Follw Us on:

“بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملکی ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا” وزیر اعظم کا اے پی سی بلانے کا اعلان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت بلوچستان میں امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سانحہ جعفر ایکسپریس سمیت سیکیورٹی چیلنجز پر تفصیلی غور کیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملکی ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں نے رمضان کے تقدس کا بھی خیال نہیں رکھا اور 400 سے زائد نہتے شہریوں کو یرغمال بنایا، تاہم سیکیورٹی فورسز نے کامیاب حکمت عملی اپناتے ہوئے 339 جانوں کو بچایا اور 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔ انہوں نے ضرار کمپنی کے جوانوں کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا بلند حوصلہ اور عزم قابلِ تحسین ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملکی ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا،جب تک خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہوگا، تب تک ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو چکا تھا، مگر افسوس کہ یہ ناسور دوبارہ سر اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ طالبان کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والے عناصر کی وجہ سے آج ملک کو یہ دن دیکھنے پڑ رہے ہیں۔ جیلوں میں قید ہزاروں دہشت گردوں کو رہا کیا گیا، جس کے نتائج آج سب کے سامنے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے بعض حلقوں کی جانب سے ایسے واقعات پر غیر ذمہ دارانہ گفتگو کی گئی، جسے زبان پر لانا بھی مشکل ہے۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف بیانیے کو فروغ دینے کی مذمت کی اور کہا کہ اپنی ہی فوج کو نشانہ بنانے والے عناصر دراصل ملک دشمنوں کے ایجنڈے کو تقویت دے رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم نے 80 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور ملک کو 30 ارب ڈالر کا معاشی نقصان اٹھانا پڑا، مگر افواجِ پاکستان کی لازوال قربانیوں کی بدولت امن قائم ہوا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے خیبرپختونخوا کو 600 ارب روپے دیے گئے، مگر دیکھنا ہوگا کہ یہ خطیر رقم کہاں خرچ ہوئی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں انسداد دہشت گردی کے لیے ایک بھی خصوصی محکمہ قائم نہیں کیا گیا۔

وزیراعظم نے بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے بھی اہم اعلانات کیے، جن میں زرعی تربیت کے لیے 300 طلبہ کو چین بھیجنے اور بلوچستان کے طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم کے جلد آغاز کا اعلان شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ کے لیے 10 فیصد اضافی کوٹہ بھی مختص کیا گیا ہے تاکہ وہ مزید تعلیمی مواقع سے مستفید ہو سکیں۔

اجلاس میں اعلیٰ حکومتی و عسکری حکام نے شرکت کی اور سیکیورٹی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وزیراعظم نے تمام اداروں کو ہدایت کی کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مربوط اقدامات کیے جائیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے بلوچستان کے مسئلے پر اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس