو صرف گرڈ بجلی پر انحصار کر رہے ہیں۔

پاور ڈویژن کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پر نئی پالیسی متعارف نہیں کی گئی تو نیٹ میٹرنگ پالیسی کی وجہ سے اگلے 10 سالوں میں سسٹم پر پڑنے والا مالی بوجھ 503 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے، جو غریب صارفین پر براہ راست منتقل ہو گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے اس پالیسی کی خامیوں کی نشاندہی اعلیٰ حکام تک پہنچا دی ہے، مگر حکومت سیاسی وجوہات کی بنا پر اس میں تبدیلیاں لانے سے گریز کر رہی ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق، پاکستان کے 8 بڑے شہروں کے پوش علاقوں میں رہنے والا امیر طبقہ سولر ٹیکنالوجی کی کم قیمتوں سے فائدہ اٹھا کر اپنے بجلی کے بلوں میں 35 فیصد کمی لے آیا ہے۔

تاہم اس کے نتیجے میں 103 ارب روپے کا اضافی بوجھ ان صارفین پر پڑا ہے جو سولر نیٹ میٹرنگ کا استعمال نہیں کرتے۔

2021 میں نیٹ میٹرنگ کے ذریعے سولر کنکشنز کی مجموعی پیداوار 321 میگاواٹ تھی، جو 2024 تک بڑھ کر 3277 میگاواٹ ہو گئی ہے۔

سرکاری دستاویزات میں یہ بھی پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2034 تک نیٹ میٹرنگ کے ذریعے سولر کنکشنز کی مجموعی صلاحیت 12377 میگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے۔

  حکومت اب نیٹ میٹرنگ کے صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 27 روپے فی یونٹ سے کم کر کے 8 سے 9 روپے فی یونٹ کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس