Follw Us on:

گوادر ایئرپورٹ سے متعلق پروپیگنڈہ بے نقاب ہو گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
گوادر ایئرپورٹ خالی پڑا ہے۔ (فوٹو: گوگل)

عالمی میڈیا کی جانب سے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے خلاف منظم پروپیگنڈا مہم بےنقاب ہو گئی، جس میں چین کے تعاون سے بننے والے اس اہم منصوبے کو ناکام ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی، مگر مقامی میڈیا کی تحقیقات نے اس بے بنیاد دعوے کو غلط ثابت کر دیا۔

مغربی میڈیا، خاص طور پر امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (AP) نے “No Passengers, No Planes, No Benefits” کی شہ سرخی کے ساتھ دعویٰ کیا کہ گوادر ایئرپورٹ خالی پڑا ہے، جہاں نہ طیارے ہیں، نہ مسافر، اور نہ ہی کوئی سہولتیں موجود ہیں۔ حیران کن طور پر انڈین میڈیا نے بغیر کسی تحقیق کے اس خبر کو جوں کا توں شائع کر دیا اور اس کے بعد مغربی اور یورپی ویب سائٹس پر بھی یہی خبر کاپی پیسٹ ہوتی رہی۔

نجی نشریاتی ادارے اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے حقائق جاننے کے لیے گوادر ایئرپورٹ کا دورہ کیا اور عالمی میڈیا کے جھوٹے دعوؤں کی حقیقت کھول کر رکھ دی۔ نجی ادارے کے مطابق ایئرپورٹ پر مسافروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی، جن میں کاروباری افراد، طلبہ اور بیرون ملک جانے والے ملازمین شامل تھے۔

ایئرپورٹ پر مسافروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ (فوٹو: گوگل)

 

واضح رہے کہ 20 جنوری 2025 سے 26 فروری 2025 کے دوران گوادر ایئرپورٹ سے 42 پروازیں آپریٹ ہوئیں، جو ہفتے میں تین دن چلائی گئیں۔

گوادر سے کراچی جانے والی 14 پروازوں میں 542 مسافروں نے سفر کیا، جبکہ کراچی سے گوادر آنے والی 14 پروازوں میں 493 مسافر پہنچے۔

گوادر سے مسقط جانے والی 7 پروازوں میں 299 مسافر روانہ ہوئے، جبکہ مسقط سے گوادر آنے والی 7 پروازوں میں 203 مسافروں نے سفر کیا۔

اسی طرح مجموعی طور پر 1,537 مسافروں نے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے استفادہ کیا، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایئرپورٹ مکمل طور پر فعال ہے اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں سکیورٹی ہائی الرٹ، سرچ آپریشنز جاری، مگر کیوں؟

واضح رہے کہ سی پیک کا یہ اہم ترین منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی تجارتی اور اسٹریٹجک ترقی کے لیے بھی انتہائی اہم ہے، اور اس کے خلاف ہونے والا پروپیگنڈا حقیقت کے برعکس ثابت ہو چکا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس