Follw Us on:

پنجاب میں سکیورٹی ہائی الرٹ، سرچ آپریشنز جاری، مگر کیوں؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کیے گئے، جن میں 38 اشتہاری مجرم اور 123 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ (فوٹو: پنجاب پولیس)

پنجاب پولیس نے ملک میں حالیہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر صوبے بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دیا، پنجاب کے مختلف اضلاع میں کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے سرچ اینڈ سویپ آپریشنز اور موک ایکسرسائزز جاری ہیں۔

پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق رمضان المبارک کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے صوبے بھر میں ہائی الرٹ کیا گیا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر مستعد ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

ڈی جی خان میں پنجاب پولیس نے دہشت گردوں کا بڑا حملہ ناکام بنا دیا ہے، پولیس کے مطابق 20 سے 25 دہشت گرد راکٹ لانچرز اور جدید اسلحے سے لیس ہو کر سرحدی چوکی لکھانی پر حملہ آور ہوئے، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ پسپا کر دیا۔

پنجاب پولیس نے دہشت گردوں کا بڑا حملہ ناکام بنا دیا ہے۔ (فوٹو: پنجاب پولیس)

پولیس حکام کے مطابق یہ حملہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں دوسرا، جب کہ رواں ہفتے میں تیسرا بڑا حملہ تھا۔ دہشت گردوں کے خلاف سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پولیس کے جوان سینہ تان کر دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہے ہیں اور دشمن کو ان کے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں کے بعد پنجاب میں ہائی الرٹ کیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں شدت پسندوں نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا، جس میں چار اہلکار شہید اور تین زخمی ہو گئے۔

پنجاب پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کی ایک بڑی وجہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی وارداتیں ہیں۔

پنجاب بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 436 سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کیے گئے، جن میں 38 اشتہاری مجرم اور 123 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

38 اشتہاری مجرم اور 123 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ (فوٹو: پنجاب پولیس)

پولیس کے مطابق آپریشنز کے دوران 2 کلاشنکوف، 12 بندوقیں، 20 ہینڈ گنز اور سینکڑوں کی تعداد میں گولیاں برآمد کی گئیں، جنہیں ممکنہ طور پر تخریبی کارروائیوں میں استعمال کیا جانا تھا۔ علاوہ ازیں 43 کلوگرام چرس، 2 کلو ہیروئن اور 560 گرام آئس بھی پکڑی گئی ہے۔

رمضان المبارک کے دوران سیکیورٹی کے پیش نظر صوبے بھر میں مسیحی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔ پنجاب پولیس کے افسران خود فیلڈ میں جا کر سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

مزید پڑھیں: ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، تین دہشت گرد ہلاک

پنجاب پولیس، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD)، اسپیشل برانچ، ایلیٹ فورس اور ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے مشترکہ موک ایکسرسائزز کیں، جن کا مقصد حساس مقامات کی سیکیورٹی مزید بہتر بنانا ہے۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس ملک و قوم کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گی۔ سرچ اینڈ سویپ آپریشنز، موک ایکسرسائزز اور دیگر انسدادی کارروائیاں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی تاکہ صوبے میں امن و امان قائم رہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس