Follw Us on:

جنگ کے بعد غزہ میں پانی کی کمی کا بحران سنگین سطح تک پہنچ گیا، یونیسیف

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

غزہ میں پانی کی شدید کمی نے علاقے کو بحران کی حالت میں مبتلا کر دیا ہے جہاں صرف 10 میں سے ایک شخص کو صاف پینے کا پانی میسر ہے۔

یونیسف نے اس صورتحال کو مشکل قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس بحران میں مزید شدت آئی ہے خاص طور پر جب اتوار کے روز اسرائیل کی جانب سے علاقے کی بجلی کی فراہمی میں کمی کی گئی جس سے اہم پانی کی صفائی کے پلانٹس بند ہو گئے ہیں۔

یونیسف کے نمائندے ‘روزالیا بولن’ نے کہا کہ نومبر میں جن 600,000 افراد کو پانی کی فراہمی دوبارہ بحال ہوئی تھی وہ اب ایک بار پھر پانی سے محروم ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ “یہ ہزاروں خاندانوں اور بچوں کے لیے بہت ضروری ہے کہ ان کی یہ رسائی دوبارہ بحال ہو تاکہ وہ زندگی کی بنیادی ضرورت حاصل کر سکیں۔”

اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کا اندازہ ہے کہ غزہ میں 1.8 ملین افراد کو پانی، صفائی اور حفظان صحت کی فوری امداد کی ضرورت ہے جن میں سے آدھے سے زیادہ بچے ہیں۔

اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی UNRWA کے چیف، فلپ لازارینی نے اس صورتحال کو 2023 کے اکتوبر میں جنگ کے آغاز جیسی حالت سے تشبیہ دی ہے۔

دوسری جانب، مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے تین افراد کے مارے جانے اور 35 افراد کی گرفتاری کی اطلاع دی ہے۔

فوجی بیان کے مطابق یہ آپریشن رات بھر جاری رہا اور دوران کارروائی اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ اس کے علاوہ ایک گرفتار مشتبہ شخص نے فوجیوں کو ایک ایسا مقام دکھایا جہاں بم نصب کیا گیا تھا، تاہم اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بم ناکارہ بنا لیا گیا۔

غزہ اور مغربی کنارے میں جاری یہ کشیدگی عالمی سطح پر شدید تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے جہاں انسانی بحران بڑھ رہا ہے اور دونوں طرف کے عوام شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: انڈیا میں سائبر فراڈ کے کیسز میں چار گنا اضافہ، مالی نقصان 20 ملین ڈالر تک پہنچا

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس