وزیر دفاع نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گرد حملے سے متعلق غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں،اس المناک واقع پر بھی سیاست کی جا رہی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نےاس المناک واقعے کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے اور گمراہ کن بیانیہ بنا کر قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب سیکیورٹی فورسز نے دو روزہ آپریشن کے بعد ان دہشت گردوں کو ہلاک کیا جنہوں نے جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنا لیا تھا۔
آپریشن کے بعد، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ اس دوران 21 یرغمالیوں کو دہشت گردوں نے شہید کر دیا، تاہم فوج کے حتمی ریسکیو آپریشن میں کسی شہری کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ خواجہ آصف نے اس حملے میں معصوم جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو واقعے کی غلط تشریح کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے یہ جھوٹا دعویٰ کیا کہ دہشت گردوں نے یرغمالیوں کو خود چھوڑ دیا تھا، جبکہ حقیقت میں فوج نے انہیں بچانے کے لیے قربانیاں دیں۔ انہوں نے بیرون ملک مقیم پی ٹی آئی رہنماؤں پر الزام عائد کیا کہ وہ مسلسل قومی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور خود کو احتساب سے بچا رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے پی ٹی آئی قیادت کو ماضی کی فوجی حکومتوں کی پیداوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مارشل لا اور آئینی خلاف ورزیوں کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی اپنی جماعت نے بھی ماضی میں ایک فوجی حکومت کا ساتھ دیا تھا، لیکن اس فرق کو اجاگر کیا کہ انہوں نے اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے کی اخلاقی جرات دکھائی۔
انہوں نے تمام سیاسی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور ملک کی بہتری کے لیے آگے بڑھیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر قومی سلامتی جیسے حساس معاملات کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کو پاکستان کی سالمیت پر فوقیت نہیں دینی چاہیے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام رہنما ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر مسلح افواج کی قربانیوں کو تسلیم کریں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کے کردار کا احترام کریں۔
نجی ٹی وی ’جیو نیوز کے پروگرام میں وزیر دفاع خواجہ آصف نےکہا کہ حکومت کل جماعتی کانفرنس کے لیے اُن کے پاس جانے کو تیار ہے لیکن یہ قومی معاملہ ہے، اس میں غیرمشروط شرکت ہونی چاہیے، لیکن پی ٹی آئی کہتی ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔
خواجہ آصف نےکہا کہ ملک کے لیے اچھے عمل میں شمولیت کے لیے شرط لگائی جائے یہ پی ٹی آئی کا یقین ہے، ہماری قیادت جیل میں رہی، پارٹی تمام عمل میں شمولیت کرتی رہی، بے نظیر بھٹو دہشت گردی کا شکار ہوئیں لیکن ان کی پارٹی نے کبھی قومی مسائل پر کسی جگہ شرط نہیں لگائی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی ساتھ بیٹھنے کو پہلے ہی مشروط کر رہی ہے تو اس سے نیت پتا چلتی ہے، پی ٹی آئی والے ایک شخص اور اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کا ایک بیان دکھادیں جو دہشت گردی کے خلاف دیا ہو، بانی پی ٹی آئی کے جیل سے لمبے لمبے بیان آتے ہیں کوئی ایک بیان دکھا دیں، خیبرپختونخوا دہشت گردی کا شکار ہے بانی پی ٹی آئی مذمت کریں۔