Follw Us on:

معجزہ یا پھر کچھ اور؟ جعفر ایکسپریس کا ڈرائیور زندہ بچ گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
اپنی خیریت سے آگاہ کر رہے ہیں۔ (فوٹو: ایکسپریس)

بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملے کا نشانہ بننے والی جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور کی بخیریت ویڈیو سامنے آگئی۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈرائیور کسی سے بات کر رہے ہیں اور اپنی خیریت سے آگاہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے کرم کیا ہے۔

اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور حملے میں زخمی ہوگئے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے، تاہم اب ان کی خیریت کی تصدیق ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بھی مکمل کرلیا ہے اور تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرالیا گیا، تاہم افسوسناک طور پر آپریشن سے قبل 21 مسافر شہید ہوگئے۔

عالمی خبررساں ادارے اردو نیوز کے مطابق جعفر ایکسپریس چلانے والے امجد یاسین کا آبائی تعلق پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں سے ہے۔ تاہم وہ 1974 میں کوئٹہ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی طور پر عسکریت پسندوں کی جانب سے انہیں قتل کرنے کی خبر موصول ہوئی تھی، مگر اب تصدیق ہوگئی ہے کہ وہ زندہ ہیں۔

امجد کے والدین پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں چھانگا مانگا چک 17 سے تعلق رکھتے تھے، ان کا پورا خاندان اسی علاقے میں مقیم ہے۔ امجد یاسین کے دو بھائی عامر یاسین اور ارشد یاسین بھی کوئٹہ میں رہتے ہیں، جب کہ ان کی دو بہنیں بھی ہیں۔ ارشد یاسین بھی ریلوے میں ملازمت کرتے ہیں، ابھی چند سال قبل تک وہ کوئٹہ میں ملازمت کرتے تھے، جس کے بعد ان کا تبادلہ پنجاب ہوگیا۔

خیال رہے کہ منگل کو چونیاں میں امجد یاسین کے پھوپھو کو دفنائے تین گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ خاندان والوں کو جعفر ایکسپریس پر حملے کی خبر موصول ہوئی، یہ خبر خاندان والوں کے لیے ناقابلِ برداشت تھی، مگر اب اللہ کا شکر ہے کہ وہ صحیح سلامت ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس