Follw Us on:

ریاست کا کردار ماں کی طرح ہونا چاہیے اور قیدیوں کے بچوں کو تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، وزیرِ تعلیم سندھ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
اونر شپ ریاست سے شروع ہوتی ہے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

وزیر تعلیم سردار علی شاہ کا کہنا ہے کہ اونر شپ ریاست سے شروع ہوتی ہے، ریاست کا کردار ماں کی طرح ہونا چاہیے اور قیدیوں کے بچوں کو تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

سندھ حکومت نے سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے پاکستان کے پہلے خصوصی تعلیمی منصوبے کا آغاز کر دیا، کراچی سینٹرل جیل میں منعقدہ تقریب میں وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ اور وزیر جیل خانہ جات حسن علی زرداری نے شرکت کی۔ اس پروگرام کو محکمہ تعلیم سندھ، محکمہ جیل خانہ جات اور پیغام پاکستان کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت سندھ کی جیلوں میں قید 4684 سزا یافتہ قیدیوں کے بچوں کو پرائمری سے لے کر یونیورسٹی تک تعلیم حاصل کرنے میں مدد دی جائے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے کہا کہ ریاست کا کردار ماں کی طرح ہونا چاہیے اور قیدیوں کے بچوں کو تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان بچوں کا کوئی قصور نہیں، اگر انہیں تعلیم سے محروم رکھا گیا تو یہ ان کے ساتھ سب سے بڑی ناانصافی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ نے اس معاملے میں پہل کی ہے اور قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے یہ دنیا کا پہلا ماڈل ہوگا۔

واضح رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے پہلے مرحلے میں 100 بچوں کو اسکول میں داخلے کے لیٹرز جاری کر دیے گئے ہیں، جب کہ 2638 بچوں کا ڈیٹا بھی جمع کر لیا گیا ہے، جنہیں خاندان کی مشاورت سے اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں داخلہ دیا جائے گا۔ قیدیوں کے بچے سرکاری یا نجی اسکولوں اور یونیورسٹیوں کا انتخاب اپنی مرضی سے کر سکیں گے اور حکومت ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔

قیدیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے یہ دنیا کا پہلا ماڈل ہوگا۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

وزیر جیل خانہ جات حسن علی زرداری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیدی کے گھر والے بھی کفیل نہ ہونے کے باعث قیدی جیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ ہمیں سندھ میں جیلوں کا تاثر اصلاح گھر کے طور پر منوانا ہے اور قیدیوں کے بچوں کی تعلیم میں مدد کرنے سے ان کے پورے خاندان کو اصلاح کے عمل میں شامل کیا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے مرد و خواتین قیدیوں کے بچوں کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ بچوں کی جیل میں قید کم عمر قیدیوں کی تعلیم اور ہنر سیکھنے میں بھی مدد کی جائے گی۔

تقریب میں پیغام پاکستان کے آرگنائزر پروفیسر محمد معراج صدیقی نے کہا کہ قیدیوں کے بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے تین بڑے منصوبے تجویز کیے گئے ہیں، جن کے تحت پرائمری سے یونیورسٹی تک تعلیم اور ہنری تربیت دی جائے گی، قیدیوں کے بچوں کو کاروبار شروع کرنے کے لیے 5 لاکھ روپے تک کی مالی مدد دی جائے گی اور سزا یافتہ قیدیوں کے خاندان کو ماہانہ 12 ہزار روپے تک کی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ جرائم پیشہ افراد ان بچوں کی مجبوری کا فائدہ نہ اٹھا سکیں۔

واضح رہے کہ اس وقت سندھ کی جیلوں میں 24 ہزار قیدی موجود ہیں، جن میں سے 4102 سزا یافتہ اور 582 سزائے موت کے قیدی ہیں۔ تقریب میں موجود قیدیوں نے اس اقدام کو سراہا۔

مزید پڑھیں: معاشی استحکام پہلا زینہ، ترقی کا سفر شروع ہو چکا ہے، وزیرِاعظم شہباز شریف

ایک قیدی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج اس کے لیے خوشی اور اطمینان کا دن ہے، کیونکہ اس کی غیر موجودگی میں اس کے بچے اسکول جا سکیں گے اور تعلیم حاصل کر کے برائیوں سے بچ سکیں گے۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ جب سزا مکمل کر کے اپنے گھر واپس جائے گا، تو وہ پڑھے لکھے بچوں کا والد کہلائے گا۔ سندھ حکومت کے اس تاریخی اقدام کو ایک نئی روایت اور معاشرتی اصلاح کے لیے بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس